Tag: بنگلہ دیش

  • سری لنکا کے بعد ایک اور ملک بھی برے حالات کے نرغے میں

    سری لنکا کے بعد ایک اور ملک بھی برے حالات کے نرغے میں

    ڈھاکا: سری لنکا کے بعد بنگلا دیش پر بھی معاشی بحران کا سایہ منڈلانے لگا ہے، جہاں کاروباری خسارے میں لگا تار اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کے بیرون ملک کرنسی ذخیرہ یعنی فوریکس ریزروس میں لگا تار گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔

    بین الاقوامی بازار میں کموڈیٹی، ایندھن، مال ڈھلائی اور اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب بنگلا دیش کا خرچ برائے درآمدات بھی بڑھ گیا ہے، جولائی 2021 سے مارچ 2022 کے درمیان بنگلا دیش کے ذریعے سامانوں پر کیے جانے والے خرچ میں بے تحاشا اضافہ ہوا۔

    بنگلا دیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق درآمدات پر ہونے والا خرچ بڑھ گیا ہے لیکن اس کے مقابلے میں برآمدات سے ہونے والی آمدنی نہیں بڑھی، جس کی وجہ سے کاروباری گھاٹا لگاتار بڑھتا جا رہا ہے، درآمدات پر زیادہ ڈالر خرچ کرنے پڑ رہے ہیں، اور برآمدات سے غیر ملکی کرنسی حاصل نہیں ہوئی، جس کے سبب فوریکس ریزروز میں کمی آ رہی ہے۔

    جو میڈیا رپورٹس سامنے آ رہی ہیں اس میں فوریکس ریزروز میں لگاتار گراوٹ کی نشاندہی کی جا رہی ہے، جتنا فوریکس ریزروز بچا ہے اس کے ذریعے صرف 5 مہینے کے لیے ہی درآمدات کی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے گا، اگر کموڈٹی، کروڈ اور خوردنی اشیا کی قیمتیں بڑھتی رہیں تو پانچ مہینے سے پہلے بھی یہ فنڈ ختم ہو سکتا ہے۔

    22-2021 کے جولائی سے مارچ کے درمیان بنگلا دیش میں 22 ارب ڈالر کے صنعتی خام مال کی درآمد ہوئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 54 فی صد زیادہ ہے، خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب درآمدات بل 87 فی صد بڑھی ہے۔

    ڈالر کی قیمتوں میں بینک اور اوپن مارکیٹ میں 8 روپے کے قریب فرق ہے، اس کے سبب لوگ اور غیر قانونی طریقے سے بیرون ملکی کرنسی بھیج رہے ہیں، جس سے مرکزی بینک کے پاس بیرون ملکی کرنسی کی کمی آئی ہے۔

    ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کمزور ہوتی جا رہی ہے، مرکزی بینک نے ٹکا اور ڈالر کا ایکسچینج ریٹ 86.7 ٹکا طے کیا ہے لیکن بینک درآمد کنندگان سے 95 ٹکا وصول کر رہے ہیں، اس وجہ سے درآمدی سامان کی قیمتیں بڑھی ہیں اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    بنگلا دیشی حکومت نے ڈالر بحران سے نمٹنے کے لیے لگژری مصنوعات کی درآمدات پر پابندی لگا دی ہے اور سرکاری افسران کے بیرون ملک سفر کو بھی ممنوع قرار دے دیا ہے، ساتھ ہی غیر ضروری منصوبوں پر عارضی طور پر روک لگ سکتی ہے۔

  • وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں اپنے والد کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے سرگرداں بیٹی کو 16 سال بعد انصاف مل گیا، عدالت نے ملزمان کو سزائے موت اور عمر قید سنا دی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی شہر راج شاہی کے رہائشی پروفیسر طاہر احمد 17 فروری 2006 کو لاپتہ ہوگئے تھے، 2 دن بعد ان کی لاش ایک مین ہول سے برآمد ہوئی۔

    بعد ازاں پولیس نے مقتول کی یونیورسٹی کے 6 ساتھی اساتذہ کو ان کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا لیکن مرکزی ملزم جلد ہی ضمانت پر رہا ہوگیا۔

    مقتول کی بیٹی شگفتہ اس وقت قانون کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک کرمنل کیس تھا چنانچہ حکومتی وکلا اس کی پیروی کر رہے تھے، ملزمان نے بھی 15 سے 16 وکلا کی خدمات حاصل کر رکھی تھیں۔

    سنہ 2013 میں ہائی کورٹ نے 2 ملزمان کو سزائے موت اور 2 کو عمر قید سنائی، تاہم ملزمان نے سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    اب 9 سال بعد ایپلیٹ بینچ نے ملزمان کی اپیل خارج کر کے سزا پر عملدر آمد کا حکم دیا ہے۔

    شگفتہ کا کہنا ہے 16 سال کے دوران وہ ایک تھکا دینے والی جدوجہد اور اذیت سے گزری ہیں، لیکن وہ خوش ہیں کہ بالآخر ان کے والد کو انصاف مل گیا۔

  • شہناز بیگم: مشرقی پاکستان کی پہلی گلوکارہ جنھوں نے اردو میں ملّی نغمات پیش کیے

    شہناز بیگم: مشرقی پاکستان کی پہلی گلوکارہ جنھوں نے اردو میں ملّی نغمات پیش کیے

    پاکستان میں‌ شہناز بیگم کا نام اور ان کی مسحور کن آواز اردو زبان میں‌ ان کے گائے ہوئے ملّی نغمات کی وجہ سے آج بھی مقبول ہے۔ اس گلوکارہ کا تعلق مشرقی پاکستان سے تھا جو بنگلہ دیش بن جانے کے بعد اپنے آبائی وطن منتقل ہوگئی تھیں۔

    یہ اتفاق ہے کہ پاکستان کے ملّی نغمے گانے والی اس مشہور گلوکارہ کی تاریخِ وفات 23 مارچ ہے جب قراردادِ پاکستان پیش کی گئی تھی۔

    2019ء میں‌ وفات پانے والی شہناز بیگم مشرقی پاکستان کی وہ پہلی گلوکارہ تھیں جنھوں نے اردو زبان میں ملّی نغمات کو اپنی آواز دی اور لازوال شہرت حاصل کی۔ انھوں‌ نے شہنشاہِ غزل مہدی حسن سے گلوکاری کے اسرار و رموز سیکھے تھے۔

    سابق مشرقی پاکستان کی شہناز بیگم کی پُراثر آواز آج بھی ارضِ پاک کی فضاؤں میں سنائی دیتی ہے اور ان کے گائے ہوئے قومی نغمات ہر چھوٹے بڑے کی زبان پر ہوتے ہیں۔ خوب صورت شاعری اور گلوکارہ کی دل پذیر آواز ہر قومی دن پر گلی گلی اور ہر تقریب میں‌ ہماری سماعتوں کو لطف و سرور اور سرشاری عطا کرتی ہے۔ شہناز بیگم جب بھی پاکستان آتیں تو ان سے قومی نغمات ”جیوے جیوے پاکستان، اور ”سوہنی دھرتی اللہ رکھے” سنانے کی فرمائش کی جاتی جسے وہ ضرور پورا کرتیں۔ اس پر وہ بنگلہ دیش میں مطعون بھی کی جاتیں اور انھیں غدارِ وطن بھی کہا گیا، مگر جن نغمات نے انھیں شہرت اور جن لوگوں‌ نے انھیں‌ عزّت اور پیار دیا، ان کی فرمائش ٹالنا شاید ان کے لیے ممکن نہیں‌ تھا۔

    شہناز بیگم کا اصل نام شہناز رحمت اللہ تھا جو 1952ء کو مشرقی پاکستان کے شہر ڈھاکہ کے ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں۔ شہناز بیگم نے اسکول کے زمانے میں گانا شروع کردیا تھا۔ وہ دس سال کی تھیں جب ریڈیو پاکستان، ڈھاکہ اسٹیشن سے ایک پروگرام کا حصّہ بنیں اور بنگلہ زبان میں پاکستانی قومی نغمہ گایا۔ 65ء کی جنگ میں بھی انھوں نے اپنی آواز میں‌ گانے ریکارڈ کروائے اور خوب داد و تحسین وصول کی۔

    ڈھاکہ میں حالات شدید خراب ہوئے تو شہناز بیگم کراچی منتقل ہوگئیں اور یہاں ” جییں تو اس دھرتی کے ناتے، مریں تو اس کے نام” جیسا خوب صورت نغمہ گایا۔ شہناز بیگم نے 1971ء میں بھارت کے مشرقی پاکستان پر حملے کے بعد کراچی میں ریڈیو سے مہدی حسن خاں کے ساتھ مل کر نغمۂ یکجہتی گایا جس کے اشعار یہ تھے:

    پاک زمیں کے سارے ساتھی، سارے ہم دَم ایک ہیں
    پورب پچھم دور نہیں ہیں، پورب پچھم ایک ہیں
    وہ سلہٹ ہو یا خیبر ہو، سُندر بن ہو یا کشمیر
    ہم دونوں کا ایک وطن ہے اِک نظریہ اک تقدیر

    اس گلوکارہ کی آواز میں پاکستان ٹیلی ویژن پر قومی نغمہ ”وطن کی مٹی گواہ رہنا” سب سے پہلے گونجا تھا۔ جنگ کے بعد بھی شہناز بیگم نے ایک بار پھر حبُ الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے صہبا اختر کا تحریر کردہ نغمہ ” آیا نیا زمانہ آیا ، بھیا بھول نہ جانا، پاکستان بچانا” گا کر ہم وطنوں کا دل جیت لیا۔

    ”سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے” وہ گیت تھا جسے پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پر پاکستان ٹیلی ویژن کی طرف سے پہلا انعام دیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ پاکستانی عوام اس عظیم گلوکارہ کو نہیں بھولے ہیں۔

    یہ منفرد قومی نغمہ "موج بڑھے یا آندھی آئے، دیا جلائے رکھنا ہے” کس نے نہیں‌ سنا ہو گا۔ آج بھی شہناز بیگم کی آواز میں یہ شاعری دلوں کو گرماتی اور جوش و ولولہ بڑھاتی ہے۔

  • بنگلہ دیش: کرونا سے مرنے والے سابق وزیر کا مذاق اڑانا خاتون کو مہنگا پڑگیا

    بنگلہ دیش: کرونا سے مرنے والے سابق وزیر کا مذاق اڑانا خاتون کو مہنگا پڑگیا

    ڈھاکا: کرونا وائرس سے مرنے والے بنگلہ دیش کے سابق وزیر صحت کا مذاق اڑانے پر خاتون لیکچرار کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے 28 سالہ خاتون لیکچرار منیرا کو فیس بک پر کرونا سے جاں بحق ہونے والے سابق وزیر صحت محمد نسیم کا مذاق اڑانے پر گرفتار کر لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق متنازع ڈیجیٹل سیکیورٹی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہونے پر خاتون کو گرفتار کیا گیا۔

    بنگلہ دیش میں رواں سال مارچ سے اب تک کرونا سے متعلق حکومتی پالیسی پر تنقید کرنے پر 44 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جس پر سماجی شخصیات کا کہنا ہے کہ حکومت کرونا پر قابو نہ پانے پر تنقید کے بعد اڈیجیٹل قوانین کو استعمال کر رہی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں بزنس ٹائیکون، بیوروکریٹس اور ڈاکٹرز کرونا وائرس سے جان کی بازی ہار چکے ہیں اور ہفتے کے روز وزیراعظم حسینہ واجد کی کابینہ کے اہم شیخ عبداللہ وائرس سے انتقال کر گئے تھے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں اب تک کرونا وائرس کے 87 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور 1100 سے زائد افراد اس مہلک وائرس سے ہلاک ہوگئے ہیں۔

  • ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے،وزیر خارجہ

    ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے،وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بنگلہ دیشی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وزرائے خارجہ نے کرونا پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی چیلنج سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات اٹھا رہا ہے۔انہوں نے اپنے ہم منصب کو بتایا کہ پاکستان میں مقیم بنگلا دیشی شہریوں کا ہر ممکن خیال رکھا جا رہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کو معاشی پابندیوں کے باعث وبا سے نمٹنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ایران پر عائد پابندیوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے تناظر میں ترقی پذیر ممالک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے، درخواست کی ہے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی جائے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی اس وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان کی طرف سے معاملےکو جی 77 فورم پر اٹھانےکی تجویز سے بھی اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے سارک کو انتہائی اہم پلیٹ فارم سمجھتا ہے، پاکستان ’’سارک وزرائے صحت‘‘ ویڈیو کانفرنس کے انعقاد کا متمنی ہے۔

    دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیرخارجہ نے سارک وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس کے انعقاد پرآمادگی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے اس اقدام کو سراہا ہے۔

  • شاہ سلمان کا بنگلہ دیش کے لیے تحفہ

    شاہ سلمان کا بنگلہ دیش کے لیے تحفہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات نے 50 ٹن کھجوروں کا تحفہ بنگلہ دیش کو بھجوا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان مرکز نے 50 ٹن کھجوروں کا تحفہ بنگلہ دیش کو پیش کردیا۔

    تحفہ بنگلہ دیش کی وزارت امداد و قدرتی آفات کے معاون سیکریٹری اکرم حسین، قدرتی آفات کے ادارے کے ڈائریکٹر افتخار الاسلام، بنگلہ دیش میں سعودی سفارتخانے کے نمائندے احمد الحمدی اور بنگلہ دیشی وزارت خزانہ کے نمائندے کی موجودگی میں پیش کیا گیا۔

    اس موقع پر شاہ سلمان مرکز کی ٹیم بھی ڈھاکہ میں قدرتی آفات کے ادارے کے صدر دفتر میں موجود تھی جہاں تحفہ حوالے کرنے کی تحریری کارروائی کی گئی۔

    سیکریٹری وزارت قدرتی آفات نے تحفہ وصول کرنے والی دستاویز پر دستخط کیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب پوری دنیا میں امداد دینے والا پانچواں بڑا ملک اور عرب دنیا میں پہلا ملک قرار پایا تھا اور اس حوالے سے شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد کی سرگرمیاں خاصی اہم ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے سنہ 2019 کے دوران ایک ارب 281 ملین امریکی ڈالر امداد کے طور پر پیش کیے۔

    سنہ 2019 کے دوران یمن کو سب سے زیادہ امداد دینے والا ملک بھی سعودی عرب تھا جس نے یمن کو 1 ارب 216 ملین ڈالر امداد دی۔

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تیسرا ٹی ٹوینٹی میچ بارش کے باعث منسوخ

    پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تیسرا ٹی ٹوینٹی میچ بارش کے باعث منسوخ

    لاہور: پاکستان اور مہمان ٹیم بنگلہ دیش کے درمیان ٹی ٹوینٹی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹی ٹوینٹی سیریز کا آخری میچ آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جانا تھا تاہم بارش کے باعث میچ کا آغاز نہ ہوگا جس کے بعد میچ کو منسوخ کر دیا گیا۔ پاکستان نے ٹی ٹوینٹی سیریز 0-2 سے اپنے نام کر لی۔

    میچ منسوخی کی وجہ سے پاکستان کی رینکنگ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، پاکستان آئی سی سی ٹی ٹوینٹی رینکنگ میں بدستور پہلے نمبر پر ہے۔

    پاکستان نے بنگلادیش کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی

    قومی کرکٹ ٹیم نے 25 جنوری کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش کو 9 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ پاکستان نے محمد حفیظ اور بابر اعظم کی شاندار بیٹنگ کی بدولت 17ویں اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کیا تھا۔ محمد حفیظ 67 اور کپتان بابر اعظم 66 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

    یاد رہے کہ ٹی ٹوینٹی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے شعیب ملک کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

  • پہلا ٹی ٹوینٹی، شاہینوں نے بنگال ٹائیگر کو دبوچ لیا

    پہلا ٹی ٹوینٹی، شاہینوں نے بنگال ٹائیگر کو دبوچ لیا

    لاہور: قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوینٹی میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی، 142 رنز کا ہدف قومی ٹیم نے 3 گیندوں‌ قبل 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں واپس آنے والے شعیب ملک نے 58 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، اوپنر احسن علی نے 36 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

    کپتان بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے شفیع الاسلام کی گیند پر لٹن داس کو کیچ دے بیٹھے، محمد حفیظ 17 رنز بنا کر مستفیض الرحمان کا نشانہ بنے، افتخار احمد نے 16 رنز کی اننگز کھیلی۔

    بنگلہ دیش کی جانب سے شفیع الاسلام نے دو، مستفیض الرحمان اور امین الاسلام نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے تھے اور قومی ٹیم کو جیت کے لیے 142 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستان کے دورے پر ہے اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز لاہور میں کھیلی جارہی ہے۔ پہلے ٹی 20 میں بنگلہ دیش نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

    ٹاس کے بعد بنگلہ دیشی کپتان محمود اللہ کا کہنا تھا کہ وکٹ اچھی ہے، بڑا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔ بی پی ایل کی بدولت ہماری ٹیم پراعتماد ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ٹاس جیتنے پر ہم بھی بیٹنگ کرتے، آج کے میچ میں حارث روؤف اور احسان علی ڈیبیو کریں گے۔

    پہلی اننگز میں بنگلہ دیش نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے، محمد نعیم 43 اور تمیم اقبال 39 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

    شاہین آفریدی، حارث روؤف اور شاداب خان نے 1، 1 وکٹ لی، حارث روؤف نے بنگلہ دیش کے خلاف انٹرنیشنل کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی۔

    پہلے ٹی 20 کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، احسن علی، محمد حفیظ، شعیب ملک، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد رضوان، شاداب خان، حارث روؤف، شاہین آفریدی اور محمد حسنین شامل ہیں۔

    بنگلہ دیشی ٹیم میں کپتان محمود اللہ، تمیم اقبال، محمد نعیم، عفیف حسین، لٹن داس، سومیا سرکار، محمد مٹھن، امین الاسلام، شفیع الاسلام، مستفیض الرحمٰن اور الامین حسین شامل ہیں۔

  • بنگلہ دیش میں ٹرینوں کے درمیان تصادم، 16 افراد ہلاک

    بنگلہ دیش میں ٹرینوں کے درمیان تصادم، 16 افراد ہلاک

    ڈھاکہ:: بنگلہ دیش کے ضلع براھمن بریا میں دو مسافر ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے ضلع براھمن بریا میں دو مسافر ٹرینوں کے درمیان تصادم ہوا، حادثے میں 16 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ افسوس ناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    بنگلہ دیشی پولیس حکام کے مطابق رات تقریباََ 2 بجے اُدین ایکسپریس پلیٹ فارم پر پہنچنے والی تھی کہ دوسری ٹرین سے ٹکرا گئی، تصادم سے ٹرین کی 2 بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ایسا حادثہ صرف اس صورت میں ممکن ہے جب ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل توڑا ہو تاہم واقعے کی وجوہات سامنے آنا باقی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بنگلہ دیش کے شمال مشرقی علاقے میں ریل گاڑی پٹری سے اتر گئی تھی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 100 افراد زخمی ہوگئے تھے، حادثہ ضلع مولوی بازار میں ڈھاکہ سے 203 کلو میٹر دور پیش آیا تھا۔

    ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ ٹرین دھاکہ سے سلہٹ جا رہی تھی کہ اس کا ایک ڈبہ پٹری سے اتر کر نہر میں جاگرا تھا جبکہ 2 ڈبے نہر کے کنارے پر گرے تھے۔

     

  • روایت سےہٹ کر انوکھی شادی،  بنگلہ دیشی دلہن دلہا بیاہ کر گھر لے آئی

    روایت سےہٹ کر انوکھی شادی، بنگلہ دیشی دلہن دلہا بیاہ کر گھر لے آئی

    ڈھاکہ : بنگلادیشی دلہن نکاح کے بعد دلہا میاں کورخصت کرا کے گھر لےآئی، روایت سے ہٹ کراس انوکھی شادی پرسوشل میڈیا پر گرما گرم بحث چھڑگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں مغربی ضلع مہرپورمیں 19 سالہ دلہن خدیجہ نے تمام روایتی رسم و رواج کو مسترد کردیا اور خود اپنے دلہا کو لینے کے لیے بارات کی شکل میں پہنچ گئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خدیجہ اختر خوشی نامی اس دلہن نے شادی کی تمام روایات کو اس وقت چیلنج کیا جب یہ اپنی بارات لڑکے کے گھر خود لے کر گئیں جبکہ اپنے دولہے کو رخصت کراکر اپنے گھر بھی لے آئیں۔

    ان دونوں کی یہ شادی سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز ہے، عام طور پر روایتی شادیوں میں لڑکا، لڑکی کے گھر باراتیوں کے ساتھ آتا ہے اور شادی کرکے اپنی دلہن کو اپنے ساتھ گھر لے جاتا ہے۔لیکن اس مثالی شادی میں خدیجہ اختر باراتیوں کے ساتھ اپنے دولہے طارق السلام کے گھر پہنچیں، جہاں ان سے شادی کرکے وہ انہیں اپنے ساتھ اپنے گھر لے آئیں۔

    ان کی شادی کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی، اس حوالے سے خدیجہ کا کہنا تھا کہ ‘میں جانتی ہوں یہ عام بات نہیں، لیکن دوسری لڑکیاں بھی میرے نقشے قدم پر چل سکتی ہیں۔

    27 سالہ دلہے طارق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں اس قسم کی شادی میں دوستوں اور گھر والوں کا پورا سپورٹ ملا اور کسی نے بھی ان کے انتخاب پر تنقید نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں نے مل کر ایسی شادی اس لیے کی تاکہ صنفی امتیاز کو ختم کیا جاسکے اور خواتین کو بھی برابری کے حقوق مل سکیں۔

    بنگلہ دیشی جوڑے نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی اس شادی سے لوگوں کو یہ پیغام ملے گا کہ خواتین بھی وہ سارے کام کرسکتی ہیں جو مرد کرتے ہیں۔

    کچھ لوگوں نے اس دلہن کو بہادر کہا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ بھی اس طرح شادی کرنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ نے ان کی شادی میں روایات کی تبدیلی کو ناپسند کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔