Tag: بنگال ٹائیگر

  • بنگال ٹائیگر کی کار سواروں کو کار سمیت جنگل میں لے جانے کی کوشش (دل دہلا دینے والی ویڈیو)

    بنگال ٹائیگر کی کار سواروں کو کار سمیت جنگل میں لے جانے کی کوشش (دل دہلا دینے والی ویڈیو)

    بنگلور: بھارتی شہر بنگلور کے سفاری پارک میں کار سواروں کو بنگال ٹائیگر کا سامنا مہنگا پڑ گیا، بڑی جسامت کے خوف ناک ٹائیگر نے کار سواروں کو کار سمیت جنگل میں گھسیٹ کر لے جانے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلور کے بینر گھٹا نیشنل پارک میں سیر و تفریح کے لیے آنے والوں کو اس وقت دہشت ناک لمحوں کا سامنا کرنا پڑا جب ایک بڑی جسامت کے بنگال ٹائیگر نے ان کی گاڑی کے بمپر کو اپنے مضبوط دانتوں میں پکڑ کر گاڑی کو کھینچنا شروع کر دیا۔

    گاڑی میں چار افراد بیٹھے ہوئے تھے جو بنگال ٹائیگر کو اپنے قریب چہل قدمی دیکھتے ہوئے محظوظ ہو رہے تھے، لیکن پھر وہ ہوا جس نے ان کی چیخیں نکال دیں، ٹائیگر نے گاڑی کو بمپر سے پکڑ کر کھینچنا شروع کر دیا۔

    ٹائیگر نے گاڑی کے بمپر کو پھاڑنے کی کوشش کی اور اپنے مضبوط جبڑوں میں پکڑ کر 1.8 ٹن کی گاڑی کو پیچھے کھینچ لیا، یہ دیکھ کر گاڑی کے اندر بیٹھے چار افراد خوف سے چیخنے لگے۔

    اس واقعے کی ناقابل یقین فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹائیگر اتنی بھاری گاڑی کو گھسیٹ رہا ہے، اور اس سے قبل اس نے بمپر میں دانت گاڑ کر اسے چیرنے کی کوشش کی تھی، اور وہ اپنی جگہ سے اکھڑ گیا تھا۔

    آس پاس کی گاڑیوں میں بیٹھے افراد نے اس حیرت انگیز منظر کو بہت دل چسپی سے دیکھا، تاہم اس موقع پر گاڑی کے ڈرائیور نے عقل مندی دکھائی اور گاڑی کو بھگا کر لے جانے کی کوشش نہیں کی، ورنہ ٹائیگر زخمی بھی ہو سکتا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک جوان رائل بنگال ٹائیگر کا وزن 30 ٹن تک جا سکتا ہے اور اس کی لمبائی 9 فٹ تک ہوتی ہے، اور ان کے دانت 4 انچ تک لمبے ہوتے ہیں، اور ان کے بڑے پنجے بتاتے ہیں کہ یہ درختوں پر بھی آسانی سے چڑھ سکتے ہیں۔

  • سفید شیر نئی زبان سیکھنے پر مجبور

    سفید شیر نئی زبان سیکھنے پر مجبور

    نئی دہلی: انسانوں کے لیے زبانوں کا مسئلہ ہونا تو عام بات ہے۔ جب وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں تو انہیں نئی زبان سیکھنے میں کچھ وقت لگتا ہے اور اگر زبان مشکل ہو تو انہیں دقت کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

    لیکن بھارت میں ایک جانور کے ساتھ بھی ایسی ہی صورتحال پیش آگئی جب اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا تو اسے اور اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے ایک دوسرے کی ’زبان‘ کو سمجھنا کافی مشکل ہوگیا۔

    tiger-3

    یہ عجیب صورتحال چنائی کے ارنگر انا زولوجیکل پارک میں پیش آئی جہاں سے ایک سفید شیر کو راجھستان کے شہر ادے پور کے سجن گڑھ بائیولوجیکل گارڈن منتقل کیا گیا۔ جنگلی حیات کے تبادلے کے پروگرام کے تحت راجھستان کے دو شہروں جودھ پور اور جے پور سے دو بھیڑیوں کو بھی چنائی بھیجا گیا۔

    لیکن اس تبادلے کے بعد انکشاف ہوا کہ چنائی سے آنے والا سفید شیر صرف تامل زبان سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت زبانوں کے لحاظ سے ایک متنوع ملک ہے اور اس کی مختلف ریاستوں میں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ریاست بنگال میں تامل جبکہ راجھستان میں میواڑی زبان بولی جاتی ہے۔

    چنائی میں پیدا ہونے والا یہ 5 سالہ شیر راما بچپن سے اپنے نگرانوں کی تامل زبان میں احکامات سننے اور انہیں ماننے کا عادی ہے۔ لیکن ادے پور پہنچ کر جب اس کے نگرانوں نے میواڑی زبان میں بات کی تو شیر اور نگران دونوں ہی مخمصہ میں پھنس گئے۔

    غیر قانونی فارمز چیتوں کی بقا کے لیے خطرہ *

    نگران اپنی بات دہرا دہرا کر تھک گیا لیکن صرف تامل زبان سے آشنا راما ٹس سے مس نہ ہوا کیونکہ اسے سمجھ ہی نہیں آئی کہ اسے کیا کہا جارہا ہے۔

    دونوں کی مشکل حل ہونے کے دو ہی طریقے ہیں، یا تو راما میواڑی زبان سیکھ لے یا پھر اس کی نگہبانی پر معمور نگران تامل زبان سیکھ لیں۔

    ادے پور کے آفیسر برائے تحفظ جنگلات راہول بھٹنا گر کا کہنا ہے کہ ادے پور کے گارڈن میں ایک سفید شیرنی پہلے سے موجود ہے جو پونا سے لائی گئی ہے۔ اب ایک اور شیر کو یہاں لانے کا مقصد ان کی نسل کی تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت ان کی آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔

    tiger-2

    واضح رہے کہ سفید شیر جسے بنگال ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے ایک خطرناک جانور ہے اور یہ اکثر جنگلوں سے دیہاتوں میں داخل ہوجاتا ہے جہاں یہ انسانوں اور جانوروں پر حملہ کر کے انہیں زخمی یا ہلاک کرنے کا سبب بن چکا ہے۔

    اس کی وحشیانہ فطرت کے باعث گاؤں والوں کو اپنی حفاظت کی خاطر مجبوراً اسے ہلاک کرنا پڑتا ہے جس کے باعث اس کی آبادی میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں سفید شیروں کی تعداد صرف 200 کے قریب رہ گئی ہے۔