Tag: بنگلادیش

  • بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں کا انسانی بنیادوں پر بڑا قدم

    بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں کا انسانی بنیادوں پر بڑا قدم

    ڈھاکا: بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں نے انسانی بنیادوں پر بڑا قدم اٹھایا، اور سیلاب متاثرین کے لیے امداد جمع کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی طلبہ نے بنگلادیشی سیلاب متاثرین کو 2 لاکھ 25 ہزار ٹکا کا عطیہ جمع کر کے دیا ہے، یہ عطیات پاکستانی طلبہ نے بنگلادیش میں موجود اپنے ساتھیوں اور پاکستانی شہریوں سے جمع کیے۔

    ڈھاکا میڈیکل کالج میں پاکستانی طلبہ نے بنگلادیشی طلبہ رہنماؤں کو سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقم حوالے کی، پاکستانی طلبہ نے بنگلادیش کے مشیر امور نوجوانان اور کھیل آصف محمود سے بھی ملاقات کی، آصف محمود نے پاکستانی طلبہ سے اظہار تشکر کیا۔

    واضح رہے کہ صرف پاکستانی طلبہ واحد غیر ملکی ہیں جنھوں نے اس اقدام میں حصہ لیا، امدادی رقم حوالگی کے موقع پر طلبہ نے پاکستان اور بنگلادیش کا پرچم اٹھا کر سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔

  • حسینہ واجد کے خلاف جنگی ٹربیونل کی جانب سے بنگلادیش میں اجتماعی قتل کی تحقیقات

    حسینہ واجد کے خلاف جنگی ٹربیونل کی جانب سے بنگلادیش میں اجتماعی قتل کی تحقیقات

    ڈھاکا: بنگلادیش میں جنگی جرائم کے خصوصی ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف اجتماعی قتل کے مقدمات کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگی جرائم ٹربیونل کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کے خلاف قتل کے مقدمات عام لوگوں کی جانب سے لائے گئے ہیں، جن میں حسینہ واجد کے متعدد سابق معاونین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    سابق وزیر اعظم کے خلاف اجتماعی قتل کے مقدمات ہیں اور ٹربیونل جرائم کے مقدمات کی بھی تحقیقات کرے گا، یاد رہے کہ حسینہ واجد کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں 450 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ڈھاکا ٹربیون کے مطابق چند دن قبل بنگلادیش انسٹی ٹیوٹ آف گلاس اینڈ سیرامکس کے طالب علم عبداللہ الطاہر کے قتل کے سلسلے میں بھی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر روڈ ٹرانسپورٹ عبیدالقادر سمیت 40 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، 19 جولائی کو طالب علم کو رنگپور میں امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے دوران گولی مار ی گئی تھی۔

  • بنگلادیش، کیا طلبہ تحریک کے رہنما اپنی سیاسی جماعت بنانے جا رہے ہیں؟

    بنگلادیش، کیا طلبہ تحریک کے رہنما اپنی سیاسی جماعت بنانے جا رہے ہیں؟

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ مظاہرین نے اپنی الگ سیاسی جماعت بنانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو معزول کرنے والے طلبہ مظاہرین نے بنگلادیش میں اپنی سیاسی جماعت بنانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    طلبہ نے بنگلادیش کی دو اہم سیاسی جماعتوں عوامی لیگ اور بی این پی کی جانب سے فوری انتخابات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اصلاحات کو مستحکم کرنے کے لیے اپنی سیاسی جماعت بنانے پر مشاورت شروع کر دی۔

    طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پچھلے 15 برس کے دوران حسینہ واجد نے 170 ملین لوگوں کے ملک پر آہنی ہاتھوں سے حکومت کی، اب اس کے اعادے سے بچنے کے لیے اپنی سیاسی جماعت ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ جون میں، مٹھی بھر نوجوان طلبہ رہنماؤں نے ملازمتوں میں کوٹے کے قانون کے خلاف منظم احتجاج شروع کیا، اور دو مہینوں کے اندر اندرکوٹہ مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی بربریت پر حسینہ واجد کی حکومت عوامی غصے کی لہر میں بہہ گئی۔ اس وقت نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں ایک عبوری حکومت – جس میں سینئر عہدوں پر دو طالب علم رہنما بھی شامل ہیں – اب ملک چلا رہی ہے۔

    طلبہ تحریک کی جانب سے حکومت اور سماجی گروپوں کے درمیان رابطہ کار قانون کے 26 سالہ طالبہ علم محفوظ عالم نے بتایا کہ طالب علم رہنماؤں نے دو سیاسی پارٹیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے ایک سیاسی جماعت بنانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ محفوظ عالم نے روئٹرز کو بتایا کہ احتجاجی رہنما شہریوں سے وسیع پیمانے پر مشاورت کرنا چاہتے ہیں، اور اس سلسلے میں تقریباً ایک ماہ میں فیصلہ کر لیا جائے گا۔

    ادھر اقوام متحدہ انسانی حقوق نے بنگلادیش میں حالیہ طلبہ مظاہروں کے حوالے سے بد امنی پر مبنی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہروں اور فسادات میں 600 زیادہ افراد ہلاک ہوئے، سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے غیر ضروری تشدد کیا، بنگلادیشی سیکیورٹی فورسز کے تشدد میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔

  • بنگلادیش کیخلاف پہلا ٹیسٹ، قومی اسکواڈ کا پریکٹس سیشن

    بنگلادیش کیخلاف پہلا ٹیسٹ، قومی اسکواڈ کا پریکٹس سیشن

    قومی ٹیسٹ اسکواڈ نے بنگلادیش کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کے سلسلے میں چوتھے روز بھی پریکٹس سیشن کیا۔

    پاکستان کے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا پریکٹس سیشن پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بارش کے باعث تاخیر سے شروع ہوا۔

    ہیڈکوچ جیسن گلیسپی اور اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود کی نگرانی میں بارش رکنے کے بعد کھلاڑیوں نے نیٹس میں بیٹنگ اور بولنگ کے سیشنز کیے۔ بیٹرز کے لیے نیٹس میں خصوصی گھاس والی پچز تیار کی گئیں۔

    واضح رہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ کیلیے گراؤنڈز مین نے پچ کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے، راولپنڈی میں بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ میچ کیلیے پچ پر گھاس ہوگی جو فاسٹ بولرز کے لیے زیادہ سازگار ہوگی۔

    دوسری جانب روہت شرما آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں بابر اعظم کی نمبر ون پوزیشن کو چیلنج کرنے کے قریب پہنچ گئے، وہ پاکستانی کپتان سے تھوڑے فاصلے پر ہیں۔

    پاکستان کے وائٹ بال قائد بابر اعظم طویل عرصے سے ایک روزہ مقابلوں کے نمبر ون بیٹر ہیں، تاہم تازہ آئی سی سی رینکنگ میں بھارتی کپتان روہت شرما بابر اعظم کے قریب پہنچ چکے ہیں، بدھ کو جاری ون ڈے رینکنگ میں روہت نے شبمن گل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بابر کے بعد دوسرا نمبر حاصل کرلیا ہے۔

    بھارتی ٹیم کو سری لنکا کے خلاف تین میچز کی حالیہ ون ڈے سیریز میں 0-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن روہت نے اس سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 52.33 کی اوسط سے دو نصف سنچریوں سمیت 157 رنز بنائے تھے۔

    بابر اعظم نے ون ڈے ورلڈکپ کے بعد سے اب تک ایک روزہ مقابلوں میں حصہ نہیں لیا مگر ان کی نمبر ون پوزیشن برقرار ہے۔

    2032ء اولمپکس کھیلیں گے یا نہیں؟ ارشد ندیم نے بتادیا

    اس وقت قومی کپتان 824 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ چارٹ میں سرفہرست ہیں جبکہ روہت کے 765 پوائنٹس ہیں، فی الحال روہت کے پاس بابر کو ٹاپ پوزیشن سے محروم کرنے کا کوئی خاص موقع نہیں کیوں کہ اگلے سال انگلینڈ کے خلاف تین میچوں سے پہلے بھارت کی کوئی ون ڈے نہیں ہے۔

  • بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج

    بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    بنگلادیش کی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد پر ہیلی کاپٹر سے گولیاں برسانے کا الزام بھی عاید کر دیا گیا ہے، اس مقدمے میں حسینہ واجد، سابق وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس سمیت 16 افراد نامزد کیے گئے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کے بنائے گئے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے حسینہ واجد کے خلاف ہی انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات شروع کر دی ہے، ٹریبونل نے 15 جولائی سے 5 اگست تک کی ہلاکتوں کا کیس تحقیقاتی ٹیم کو سونپ دیا ہے۔

    حسینہ واجد اور دیگر 9 افراد پر قتل، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    یہ درخواست نویں جماعت کے مقتول طالب علم عارف احمد صیام کے والد بلبل کبیر نے دائر کی ہے، جسے مظاہرے کے دوران گولی ماری گئی تھی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ حسینہ واجد نے طلبہ مظاہرین کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن کا منصوبہ بنایا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔

    بنگلادیش چھوڑنے کے بعد حسینہ واجد کا پہلا بیان جاری

    دوسری طرف 8 سال سے قید بیرسٹر احمد بن قاسم نے حسینہ واجد کی خفیہ جیل کا احوال بتاتے ہوئے کہا ہے ’’مجھے لگا تھا وہ مجھے مار ڈالیں گے، آٹھ سال بعد آنکھوں پر پٹی باندھ کر اور ہتھکڑیاں پہنا کر جب پہلی بار خفیہ جیل آئینہ گھر سے باہر نکالا گیا تو میں نے پستول کی آواز سن کر اپنی سانسیں روک لیں، لیکن انھوں نے مجھے مارنے کی بجائے ڈھاکا کے مضافات میں کیچڑ والی کھائی میں زندہ پھینک دیا، آٹھ برس میں پہلی بار مجھے تازہ ہوا نصیب ہوئی۔‘‘

    احمد بن قاسم بنگلادیش کے سب سے بڑے نجی بینک کے سربراہ اور ارب پتی میر قاسم علی کے بیٹے ہیں، انھیں اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے والد کا کیس لڑ رہے تھے، اغوا کے چار دن بعد ان کے والد کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

  • بنگلادیش کی عبوری حکومت نے حسینہ واجد کو وطن واپس آنے کی پیشکش کر دی

    بنگلادیش کی عبوری حکومت نے حسینہ واجد کو وطن واپس آنے کی پیشکش کر دی

    ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ واجد کو وطن واپس آنے کی پیشکش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے ملک بدر کیے جانے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انھیں وطن واپس آنے کی پیشکش کر دی۔

    بنگلادیش کی وزارت داخلہ امور کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) محمد سخاوت حسین نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کو ملک چھوڑنے کے لیے جبراً مجبور کیے جانے کا تاثر بے بنیاد ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنرل سخاوت حسین نے مزید کہا کہ حسینہ واجد اپنی مرضی سے ملک چھوڑ کر گئیں، ان پر کسی قسم کا جبر نہیں تھا، لیکن ہم واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں، وہ آئیں اور نئے چہروں کے ساتھ پارٹی کو دوبارہ منظم کریں۔

    انھوں نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد ملک میں واپس آئیں لیکن کوئی ہنگامہ برپا نہ کریں، جماعت اسلامی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر ہم پابندی نہیں چاہتے۔

    ادھر بنگلادیش کی نئی عبوری حکومت کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر بنگلادیش کے قانون کی ضرورت ہوئی تو ڈھاکا نئی دہلی سے شیخ حسینہ کی ہندوستان سے واپسی کو یقینی بنانے کے لیے کہے گا۔

  • کیا حسینہ واجد نے اپنی حکومت کے خاتمے کا الزام امریکا پر لگایا؟ بیٹے کا اہم بیان سامنے آ گیا

    کیا حسینہ واجد نے اپنی حکومت کے خاتمے کا الزام امریکا پر لگایا؟ بیٹے کا اہم بیان سامنے آ گیا

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے صاحب زادے سجیب واجد نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ حسینہ واجد نے امریکا پر بنگلادیش میں حکومت کی تبدیلی کی سازش کا الزام لگایا۔

    کل حسینہ واجد نے امریکا پر اپنی حکومت کو ختم کرنے کا الزام لگایا، آج بیٹے نے تردید کر دی ہے، سجیب واجد نے سوشل میڈیا پر لکھا میری والدہ نے امریکا پر عوامی لیگ کی حکومت ختم کرنے کا کوئی الزام نہیں لگایا۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں سجیب واجد نے ایسی رپورٹس کو ’’مکمل طور پر غلط اور من گھڑت‘‘ قرار دیا، انھوں نے لکھا کہ ایک اخبار میں شائع ہونے والا میری والدہ سے منسوب حالیہ استعفیٰ کا بیان مکمل طور پر جھوٹا اور من گھڑت ہے۔

    انھوں نے کہا ’’میں نے والدہ کے ساتھ صرف اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انھوں نے ڈھاکا چھوڑنے سے پہلے یا بعد میں کوئی بیان نہیں دیا۔‘‘ سجیب واجد نے لکھا میری والدہ نے ڈھاکا چھوڑنے سے پہلے یا بعد میں کوئی بیان ہی نہیں دیا۔

    حسینہ واجد کا بیٹا والدہ کی زندگی بچانے پر مودی حکومت کے گُن گانے لگا

    واضح رہے کہ حسینہ واجد نے امریکی سازش میں پناہ ڈھونڈتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ سینٹ مارٹن جزیرے پر ایئربیس بنانے کی اجازت نہ دینا ان کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنا۔ بنگلادیش کی سیکولر حسینہ واجد نے یہ بھی کہا تھا کہ سینٹ مارٹن جزیرے اور برما کے علاقے کو ملاکر نئے عیسائی ملک بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا یہ چرچا ہوتا رہا کہ سینٹ مارٹن آئی لینڈ پر امریکی ایئر بیس بنانے کی اجازت نہ دینا حسینہ اجد کے اقتدار کے خاتمے کا سبب بنا ہے۔

  • بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا

    بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا

    نئی دہلی: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا دی پرنٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حسینہ واجد نے 15 سالہ اقتدار کے خاتمے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرا دیا، اور کہا کہ سینٹ مارٹن جزیرے پر امریکا کو ایئربیس بنانے دیتی تو اقتدار نہ جاتا۔

    انھوں نے کہا سینٹ مارٹن جزیرہ امریکا کو نہ دینا میرا جرم بنا دیا گیا، استعفا نہ دیتی تو مجھے لاشوں کا جلوس دیکھنا پڑتا، شیخ حسینہ نے دعویٰ کیا کہ بنگلادیش اور میانمار کے کچھ علاقوں کو ملا کر ایک نیا ’’عیسائی ملک‘‘ بنانے کی سازش ہو رہی ہے، جس کے لیے امریکا نے سینٹ مارٹن جزیرہ مانگا تھا۔

    میانمار سے بنگلادیش ہجرت کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ، 200 جاں بحق

    انھوں نے کہا میں نے ملک کی خود مختاری کو داؤ پر نہیں لگایا اور جزیرہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    حسینہ واجد نے کہا مجھے وقتی طور پر شکست ہوئی ہے لیکن بنگلادیش کے لوگ جیت گئے، جن کے لیے میرے والد اور میرا پورا خاندان قربان ہو گیا تھا، انھوں نے کہا امید مت چھوڑیں، میں جلد واپس آؤں گی۔

    واضح رہے کہ سینٹ مارٹن جزیرے کا رقبہ صرف 3 مربع کلومیٹر ہے اور یہ خلیج بنگال کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے۔

  • بنگلادیش میں استعفوں کا سلسلہ جاری، مرکزی بینک کے گورنر، ڈھاکا یونیورسٹی وائس چانسلر بھی مستعفی

    بنگلادیش میں استعفوں کا سلسلہ جاری، مرکزی بینک کے گورنر، ڈھاکا یونیورسٹی وائس چانسلر بھی مستعفی

    ڈھاکا: بنگلادیش میں حسینہ واجد، ان کے حامی رہنماؤں، ججوں اور جرنیلوں کے بعد مزید استعفوں کا سلسلہ جاری ہے، مرکزی بینک کے گورنر اور ڈھاکا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بھی استعفا دے دیا۔

    بنگلادیش کی میڈیا کے مطابق طلبہ کے الٹی میٹم پر مرکزی بینک کے گورنر عبدالرؤف تالقدر نے بھی استعفا دے دیا ہے، ڈھاکا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اے ایس ایم مقصود کمال بھی مستعفی ہو گئے ہیں،یہ یونیورسٹی حالیہ مظاہروں کا مرکز رہی ہے۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس اور 5 سینئر ججوں نے بھی استعفے دے دیے تھے، طلبہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے گھیراؤ کی دھمکی کے بعد چیف جسٹس عبید الحسن نے سر خم کر لیا تھا، مشیر قانون نے ان تمام استعفوں کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق طلبہ نے قائم مقام چیف جسٹس رفعت حسین کی نامزدگی بھی مسترد کر دی ہے۔

    مالیاتی انٹیلیجنس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور مرکزی بینک کے پالیسی مشیر نے بھی استعفا دے دیا ہے، فوج کے اہلکاروں نے مستعفی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنایا اور انھیں بینک چھوڑنے میں مدد کی۔

    بنگلادیش میں طلبہ کا ایک اور مطالبہ پورا، چیف جسٹس سپریم کورٹ مستعفی ہو گئے

    واضح رہے کہ 5 اگست کو شدید عوامی احتجاج کے بعد بنگلادیش میں حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہو گیا ہے، فوج کی جانب سے ان سے استعفیٰ لیے جانے کے بعد وہ اپنی بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر میں ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ بنگلادیشی صدر کو شدید عوامی مطالبے پر پالیمنٹ کو بھی تحلیل کرنا پڑا، جس سے فوج کے قبضے کی قیاس آرائیوں نے دم توڑا، طلبہ تحریک کے مطالبے ہی پر نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلادیش کی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

  • میانمار سے بنگلادیش ہجرت کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ، 200 جاں بحق

    میانمار سے بنگلادیش ہجرت کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ، 200 جاں بحق

    میانمار (سابقہ برما) سے بنگلادیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ ہوا ہے، جس میں 200 جاں بحق ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جان بچانے کی خاطر جنوب مشرقی ایشیا کے ملک میانمار سے بھاگ کر بنگلادیش میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے دو سو روہنگیائی مسلمان ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے۔

    عینی شاہدین اور زخمیوں نے بتایا کہ جمعہ کو بنگلادیش جانے والوں کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا، یہ حملہ ریاست راکھائن پر حالیہ ہفتوں میں علیحدگی پسندوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران ہونے والا سب سے خونی واقعہ ہے۔

    میانمار کی فوج نے اراکان آرمی پر حملے کا الزام عاید کیا ہے، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے 70 لاشیں دیکھی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بچوں والے خاندان شامل ہیں، کئی عینی شاہدین نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد لاشوں کے ڈھیروں کے درمیان گھومتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہونے والے رشتہ داروں کو تلاش کرتے رہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ روہنگیا خاندان مسلمان پڑوسی ملک بنگلادیش میں سرحد عبور کرنے کے منتظر تھے، مرنے والوں میں ایک حاملہ خاتون اور اس کی دو سالہ بیٹی بھی شامل ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ملیشیا اور میانمار کی فوج ایک دوسرے پر الزامات رہے ہیں، تاہم اراکان آرمی نے حملے کی تردید کر دی ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ کیچڑ والی زمین پر لاشوں کے ڈھیر لگے ہیں اور ان کے سوٹ کیس اور بیگ ان کے اردگرد بکھرے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ میانمار بدھ مت کی اکثریت والا ملک ہے، جہاں روہنگیا مسلمان طویل عرصے سے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ 2017 میں میں میانمار کی فوج نے روہنگیا کے خلاف ظالمانہ کریک ڈاؤن شروع کیا جس کی وجہ سے 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا کو ملک سے بھاگنا پڑا، اقوام متحدہ نے اس کریک ڈاؤن کے بارے میں کہا کہ یہ نسل کشی کا اقدام تھا۔