Tag: بنگلادیش

  • برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    لندن: برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بنگلادیش کے حالات کا اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بنگلادیشی عوام اقوام متحدہ کے زیر قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں، برطانیہ بنگلادیش کا پُرامن اور جمہوری مستقبل یقینی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام فریق امن کی بحالی کے لیے تشدد اور مزید ہلاکتیں روکنے میں تعاون کریں۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ نے بھی بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی کے دوران انسانی حقوق کو مدِ نظر رکھا جائے اور پرتشدد واقعات کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    واضح رہے کہ بنگلادیش میں حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد آج کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، صنعتیں آج بند رہیں گی، ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج آج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے۔

    بنگلادیش میں طلبہ تحریک نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوجی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، طلبہ تحریک نے کہا کہ عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے، کسی ایسی حکومت کو قبول نہیں کریں گے جو ہماری تجاویز اور حمایت کے بغیر بنائی گئی ہو۔

  • بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    ڈھاکا: حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلادیش کے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 8 گھنٹے بعد بحال ہو گیا۔

    تاہم بنگلادیش میں ملک کی صورت حال اور عوام کے تحفظ کے لیے بدھ تک چھٹی رہے گی اور صنعتیں بھی آج بند رہیں گی، جب کہ بنگلادیشی آرمی چیف آج طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

    دی بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق آج جیسے ہی ڈھاکا اسٹاک ایکسچینچ کھلا، تو شروع ہی میں اس میں تیزی دیکھی گئی، وزیر اعظم حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد سرمایہ کاروں نے خریداری میں دل چسپی ظاہر کی۔

    براڈ بیسڈ انڈیکس (DSEX) ابتدائی پندرہ منٹ ہی میں 250 پوائنٹس کے اضافے سے 5,467 پر پہنچ گیا، بلیو چپ انڈیکس (DS30) 88 پوائنٹس کے اضافے سے 1945 پوائنٹس پر پہنچا، جب کہ شریعت کمپلائنٹ اسٹاک کا انڈیکس (DSES) 44 پوائنٹس کے اضافے سے 1188 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی مدت کے دوران DSE میں ٹرن اوور 209 کروڑ ٹکا تھا۔

    مجموعی طور پر جن حصص میں کاروبار ہوا ان میں 357 میں اضافہ ہوا، 13 میں کمی آئی جب کہ 3 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے، اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے، شیخ مجیب الرحمان کا مجسمہ گرانے کے بعد مظاہرین نے شیخ مجیب کی رہائش گاہ کو بھی نذرآتش کر دیا اور عوامی لیگ کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔

    رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر مشرفی مرتضیٰ کا گھر بھی جلا دیا گیا، اوورسیز بنگالیوں نے بھی دنیا بھر میں جشن منایا، نیویارک میں بنگلادیش کے قونصل خانے میں بنگالی داخل ہو گئے، اور حسینہ واجد اور حکومت مخالف نعرے لگائے گئے، شیخ مجیب کی تصویریں بھی اتار دیں۔

  • بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی

    بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی

    نئی دہلی: سیاسی بحران کے بعد بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی صورت حال کے باعث بھارتی فوج نے مشرقی بارڈر پر ہائی الرٹ کر دیا ہے، ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ بنگلادیش میں ہونے والی پرتشدد بدامنی کی وجہ سے ہندوستان-بنگلادیش سرحد پر ہائی الرٹ برقرار رکھیں گے۔

    بنگلادیش کے لیے ہندوستانی ریل خدمات بشمول کولکتہ-ڈھاکا میتری ایکسپریس کو بھی اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے تمام زمینی اہلکاروں کو سرحد کے ساتھ تعینات کرنے اور مزید ہدایات کے آنے تک الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

    سڑکوں پر کھڑی رکاوٹوں اور اضافی اہلکاروں کی تعیناتی سے ٹرانسپورٹ اور کاروبار میں خلل پڑنے کا امکان ہے، مشترکہ سرحد سے کاروباری سامان کی نقل و حرکت متاثر ہوگی اور شپنگ میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    دوسری طرف آج بنگلادیش میں صبح کرفیو اٹھائے جانے کا امکان ہے، سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی آج کھولے جائیں گے، بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ آج بھارت سے لندن روانہ ہوں گی، سابق بنگلادیشی وزیر اعظم نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔

    ان کے بیٹے سجیب واجد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ والدہ بہت مایوس ہیں وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی، ملک سے فرار حسینہ واجد بھارت پہنچیں تو نئی دہلی کے قریب غازی آباد کے ایئر بیس پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے ان سے ملاقات کی، جب کہ بھارتی فضائیہ لینڈنگ تک حسینہ واجد کے طیارے کی نگرانی کرتی رہی۔

    خیال رہے کہ شیخ حسینہ واجد مستعفی ہو کر بہن کے ہمراہ بھارت فرار ہو گئی تھیں، بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد آج بھارت سے لندن کے لیے روانہ ہوں گی تاہم شیخ حسینہ واجد کو برطانوی حکومت نے سیاسی پناہ کی یقین دہانی نہیں کرائی، وہ لندن پہنچ کر طویل سیاسی پناہ کے لیے درخواست کریں گی، شیخ حسینہ اپنی بہن کے ساتھ نئی دہلی میں سیف ہاؤس میں موجود ہیں۔

  • حسینہ واجد استعفا دو: بنگلادیش میں طلبہ نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دی

    حسینہ واجد استعفا دو: بنگلادیش میں طلبہ نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دی

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف ملک گیر مظاہروں نے دوبارہ شدت اختیار کرلی ہے، طلبہ نے واضح کر دیا ہے کہ اب مذاکرات نہیں ہوں گے، حسینہ واجد کو استعفا دینا ہوگا۔

    گزشتہ روز احتجاج کے دوران مزید 2 افراد جان سے گئے، اور 100 سے زائد زخمی ہوئے، حکمراں جماعت کی طلبہ تنظیم کے حملوں اور پولیس کے تشدد سے اب تک 200 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    حکومت نے واٹس ایپ، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی ہے، اے ایف پی کے مطابق کوٹہ سسٹم کے خلاف جدوجہد کا آغاز کرنے والے طلبہ کے گروہ نے وزیر اعظم حسینہ واجد سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک وزیر اعظم اور ان کی حکومت مستعفی نہیں ہو جاتی۔

    ڈھاکا میں ہزاروں کے اجتماع سے خطاب میں طالب علم رہنما ناہید اسلام نے کہا کہ حسینہ واجد کو ہر صورت مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا، اس بات کی اجتماع نے بھرپور طریقے سے تائید کی۔

    20 سال کے نجم یاسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ حسینہ واجد کو ہر صورت حکومت سے دست بردار ہونا پڑے گا، ہم کسی آمرانہ حکومت کو نہیں مانتے، طلبہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹیکس دینا بند کر دیں۔

  • بنگلادیش مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے، امریکا

    بنگلادیش مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے بنگلادیشی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے۔

    امریکا نے بنگلادیش سے طلبہ مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے نیوز کانفرنس میں بنگلادیش میں پُرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بنگلادیش میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کی بندش پر گہری تشویش ہے۔

    انھوں نے کہا ہم بنگلادیشی حکومت سے انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، ترجمان نے پریس کانفرنس میں مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کی شدید مذمت کی۔

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    واضح رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے اب دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

  • بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے اور انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

    امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ مکمل شٹ ڈاؤن کی اپنی کال واپس لے رہے ہیں، لیکن ڈیجیٹل کریک ڈاؤن کو روکنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے دو روز کی مہلت دے رہے ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلایا جائے، طلبہ کے ہاسٹل کو دوبارہ کھولا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں کہ طلبہ اپنے کیمپس میں بحفاظت واپس جا سکیں، حکومت کرفیو فوری طور پر ختم کرے اور ملک میں حالات دو دن کے اندر معمول پر لائے جائیں۔

    دوسری طرف حکومت نے مظاہرے روکنے کے لیے دو روز سے جاری عام تعطیل میں مزید ایک روز کی توسیع کر دی، وزیر اعظم حسینہ واجد نے صورت حال بہتر ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دے دیا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔

  • بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    ڈھاکا: بنگلادیش میں سپریم کورٹ نے ملازمتوں میں کوٹا سسٹم پر عمل درآمد روک دیا ہے لیکن طلبہ نے پھر بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، آج پیر کو بھی ملک گیر ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں متنازعہ کوٹا سسٹم کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کوٹا سسٹم میں تبدیلی کے باوجود طلبہ نے ہڑتال اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بنگلادیش میں سڑکیں تو پرسکون ہو گئی ہیں، لیکن طلبہ رہنماؤں نے اس وقت تک مظاہرے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی نہیں ہو جاتی اور جن اہلکاروں نے مہلک کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا وہ مستعفی نہیں ہو جاتے۔

    دوسری طرف حکومت نے احتجاج کو دبانے کے لیے فوج طلب کر کے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، سپاہی بنگلادیش بھر کے شہروں میں گشت کر رہے ہیں، جب کہ مواصلاتی بلیک آؤٹ بھی کیا گیا ہے تاکہ بیرونی دنیا تک معلومات کے بہاؤ کو سختی سے روکا جا سکے۔

    خیال رہے کہ بنگلادیش میں ایک ہفتے سے جاری ملک گیر احتجاج میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 151 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں کا کوٹا 7 فی صد تک محدود کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کیا تھا، جب کہ ہائی کورٹ نے 71 کی جنگ میں حصہ لینے والوں کے خاندانوں کا سرکاری ملازمتوں میں 30 فی صد کوٹا بحال کیا تھا۔

  • بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کی اولادوں کے لیے 30 فی صد کوٹا ختم کر دیا

    بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کی اولادوں کے لیے 30 فی صد کوٹا ختم کر دیا

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹے پر ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت میں عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا، اور کہا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں 93 فی صد بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے کوٹا سسٹم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اسے مکمل ختم کرنے کا حکم نہیں دیا، اٹارنی جنرل ایم اے امین الدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی تھا۔

    انھوں نے کہا سول سروس کی 5 فی صد ملازمتیں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے بچوں کے لیے برقرار رہیں گی جب کہ خواتین، معذور اور اقلیتوں کے لیے 2 فی صد کوٹا مختص رہے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کو بحال کیا تھا، جس کے تحت بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فی صد کوٹا دیا گیا ہے، اس پر طلبہ نے ملک بھر میں احتجاج شروع کیا، پرتشدد احتجاج میں اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    احتجاج پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو بنگلادیش کا سفر کرنے سے منع کر دیا ہے، بنگلادیش میں آج دوپہر تک کرفیو میں توسیع بھی کی گئی ہے۔

  • بنگلادیش میں موجود پاکستانی طلبہ کس حال میں ہیں؟

    بنگلادیش میں موجود پاکستانی طلبہ کس حال میں ہیں؟

    بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے، پاکستانی دفترخارجہ نے وہاں موجود پاکستانی طلبہ کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    ڈھاکہ کی صورتحال پر پاکستانی طلبا کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تمام پاکستانی طلبا محفوظ ہیں، ڈھاکہ میں ہمارامشن تمام طلبا سے رابطے میں ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن نے چٹاگانگ کا دورہ کیا اور طلبا سے بھی ملاقات کی ہے، بنگلادیش میں تمام پاکستانی طلبا محفوظ ہیں.

    پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ہائی کمیشن نے طلبا کو محفوظ مقامات پرجگہ دی ہے، محفوظ مقامات میں سفیر کی رہائش گاہ اور کچھ دیگر مقامات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کا احتجاج خون ریز ہوچکا ہے جس کے باعث ملک بھر میں تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں پر کوٹے کے خلاف طلبہ کا احتجاج پورے مل میں پھیل چکا ہے، مختلف علاقوں میں پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپوں میں متعدد طلبہ سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    پرتشدد واقعات کے بعد حکومت نے احتجاج پر قابو پانے کے لیے ملک کے تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے۔

  • ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے طلبہ کو احتجاج سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا

    ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے طلبہ کو احتجاج سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا

    اسلام آباد: بنگلادیش میں جاری مظاہروں کے پیش نظر ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بنگلادیش میں مقیم پاکستانی طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی حفاظت کے لیے ہر ممکن احتیاط برتیں اور احتجاج سے دور رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن نے بنگلادیش کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے سبب کیمپس میں رہنے والے پاکستانی طلبہ کو اپنے ہاسٹل کے کمروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

    آج صبح نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلادیش میں پاکستانیوں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمشنر سفیر سید معروف سے بات کی تھی، سفیر نے نائب وزیر اعظم کو سیکیورٹی کی صورت حال اور بنگلادیش میں پاکستانیوں کی خیریت کو یقینی بنانے کے لیے ہائی کمیشن کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

    بنگلادیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج میں 6 طلبہ جاں بحق

    سفیر سید معروف نے بتایا کہ سفارت خانے نے مصیبت میں مبتلا افراد کی سہولت کے لیے ایک ہیلپ لائن کھولی ہے۔

    نائب وزیر اعظم نے پاکستان کے ہائی کمشنر کو بنگلادیش میں مقیم پاکستانیوں بالخصوص ڈھاکا کے کیمپس میں مقیم طلبہ کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنے کی ہدایت کی، اور کہا کہ سفیر پاکستانی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں۔