Tag: بن گویر

  • ’جیلوں میں بند فلسطینیوں کو قتل کر دیا جائے: اسرائیلی وزیر

    ’جیلوں میں بند فلسطینیوں کو قتل کر دیا جائے: اسرائیلی وزیر

    اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے عوام کے لئے نئی سزائیں مقرر کی جائیں اور اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینیوں کو قتل کر دیا جائے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بن گویر نے الخلیل میں 3 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے مسلح حملے کے بعد سوشل میڈیا ایکس سابقہ (ٹوئٹر) پر اپنا پیغام جاری کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلیوں کا زندہ رہنے کا حق فلسطینی انتظامیہ کے شہریوں کے آزادانہ حرکت کے حق پر فوقیت رکھتا ہے۔

    فلسطینی انتظامیہ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے متعصب وزیر بن گویر نے کہا کہ یہ انتظامیہ دہشت گردی کی حوصلہ افزائی اور یہودیوں کے قتل کے لئے تنخواہیں دے رہی ہے۔

    اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں مزید فوجی چوکیاں قائم کرنے کی ضرو رت ہے اور فلسطینیوں کو گلیوں میں آزادانہ گھومنے پھرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

    اسپتال میں نرس سے مبینہ زیادتی کی کوشش پر مریض گرفتار

    بن گویر کا کہنا تھا کہ فلسطینی زمین پر قبضہ کیا جائے اور غزہ میں اسرائیلیوں کے لئے رہائشی بستیاں قائم کی جائیں۔ اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینیوں کے لئے پھانسی کی سزا کو دوبارہ سکیورٹی کابینہ کے ایجنڈے پر لایا جائے۔

  • فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

    فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

    فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی جانب سے مسجد اقصیٰ سے متعلق انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے شدت پسند وزیر اتمار بن گویر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بن گویر کو مسجد اقصیٰ کے بارے میں ان کے حالیہ شرپسندانہ بیان پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان کو حکومت میں رکھنے پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مذمت کی۔

    یائر لاپڈ نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ’’پورا خطہ بن گویر کے خلاف نیتن یاہو کی کمزوری کو دیکھ رہا ہے، ہماری قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی واضح کوشش ہو رہی ہے اور وہ حکومت کو کنٹرول نہیں کر سکتے، کوئی پالیسی، کوئی حکمت عملی، کوئی حکومت نہیں ہے۔‘‘

    اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کر دیا

    فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بن گویر کا بیان اور اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے کمپاؤنڈ پر دھاوا قابل تشویش اور قابل مذمت ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ بن گویر خطے کو ’دائمی تنازعہ‘ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کے خاتمے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    فلسطینی وزارت نے کہا کہ اسرائیلی حکومت بین گویر اور ان جیسے دیگر لوگوں کی طرف سے اس اشتعال انگیزی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر براہ راست ذمہ دار ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق بن گویر نے آج صبح کہا تھا کہ یہودی مسجد اقصیٰ میں عبادت کر سکتے ہیں اور وہ اس کے احاطے میں ایک سیناگاگ تعمیر کریں گے۔

  • غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر اسرائیلی وزیر سیخ پا، طنزیہ بیان جاری کر دیا

    غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر اسرائیلی وزیر سیخ پا، طنزیہ بیان جاری کر دیا

    تل ابیب: غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کے بیان پر اسرائیلی وزیر نے سیخ پا ہو کر طنزیہ بیان جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر کے بیان پر شدید طنزیہ ردِ عمل دیتے ہوئے اسرائیلی انتہا پسند وزیر بن گویر نے کہا ہے کہ اسرائیل امریکا کے جھنڈے کا کوئی ستارہ نہیں ہے۔

    بن گویر نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ سے لاکھوں لوگوں کو بے دخل کرنا ہی اسرائیلی ریاست کے لیے بہتر ہے، ہم اپنے مفاد کے مطابق فیصلہ کریں گے، وہی کریں گے جو اسرائیل کے لیے بہتر ہوگا، جب غزہ سے لاکھوں لوگ نقل مکانی کریں گے تو یہاں کے رہائشی اپنے گھروں کو واپس آ سکیں گے۔

    غزہ فلسطینی سرزمین ہے اور رہے گی، امریکا کا دو ٹوک مؤقف سامنے آ گیا

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ دفاع یوواف گالنٹ کو شکست کا خوف بھی ستانے لگا ہے، بولے کہ غزہ جنگ نہ جیتی تو مشرقِ وسطیٰ سے ہمارا وجود ختم ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا بغیر کسی واضح فتح کہ ہم مشرقِ وسطی میں نہیں رہ پائیں گے، اس لیے یقینی بنانا ہوگا کہ مستقبل میں ہم پر کوئی حملہ نہ کرے، خطے میں حماس کے علاوہ بھی ہزاروں جنگ جو ہیں۔