Tag: بنگلادیش

  • بنگلادیش کی نئی خارجہ پالیسی بھارت کے لیے نیا چیلنج

    بنگلادیش کی نئی خارجہ پالیسی بھارت کے لیے نیا چیلنج

    بنگلادیش کی نئی خارجہ پالیسی بھارت کے لیے ایک نیا چیلنج بن گیا ہے، بھارت کی کٹھ پتلی شیخ حسینہ کی بھارت فرارکے بعد بنگلادیش کی حکومت نے نئی خارجہ پالیسی اپنا لی ہے، جب کہ بھارت بنگلادیش کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کے لیے متعدد خفیہ حربے استعمال کر رہا ہے۔

    بنگلادیش کی خارجہ پالیسی میں حالیہ تبدیلیاں بھارت کے لیے تشویش ناک ثابت ہو رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں بنگلادیشی قونصلیٹ پر حملے کے باعث دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کشیدگی کا شکار ہو چکے ہیں ، گودی میڈیا گمراہ کن معلومات کو استعمال کر کے بنگلادیش کو غیر مستحکم کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔

    دوسری جانب چٹاگانگ میں پاکستانی کارگو جہاز کی آمد اور پاکستانی درآمدات کے لیے کسٹم کے معائنے میں نرمی ڈھاکا اور اسلام آباد کے درمیان گہرے تعلقات کا اشارہ ہے، بنگلادیش اور پاکستان کے بڑھتے تعلقات بھارت کے لیے گہرے خدشات کا باعث بن رہے ہیں۔

    پاکستان کی نفرت میں اور مودی کے سائے تلے شیخ حسینہ نے اپنے ہی عوام پر ظلم کا بازار گرم رکھا تھا، اب بنگلادیش کی عبوری حکومت نے بھارت سے ٹیلی کام کا وسیع البنیاد معاہدہ منسوخ کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

    بھارت کو بڑا اقتصادی جھٹکا، روپیہ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت اور بنگلادیش کے درمیان غیر قانونی امیگریشن، مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور پانی کی تقسیم کے معاہدوں جیسے مسائل پر بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے، بنگلا دیش میں بڑھتے ہوئے بھارت مخالف جذبات کی وجہ سے صورت حال اب مزید خراب ہو چکی ہے۔

    بھارت، بنگلادیش پر دوبارہ اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے مظاہروں اور میڈیا کا سہارا لے رہا ہے، تاہم بنگلادیش کے عوام نے اپنی آزادی کا گلا گھونٹنے والی شیخ حسینہ کو ملک سے نکال کر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

  • بنگلادیش میں انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے محمد یونس کا اہم اعلان

    بنگلادیش میں انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے محمد یونس کا اہم اعلان

    ڈھاکا: بنگلادیش میں انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے محمد یونس کا ایک اہم اعلان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت کے رہنما محمد یونس نے اعلان کیا ہے کہ نئے انتخابات اگلے سال 2025 کے آخر یا پھر 2026 کے شروع میں ہوں گے۔

    محمد یونس کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخیں 2025 کے آخر یا 2026 کی پہلی ششماہی تک فائنل کی جا سکتی ہیں، انتخابات کی ٹائم لائن مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر منحصر ہوگی۔

    ٹی وی انٹرویو میں 73 سالہ محمد یونس نے کہا کہ انتخابات کے انتظامات سے پہلے اصلاحات ہونی چاہئیں، اگر سیاسی جماعتیں کچھ بنیادی اصلاحات کے ساتھ قبل از وقت انتخابات کرانے پر راضی ہو جاتی ہیں، جیسے کہ ووٹر لسٹ کی درستگی کو یقینی بنانا تو انتخابات نومبر کے آخر میں ہی ہو سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر انتخابی اصلاحات کمیشن کی سفارشات اور قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر جامع اصلاحات نافذ کی جاتی ہیں، تو اس کے لیے مزید 6 ماہ کا وقت درکار ہو سکتا ہے۔

    ملک کے عبوری رہنما محمد یونس نے یہ اعلان 16 دسمبر 2024 کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران کیا، جو جولائی اگست کی بغاوت کے بعد پہلے یوم فتح کے موقع پر تھا، اس بغاوت نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی 16 سالہ حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔

    ڈاکٹر یونس نے مشرقی تیمور کے صدر، نوبل امن انعام یافتہ ہوزے راموس ہورٹا کا بھی خیرمقدم کیا، جو یوم فتح کی تقریبات میں شامل ہونے کے لیے ڈھاکا پہنچے تھے۔ ڈاکٹر یونس نے کہا کہ راموس ہورٹا نے بنگلادیش کی جنگ آزادی سے متاثر ہو کر اپنے ملک کی آزادی کی جدوجہد کی قیادت کی تھی۔ مشرقی تیمور نے 2002 میں آزادی حاصل کی تھی۔

  • بنگلادیش نے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کر دیا

    بنگلادیش نے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کر دیا

    بھارتی خارجہ سیکریٹری کے ثقافتی، مذہبی اور سفارتی املاک پر تبصرے کو سفارتی لحاظ سے حساس سمجھا جا رہا ہے، اور اسے بنگلادیش کے اندرونی امور میں مداخلت کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    بنگلادیش کے خارجہ سیکریٹری محمد جاشم الدین کی تردید نے خود مختاری اور عدم مداخلت کے اصول کو اجاگر کیا، جو بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہیں۔ بھارت کا مذہبی اور سفارتی املاک کو ہدف بنانے کے واقعات کا ذکر ضمنی طور پر بنگلادیش میں ہندو اقلیتوں یا بھارتی سفارتی مشنز کا حوالہ ہو سکتا ہے، جو ایک مسلسل تشویش کا باعث ہیں۔

    بنگلادیش کا جواب ریاست کی سیکولر بنیاد کو اجاگر کرتا ہے، اور مذہبی آزادی کے حوالے سے بیرونی تبصروں کو مسترد کرتا ہے۔ بھارت اکثر خود کو ہمسایہ ممالک میں ہندو اقلیتوں کا محافظ ظاہر کرتا ہے، جو ایک ایسا بیانیہ جسے بنگلادیش میں بعض لوگ مداخلت سمجھتے ہیں کیوں کہ بھارت میں اقلیتوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    یہ بات اچھی طرح سے ثابت ہے کہ RAW بنگلادیش کی ملکی سیاست میں مداخلت کر رہی ہے، اور بنگلادیش کی خارجہ پالیسی میں بھارتی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے عوامی لیگ کی قیادت والی حکومتوں کی حمایت کر رہی ہے۔ عوامی لیگ کی حکومت نے، جو بھارت کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتی ہے، بھارت کو پانی کے معاہدوں، تجارت اور سیکیورٹی پر بہت زیادہ رعایت دی۔

    باہمی فائدے کے دعوؤں کے باوجود، بھارت اور بنگلادیش کے تجارتی تعلقات غیر متوازن ہیں، جہاں بھارت تجارتی سرپلس میں ہے اور بھارت کی جانب سے بنگلادیشی برآمدات پر غیر ٹیرف رکاوٹوں کا عائد کیا جانا تناؤ کا سبب بن رہا ہے۔

    بھارتی پولیس کا سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دفتر پر چھاپا

    بھارتی سرحدی فورس (BSF) کے ہاتھوں بنگلادیشی باشندوں کے قتل کو بنگلادیش میں ایک اہم شکایت سمجھا جاتا ہے، جو بھارتی عزم کو دوطرفہ اعتماد اور احترام کے حوالے سے سوالات اٹھاتا ہے۔ بھارت کی ثقافتی بالادستی، بھارتی میڈیا اور تفریحی صنعت کی بنگلادیش میں غالب موجودگی، کو مقامی ثقافت اور شناخت کو نقصان پہنچانے کے طور پر تنقید کا سامنا ہے۔

    سیاسی گروہ اور سول سوسائٹی کے کچھ حلقے کبھی کبھار بھارت پر اپنی سافٹ پاور استعمال کر کے بنگلادیش پر ہیگیمونی اثر قائم رکھنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔ بھارت کا ٹیستہ پانی کے معاہدے پر دستخط میں تاخیر بنگلادیش کے لیے ایک تکلیف دہ معاملہ ہے، جو مضبوط دوطرفہ تعلقات کے دعوؤں کے باوجود بنگلادیش کے فوری مسائل کو حل کرنے میں ناکامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    بھارتی حکام کی جانب سے ریاستوں کے داخلی امور پر اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ عوامی بیانات کا تبادلہ، اگر محتاط انداز میں نہ نمٹا جائے تو سفارتی تعلقات کو کشیدہ کر سکتا ہے۔

  • بنگلادیش میں عبوری حکومت کے 100 دن کی کارکردگی

    بنگلادیش میں عبوری حکومت کے 100 دن کی کارکردگی

    ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت نے اپنے پہلے 100 دنوں میں ملک کو مستحکم کرنے اور ایک نئی سمت کا اشارہ دینے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔

    بنگلادیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق عبوری حکومت کے دور میں یہ نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر آزادانہ طور پر تنقید ہونے لگی ہے، جو کہ بحث مباحثے میں جمہوری طور طریقوں کی واپسی کی علامت ہے۔

    عبوری حکومت نے ان سو دنوں میں ایسی خاطر خواہ تبدیلیاں کی ہیں جنھیں قومی سطح ہی پر نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا، ان میں نمایاں، پالیسیوں پر عوام کو بریفنگ دینا اور کرپشن کے خلاف واضح مؤقف پیش کرنا شامل ہیں، حسینہ واجد کی حکومت رازداری پر یقین رکھتی تھی۔

    دیگر قابل ذکر کامیابیوں میں مرکزی بینک کے ذخائر کو مستحکم کرنا، اصلاحاتی کمیشنوں کا تقرر، امن و امان کی بحالی میں مدد کے لیے فوج کو بااختیار بنانا، ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار کے پرامن جشن کی حمایت، اور یونیورسٹی کیمپس کو دوبارہ کھولنا شامل ہیں۔

    بنگلادیش میں عبوری حکومت کے سو دن مکمل ہو نے پر چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے سابق وزیر اعظم کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے حوالے سے بھارتی حکام سے مطالبہ کریں گے، اور ملک میں ہنگاموں کے دوران ہونے والے ہر قتل کا حساب لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بنگلا دیش میں متنازع کوٹا سسٹم کے خلاف طلبہ کی ملک گیر احتجاج کے بعد حسینہ واجد نے استعفیٰ دیا تھا، سابق وزیرا عظم حسینہ واجد 5 اگست کو مستعفی ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ حسینہ واجد حکومت کے خلاف احتجاج میں طلبہ سمیت 1500 سے زائد افراد ہلاک اور 19 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

  • افغانستان نے بنگلادیش کو تیسرے میچ میں شکست دیکر سیریز جیت لی

    افغانستان نے بنگلادیش کو تیسرے میچ میں شکست دیکر سیریز جیت لی

    افغانستان نے تیسرے ایک روزہ میچ میں بنگلادیش کو ہراکر سیریز میں کامیابی حاصل کرلی۔

    بنگلادیش نے شارجہ میں کھیلے گئے ڈے اینڈ نائٹ میچ میں افغانستان کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 244رنز اسکور کئے۔

    محمود اللہ نے 98 رنز اسکور کئے اور مہدی مرزا نے 66 رنز کی اننگ کھیلی، جبکہ سومیا سرکار 24 رنز کے ساتھ نمایاں بلے بازوں میں رہے۔

    افغانستان کے راشد خان اور محمد نبی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی جبکہ عظمت اللّٰہ نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    افغانستان بلے بازوں نے 245 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 10 گیندوں پہلے ہی حاصل کرلیا۔ رحمان اللّٰہ گرباز نے 101 رنز اسکور کیے، عظمت اللّٰہ 70 اور محمد نبی 34 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

    جیسن گلیسپی نے حارث رؤف کی تعریف میں کیا کہا؟

    اپنی آل راؤنڈر پرفارمنس کے باعث عظمت اللّٰہ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ محمد نبی کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

  • افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میں شکست دیدی

    افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میں شکست دیدی

    افغانستان نے بنگلادیش کو پہلے ون ڈے میچ میں با آسانی 92 رنز سے شکست دے دی۔

    افغانستان کی ٹیم نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 235 رنز بنا کرپویلین لوٹ گئی تھی۔

    حشمت اللّٰہ شاہدی نے 52 اور محمد نبی نے 84 رنز کی اننگز کھیلی۔ بنگلادیش کے تسکین احمد اور مستفیض الرحمٰن نے 4، 4 کھلاڑیوں کو پویلین روانہ کیا۔

    بنگلادیش ٹیم ہدف 236 رنز کے تعاقب میں 35 ویں اوور میں 143 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

    سومیا سرکار 33، نجم الحسین47 اور مہدی حسن میراز 28 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ افغانستان کے غضنفر نے 26 رنز دے کر 6 کھلاڑیوں پویلین کی راہ دکھائی۔

    دوسری جانب آسٹریلیا کے جارح مزاج بلے باز ڈیوڈ وارنر کو پابندی ہٹنے کے بعد کپتانی سونپ دی گئی، وہ بی بی ایل میں سڈنی تھنڈر کی پھر سے قیادت کریں گے۔

    ڈیوڈ وارنر کو قیادت سونپنے کی سڈنی تھنڈر کی جانب سے تصدیق کردی گئی ہے، ان کو کرس گرین کی جگہ سڈنی تھنڈر کی کپتانی دی گئی ہے۔

    2018ء میں بال ٹیمپرنگ کے سینڈ پیپر اسکینڈل کے بعد وارنر پر پابندی لگائی گئی تھی اور کرکٹ آسٹریلیا نے ان پر تاحیات کپتان بننے پر بین لگا دیا تھا، وارنر نے اس پابندی کے ریویو کے لیے اپیل کی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر بیٹر وارنر پر 6 سال سے عائد پابندی اٹھا لی تھی۔

    نسیم شاہ کی انجری سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    کرکٹ آسٹریلیا نے وارنر پر 2018 میں بال ٹیمپرنگ کے سینڈ پیپر اسکینڈل کے بعد تاحیات ٹیم کی قیادت کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

  • افغانستان کا بنگلادیش سے سیریز کیلئے ٹیم کا اعلان

    افغانستان کا بنگلادیش سے سیریز کیلئے ٹیم کا اعلان

    افغان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بنگلادیش کے خلاف 3 ون ڈے میچز کی سیریز کیلیے کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق افغان کرکٹ بورڈ اس سیریز کی میزبانی کرے گا، جبکہ سیریز کے 3 میچز شارجہ میں کھیلے جائیں گے۔

    شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم پر افغانستان اور بنگلادیش کے درمیان یہ 3 میچز 6 سے 11 نومبر 2024ء کے دوران کھیلے جائیں گے۔

    افغانستان کے اسکواڈ میں ابراہیم زدران کو ٹخنے کی سرجری کے باعث جبکہ مجیب الرحمان کو فٹنس مسائل کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    افغان ٹیم کی قیادت کے فرائض حشمت اللّٰہ انجام دیں گے جبکہ رحمت شاہ ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے، دیگر کھلاڑیوں میں راشد خان، محمد نبی، رحمان اللّٰہ گرباز اور فضل حق فاروقی شامل ہیں۔

    دوسری جانب انگلینڈ نے راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے لئے پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا ہے، انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے 2 تبدیلیاں کی ہیں۔

    پچ کی کنڈیشنز دیکھنے ہوئے انگلینڈ نے 3 اسپیشلسٹ اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہیری بروک، کپتان بین اسٹوکس، جمی اسمتھ بھی راولپنڈی ٹیسٹ میں شامل ہیں۔

    ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر بطور اسپیشلسٹ اسپنرز ٹیم میں شامل ہیں، اس کے علاوہ زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پاپ، جو روٹ بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ فاسٹ بولر گس ایٹکنسن بھی پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل دونوں ٹیموں کی جانب سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن جاری ہے۔

    راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے لئے پریکٹس سیشن کے دوران انگلینڈ کی جانب سے بیٹنگ پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔

    مشتاق احمد نے سعید انور کی اچانک کرکٹ سے دوری کی وجہ بتادی

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کوچ جیسن گلیسپی اور قومی ٹیم کے سلیکٹر عاقب جاوید کے ہمراہ پچ کا معائنہ بھی کیا۔

  • بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے

    بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو عدالت نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں، جو اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والے زبردست احتجاج کے بعد اقتدار سے الگ ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔

    عدالتی حکم کے بعد پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے اسے ایک ’’قابل ذکر دن‘‘ قرار دیا، مطلق العنان حکمرانی کے خلاف بغاوت میں مارے جانے والے سینکڑوں افراد میں سے ایک کے رشتہ دار نے کہا کہ وہ مقدمے کا ’’انتظار‘‘ کر رہے ہیں۔

    بنگلادیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کے چیف پراسیکیوٹر اسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو گرفتار کرنے اور 18 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ حسینہ کے 15 سالہ دور حکومت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں، جن میں ان کے سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر حراست اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔

    تاج الاسلام نے کہا کہ شیخ حسینہ نے جولائی سے اگست کے دوران قتل عام، قتل و غارت اور انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کی سرپرستی کی، عدالت نے حسینہ واجد کی عوامی لیگ پارٹی کے مفرور سابق جنرل سیکریٹری عبیدالقادر کے ساتھ ساتھ 44 دیگر کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • جل بینڈ کی بنگلادیش میں 14 سال بعد پرفارمنس، عوام بے قابو ہونے پر فوج طلب

    جل بینڈ کی بنگلادیش میں 14 سال بعد پرفارمنس، عوام بے قابو ہونے پر فوج طلب

    ڈھاکا: بنگلادیش میں پاکستانی بینڈ کی 14 سال بعد پرفارمنس دیکھنے کے لیے لوگ بے قابو ہو گئے، جھڑپیں ہونے پر فوج طلب کر لی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں معروف پاپ سنگنگ بینڈ ’جل‘ کی چودہ سال بعد پرفارمنس ہوئی، پرستاروں کا جوش و خروش اتنا زیادہ تھا کہ وہ بے قابو ہو گئے۔

    کنسرٹ کے مقام پر گنجائش سے زیادہ لوگ آ گئے تھے جن میں سے اکثر ٹکٹ لیے بغیر زبردستی کنسرٹ میں داخل ہوئے، شدید بدنظمی کے باعث انتظامیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج بلانی پڑی۔

    ابتدائی طور پر کنسرٹ کے لیے ڈھاکا ارینا کا انتخاب کیا گیا تھا تاہم بارش کے باعث مقام تبدیل کر کے ایک مال میں کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا، منتظمین کے مطابق ہنگامی طور پر مقام تبدیل کرنے سے کنسرٹ میں شدید بدنظمی دیکھی گئی۔

    ہنگامہ آرائی اور فوج طلب کیے جانے کے بعد جل بینڈ کو اپنی پرفارمنس کو درمیان میں ہی روکنا پڑا۔

    اس کونسرٹ کے ساتھ جل نے اپنی پہلی البم ’عادت‘ کی ریلیز کے 20 سال مکمل ہونے کی خوشی بھی منائی، یہ ایک ایسا میوزک ریکارڈ تھا جس نے جنوبی ایشیا کے پاپ راک کا ماحول ہی بدل کر رکھ دیا تھا۔ اس کونسرٹ میں بنگلادیش کے معروف اور پسندیدہ بینڈ آرتھوہن نے بھی ایک سال کے وقفے کے بعد دوبارہ اسٹیج پر واپسی کی۔


  • سیلاب نے بنگلادیش کو ڈبو دیا، 6 لاکھ خاندان بے گھر، درجنوں ہلاک

    سیلاب نے بنگلادیش کو ڈبو دیا، 6 لاکھ خاندان بے گھر، درجنوں ہلاک

    ڈھاکا: بنگلادیش ابھی شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد نئی حکومت کی صورت میں نئے سرے سے ابھرنے کی کوششوں میں تھا کہ خوف ناک سیلاب نے اسے ڈبو دیا ہے، منگل کو سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 71 ہو گئی ہے، اور لاکھوں لوگ اب بھی تباہ شدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق مون سون کی مسلسل بارشوں اور اپ اسٹریم آبی گزرگاہوں سے آنے والے سیلاب نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بڑی تباہی مچا دی ہے، جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں اور تقریباً 50 لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    دارالحکومت ڈھاکا میں منگل کو ہونے والی موسلادھار بارش نے کئی اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، سڑکیں گھٹنے سے لے کر کمر تک پانی میں ڈوب گئی ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے، ہزاروں ایکڑ کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، وزارت زراعت کے ابتدائی تخمینہ کے مطابق 33.5 ارب ٹکا (282 ملین ڈالر) کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، جس سے 1.4 ملین سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔

    سیلاب سے متاثرہ 11 اضلاع میں 5 لاکھ 80 ہزار سے زائد خاندان اب بھی بے گھر ہیں جنھیں خوراک، صاف پانی، ادویات اور خشک کپڑوں کی فوری ضرورت ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تقریباً 500 طبی ٹیمیں علاج کی فراہمی میں مدد کر رہی ہیں، فوج، فضائیہ، بحریہ اور سرحدی محافظ بھی امدادی سرگرمیوں میں مدد کر رہے ہیں۔

    بنگلادیش کے حکام نے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے پر توجہ مرکوز کر دی ہے، اس طرح کی آفات کے بعد عام طور سے یہ بیماریاں پھیل جاتی ہیں، متاثرہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی دستیابی بھی ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 5 ہزار افراد کو اسہال، جلد کے انفیکشن اور سانپ کے کاٹنے کے کیسز کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ورلڈ بینک انسٹی ٹیوٹ کے 2015 کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بنگلادیش میں 3.5 ملین افراد سالانہ طور پر سیلاب کے خطرے سے دوچار رہتے ہیں، لیکن اب حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ تعداد بہت بڑھ چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے مطابق ہر سال بنگلادیش میں لاکھوں بچوں کی زندگیاں سیلاب، گرمی کی لہروں اور طوفانوں کی نذر ہو جاتی ہیں۔