Tag: بنگلہ دیش

  • بنگلہ دیش میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی،کیفے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک

    بنگلہ دیش میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی،کیفے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک

    ڈھاکہ : بنگلہ دیش کی سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت ڈھاکہ کے نواح میں شدت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر تین اسلامی شدت پسندوں سمیت گذشتہ ماہ کیفے پر حملہ کرنے والی کالعدم تنظیم کے ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے.

    تفصیلات کےمطابق ڈھاکہ کے جنوب میں 25 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ناراین گنج نامی شہر کے علاقے پیکپارا میں شدت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا.پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا.

    پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ میں کیفے حملے کا ماسٹر مائنڈ اور جمعیت المجاہدین کا سربراہ تمیم چوہدری ہلاک ہوگیا.

    *ڈھاکہ ریسٹورینٹ حملہ، 20 غیرملکی سمیت حملہ آور 6 دہشت گرد بھی ہلاک

    خیال رہے کہ یکم جولائی کو شدت پسندوں نے ڈھاکہ کے سفارتی علاقےمیں کیفے پر حملہ کیا تھا جس میں غیر ملکیوں سمیت 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے.

    کمانڈوز نے 12 گھنٹے تک کیفے کے محاصرے کرنے کے بعد 13 افراد کو بچا لیا تھا جبکہ چھ مسلح حملہ آوروں کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ تمیم چوہدری سنہ 2013 میں کینیڈا سے بنگلہ دیش لوٹا تھااور کالعدم تنظیم جے ایم بی کی قیادت کر رہاتھا.

  • آسٹریلیامیں آن لائن جرائم کے خلاف خصوصی سائبر یونٹ کا قیام

    آسٹریلیامیں آن لائن جرائم کے خلاف خصوصی سائبر یونٹ کا قیام

    سڈنی: آسٹریلیاکی حکومت نے آن لائن دہشت گردی کی مالی معاونت،منی لانڈرنگ اور مالی فراڈ کی شناخت کے لے ایک سائبر انٹیلی جنس یونٹ قائم کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے قدامت پسند وزیراعظم میلکم ٹرن بل کی جانب سے ماہرسائبر یونٹ کے قیام کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا.جس کا مقصد ملک کی سائبر سیکورٹی کو بہتر بنانے اور کاروباری طبقے کو جدید دو کے سائبر حملوں سے محفوظ بنانا ہے.

    وزیر انصاف مائیکل کینان کا کہنا تھا کہ سائبر یونٹ کے ذریعے ملک میں منی لانڈرنگ سمیت دیگر مجرمانہ نیٹ ورک کے خلاف کارروائی اور مالی سائبر جرائم کی تفتیش کرے گا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ موجودہ دور میں سائبر کرائم کے ذریعے دہشت گردوں اور ان کی مجرمانہ کارروائیوں کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے.

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال بنگلہ دیشی سینٹرل بینک کے فیڈرل ریزو بینک نیویارک کے اکاؤنٹ سے سے نامعلوم ہیکرز نے 1 ارب ڈالر چرانے کی کوشش کی.

    واضح رہے کہ ہیکرز نیویارک میں بنگلہ دیشی سینٹرل بینک کے اکاؤنٹ سے آٹھ کروڑ دس لاکھ ڈالزریزل کمرشل بینکنگ کارپوریشن (آرسی بی سی) کے چار اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے.

  • دنیا بھر میں ہونے والی فوجی بغاوتیں

    دنیا بھر میں ہونے والی فوجی بغاوتیں

    دنیا بھر میں فوجی بغاوتیں تاریخ کا حصہ ہیں۔ یہ اس وقت پیش آتی ہیں جب مسلح افواج اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے اقتدار کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہوتی ہیں۔ ان بغاوتوں کو بعض دفعہ عوام کی حمایت بھی حاصل ہوتی ہے۔

    گزشتہ شب ترکی میں بھی فوج کے ایک ٹولے نے بغاوت کر کے اقتدار پر قبضہ کی کوشش کی لیکن عوام نے اسے ناکام بنادیا جس کے بعد اس ٹولے کو پسپا ہونا پڑا۔

    یہاں ہم مختلف ممالک میں ہونے والی فوجی بغاوتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    :پاکستان

    mush
    جنرل پرویز مشرف 13 اکتوبر 1999 کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے

    پاکستان میں 12 اکتوبر 1999 کو جنرل پرویز مشرف نے ملک میں فوجی قانون نافذ کرنے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کو جبراً معزول کر دیا اور 20 جون 2001 کو ایک ریفرنڈم کے ذریعے صدر کا عہدہ اختیار کیا۔ پرویز مشرف نے 2008 میں مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دیا۔

    پاکستان میں اس سے قبل بھی 3 فوجی آمر ایوب خان، یحییٰ خان اور ضیاالحق حکومت کرچکے ہیں۔

    :بنگلہ دیش

    بنگلہ دیش میں 2007 میں اپوزیشن جماعتیں صدر ایاج الدین احمد کے خلاف متحد ہوگئیں اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے لگیں۔ 22 جنوری 2007 کو بنگلہ دیش میں انتخابات منعقد ہونے تھے لیکن عین موقع پر شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ اپنے اتحادیوں سمیت انتخابات سے پیچھے ہٹ گئی جس کے بعد ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد ناممکن ہوگیا۔

    bd
    آرمی چیف معین احمد اور صدر ایاج الدین احمد

    اس موقع پر آرمی چیف معین احمد نے مداخلت کرتے ہوئے 11 جنوری 2007 صدر ایاج الدین احمد پر زور دیا کہ وہ ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کریں، انتخابات ملتوی کریں اور نگران حکومت تشکیل دے کر اس کا سربراہ نامزد کریں۔

    ایاج الدین نے فوج کی مشاورت سے پہلے سابق چیف جسٹس فضل الحق اور اس کے بعد ایک بینکار فخر الدین احمد کو مشیر اعلیٰ مقرر کردیا جس کے بعد ملک میں انتخابات ہوئے اور شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ نے ایک تہائی اکثریت حاصل کرلی۔

    بنگلہ دیش میں اس سے قبل بھی 1975 میں عوام کی منتخب کردہ حکومت کو فوج کی جانب سے بغاوت کے بعد ختم کردیا گیا اور اسی دوران مجیب الرحمٰن کو قتل کیا گیا۔ اس کے بعد 1975 لے کر اگلے 15 برس تک ملک فوجی آمروں کے ہاتھ میں رہا۔

    :انڈونیشیا

    جنرل سہارتو صدارت کے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے

    انڈونیشیا میں جنرل سہارتو نے جب اقتدار پر قبضہ کیا اس وقت انڈونیشیا کو آزاد ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا۔ سہارتو نے انڈونیشیا کی آزادی کے لیے بننے والی فوج میں بطور کمانڈر حصہ لیا تھا۔

    سہارتو نے 1965 میں انڈونیشیا کے پہلے صدر سوکارنو کو معطل کردیا اور خود صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔ انہوں نے ایک مضبوط مرکزی فوجی حکومت بنائی جس کے بل پر وہ 24 سال تک حکمرانی کرتے رہے۔

    :تھائی لینڈ

    thai
    پرایت چانوچا

    تھائی لینڈ میں ستمبر 2006 میں تھائی شاہی مسلح افواج کے سربراہ سونتھی بونیارتگلین نے وزیر اعظم کو معطل کر کے اقتدار پر قبضہ کیا۔

    مئی 2014 میں دوبارہ ایک سابق فوجی افسر پرایت چانو چا کی سربراہی میں قائم مقام وزیر اعظم کو معطل کر کے اقتدار پر قبضہ کرلیا گیا۔ چانوچاتا حال ملک کی وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہیں۔

    :ایران

    جنرل فیض اللہ زاہدی اور رضا شاہ پہلوی ۔ 1955

    ایران میں 1953 میں منتخب وزیر اعظم محمد مصدق کے خلاف بغاوت کی گئی جس میں جنرل فیض اللہ زاہدی کا بڑا ہاتھ تھا۔ اس بغاوت کے بعد ایران میں شہنشاہیت قائم ہوگئی اور ملک کی عنان رضا شاہ پہلوی نے سنبھال لی۔

    سال 1980 میں چند فوجیوں کے ایک گروہ نے نوتشکیل شدہ اسلامی حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش کی جسے بروقت ناکام بنادیا گیا۔

    :عراق

    shah-faisal
    عراق کے شاہ فیصل دوئم

    جولائی 1958 میں عراقی فوج کے ایک بریگیڈیئر جنرل عبد الکریم قاسم اور کرنل عبدالسلام عارف کی قیادت میں عراقی فوج نے انقلاب برپا کیا اور عراقی بادشاہت کا خاتمہ کر دیا۔ انہوں نے عراق کو جمہوریہ قرار دیا۔

    انقلاب کے دوران عراق کے حکمران شاہ فیصل دوئم کو ان کے خاندان کے کئی افراد کے ساتھ قتل کردیا گیا جس کے بعد عراق پر قائم ہاشمی خاندان کی شہنشاہیت کا خاتمہ ہوگیا۔

    :مصر

    فروری 2011 میں مصری صدر حسنی مبارک کی بدعنوان حکومت کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئی جس کے بعد مصر کی فوج کے کمانڈر انچیف حسین تانتوی نے اقتدار ان سے لے کر مصر کی مسلح افواج کی سپریم کونسل کے حوالے کردیا۔

    sisi
    عبدالفتاح السیسی

    جون 2013 میں ملک میں دوبارہ مظاہرے شروع ہوگئے جس کے بعد مصر کے آرمی چیف عبدالفتاح سیسی نے صدر محمد مرسی کو معطل کرکے خود اقتدار پر قبضہ کرلیا۔

    :برکینا فاسو

    bf
    بغاوت کے سربراہ جنرل گلبرٹ ڈینڈر عوام سے معافی مانگتے ہوئے

    افریقی ملک برکینا فوسو میں 17 ستمبر 2015 کو صدر مائیکل کفاندو کی حفاظت پر معمور فوجی دستے نے صدر کو یرغمال بنالیا۔ یہ واقعہ ملک میں عام انتخابات سے ایک ماہ قبل پیش آیا۔ بعد ازاں صدارتی محل کو باغی ٹولے کے قبضہ سے چھڑا لیا گیا۔

    :چاڈ

    chad
    صدر ادریس ڈیبی

    افریقی ملک چاڈ میں مارچ 2004 اور مارچ 2006 میں صدر ادریس ڈیبی کی خلاف بغاوت کی کوشش کی گئی لیکن دونوں مرتبہ اس بغاوت کو ناکام بنادیا گیا۔

    :فجی

    mc-2
    فرینک بینی ماراما

    فجی میں دسمبر 2005 میں نیول چیف فرینک بینی ماراما نے وزیر اعظم کو معطل کرکے خود اقتدار پر قبضہ کرلیا۔ وہ تاحال فجی کے وزیر اعظم ہیں۔

  • سنگاپور: دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی پر 4 بنگلہ دیشی گرفتار

    سنگاپور: دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی پر 4 بنگلہ دیشی گرفتار

    سنگاپور: سنگاپور میں 4 بنگلہ دیشی شہریوں کو دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی کے جرم میں 2 سے 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    حکام کے مطابق یہ لوگ بنگلہ دیش میں دہشت گردانہ کارروائی کے لیے رقم جمع کر رہے تھے۔ گروہ کے سربراہ 31 سالہ رحمٰن میزانور کو پانچ سال، 2 ارکان کو ڈھائی جبکہ چوتھے کارکن کو 2 سال کی سزا سنائی گئی۔

    عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق اس گروہ نے دہشت گردی کی کارروائی کے لیے ڈیڑھ لاکھ کے قریب سنگاپورین ڈالر جمع کیے۔

    جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنا اور دہشت گردی کی حمایت کرنا بھی قابل سزا جرم ہے۔ اس جرم میں سزا اس لیے ضروری ہے تاکہ دوسروں کو سبق حاصل ہو۔

    ڈھاکہ میں ریستوران پر حملہ، 20 غیر ملکی ہلاک *

    سنگاپور میں کچھ عرصہ قبل ہی نئے انسداد دہشت گردی قوانین کا اطلاق ہوچکا ہے جس کے بعد یہ دہشت گردی کے خلاف پہلی کارروائی ہے۔

    سنگاپور کی وزارت داخلہ کے مطابق ملزمان کے پاس سے برآمد ہونے والے سامان میں بم بنانے اور مختلف ہتھیار چلانے کے طریقوں پر مشتمل کتابچے اور بنگلہ دیشی سرکاری و عسکری حکام کی فہرست شامل تھی جنہیں نشانہ بنایا جانا تھا۔

    اس سے قبل 2015 کے آخر میں سنگاپور میں ایک ایسے ہی بنگلہ دیشی گروہ کو گرفتار کیا گیا تھا جو بنگلہ دیش میں مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ان تمام لوگوں کو سنگاپور سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سنگاپور میں تعمیراتی شعبہ میں بے شمار غیر ملکی افراد کام کر رہے ہیں جن میں بنگلہ دیشیوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

  • عید الفطر پر دنیا بھر کی مختلف روایات

    عید الفطر پر دنیا بھر کی مختلف روایات

    عید الفطر مسلمانوں کا ایک اہم مذہبی تہوار ہے جسے پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان رمضان المبارک کا مہینہ ختم ہونے پر مناتے ہیں۔ عید الفطر اللہ کی طرف سے روزہ داروں کے لیے ایک انعام ہے۔ پورا مہینہ روزہ رکھنے کے بعد یکم شوال کو عید خوشیوں کا دن ہے۔

    عید الفطر کو میٹھی عید بھی کہا جاتا ہے جو دنیا بھر کے مسلمان بڑے جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔

    قرآن میں حکم دیا گیا ہے کہ، ’رمضان کے آخری دن تک روزے رکھو اور زکواۃ ادا کرو اور عید کی نماز سے پہلے صدقہ فطر ادا کرو‘۔

    دنیا بھر کے مسلمان عید الفطر سمیت مختلف مذہبی تہواروں کو اپنی ثقافتی روایات کے ساتھ مناتے ہیں جس سے ان تہواروں کی رنگینیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ آئیے دنیا بھر میں عید کے موقع پر مختلف روایات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    :تاریخی پس منظر

    عید کے تہوار کو ترقی دینے میں مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر نے اہم کردار ادا کیا۔ اورنگ زیب عالمگیر انتہائی مذہبی اور شریعت کا پابند تھا۔ اس نے تخت سنبھالتے ہی غیر اسلامی رسوم کا خاتمہ کیا جو برصغیر میں رائج ہوگئی تھیں۔

    تیمور کے دور میں جشن نوروز اتنی شان و شوکت سے منایا جاتا تھا کہ اس کے آگے عید پھیکی پڑ جاتی تھی۔ عالمگیر نے تخت نشین ہوتے ہی سب سے پہلے جو فرمان جاری کیا تھا وہ یہی تھا کہ نوروز منانے کا سلسلہ ختم کردیا جائے اور اس کی جگہ عید الفطر بھرپور طریقے سے منائی جائے۔

    عالمگیر کا جشن جلوس بھی عموماً انہی ایام میں پڑتا تھا۔ لہٰذا اس کے سبب عید کی رونقیں دوبالا ہوجایا کرتی تھیں۔ یوں برصغیر میں جشن نوروز کے بجائے عید کا تہوار ذوق و شوق اور جوش و خروش سے منایا جانے لگا۔ آنے والے دیگر بادشاہوں نے بھی اس روایت کو برقرار رکھا اور آگے بڑھایا۔

    تمام ممالک میں جہاں مسلمان بستے ہیں یہ تہوار بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔ شمالی افریقہ، ایران اور مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں یہ دن زیادہ تر ’فیملی ڈے‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    :پاکستان

    1

    پاکستان میں عید کے موقع پر لوگ صبح ہی نئے کپڑے پہن کر نماز عید کے لیے تیار ہوتے ہیں اور غریب افراد کی مدد کے لیے نماز سے قبل صدقہ فطر کی ادائیگی کرتے ہیں۔ عید کے موقع پر کئی روز تک تعطیلات ہوتی ہیں۔ پاکستان میں ابھی تک عید کارڈز دینے کی خوبصورت روایت نے مکمل طور پر دم نہیں توڑا ہے۔

    پاکستان میں عید پر بچوں کو بڑوں کی جانب سے پیسوں کی شکل میں عیدی کا تحفہ دیا جاتا ہے اور انہیں اپنی یہ رقم مرضی سے خرچ کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

    :ترکی

    2
    ترک صدر احمد داؤد اوغلو نماز عید کے بعد ۔ فائل فوٹو

    ترکی میں عید کے موقع پر بزرگوں کے دائیں ہاتھ کو بوسہ دے کر ان کی تکریم کی جاتی ہے۔ بچے اپنے رشتہ داروں کے ہاں جاتے ہیں اور عید کی مبارکباد دیتے ہیں جہاں انہیں تحائف ملتے ہیں۔ عید کے موقع پر ترک ’بکلاوا‘ نامی مٹھائی تقسیم کرتے ہیں۔

    :سعودی عرب

    3
    نماز عید کے بعد سعودی نوجوان جشن مناتے ہوئے

    عرب قدیم دور میں عید کے پکوانوں میں کھجوریں، شوربے میں بھیگی ہوئی روٹی، شہد، اونٹنی، بکری کا دودھ اور روغن زیتون میں بھنا ہوا گوشت استعمال کرتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کھانوں میں تبدیلی آتی گئی۔ اب عرب ممالک میں قدیم روایات کے ساتھ جدید کھانے بھی رواج پاگئے ہیں۔ عید کے روز عربوں کی سب سے پختہ روایت اعلیٰ اور قیمتی لباس زیب تن کر کے رشتے داروں اور دوستوں کے گھر جا کر ملنا ہے۔

    عید پر بچوں کو تحفوں سے بھرے بیگ دیے جاتے ہیں۔ یہ بھی ایک روایت ہے کہ لوگ عید کے روز بڑی مقدار میں چاول اور دوسری اجناس خریدتے ہیں جو وہ غریب خاندانوں کے گھروں کے باہر چھوڑ آتے ہیں۔ شام کے وقت عید کے میلے اس تہوار کی رونق کچھ اور بڑھا دیتے ہیں۔

    سعودی عرب میں دیہاتوں میں اونٹوں کی ریس کا بھی رواج ہے۔

    :ایران

    5
    خواتین کی نماز عید کا اجتماع

    ایران میں عید الفطر کو ’عید فطر‘ کہا جاتا ہے۔

    :مصر

    Untitled-4

    مصر میں عید الفطر کا تہوار 4 روز تک منایا جاتا ہے۔ عید کے دن کے آغاز پر بڑے بچوں کو لے کر مساجد کا رخ کرتے ہیں جبکہ خواتین گھر میں اہتمام کرتی ہیں۔ عید کی نماز کے بعد ہر کوئی ایک دوسرے کو عید کی مبارک باد دیتا ہے۔

    پہلے دن کو خاندان دعوتوں میں مناتے ہیں جبکہ دوسرے اور تیسرے دن سینما گھروں، تھیٹروں اور پبلک پارکس کے علاوہ ساحلی علاقوں میں ہلا گلا کیا جاتا ہے۔ بچوں کو عام طور پر نئے کپڑوں کا تحفہ دیا جاتا ہے جبکہ خواتین اور عورتوں کے لیے بھی خصوصی تحائف کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    :ملائیشیا

    8

    ملائیشیا میں عید کی تقریبات رسم و رواج کی وجہ سے بڑی رنگین ہوجاتی ہیں۔

    ملائیشیا میں عید کا مقامی نام ’ہاری ریا عید الفطری‘ ہے جس کا مطلب ہے منانے والا دن۔ ملائیشیا میں عید کے دن لوگ خصوصی رنگ برنگے لباس زیب تن کرتے ہیں اور گھروں کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے جاتے ہیں تاکہ خاندان، ہمسائے اور دوسرے ملنے والے لوگ آجا سکیں۔

    عید پر روایتی آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے۔ اس آتش بازی کو دیکھنے کے لیے چھوٹے بڑے بچے، عورتیں بازاروں کا رخ کرتے ہیں۔ ملائیشیا میں عید کے موقع پر بچوں کو عیدی دی جاتی ہے جیسے ’دوت رایا‘ کہا جاتا ہے۔

    یہاں عید پر خصوصی ڈش کے طور پر ناریل کے پتوں میں چاول پکائے جاتے ہیں جسے مقامی زبان میں ’کٹو پٹ‘ کہا جاتا ہے۔

    :انڈونیشیا

    انڈونیشیا میں عید کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، مثلاً ’ہری رایا‘، ’ہری اوتک‘، ’ہری رایا آئیڈیل‘ اور ’ہری رایا پوسا‘۔ ہری رایا کے معنی خوشی کا دن کے ہیں۔ عید پر انڈونیشیا اور ملائیشیا میں سب سے زیادہ چھٹیاں ملتی ہیں۔ آخری عشرے میں بینک، سرکاری اور نجی ادارے بند ہوتے ہیں۔

    انڈونیشیا میں عید سے قبل رات کو ’تیکرائن‘ کہا جاتا ہے۔ اس رات لوگوں کے ماشا اللہ کہنے سے ماحول گونج اٹھتا ہے جبکہ گلیوں اور بازاروں میں نعرہ تکبیر بھی لگائے جاتے ہیں۔

    اس موقع پر گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں میں موم بتیاں، لالٹینیں اور دیے جلا کر رکھے جاتے ہیں جو بہت خوبصورت نظارہ پیش کرتے ہیں۔

    :فلسطین

    7

    فلسطین میں عید کے موقع پر ’کک التماز‘ نامی گوشت کی میٹھی ڈش تیار کی جاتی ہے جو گرما گرم کافی کے ساتھ مہمانوں کو پیش کی جاتی ہے۔

    :بنگلہ دیش

    9

    دیگر مسلمان ممالک کی طرح یہاں بھی دن کا آغاز نماز سے ہوتا ہے اور اس کے بعد رشتہ داروں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ عید کے موقع پر زکوٰة اور فطرانہ بھی دیا جاتا ہے۔

    بنگلہ دیش میں عید کے روز شیر خورمہ بنتا ہے جسے ’شی مائی‘ کہا جاتا ہے۔ عید پر نئے لباس پہنے جاتے ہیں جبکہ گھروں میں خصوصی دعوتوں کا اہتمام ہوتا ہے اور خواتین اپنا ایک ہاتھ مہندی سے سجاتی ہیں۔

    :عراق

    10
    عراق میں عید کے موقع پر ہونے والا فیسٹیول

    عراق میں لوگ صبح نماز عید ادا کرنے سے پہلے ناشتے میں بھینس کے دودھ کی کریم اور شہد سے روٹی کھاتے ہیں۔

    :افغانستان

    11
    عید الفطر افغانستان کے مسلمانوں کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل دن ہے جسے تین دن تک پورے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ پشتو بولنے والی برادری عید کو ’کوچنائی اختر‘ پکارتے ہیں۔

    عید کے موقع پر مہمانوں کی تواضع کرنے کے لیے جلیبیاں اور کیک بانٹا جاتا ہے جسے ’واکلچہ‘ کہا جاتا ہے۔ افغانی عید کے پہلے دن اپنے گھروں پر پورے خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔

    :امریکہ

    12

    امریکہ میں مسلمان عید کی نماز کی ادائیگی کے لیے اسلامک سینٹرز میں اکٹھے ہوتے ہیں اور اس موقع پر پارک میں بھی نماز کی ادائیگی ہوتی ہے۔ مخیر حضرات اس موقع پر بڑی بڑی پارٹیوں کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔

    اسلامک سینٹرز میں عید ملن پارٹیوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ عید کی تقریبات 3 دن تک جاری رہتی ہے۔ بڑے بچوں کو عیدی دیتے ہیں جبکہ خاندان آپس میں تحائف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

    :برطانیہ

    13
    برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اسلامک سینٹر میں مسلمانوں سے عید ملتے ہوئے ۔ فائل فوٹو

    برطانیہ میں عید الفطر قومی تعطیل کا دن نہیں مگر یہاں بیشتر مسلمان صبح نماز ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر مقامی دفاتر اور اسکولوں میں مسلم برادری کو حاضری سے استثنیٰ دیا جاتا ہے۔ جنوبی ایشیائی مرد جبہ اور شیروانی میں ملبوس نظر آتے ہیں جبکہ خواتین شلوار قمیض سے عید کا آغاز کرتی ہیں اور مقامی مساجد میں نماز ادا کر کے دوسروں سے ملا جاتا ہے۔

    عید کے موقع پر مسلمان اپنے رشتے داروں اور دوستوں سے میل ملاقات کر کے عید کی مبارکباد دیتے ہیں جبکہ اپنے پیاروں میں روایتی پکوان اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔

    :چین

    14

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق عوامی جمہوریہ چین میں مسلمانوں کی آبادی 1 کروڑ 80 لاکھ ہے۔ عید کے روز مسلم اکثریتی علاقوں میں سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔ ان علاقوں کے رہائشی مذہب سے بالاتر ہو کر ایک سے تین روز تک کی سرکاری چھٹی کر سکتے ہیں۔

  • بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ناکام، بنگلہ دیش کی پاکستان پر الزام تراشی کی تردید

    بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ناکام، بنگلہ دیش کی پاکستان پر الزام تراشی کی تردید

    اسلام آباد: بنگلہ دیش میں دہشت گردی کے واقعہ میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی میڈیا کی کوشش ناکام ہوگئی۔ بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر نے خود سے منسوب بیان سے لاتعلقی ظاہر کر دی۔

    بھارتی میڈیا کو پھر منہ کی کھانا پڑی۔ بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر پروفیسر گوہر رضوی سے منسوب بیان کے ذریعہ دہشت گردی کے حالیہ واقعہ میں پاکستان کو ذمہ دار ٹہرانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔

    بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر گوہر رضوی نے بھارتی میڈیا میں منسوب بیان کی تردید کردی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گوہر رضوی نے تصدیق کی کہ انہوں نے کوئی بیان نہیں دیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گوہر رضوی نے پاکستانی ہائی کمشنر کو اپنے بیان کے حوالے سے حکومت پاکستان کو وضاحت پہنچانے کے لیے بھی کہا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کسی قسم کی کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کی رپورٹ کو بروقت جھٹلانے پر پروفیسر گوہر رضوی کے ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ڈھاکہ بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے پر پاکستان نے بنگلہ دیشی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا۔ اس حملے میں پاکستان کو منسوب کرنا بھارتی میڈیا کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز رپورٹنگ کی۔

    واضح رہے کہ 2 دن قبل بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں شدت پسندوں نے ایک کیفے پر حملہ کرکے اندر موجود غیر ملکیوں اور کیفے کے عملہ کو یرغمال بنا لیا تھا۔ شدت پسندوں نے 20 غیر ملکیوں کو قتل کردیا تھا۔ حملہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی تھی۔

  • بنگلہ دیش میں ہندو پنڈت قتل

    بنگلہ دیش میں ہندو پنڈت قتل

    ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں پیتالیس سالہ ہندو پنڈت شے مناندہ داس بابا جی مہاراج کو ہیلمیٹ پہنے تین موٹر سائیکل سواروں نے قتل کردیا.

    تفصیلات کے مطابق ضلعی پولیس چیف گوپی ناتھ کانجی لال کےمطابق ہندو پنڈت شے مناندہ داس باباجی مہاراج کی ہلاکت کا واقعہ جمعے کو ضلع جینائدہ میں پیش آیا.

    ہندو پنڈت اس وقت مندر میں پوجا کی تیاری کر رہے تھے کہ تین نوجوان موٹرسائیکل پر آئے اور ان کی گردن پر چاقوں سے وار کیے،جس سے وہ جان کی بازی ہار گیا.

    یاد رہے کہ خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے حالیہ عرصے میں بنگلہ دیش میں ہونے والے قتل کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی ہے.

    دوسری جانب وزارتِ داخلہ ملک میں دولتِ اسلامیہ کی موجودگی سے انکاری ہے اور ان واقعات کا الزام مقامی شدت پسند گروہ پر عائد کرتی ہے.

    بنگلہ دیشی حکومت کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف مہم جاری ہے اور اب تک ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے.

    واضح رہے رواں ہفتے ہی بنگلہ دیشی حکومت نے اٹلی کے ایک سماجی کارکن کی ہلاکت کے مقدمے میں سات افراد کو سزا دی تھی.

  • بنگلہ دیش میں بدھ عبادت گاہ میں افطار کا اہتمام

    بنگلہ دیش میں بدھ عبادت گاہ میں افطار کا اہتمام

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایک بدھ خانقاہ سے مسلمانوں کے لیے افطار تقسیم کی جارہی ہے۔ یہ 2 مذہبی گروہوں کے درمیان بین المذہبی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔

    خانقاہ کی جانب سے اس منصوبے کا آغاز 6 سال قبل کیا گیا تھا۔ خانقاہ کی انتظامیہ کے مطابق ان کا مقصد غریب مسلمانوں کی مدد کرنا ہے۔

    اس منصوبے کا آغاز خانقاہ کے سب سے بڑے راہب سدھاندو موہترو کی جانب سے کیا گیا تھا۔ وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انسانوں کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد انسانیت ہی ہے۔

    bd-5

    علاقے میں رہائش پذیر ایک دکاندار ابو البشر کے مطابق اس خانقاہ کے راہب اس سے قبل بھی فلاحی کاموں میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔ اس کے مطابق ان کا ہدف غریب لوگوں کی امداد ہے۔

    bd-4

    رمضان میں تقسیم کی جانے والی افطاری ایک مقامی ریستوران میں تیار کی جاتی ہے۔ ریستوران مالک کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 5 برس سے یہ کام سر انجام دے رہا ہے۔ وہ افطار کے لیے مقامی کھانے تیار کرتا ہے جسے کھجوروں کے ساتھ ایک ڈبے میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

    bd-3

    ایک راہب کے مطابق ہر روز تقریباً 300 مسلمان اس افطار سے فیض یاب ہوتے ہیں۔ لوگ اس کے لیے 3 بجے سے ہی خانقاہ کے سامنے قطار بنا کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔

    bd-2

    افطار حاصل کرنے والے ایک شخص کا کہنا ہے، ’غریب لوگوں کے لیے یہاں کا افطار ایک نعمت ہے۔ ہمیں بہت عزت و احترام سے یہاں افطار دیا جاتا ہے اور ہم ایسے ہی کام کی توقع اپنے ہم مذہب افراد سے بھی کرتے ہیں‘۔

    bd-6

    ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی شدت پسندی کے بارے میں یہ راہب قطعی پریشان نہیں۔ وہ اب بھی اپنے آپ کو محفوظ خیال کرتے ہیں اور ان کے مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب کے لوگوں سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

    bd-7

    راہب موہترو نے ایک بار کہا تھا، ’ہم آپس میں کیوں لڑیں؟ ہم سب بنگلہ دیشی ہیں۔ یہ ملک ہم سب کا ہے۔ ایک دوسرے کی مدد کر کے ہی ہم اپنے ملک کو عظیم بنا سکتے ہیں‘۔

    ان کے پیروکار ان کے انہی افکار کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں تنازعوں کا خدشہ

    کلائمٹ چینج کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں تنازعوں کا خدشہ

    برسلز: سابق فوجی افسران نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کلائمٹ چینج یا موسمیاتی تغیر جنوبی ایشیا میں مختلف تنازعوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے 3 سابق فوجی افسران نے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تینوں ممالک مل بیٹھ کر کلائمٹ چینج سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے پائیدار منصوبوں پر کام کریں اور علاقائی تعاون میں اضافہ کریں، دوسری صورت میں یہ تینوں ممالک آپس میں مختلف تنازعوں کا شکار ہوجائیں گے جس سے ان 3 ممالک میں بسنے والے کروڑوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

    report-3

    یہ رپورٹ گلوبل ملٹری ایڈوائزری کونسل آن کلائمٹ چینج کی جانب سے شائع کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مصنفین پاکستان کے لیفٹننٹ جنرل (ر) طارق وسیم غازی، بنگلہ دیش کے میجر جنرل (ر) اے این ایم منیر الزماں اور بھارت کے ایئر مارشل (ر) اے کے سنگھ ہیں۔

    report
    رپورٹ کے مصنفین

    رپورٹ کے مطابق مشترک آبی ذخائر کی تقسیم اور گلیشیئرز پر سے اپنی افواج ہٹانا پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان موجود کئی تنازعوں سے بچاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج کے باعث پہلا ممالیہ معدوم

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کا رقبہ دنیا کے کل رقبہ کا 4 فیصد ہے جبکہ اس کی 1.7 آبادی دنیا کی کل آبادی کا 20 فیصد حصہ ہے۔ یہ خطہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا کمزور ترین اور شدید خطرات میں گھرا ہوا خطہ ہے۔

    یہ خطہ سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہے۔ یہی نہیں اس خطہ میں علاقائی تناؤ بھی پائے جاتے ہیں جن میں پاکستان اور بھارت سرفہرست ہیں۔

    report-4

    رپورٹ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایئر مارشل (ر) اے کے سنگھ نے بتایا، ’جنوبی ایشیا میں آنے والے حالیہ سیلاب صرف ایک مثال ہیں کہ کلائمٹ چینج کس طرح جنوبی ایشیائی ممالک کی معیشتوں کو درہم برہم کرسکتا ہے۔ اس کا سب سے واضح اثر تو بے روزگاری کی صورت میں سامنے آیا ہے‘۔

    ان کے مطابق یہ اثرات آگے چل کر شدت پسندی اور منظم جرائم کا سبب بنیں گے جس سے موجودہ تنازعوں میں اضافہ ہوگا، جبکہ دیگر کئی نئے تنازعہ پیدا ہوجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبی ذخائر کو مناسب طریقے سے تقسیم کرنا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم رکھنے کا واحد حل ہے۔ پاکستان چند ہی عشروں میں پانی کی کمی کا شکار ممالک میں شامل ہوچکا ہے، جبکہ بھارت کی کئی ریاستوں میں اچانک پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    flood-2

    پاکستان کے لیفٹننٹ جنرل (ر) طارق وسیم غازی نے اس رپورٹ کو ’افواج کی جانب سے امن کے لیے ایک کوشش‘ کا نام دیا ہے۔

    اس سے قبل ورلڈ بینک بھی اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کرچکا ہے کہ کلائمٹ چینج اور پانی کی کمی کچھ ممالک کی قومی پیداوار یعنی جی ڈی پی میں 2050 تک 6 فیصد کمی کردے گی۔ پانی کی قلت کے باعث مشرق وسطیٰ کو اپنی جی ڈی پی میں 14 فیصد سے بھی زائد کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

  • بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کی پھانسی کے خلاف ہڑتال

    بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کی پھانسی کے خلاف ہڑتال

    ڈھاکہ :جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمن کی پھانسی کے خلاف بنگلہ دیش میں ہڑتال، مطیع الرحمن کوجنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر پھانسی دی گئی تھی۔

    5

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کی اپیل پر بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں ہڑتال اور احتجاج کیا جارہا ہے، ہڑتال چوبیس گھنٹے جاری رہےگی.ہڑتال کے موقع پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں.

    1

    دو دن قبل مطیع الرحمن کو 1971 میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر پھانسی دی گئی تھی، 2010 میں بنائے جانے والے ٹریبونل کے تحت جماعت اسلامی کے رہنماؤں سمیت متعدد افراد کو جنگی جرائم کے الزام میں پھانسی دی جاچکی ہے.

    2

    جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمن بنگلہ دیش کی کابینہ میں وزیر رہ چکے تھے.

    3

    یاد رہے 1974 کے سہہ فریقی معاہدے کی پاکستان اور بھارت نے توثیق کی تھی جبکہ بنگلہ دیش کی جانب سے معاہدے کی توثیق نہیں کی گئی تھی.

    4