Tag: بورس جانسن

  • برطانوی وزیر اعظم نے جرمانہ ادا کر دیا

    برطانوی وزیر اعظم نے جرمانہ ادا کر دیا

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کرونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر عائد جرمانہ ادا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بورس جانسن نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر آخر کار جرمانہ ادا کر دیا، تاہم استعفے کے حوالے سے انھوں نے دو ٹوک مؤقف اپنایا۔

    برطانوی وزیر اعظم سے جب مستعفی ہونے سے متعلق استفسار کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ مجھے عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، مستعفی نہیں ہوں گا۔

    بورس جانسن نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے پر معذرت بھی کی ہے، اس سے قبل جنوری میں بھی وہ اس پر معافی مانگ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 20 مئی 2020 کو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے پائیں باغ میں پارٹی ہوئی تھی، لاک ڈاؤن کی اس خلاف ورزی پر اپوزیشن کی جانب سے بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بورس جانسن نے اس سے قبل ان خبروں کی تردید کی تھی کہ وہ اور ان کی اہلیہ کیری جانسن نے اس تقریب میں شرکت کی ہے۔

    12 جنوری کو بورس جانسن نے کہا کہ وہ اندر کام پر جانے سے قبل 25 منٹ تک پارٹی میں شریک ہوئے تھے، انھوں نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ یہ کام کے سلسلے کی تقریب ہوگی، تاہم وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ پتا چلنے پر انھیں حاضرین کو بھی واپس اندر بھیج دینا چاہیے تھا۔

    قائد حزب اختلاف کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم کا یہ عذر کہ "انھیں احساس نہ تھا کہ وہ پارٹی میں تھے” ایک "مضحکہ خیز” اور "دل شکن” عذر ہے، لیبر پارٹی کے رہنما نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے۔

  • یو اے ای پہنچنے پر بورس جانسن کا اہم مطالبہ

    یو اے ای پہنچنے پر بورس جانسن کا اہم مطالبہ

    ابوظبی: تیل کے بحران سے پریشان برطانوی وزیر اعظم یو اے ای پہنچ گئے، وہ عرب ممالک سے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں تیل بحران سے شدید مشکلات کا سامنا کرنے والے وزیر اعظم بورس جانسن بدھ کو دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں، انھوں نے یو اے ای کے اصل رہنما ولئ عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان سے ملاقات میں توانائی کی عالمی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    روئٹرز کے مطابق بورس جانسن نے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانے اور روس کے یوکرین پر حملے پر صدر ولادیمیر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کے لیے خلیج کے دورے کے پہلے پڑاؤ پر شہزادے محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔

    برطانیہ کے ساتھ ساتھ زیادہ تر مغرب توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہے، اس تناظر میں بورس جانسن چاہتے ہیں کہ صارفین کی مدد کرنے اور روسی برآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے پیداوار بڑھانے کے معاملے پر تیل کے پروڈیوسرز کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

    تاہم دوسری طرف واشنگٹن کے ساتھ قریبی تعلقات میں کشیدگی کے سبب، اب تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے تیل کی پیداوار بڑھانے کی امریکی درخواستوں کو مسترد کیا ہے، تیل کی بڑھتی قیمتیں یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی کساد بازاری کے خطرے کا باعث بنی ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب بھی جائیں گے اور ولئ عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، برطانوی وزیر اعظم کے دورے کا مقصد تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے، دورے میں روسی صدر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں بھی شامل ہوں گی۔

    ترجمان بورس جانسن کے مطابق سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی سمیت انسانی حقوق کے مسائل بھی اٹھائے جائیں گے۔

  • برطانوی وزیر اعظم کو تفتیش کا سامنا کرنا ہوگا: میٹرو پولیٹن پولیس

    برطانوی وزیر اعظم کو تفتیش کا سامنا کرنا ہوگا: میٹرو پولیٹن پولیس

    لندن: لاک ڈاؤن کے دوران گھر پر پارٹی کرنے کے معاملے پر میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن کو تفتیش کا سامنا کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران برطانوی وزیر اعظم کے گھر پر پارٹی کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا، میٹرو پولیٹن پولیس نے تحقیقات کا اعلان کر دیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پارٹیز کی تحیقیقات کی جائے گی، اور برطانوی وزیر اعظم کو تفتیش کا سامنا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے کیوں کہ ان کے دفتر نے ایک اور پارٹی کا اعتراف کر لیا ہے، یہ پارٹی 2020 میں ان کی سال گرہ کے موقع پر ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد کی گئی تھی۔

    آئی ٹی وی نیوز نے رپورٹ کیا کہ سالگرہ کی تقریب 19 جون کی سہ پہر کو ہوئی تھی اور اس کا اہتمام جانسن کی اہلیہ نے کیا تھا جو ایک کیک لے کر آئی تھیں، اس تقریب میں تقریباً 30 لوگ موجود تھے، یہ پارٹی 20 سے 30 منٹ تک جاری رہی، گروپ کی شکل میں ہیپی برتھ ڈے ٹو جانسن بھی گایا گیا تھا۔

  • برطانوی وزیر اعظم نے معافی مانگ لی

    برطانوی وزیر اعظم نے معافی مانگ لی

    لندن: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے معافی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ اسٹریٹ پارٹی میں شرکت پر معذرت کر لی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں پارٹی کی ذمہ داری لیتے ہوئے میں معافی مانگتا ہوں۔

    وزیر اعظم کے سوالات کے ہفتہ وار سیشن کے آغاز پر بورس جانسن نے کہا کہ وہ اندر کام پر جانے سے قبل 25 منٹ تک پارٹی میں شریک ہوئے تھے، انھوں نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ یہ کام کے سلسلے کی تقریب ہوگی، تاہم وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ پتا چلنے پر انھیں حاضرین کو بھی واپس اندر بھیج دینا چاہیے تھا۔

    یاد رہے کہ 20 مئی 2020 کو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے پائیں باغ میں پارٹی ہوئی تھی، لاک ڈاؤن کی اس خلاف ورزی پر اپوزیشن کی جانب سے بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔

    قائد حزب اختلاف کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم کا یہ عذر کہ "انھیں احساس نہ تھا کہ وہ پارٹی میں تھے” ایک "مضحکہ خیز” اور "دل شکن” عذر ہے، لیبر پارٹی کے رہنما نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے۔

    واضح رہے کہ بورس جانسن نے اس سے قبل ان خبروں کی تردید کی تھی کہ وہ اور ان کی اہلیہ کیری جانسن نے اس تقریب میں شرکت کی ہے۔

  • برطانیہ: کرونا اقدامات نے بغاوت کھڑی کر دی

    برطانیہ: کرونا اقدامات نے بغاوت کھڑی کر دی

    لندن: کرونا اقدامات نے برطانوی پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے سامنے بغاوت کھڑی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو کرونا اقدامات پر پارلیمنٹ میں اپنی ہی پارٹی کے اندر بغاوت کا سامنا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کو منگل کے روز پارلیمانی ووٹنگ میں اپنے کنزرویٹو قانون سازوں کے درمیان ایک بڑی بغاوت کا سامنا ہے، یہ ووٹنگ کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئی پابندیوں کی منظوری کے لیے کی جا رہی ہے۔

    مذکورہ اقدامات میں ورک فرام ہوم، عوامی مقامات پر ماسک پہننے اور کچھ مقامات پر داخل ہونے کے لیے کرونا پاس استعمال کرنا شامل ہیں، ان اقدامات کی پارلیمنٹ سے منظوری متوقع ہے لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم کو ووٹوں کے لیے اپوزیشن یعنی لیبر پارٹی پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

    یہ برطانوی وزیر اعظم کے لیے ایک اور دھچکا ہے جو پہلے ہی کئی معاملات میں شدید دباؤ کا شکار ہیں، جن میں ڈاؤننگ اسٹریٹ کے دفتر میں (گزشتہ برس) مبینہ پارٹیوں کا انعقاد، جب کہ اس وقت اس طرح کے اجتماعات پر پابندی عائد تھی، اپنے اپارٹمنٹ کی مہنگی تزئین و آرائش اور افغانستان سے افراتفری میں انخلا جیسے معاملات شامل ہیں۔

    برطانیہ میں ’نفسیاتی مریض‘ نے پولیس کی دوڑیں لگوادیں

    بورس جانسن کے بہت سے قانون سازوں کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں سفاکانہ ہیں، نائٹ کلبز جیسے کچھ مقامات پر داخلے کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹس متعارف کرائے جا رہے ہیں جنھیں کووِڈ پاسپورٹ کہا گیا، متعدد قانون ساز اس پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

    جب کہ دوسرے قانون ساز بورس جانسن پر اپنا غصہ نکالنے کے لیے ووٹوں کو ایک موقع کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ شخص جس نے کنزرویٹو پارٹی کو 2019 کے انتخابات میں بڑی اکثریت حاصل کرنے میں مدد دلائی تھی، اب وہی اپنی خود ساختہ غلطیوں اور غلط فہمیوں سے پارٹی کی کامیابیوں کو ضائع کر رہا ہے۔

    تاہم عدم اطمینان کی بڑبڑاہٹ کے باوجود، کنزرویٹو پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ جانسن کے خلاف ابھی تک ایسی کافی بنیاد میسر نہیں ہے کہ وہ انھیں ہٹا سکیں، اور ایسا کوئی ممکنہ چیلنجر جو ان کی جگہ لینے کے لیے درکار حمایت حمایت حاصل کر سکے، بھی موجود نہیں ہے۔

  • برطانوی وزیر اعظم کے ہاں بیٹی کی پیدائش

    برطانوی وزیر اعظم کے ہاں بیٹی کی پیدائش

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بیٹی کے باپ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی اہلیہ کیری جانسن کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بورس اور کیری جانسن نے بیٹی کی پیدائش کا اعلان کیا ہے جو کہ وزیر اعظم بننے کے بعد ان کا دوسرا بچہ ہے۔

    مسز جانسن نے جمعرات کو لندن کے ایک اسپتال میں بچے کو جنم دیا تھا، اور وزیر اعظم جانسن بھی وہاں موجود تھے۔ جوڑے کے ایک ترجمان نے کہا کہ ماں اور بیٹی دونوں صحت مند ہیں، اور ہم نیشنل ہیلتھ سروس کی ٹیم کا ان کی دیکھ بھال اور مدد کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    رواں سال مئی میں شادی کرنے والے اس جوڑے کا ایک بیٹا بھی ہے جس کا نام ولفریڈ ہے جو اپریل 2020 میں پیدا ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ اچھی خبر وزیر اعظم جانسن کے لیے ایک ہنگامہ خیز ہفتے کے دوران سامنے آئی ہے، انھیں کرونا وائرس کی نئی پابندیوں، اور گزشتہ برس ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد ہونے والی پارٹیوں پر شدید عوامی اور سیاسی رد عمل کا سامنا تھا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم کی اہلیہ نے جولائی میں انسٹاگرام پر اس بچے کی خبر کا اعلان کیا تھا، جس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ انھیں کچھ ماہ قبل اسقاط حمل بھی ہوا تھا۔

    بورس جانسن کی اہلیہ نے انسٹاگرام پوسٹ میں کہا تھا کہ وہ "دھنک بچی” کی امید کر رہی ہیں، انھوں نے لکھا کہ میں دوبارہ ماں بننے پر ناقابل یقین حد تک خوشی محسوس کر رہی ہوں۔ "رینبو بے بی یا دھنک بچی” کی اصطلاح اس بچے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو اسقاط حمل، مردہ پیدائش یا نوزائیدہ کی موت کے بعد پیدا ہوا ہو۔

  • امیر ممالک ’مزید رقم میز پر رکھیں‘: بورس جانسن

    امیر ممالک ’مزید رقم میز پر رکھیں‘: بورس جانسن

    گلاسگو: بورس جانسن نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے امیر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد مزید رقم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے جمعے کے روز ترقی یافتہ ممالک سے اپیل کی کہ وہ گلاسگو میں COP26 میں موسمیاتی پیش رفت کو محفوظ بنانے کے لیے ’مزید رقم میز پر رکھیں‘۔

    اے ایف پی کے مطابق برطانوی وزیر اعظم نے ماحول کو بچانے کے معاہدے کے لیے مزید رقم طلب کی، انھوں نے کہا کہ ’یہ اگلے چند گھنٹوں میں ہونا چاہیے۔‘

    وزیر اعظم نے لندن کے قریب نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نقد رقم اسی وقت اپنے سامنے دیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ترقی پذیر دنیا کو معاہدے کے حوالے سے ضروری تبدیلیاں کرنے میں مدد دی جا سکے۔

    انھوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ تبدیلی کے لیے کافی رقم موجود ہے اور شروعات کے لیے ارادہ بھی موجود ہے، اگر ان کے اندر یہ ڈیل کرنے کی ہمت ہے تو ہمارے پاس ایک روڈ میپ ہے جس سے ہمیں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نمٹا جا سکے گا۔

    یاد رہے کہ جمعے کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے موسمیاتی تبدیلیوں کی کانفرنس کوپ 26 سے خطاب میں کہا تھا کہ جب تک حکومتیں تیل، گیس اور کوئلے کے منصوبوں میں کھربوں کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں، کاربن کے اخراج میں کمی لانے سے متعلق تمام وعدے غیر مخلصانہ ہیں۔

  • جی 7 گروپ ویکسینز کا عطیہ کرنے پر رضامند ہو جائے گا، بورس جانسن کو امید

    جی 7 گروپ ویکسینز کا عطیہ کرنے پر رضامند ہو جائے گا، بورس جانسن کو امید

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے امید ظاہر کی ہے کہ امیر جمہوری ممالک کا گروپ ’جی سیون‘ غریب ممالک کو ایک ارب کرونا ویکسینز کا عطیہ کرنے پر رضامند ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے توقع ظاہر کی ہے کہ جی سیون ممالک دنیا کے ترقی پذیر ملکوں کو کرونا ویکسین کی ایک ارب ویکسینز عطیہ کرنے پر رضا مند ہو جائیں گے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کے ویکسین عطیہ کرنے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد بورس جانسن نے بھی اعلان کیا کہ برطانیہ ویکسین کی 10 کروڑ اضافی ڈوز عطیہ کرے گا۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم اس سے قبل جی سیون ممالک کی قیادت سے اپیل کر چکے ہیں کہ وعدہ کریں کہ 2022 کے آخر تک پوری دنیا کو ویکسین لگ جائے، انھوں نے یہ توقع بھی ظاہر کی کہ گروپ برطانیہ میں ہونے والی سہ روزہ کانفرنس کے دوران ایک ارب ڈوزز عطیہ کرے گا۔

    دوسری طرف ویکسین کے حوالے سے مہم چلانے والے کچھ گروپس اس منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سمندر میں قطرے سے تشبیہ دے رہے ہیں۔ آکسفیم کا کہنا ہے کہ دنیا کی 4 ارب آبادی کا انحصار کوویکس کی طرف سے دی جانے والی ویکسین پر ہے۔

    بورس جانسن نے جمعے کے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ برطانیہ کی ویکسین مہم کی کامیابی کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اضافی ویکسین ان کے ساتھ شیئر کریں جنھیں اس کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ جی سیون ممالک میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔ امریکا اپنی 64 فی صد آبادی کو کرونا ویکسین لگا چکا ہے، جب کہ برطانیہ نے 77 فی صد لوگوں کو ویکسین لگا دی ہے۔

  • بورس جانسن فلیٹ پر بھاری رقم خرچ کر کے مشکل میں پڑ گئے

    بورس جانسن فلیٹ پر بھاری رقم خرچ کر کے مشکل میں پڑ گئے

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے فلیٹ کی تزئین و آرائش پر آنے والے اخراجات کی تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں واقع برطانوی وزیر اعظم کے فلیٹ کی تزئین و آرائش پر 2 لاکھ پاؤنڈز خرچ کر دیے گئے، جس پر سرکاری سطح پر تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔

    سیاسی اور انتخابی معاملات کے اخراجات کو دیکھنے والے برطانوی کمیشن نے شواہد کے تناظر میں رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کے لیے غیر قانونی طریقے استعمال کیے جانے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔

    برطانیہ میں اعلیٰ سرکاری سطح پر اب اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ مذکورہ فلیٹ کی مرمت کی مالی اعانت کیسے کی گئی۔

    واضح رہے کہ بورس جانسن اور ان کی منگیتر کیری سیمنڈز نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں اپنی نجی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش پر 2 لاکھ پاؤنڈز خرچ کیے ہیں، جب کہ سرکاری طور پر برطانوی وزیر اعظم کو اپنے گھر کی تزئین و آرائش اور دیگر اخراجات کے لیے سالانہ صرف 30 ہزار پاؤنڈز گرانٹ ملتی ہے۔

    بورس جانسن کے سابق چیف ایڈوائزر ڈومینک کمنگز کا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ وزیر اعظم نے ڈونرز کو ’خفیہ طور پر ادائیگی‘ کرنے کا کہا تھا، انھوں نے الزام لگایا کہ ٹوری کے ڈونرز سے فلیٹ پر ہونے والے کام کی ادائیگی کرانے کی منصوبہ بندی کی گئی، یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ بورس جانسن نے 58,000 پاؤنڈز کا عطیہ وصول کیا۔

    سابق اٹارنی جنرل ڈومینک گریو نے کہا ہے کہ بورس جانسن کو اب یہ واضح کردینا چاہیے کہ ان کے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے فلیٹ کی تزئین وآرائش کے لیے کس نے ادائیگی کی۔

  • ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    لندن: ویکسین پاسپورٹ کے معاملے میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے نظر ثانی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین پاسپورٹ کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے تاہم اس پر نظر ثانی کریں گے۔

    بورس جانسن نے مغربی لندن کے اسکول کے دورے پر گفتگو کے دوران کہا کہ کیبنٹ آفس منسٹر مائیکل گوو نظر ثانی کے معاملے کی سربراہی کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کسی شخص کے کو وِڈ اسٹیٹس کو ثابت کرنے کے لیے ویکسین پاسپورٹ یا سرٹیفکیٹ کے استعمال میں گہرے اور پیچیدہ مسائل ہیں، پب یا تھیٹر جانے کے لیے ویکسین پاسپورٹ کا استعمال ہمارے ملک میں ایک بالکل انوکھی بات ہوگی۔

    ویکسین پاسپورٹ: یورپی ممالک آپس میں الجھ پڑے

    انھوں نے کہا کہ 21 جون سے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کرنے سے متعلق انتہائی پُر امید ہوں تاہم پابندیاں ختم کرنے کی گارنٹی دینا ممکن نہیں، عوام کو اب بھی محتاط رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسین پاسپورٹ کے استعمال پر تو بات چیت ہوتی ہے تاہم وزرا کئی بار برطانیہ کے اندر اس کے استعمال کو خارج از بحث کر چکے ہیں۔

    برطانیہ میں اب تک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک کروڑ 79 لاکھ افراد کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لے چکے ہیں۔