Tag: بورس جانسن

  • برطانوی وزیر اعظم کو ایک بار پھر آئسولیشن میں جانا پڑ گیا

    برطانوی وزیر اعظم کو ایک بار پھر آئسولیشن میں جانا پڑ گیا

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن ایک بار پھر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممبر پارلیمنٹ سے ملاقات کے بعد برطانوی وزیر اعظم نے خود کو آئسولیٹ کر دیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے لی اینڈرسن کے ساتھ آدھے گھنٹے سے زائد وقت گزارا تھا، ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بورس جانسن قانون پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آئسولیشن میں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اپریل میں ایک بار کو وِڈ 19 سے متاثر ہو چکے ہیں، اس دوران ان کی حالت تشویش ناک ہو گئی تھی، اور وہ 3 راتیں آئی سی یو میں داخل رہے تھے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں بھی کرونا وائرس کی دوسری لہر شدید ہوتی جا رہی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں 24 ہزار 900 کیسز سامنے آئے، جب کہ 168 مریضوں کا انفیکشن سے انتقال ہوا۔

    دنیا بھر کے 217 ممالک اور علاقوں میں برطانیہ کا کرونا کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 7 واں نمبر ہے، جہاں کیسز کی مجموعی تعداد اب تک 13 لاکھ 69 ہزار ہو چکی ہے، جب کہ اموات کی مجموعی تعداد 51 ہزار 934 ہے۔

    اس وقت عالمی سطح پر کرونا کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 5 کروڑ 48 لاکھ 18 ہزار ہو چکی ہے، جب کہ اموات کی تعداد 13 لاکھ، 24 ہزار 500 سے زائد ہے، دوسری طرف صحت یاب افراد کی تعداد 4 کروڑ کے قریب پہنچ چکی ہے۔

  • برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں پابندیوں کے تین درجات متعارف کرا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم برطانیہ نے کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیوں کے تین درجات متعارف کر ا دیے ہیں، ان کیٹیگریز کے اطلاق سے قبل پارلیمنٹ سے ان کی منظوری لی جائے گی۔

    اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے بورس جانسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مکمل لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے تاہم آئندہ آنے والے ہفتے اور مہینے مشکل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن سے بچوں کی تعلیم اور ملکی معیشت متاثر ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اب کرونا پابندیوں کے تین درجے متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں ’میڈیم، ہائی اور ویری ہائی‘ شامل ہیں۔

    نئی حکمت عملی کے تحت پابندیوں کے میڈیم الرٹ میں ملک کے بہت سے علاقے شامل ہوں گے جہاں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے، ہائی الرٹ میں کرونا پھیلاؤ کو ایک گھر سے دوسرے گھر پھیلنے سے روکا جائے گا، ویری ہائی الرٹ وہاں ہوگا جہاں کرونا کا پھیلاؤ بہت تیزی کے ساتھ ہو رہا ہوگا، اس میں بارز، کلب اور جم بند ہوں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے واضح کیا کہ نئی حکمت عملی کے تحت کاروبار اور تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

  • کرونا سے بچنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

    کرونا سے بچنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اگر کروناوائرس سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو پبلک ٹرانسپورٹ کے بجائے پیدل یا پھر سائیکل کے ذریعے سفر کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں جزوی طور پر کاروباری مراکز کھل چکے ہیں اسی ضمن میں بورس جانسن نے ملازمین اور تاجروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سفر کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پیدل چلنا یا سائیکل کے ذریعے مقررہ مقام پر پہنچنا کروناوائرس سے بچاؤ میں معاونت کرے گی۔ ملک میں شہری گھر سے کام کرنے کے بجائے اب آہستہ آہستہ دفاتر کا رخ کررہے ہیں۔

    ْ’پرائمری اسکول یکم جون سے قبل نہیں کھلیں گے’

    رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران معاشی پلان تشکیل دیا جاچکا ہے۔ جبکہ مذکورہ منصوبے کے تحت لوگوں کو ٹیوبس، ٹرینوں اور بسوں سے دور رکھنا ہے جہاں ان کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کی معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نہیں ہٹا سکتے، نئے قوانین کے تحت لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے، ڈرائیونگ اور کام کی محدود اجازت دی جا رہی ہے، خاندان کے افراد بھی اب مل کر گھروں سے باہر کھیل کود سکیں گے۔

  • ڈاکٹرزنے میری وفات کی خبر دینے کی تیاری کرلی تھی، بورس جانسن کا انکشاف

    ڈاکٹرزنے میری وفات کی خبر دینے کی تیاری کرلی تھی، بورس جانسن کا انکشاف

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ جب وہ کرونا وائرس کی وجہ سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھے تب ڈاکٹرز نے ان کی وفات کی خبر دینے کی تیاری کر لی تھی۔

    بورس جانسن نے یہ انکشاف ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، انھوں نے انٹرویو میں زندگی اور موت کی کشمکش کا احوال بتاتے ہوئے کہا آئی سی یو میں مجھے احساس ہو گیا تھا کہ کرونا وائرس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے، یقین نہیں آ رہا تھا کہ چند دن میں صحت اتنی کیسے خراب ہو گئی۔

    کرونا سے صحت یاب برطانوی وزیر اعظم نے بتایا مجھے آئی سی یو میں کئی لیٹر آکسیجن دی گئی، میری حالت بگڑ گئی تھی، لیکن مجھے پتا تھا کہ ہنگامی صورت حال میں متبادل منصوبہ تیار ہے، ڈاکٹروں کو بھی علم تھا کہ معاملہ خراب ہونے پر کیا کرنا ہے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا: 34 لاکھ 84 ہزار انسان متاثر، ڈھائی لاکھ کے قریب لوگ ہلاک

    بورس جانسن نے کہا میں اپنے آپ سے پوچھتا رہا کہ میں اس صورت حال سے کیسے نکلوں گا، تیزی سے صحت کی خرابی پر مایوسی ہوئی، سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں ٹھیک کیوں نہیں ہو رہا، تاہم ڈاکٹروں نے میری جان بچا لی، جان بچانے پر میڈیکل اسٹاف کا شکر گزار ہوں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ بہت تیزی کے ساتھ ہلاکتوں میں اٹلی کے بہت قریب پہنچ چکا ہے، خدشہ ہے دو دن میں برطانیہ اسپین اور فرانس کے بعد اب اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا، برطانیہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 621 مریض ہلاک ہوئے، اور وائرس اب تک 28,131 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 لاکھ 82 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی یاہٹائے جانے پرکوئی تاریخ نہیں دے سکتا، بورس جانسن

    لاک ڈاؤن میں نرمی یاہٹائے جانے پرکوئی تاریخ نہیں دے سکتا، بورس جانسن

    لندن : برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے دفتر سنبھالنے کے بعد خطاب میں کہا کہ لاک ڈاؤن پر عملدرآمد، عوام کا شکرگزار ہوں، لاک ڈاؤن میں نرمی یاہٹائے جانے پرکوئی تاریخ نہیں دے سکتا، ہم وائرس کو شکست دینے کے قریب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا سے صحت یابی کے بعد فرائض کی انجام دہی کا آغاز کردیا ،دفتر سنبھالنے کے بعد خطاب میں کہا کہ کوروناکےخلاف عوام نےیکجہتی کامظاہرہ کیا، کوئی شک نہیں برطانوی عوام کوروناکوشکست دیں گے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن پر عملدرآمد پر عوام کا شکرگزار ہوں، ابھی لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کریں گے، وبا کا دوسرا مرحلہ زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، یہ وبا دوسری جنگ عظیم کےبعد سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی یاہٹائے جانے پرکوئی تاریخ نہیں دے سکتا، ہم نے وینٹی لیٹرز اور آئی سی یو کی کمی نہیں ہونے دی، ہم سب نے مل کر این ایچ ایس کو بچا لیا ہے، ہم وائرس کو شکست دینے کے قریب ہیں۔

    یاد رہے برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے معاشی دباؤ کے باوجود برطانوی لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن انتہائی حساس موڑ پر ہے، نرمی کرنا ممکن نہیں۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم کرونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے، ان کی حالت بگڑنے پر انہیں 3 دن انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں رکھا گیا تھا۔

    تاہم انہوں نے کرونا وائرس کو شکست دی اور اب جلد ہی سرکاری ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، ان کی بیماری کے دوران دنیا بھر کے لیڈرز نے ان کے لیے دعائیہ پیغامات بھجوائے۔

    برطانیہ میں مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 45 سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، جبکہ 20 ہزار سے زائد اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سوموار سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سوموار سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کرونا وائرس کو شکست دینے کے بعد اب سوموار سے اپنی دفتری ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، انہیں اسپتال سے ڈسچارج ہوئے 2 ہفتے ہوچکے ہیں۔

    10 ڈاؤننگ اسٹریٹ ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سوموار کے روز دفتر سنبھالیں گے، بورس جانسن اس سے قبل زوم پر متعدد میٹنگز میں شریک ہورہے تھے۔

    جمعے کے روز بورس جانسن نے ساتھیوں سے مشاورت کی تھی، انہیں کرونا وائرس پر حکومتی اقدامات کے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔ بورس جانسن اپنی جگہ ذمہ داریاں ادا کرنے والے ڈومینک راب سے بھی رابطے میں رہے۔

    وزیر اعظم بورس جانسن کو اسپتال سے ڈسچارج ہوئے 2 ہفتے ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم کرونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے، ان کی حالت بگڑنے پر انہیں 3 دن انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں رکھا گیا تھا۔

    تاہم انہوں نے کرونا وائرس کو شکست دی اور اب جلد ہی سرکاری ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، ان کی بیماری کے دوران دنیا بھر کے لیڈرز نے ان کے لیے دعائیہ پیغامات بھجوائے۔

    برطانیہ میں مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، جبکہ 20 ہزار سے زائد اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • بورس جانسن آئی سی یو سے وارڈ میں منتقل

    بورس جانسن آئی سی یو سے وارڈ میں منتقل

    لندن: کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طبیعت سنبھلنے کے بعد انھیں آئی سی یو سے وارڈ میں منتقل کر دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ترجمان وزیر اعظم دفتر نے بتایا کہ بورس جانسن کو انٹینسو کیئر یونٹ سے میڈیکل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے، ان کی صحت میں بہتری آ گئی ہے۔

    کو وِڈ نائنٹین کا شکار ہونے والے وزیر اعظم بورس جانسن 3 دن اسپتال کے آئی سی یو میں تھے، ان کی حالت تشویش ناک ہو گئی تھی، دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان نے ان کے لیے دعاؤں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات اور مل کر کرونا کے خلاف لڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بورس جانسن کی صحت کی خرابی کی خبر سن کر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ کرونا کی وجہ سے کسی مریض کا آئی سی یو میں جانا تشویش ناک امر ہوتا ہے۔

    وزیراعظم کا بورس جانسن کی جلد صحت یابی کیلیے نیک خواہشات کا اظہار

    فرانسیسی وزیر اعظم امانوئل میکرون نے بھی بورس جانسن کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، انھوں نے برطانوی ہم منصب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس آزمایش کے وقت میں وہ بورس جانسن اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں کی تعداد 7,978 ہو گئی ہے جب کہ اب تک وائرس سے 65 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں ڈیڑھ ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم کے بارے میں خبر سن کر افسردہ ہو گئے

    ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم کے بارے میں خبر سن کر افسردہ ہو گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے بارے میں یہ خبر سن کر افسردہ ہو گئے کہ انھیں کرونا وائرس کے باعث آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے بورس جانسن سے متعلق خبر سن کر کہا کہ انتہائی نگہداشت میں لے جایا جاتا ہے تو یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہو جاتا ہے۔ انھوں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت افسردہ ہوں کہ بورس جانسن کو انتہائی نگہداشت میں لے جایا گیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا امریکی عوام ان کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، وہ میرے اچھے دوست ہیں، بورس جانسن بہت پر عزم اور ہار ماننے والے نہیں۔

    کرونا وائرس، برطانوی وزیراعظم کو آئی سی یو منتقل کردیا گیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طبیعت مزید خراب ہونے پر انھیں آئی سی یو منتقل کیا گیا، وہ لندن کے سینٹ تھامس اسپتال میں زیر علاج ہیں، بورس جانسن نے وزیر خارجہ ڈومینک راب کو ہدایت کی کہ ان کی طبیعت سنبھلنے تک وہ ذمہ داریاں ادا کریں۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو اسپتال میں بہترین علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس سے اموات 5373 ہو گئی ہیں، 51 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

  • آئیں مل کر کرونا کو شکست دیں، برطانوی وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    آئیں مل کر کرونا کو شکست دیں، برطانوی وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپوزیشن پارٹیوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں مل کر کرونا وائرس کو شکست دیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورنس جانسن نے اپوزیشن کودعوت دیتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف پارٹی رہنماؤں کے طور پر ہماری ذمہ داری ہے کہ مل کر کام کریں۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنما میرے ساتھ بریفنگ میں بیٹھیں، آئندہ ہفتے بریفنگ میں چیف میڈیکل اور چیف سائینٹفک آفیسر موجود ہوں گے۔

    برطانوی وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میں آپ کے خیالات اور تجاویز سننا چاہتا ہوں، ملاقات میں آپ کو حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی ایمرجنسی ہے، تمام قومی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

    دوسری جانب برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث 4 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رہا کیےگئے قیدیوں کو ٹریکر لگا کر نظر رکھی جائے گی۔

    کرونا وائرس: برطانیہ کا 4 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ اٹلی اسپین اور امریکا کے بعد فرانس اور برطانیہ میں بھی کرونا وائرس کے حملے جاری ہیں،برطانیہ میں بھی اموات چین سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ برطانیہ میں کرونا سے 684 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • خوف کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کر رہے ہیں: بورس جانسن

    خوف کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کر رہے ہیں: بورس جانسن

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ اور اس کے خوف کو ختم کیا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں برطانوی وزیر اعظم نے ملک میں کرونا وائرس سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر افسردگی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ وہ کرونا وائرس کے بڑی تعداد میں نئے کیسز سے افسردہ ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں ہم متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم متحد ہو کر کرونا وائرس کے کیسز کے آگے روک لگا سکتے ہیں۔

    بورس جانسن نے بتایا کہ نیشنل ہیلتھ سروسز کے طبی عملے کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کی 39 کروڑ 70 لاکھ حفاظتی کٹس برآمد کر لی گئی ہیں، بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ اور خوف کو ختم کیا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گھر ہی سے نظام حکومت چلا رہے ہیں، اور حکومتی ذمہ داران سے مکمل رابطے میں ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائٹین سے اب تک 2,352 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 29,474 افراد متاثرہ ہیں، جن میں سے صرف 135 مریض ہی صحت یاب ہوئے، جب کہ 163 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔