Tag: بنگلہ دیش

  • بنگلہ دیش کا نصاب تبدیل، ملک کا بانی مجیب الرحمان کی جگہ کس کو قرار دیا گیا؟

    بنگلہ دیش کا نصاب تبدیل، ملک کا بانی مجیب الرحمان کی جگہ کس کو قرار دیا گیا؟

    بنگلہ دیش میں انقلاب کے بعد نصاب بھی تبدیل کر دیا گیا ہے جس میں مجیب الرحمان کا ملک کے بانی کے طور پر نام ہٹا دیا گیا ہے۔

    بنگلہ دیش میں گزشتہ سال طلبہ کے ملک گیر احتجاج کے بعد آنے والے انقلاب کے نتیجے میں حسینہ واجد کی مطلق العنان 16 سالہ حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ فرار ہوکر اپنے دوست ملک بھارت میں پناہ گزین ہیں جب کہ محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش میں عبوری حکومت قائم ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی بنگلہ دیش میں کئی انقلابی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہاں تعلیمی اداروں میں پڑھایا جانے والا نصاب تبدیل کر دیا گیا ہے اور نئے تعلیمی نصاب میں مجیب الرحمان کے بجائے جنرل ضیا کو بابائے قوم یا ملک کا بانی قرار دیا گیا ہے۔

    نیشنل کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کے مطابق نئی نصابی کتب میں بتایا گیا ہے کہ 1971 میں بنگلادیش کی آزادی کا اعلان جنرل ضیا الرحمان نے بنگلا ریڈیو اسٹیشن سے کیا تھا۔

    رواں سال نئے تعلیمی نصاب کی جو کتب سامنے آئی ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ سب سے پہلے 26 مارچ 1971 کو جنرل ضیا الرحمان نے بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کیا تھا جب کہ بنگ بندھو نے اس کے ایک روز بعد 27 مارچ کو بنگلہ دیش بننے کا اعلان کیا۔

    مصنف اور محقق رکھل راہا، جو نصاب میں تبدیلی کے عمل میں شامل تھے، نے بتایا کہ نصابی کتب کو جھوٹ اور مسلط کردہ تاریخ سے پاک کرنے کی کوشش کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت نہیں تھی کہ شیخ مجیب نے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے دوران وائرلیس پیغام کے ذریعہ بنگلہ دیش کی آزادی کا پیغام بھیجا تھا۔

    حسینہ واجد کے دور حکومت میں پہلی سے دسویں جماعت کی نصابی کتب میں ملک کی آزادی کا اعلان کس نے کیا، اس معلومات میں ردوبدل کر کے حقائق کو مسخ کیا گیا تھا۔

    تاہم بنگلہ دیش بننے کے بعد مجیب الرحمان صدر بن گئے جو بعد ازاں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت میں اہل خانہ سمیت قتل کر دیے گئے۔ مجیب الرحمان کی بیٹی شیخ حسینہ واجد بیرون ملک ہونے کی وجہ سے زندہ بچ گئیں۔ بغاوت کرنے والے جنرل مشتاق احمد خود صدر بن گئے اور ضیا الرحمان کو میجر جنرل عہدہ دیدیا۔

    بعد ازاں 19 نومبر 1976 کو ضیا الرحمان چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر مقرر ہوئے۔ اس کے بعد بنگلادیش کی سیاست میں سیاست دان مجیب الرحمان کے حامی ان کی بیٹی حسینہ واجد کی قیادت میں اور جنرل ضیا کے نظریات کے حامی ان کی اہلیہ خالدہ ضیا کی قیادت میں جمع ہو گئے۔

    حسینہ واجد کے حامی ان کے والد مجیب الرحمان جب کہ خالدہ ضیا کے حامی ان کے شوہر ضیا الرحمان کو ملک کا بانی اور قوم کا نجات دہندہ مانتے ہیں۔

    90 کی دہائی سے شروع ہونے والی اس سیاسی جنگ کا منظر نامہ کچھ ایسا ہے کہ اگر شیخ حسینہ واجد اقتدار میں ہوتیں تو ان کی حریف خالدہ ضیا جیل میں اور اگر خالدہ ضیا وزیراعظم ہوتیں تو حسینہ واجد جیل یاترا کرتیں۔

    تاہم حسینہ واجد نے 2008 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد آمرانہ طرز حکومت اختیار کیا اور اپنے ہر مخالف کی زبان بندی کی۔ طلبہ تحریک کے نتیجے میں اس حکومت کا خاتمہ ہوا اور ملک بھر میں جشن منایا گیا۔ اس موقع پر ڈھاکا سمیت ملک میں نصب شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے مشتعل عوام نے گرا دیے تھے۔

  • بنگلہ دیش میں 1972 کا آئین ختم کرنے کا مطالبہ، نیا منشور تیار

    بنگلہ دیش میں 1972 کا آئین ختم کرنے کا مطالبہ، نیا منشور تیار

    بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کا سبب بننے والی طلبہ تنظیم نے ملکی آئین کو مجیبسٹ قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگست 2024 میں طلبہ احتجاج کے ذریعے حسینہ واجد کی شخصی آمریت کا خاتمہ کرنے والی طلبہ تنظیم ’اینٹی ڈسکرمنیشن اسٹوڈنٹس موومنٹ‘ نے 1972 کے آئین کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

    طلبہ تنظیم نے اس آئین کو ’مُجیبسٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئین ہندوستان کی ’جارحیت‘ کو ہوا دینے کا سبب بنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ تنظیم نے آئین میں از سرنو تشکیل دینے کے لیے ایک نیا منشور بھی تیار کر لیا ہے جسے 31 دسمبر (منگل) کو جاری کیا جائے گا۔

    طلبہ تنظیم کے اس مطالبے پر بی این پی نے اعتراض کرتے ہوئے اسے آئین کی تاریخ کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر آئین میں کوئی خامی ہے، تو اسے درست کیا جا سکتا ہے لیکن اسے ختم کرنا فاشزم کے مترادف ہوگا۔

    دوسری جانب، بنگلہ دیش کی موجودہ عبوری حکومت نے اس تجویز سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے اور کہا کہ یہ ایک ذاتی اقدام ہے جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    دریں اثنا سابق وزیراعظم اور حسینہ واجد کی سخت سیاسی حریف بیگم خالدہ ضیا کی جماعت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/bangladeshi-politicians-claim-on-indian-states/

  • سعودی عرب کس ایشیائی ملک کے ملازمین کیلئے روزانہ 6 ہزار ویزے دے رہا ہے؟

    سعودی عرب کس ایشیائی ملک کے ملازمین کیلئے روزانہ 6 ہزار ویزے دے رہا ہے؟

    سعودی عرب میں تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، اس سلسلے میں مملکت ایک ایشیائی ملک کے ملازمین کیلئے روزانہ 6 ہزار ویزے جاری کرہی ہے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 4 ہزار سے 6 ہزار ویزوں کا اجرا کیا جارہا ہے، گزشتہ ماہ سعودی عرب میں 83 ہزار کے قریب بنگلہ دیشی کارکنوں کو ملازمت دی گئی ہے۔

    اتنی بڑی تعداد میں دنیا کے کسی اور ملک کے ملازمین کو گزشتہ 35 ماہ کے دوران ملازمت نہیں دی گئی، سعودی عرب نے ایشیائی ممالک میں بالخصوص بنگلہ دیشی کارکنان کو ترجیح دی ہے۔

    اتنی بڑی تعدد میں غیرملکیوں کو ملازمت دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت ملک میں کئی میگا پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔

    اس کے علاوہ سعودیہ کو فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی بھی مل چکی ہے اور ملک میں نئے فٹبال اسٹیڈیمز کی تعمیر کا بھی امکان ہے جبکہ 2030 میں ہونے والے ایکسپو کے لیے بھی سعودی عرب میں تیاریاں ہورہی ہیں۔

    مملکت میں روڈ اور ریلوے لائن کا جال بھی بچھایا جارہا ہے جبکہ سعودی حکام اپنے شہریوں کے بنیادی ڈھانچے پربھی کام کررہے ہیں اور اسے اپ گریڈ کررہے ہیں۔

    جتنے بڑے پیمانے پر سعودی عرب میں تعمیراتی کام جاری ہے انہی منصبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے سعودی ہزاروں کارکنوں کی ضرورت ہے، جس کے تحت بنگلہ دیشی ملازمین کو بڑی تعداد میں ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

  • بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے میں کتنی حقیقت ہے؟ محمد یونس نے بتادیا

    بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے میں کتنی حقیقت ہے؟ محمد یونس نے بتادیا

    بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ملک میں ہندوؤں پر حملوں کو پروپیگنڈا اور بھارتی حکومت کی تشویش کو غلط قرار دیا ہے۔

    محمد یونس نے بنگلہ دیش میں رہنے والے ہندوؤں پر حملوں کو پروپیگنڈے سے تشبیح دی، انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت ہندوؤں کے تحفظ کے حوالے سے جس تشویش کا اظہار کر رہی ہے وہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں، ہندوؤں کے حوالے سے جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ صرف ’پروپیگنڈا‘ ہے۔

    چیف ایڈوائزر نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ شیخ حسینہ نے سب کچھ برباد کر دیا ہے، بنگلہ دیش میں انتخابی اصلاحات کے بعد ہی انتخابات ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرائم ٹربیونل میں ٹرائل ختم ہونے کے بعد وہ شیخ حسینہ کی بھارت سے حوالگی کی بات کریں گے، بین الاقوامی قانون کے تحت بھارت ان کی حوالگی کا پابند ہے۔

    انٹرویو کے دوران ملک کے عبوری سربراہ نے کہا کہ یہاں اصلاحات پر عمل درآمد میں وقت لگے گا کیونکہ ہم بنگلہ دیش کو نئے سرے سے تعمیر کر رہے ہیں،عبوری حکومت نے انتخابی نظام، آئین اور عدلیہ میں اصلاحات کے لیے کئی کمیشن بنائے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ 15 سالہ دور میں بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ نے سب کچھ برباد کردیا، انتظامی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

    محمد یونس نے کہا کہ شیخ حسینہ نے جعلی انتخابات کرائے اور خود کو اور ان کی پارٹی کو بلامقابلہ فاتح قرار دیا، شیخ حسینہ نے ایک فاشسٹ حکمران کے طور پر حکومت کی۔

  • انڈر 19 ایشیا کپ: بنگلہ دیش نے سیمی فائنل میں پاکستان کو ہرا دیا

    انڈر 19 ایشیا کپ: بنگلہ دیش نے سیمی فائنل میں پاکستان کو ہرا دیا

    دبئی میں کھیلے جا رہے انڈر 19 ایشیا کپ کے پہلے سیمی فائنل میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرا کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

    دبئی میں کھیلے جا رہے انڈر 19 ایشیا کپ کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان کی بیٹنگ لائن بنگلہ دیش کے سامنے فلاپ ہو گئی اور پوری ٹیم 116 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

    گرین شرٹس کی جانب سے دیا گیا 117 رنز کا معمولی ہدف بنگال ٹائیگرز نے 23 ویں اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

    بنگلہ دیشی کپتان نے ناقابل شکست 61 رنز کی اننگ کھیلی۔ محمد شہاب نے 26 اور زواد ابرار نے 17 رنز اسکور کیے۔

    پاکستان کی جانب سے نوید احمد، عبدالسبحان اور علی رضا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    اس سے قبل بنگلہ دیش کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔ گرین شرٹس پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور صرف 37 اوورز میں پوری ٹیم 116 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    پاکستان کو کوئی بھی بلے باز بنگلہ دیشی بولرز کا سامنا نہ کرسکا۔ دونوں اوپنرز بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔ گرین شرٹس کے چار کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوئے۔

    گرین شرٹس کی جانب سے فرحان یوسف 32 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔ محمد ریاض اللہ 28 اور کپتان سعد بیگ 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    بنگلہ دیش کی جانب سے سب سے کامیاب بولر اقبال حسین رہے جنہوں نے سات اوورز میں 24 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ معروف ماریدھا نے دو، الفہد اور دیباشش نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے سری لنکا کو سات وکٹوں سے ہرا دیا۔ سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 173 رنز بنائے۔ بھارت نے 174 رنز کا ہدف تین وکٹیں گنوا کر حاصل کر لیا۔

    بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹورنامنٹ کا فائنل اتوار 8 دسمبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

  • بنگلہ دیش نے بھارت سے اپنے سفارتکار واپس بلا لیے

    بنگلہ دیش نے بھارت سے اپنے سفارتکار واپس بلا لیے

    ہندوستان میں اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملے کے بعد بنگلہ دیش نے بھارت سے اپنے دو سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔

    بنگلہ دیش میں رواں سال عوامی احتجاج کے بعد 16 سالہ اقتدار اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہونے والی حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے اور محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد بنگلہ دیش اور بھارت کےدرمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بھارت سے اپنے دو سفارت کاروں کو وطن واپس بلا لیا ہے۔

    رپورت کے مطابق بنگلہ دیشی حکومت نے یہ قدم اگرتلہ، تری پورہ میں بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملے اور کولکتہ میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کے بعد اٹھایا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کولکتہ میں بنگلہ دیش کے قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر شکدار محمد اشرف الرحمان اور تریپورہ میں اسسٹنٹ ہائی کمشنر عارف الرحمان کو گزشتہ منگل کو ہنگامی بنیادوں پر ڈھاکا واپس جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سفارت کار بنگلہ دیش واپس پہنچ گئے ہیں جبکہ تریپورہ کے اسسٹنٹ ہائی کمشنر کی بھی ڈھاکہ واپسی متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں بنگلہ دیش کے سفارتی مشن میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس معاملے میں 7 لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور کیمپس میں گھسنے کے معاملے میں 4 پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی تھی۔

    اس واقعے کے بعد بنگلہ دیش میں ہندوستانی ہائی کمشنر کو طلب کر کے واقعے پر شدید احتجاج کیا گیا تھا اور اس کے علاوہ بنگلہ دیش نے اگرتلہ میں اپنی قونصلر سروس بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/bangladeshs-big-announcement-government-bring-sheikh-hasina-back-india/

  • تسکین احمد کی تباہ کن بولنگ کے باوجود بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے شکست

    تسکین احمد کی تباہ کن بولنگ کے باوجود بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے شکست

    پیسر تسکین احمد کی تباہ کن بولنگ کے باوجود ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    میزبان نے بنگال ٹائیگر کو نارتھ ساؤنڈ میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں 201 رنز کے مارجن سے شکست دیدی، بنگلہ دیشی ٹیم 334 رنز کے تعاقب میں دوسری اننگز میں 132 رنز پر ڈھیر ہوگئی، کیما روچ اور جیڈن سیلز نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں۔

    پہلی اننگز میں شاندار سنچری اسکور کرنے والے جسٹن گریوز کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا، انھوں نے پہلی اننگز میں 115 اور دوسری اننگز میں 2 رنز اسکور کیے تھے۔

    ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 9 وکٹوں پر 450 رنز بنائے تھے، اس کے جواب میں بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 269 رنز اسکور کیے تھے، زاکر علی 53 رنز بنا کر نمایاں رہے تھے۔

    تسکین احمد کی تباہ کن بولنگ کے باعث دوسری اننگز میں میزبان ٹیم صرف 152 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، انھوں نے 64 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

    دوسری اننگز میں ہدف کے تعاقب میں بنگلہ ٹیم بری طرح ناکام رہی اور کوئی بیٹر نصف سنچری بھی اسکور نہ کرسکا، کپتان مہدی حسن میراز 45 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

  • 6 سال قید و بند کی اذیتوں کے بعد خالدہ ضیا پہلی مرتبہ منظرعام پر آگئیں

    6 سال قید و بند کی اذیتوں کے بعد خالدہ ضیا پہلی مرتبہ منظرعام پر آگئیں

    ڈھاکہ: 6 سال کی قید و بند اور نظر بندی کی اذیتوں کے بعد، بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء پہلی مرتبہ منظر عام پر آگئیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء نے گزشتہ روز مسلح افواج کی ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں ان کا استقبال عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کیا۔

    اس موقع پر بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کا کہنا تھا کہ ہم خوش قسمت ہیں اور ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ آج بیگم خالدہ ضیا یہاں موجود ہیں، تمام لوگ ان کی یہاں موجودگی کی وجہ سے بے حد خوش ہیں۔

    خالدہ ضیاء نے معزول وزیراعظم حسینہ واجد کے طویل دور حکمرانی میں خالدہ ضیا کو 2018 میں بدعنوانی کے الزام میں قید کیا گیا تھا۔

    لیکن اگست میں طلبہ انقلاب کے نتیجے میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ آمرانہ دور کے خاتمے کے کچھ گھنٹوں بعد خالدہ ضیاکو رہا کردیا گیا تھا۔

    79 سالہ خالدہ ضیا گزشتہ کئی سالوں سے علیل ہیں اور وہیل چیئر کے سہارے چلتی ہیں۔

  • بنگلہ دیش کا بڑا اعلان، عبوری حکومت شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لائیگی

    بنگلہ دیش کا بڑا اعلان، عبوری حکومت شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لائیگی

    بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا، بھارت سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی باضابطہ حوالگی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے اس حوالے سے واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے، ہم جولائی اگست کے انقلاب کے دوران ہونے والے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے۔

    محمد یونس نے بتایا کہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں اور ہم بھارت سے مطالبہ کریں گے کہ حسینہ کو واپس کیا جائے تاکہ ان کا احتساب کیا جا سکے۔

    حسینہ کے فرار اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے موقع پر بنگالی عوام کے نام ٹیلی ویژن پیغام میں محمد یونس نے یہ اہم اعلان کیا۔

    عوامی لیگ کی حکومت 5 اگست کو اس وقت گرائی گئی جب نوکریوں کے کوٹہ سسٹم میں امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ کی تحریک ایک بڑے عوامی بغاوت میں بدل گئی اور شیخ حسینہ کو ملک سے فرار ہونا پڑا۔

    فوج نے متبادل انتظامات کیے جانے تک ملک کی حکمرانی سنبھالی تھی اور شیخ حسینہ کو ملک چھوڑنے کو کہا تھا، حسینہ 5 اگست کی شام بھارت پہنچی تھیں جبکہ اس کے تین دن بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے چیف ایڈوائزر کا عہدہ سنبھالا تھا۔

  • بنگلہ دیش : شیخ مجیب کی تصویر صدر دفتر سے ہٹا دی گئی

    بنگلہ دیش : شیخ مجیب کی تصویر صدر دفتر سے ہٹا دی گئی

    ڈھاکا : بنگلہ دیش پر کئی دہائیوں تک راج کرنے والے ملک کے بانی اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان کی تصویر صدر دفتر سے ہٹا دی گئی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت نے طلباء رہنماؤں کے مطالبات اور دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر کو بنگلہ دیش کے صدر دفتر سے ہٹا دیا۔

    اس حوالے سے عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس کے معاون خصوصی محفوظ عالم نے اپنی فیس بک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈھاکا میں صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور صدر دفتر میں موجود دربار ہال سے فاشسٹ شیخ مجیب کی تصویر ہٹادی گئی ہے۔

    محفوظ عالم کا کہنا تھا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ ہم 5 اگست کے بعد شیخ مجیب الرحمن کی تصاویر بنگا بھبن سے نہیں ہٹا سکے۔

    دوسری جانب مخلتف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر ہٹانے سے متعلق اس فیصلے کی مذمت اور شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے،

    بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعت بی این پی کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری جنرل روح الکبیر رضوی نے اپنے بیان میں اس کی مخالفت کی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یہ تصویر سب سے پہلے صدر خندکر مشتاق احمد نے سال1975 میں ہٹائی تھی، تاہم فوجی حکمران ضیاء الرحمٰن نے 1975 کی سپاہی جنتا بپلوب کے بعد اسے دوبارہ نصب کیا تھا۔

    رواں سال اگست میں بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے ہی شیخ مجیب الرحمٰن جو حسینہ کے والد بھی ہیں، احتجاج کرنے والوں کی تنقید کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔