Tag: بورس جانسن

  • کروناوائرس کا خوف : برطانیہ میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

    کروناوائرس کا خوف : برطانیہ میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

    لندن : کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے تین ہفتوں کےلیے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا، لاک ڈاؤن کے دوران دو سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے چین کے بعد سب سے زیادہ نقصان یورپی ممالک کو پہنچا رہا ہے جس میں سب سے زیادہ متاثر اٹلی اور اسپین ہیں جہاں اموات کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ برطانیہ میں بھی حالات انتہائی تشویش ناک ہیں جس پر قابو پانے کےلیے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔

    وزیر اعظم بورس جانسن نے پیر کی شام ٹی وی پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے عوام کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر بتائیں اور گھروں میں رہنے کی اپیل کی، بورس جانسن نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں تمام غیر ضروری دکانیں بند رہیں گی۔

    برطانوی وزیر اعظم نے عوام کو ہدایت کی کہ آپ کو گھر پر رہنا ہے اور کرونا کی وبا کو گھروں میں داخل ہونے سے روکنا ہے اور ایک دوسرے سے سماجی دوری بنائے رکھنے ہے اور تفریحی مقامات و پارکوں میں جانے سے گریز کرنا ہے۔

    بورس جانسن نے اعلان کیا کہ شہریوں کو طبی ضروریات، اشیائے خردونوش، دفتر آنے جانے کےلیے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہے، لیکن اس دوران کپڑوں، الیکڑانکس مارکیٹ، لائبریریز، شادی ہالز اور عبادت گاہیں بند رہیں گی جبکہ گھروں اور ہوٹلوں میں بھی شادی بیاہ اور کسی قسم کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تدفین کی رسومات پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اور پارکس بھی کھلے رہیں گے تاکہ لوگ ورزش کرسکیں لیکن اگر عوام نے قوانین اور احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا تو پولیس زبردستی عمل کروائے گی۔

    برطانوی وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ جو افراد انسداد کرونا وائرس احکامات کی پابندی نہیں کریں گے انہیں جرمانے اور سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا اب تک برطانیہ میں 335 افراد کو لقمہ اجل بنا چکی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6650 ہے۔

  • شہری گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں، برطانوی وزیراعظم

    شہری گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں، برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ سماجی تقریبات سے دور رہا جائے، غیر ضروری سفر نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ برطانوی شہری بارز ، کلبز، تھیٹرز جانے سےگریز کریں۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ غیرضروری روابط روک دیں، جتنا ممکن ہوگھروں سے کام کریں، سماجی تقریبات سے دور رہا جائے، غیرضروری سفر نہ کیا جائے۔

    کرونا وائرس: برطانیہ کی اپنے شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    دوسری جانب برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس کے تحت برطانوی شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پاکستان برطانیہ کی حالیہ ٹریول ایڈوائزری میں شامل نہیں اور برطانوی شہری پاکستان کا سفر کر سکتے ہیں۔ کرونا وائرس کے پیش نظر برٹش ایئر ویز اپنی 75 فیصد پروازیں پہلے ہی بند کرچکا ہے۔

    کرونا وائرس، برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات ایک سال کے لیے ملتوی

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانوی الیکشن کمیشن نے کرونا وائرس کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات کو ایک سال کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • انتخابات جیتنے کے باوجود بورس جانسن کی مشکلات کم نہ ہو سکیں

    انتخابات جیتنے کے باوجود بورس جانسن کی مشکلات کم نہ ہو سکیں

    لندن: انتخابات جیتنے کے باوجود برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، ہاؤس آف لارڈز میں ان کی خواہشات کے برعکس ایک ڈیل طے ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کو یورپی یونین سے نکالنا تو ایک طرف بورس جانسن کو برطانیہ میں یورپی باشندوں کے رہایشی حقوق کے حوالے سے تجویز بھی برطانوی امرا کو پسند نہ آئی اور انھوں نے دارالامرا میں یورپی باشندوں کو برطانیہ میں رہایشی برقرار رکھنے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    بورس جانسن کی قرارداد میں اپوزیشن کی ترمیم کے حق میں 270، جب کہ مخالفت میں 229 ووٹ پڑ گئے، اس ترمیم کی منظوری کے بعد یورپی باشندے بریگزٹ کے بعد بھی برطانیہ میں رہ سکیں گے، خیال رہے کہ بورس جانسن کی جماعت کو ہاؤس آف لارڈز میں اکثریت حاصل نہیں۔

    برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    یاد رہے کہ دس جنوری کو برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم بورس جانسن کی بریگزٹ ڈیل منظور کر لی تھی جس کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی راہ ہموار ہو گئی۔ بریگزٹ ڈیل کی حمایت میں 330 ارکان نے ووٹ دیے جب کہ 231 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیے، جس کے بعد اسپیکر نے ڈیل کی منظوری کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے انتخابات میں کام یابی کے بعد کہا تھا کہ عوام نے یہ مینڈیٹ یورپی یونین سے نکلنے کے لیے دیا ہے، برطانیہ آیندہ ماہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائے گا۔

  • یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    لندن: یوکرین طیارے کی تباہی سے متعلق بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اور کینیڈین وزرائے اعظم نے بھی دعویٰ کر دیا ہے کہ یوکرین طیارہ ایرانی میزائل لگنے سے تباہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن نے بیان دیا کہ اطلاعت ہیں کہ مسافر طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، طیارہ تباہ ہونے سے ہلاک افراد میں 4 برطانوی بھی شامل ہیں، خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے تمام فریقین اقدامات کریں۔

    ادھر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی کہا ہے کہ یوکرین کا طیارہ ایرانی میزائل کا نشانہ بنا، ممکن ہے مسافر طیارے پر میزائل دانستہ نہ مارا گیا ہو تاہم انٹیلی جنس کے پاس طیارہ میزائل سے تباہ ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں، جب تک انصاف ہوتا نہیں دکھے گا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گر کر تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق گزشتہ روز امریکی ہفتہ روزہ میگزین نیوز ویک نے دعویٰ کیا کہ طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل لگا تھا، پینٹاگون اور عراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے اس حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو جو میزائل لگا وہ روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ٹی او آر ایم ون تھا۔

    نیوز ویک نے کہا کہ پینٹاگون حکام کے مطابق واقعہ غلطی کے باعث پیش آیا تھا، سیٹلائٹ کے ذریعے بھی میزائل فائر کرنے کے شواہد ملے ہیں، جب کہ ایرانی حکام نے طیارے کو میزائل لگنے کی تردید کی ہے۔ خیال رہے ایران میں یوکرینی طیارہ گرا تھا جس میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    لندن: برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی جس کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی راہ ہموار ہوگئی۔

    بریگزٹ ڈیل کی حمایت میں 330 ارکان نے ووٹ دئیے جبکہ 231 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دئیے، جس کے بعد اسپیکر نے ڈیل کی منظوری کا اعلان کیا۔

    رپورٹ کے مطابق قانون بننے کے لیے ڈیل ہاؤس آف لارڈز میں جائے گی، ہاؤس آف لارڈز کی منظوری کے بعد برطانیہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے انتخابات میں کامیابی کے بعد کہا تھا کہ عوام نے یہ مینڈیٹ یورپی یونین سے نکلنے کے لیے دیا ہے، برطانیہ آئندہ ماہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    برطانیہ میں گزشتہ 5 سال کے دوران یہ تیسری مرتبہ عام انتخابات ہوئے تھے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر اس سے قبل وزیراعظم تھریسامے مستعفی ہوگئی تھیں۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا اس سے نکل جانے کے حوالے سے 23 جون 2017 کو ریفرنڈم ہوا تھا جس میں بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ دئیے گئے تھے جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ وہ بریگزٹ کے مخالف تھے۔

  • نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    برسلز: نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس کل برسلز میں طلب کر لیا گیا ہے جس میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس منگل کو برسلز میں طلب کیا گیا ہے، جس میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت سے خطے میں پیدا صورت حال پر غور ہوگا۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی پر الزامات کی بارش کر دی ہے، بورس جانسن نے کہا کہ جنرل سلیمانی خطے کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار تھا، ان کے قتل پر افسوس نہیں کریں گے۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل سلیمانی سے ہمارے تمام مفادات کو خطرہ لا حق تھا، ایرانی کمانڈر کا شہریوں اور مغربی اہل کاروں کی موت میں مرکزی کردار تھا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلانات خطے میں مزید تشدد کا باعث بنیں گے۔

    خیال رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے لیے قطر میں امریکی بیس بھی استعمال ہوئی تھی، غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرون العدید بیس سے بھیجا گیا تھا۔ گزشتہ روز برطانیہ نے دو جنگی بحری بیڑے خلیج فارس میں روانہ کر دیے ہیں، بحری بیڑے آبنائے ہرمز سے آئل ٹینکر اور برطانوی شہریوں کو نکالیں گے۔ خطے میں کشیدگی بڑھنے کے بعد امریکی اتحادی افواج نے عراق میں داعش کے خلاف کارروائیاں بھی بند کرنے کا اعلان کیا، نیٹو کا کہنا تھا کہ داعش کی شکست کے لیے ساتھی ممالک کے اہل کاروں کی حفاظت پہلی ترجیح ہے۔

  • برطانیہ 31 جنوری 2020 کو پورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا

    برطانیہ 31 جنوری 2020 کو پورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا

    لندن: برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم بورس جانسن کے حق کے میں فیصلہ سنا دیا، جس کے بعد اگلے سال 31 جنوری 2020 کو برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی الیکشن میں کامیابی کے بعد نئی پارلیمنٹ میں وزیراعظم بورس جانسن کی پہلی کامیابی بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ کی صورت میں سامنے آئی ہے، بورس جانسن کی حمایت میں 358 اور مخالفت میں 234 ووٹ ڈالے گئے۔

    نئی پارلیمنٹ میں آج ہونے والی ووٹنگ نے بورس جانسن کے انتخابات کرانے کے فیصلے کو درست ثابت کر دیا۔ برطانوی وزیراعظم کی اس کامیابی کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئیں۔ برطانیہ اب اگلے سال 31 جنوری 2020 کو یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے ملک کو دوبارہ متحد کریں۔

    اس سے قبل بورس جانسن نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ بریگزٹ بل کے حوالے اکٹھے ہوجائیں اور ان کی حمایت کریں۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا کہ بریگزٹ کے بعد امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے برطانیہ کو کھانے کے معیاروں میں کمی کرنا ہوگی۔

    برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    یاد رہے کہ 13 دسمبر کو برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے واضح اکثریت کے ساتھ میدان مارا تھا، جب کہ اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے نتائج کو پارٹی کے لیے مایوس کن قرار دیا تھا۔

    کنزرویٹو پارٹی 650 میں سے 365 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔

  • بورس جانسن کی کامیابی پر ہزاروں افراد کا لندن میں احتجاج، بریگزٹ پر کام کا اعلان

    بورس جانسن کی کامیابی پر ہزاروں افراد کا لندن میں احتجاج، بریگزٹ پر کام کا اعلان

    لندن: برطانوی انتخابات میں بورس جانسن کی ایک بار پھر کام یابی پر لندن میں ہزاروں افراد سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی انتخابات میں بورس جانسن کی کام یابی کے بعد ہزاروں افراد نے لندن میں احتجاج کیا اور بورس جانسن کے خلاف نعرے لگائے، انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد زخمی ہوئے، ادھر اسکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے علیحدگی کی تحریک زور پکڑنے لگی ہے.

    بورس جانسن کی جماعت نے برطانیہ میں پانچ سال کے عرصے میں تیسرے عام انتخابات میں 365 نشستیں جیتیں، کام یابی کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن نے ملکہ الزبتھ سے ملاقات کی اور حکومت بنانے کی اجازت لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ ملنے کے بعد بریگزٹ پر تیزی سے کام کریں گے، اب بریگزٹ کی بحث اپنے خاتمے تک پہنچ جائے گی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے واضح اکثریت کے ساتھ میدان مار لیا ہے، جب کہ اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے نتائج کو پارٹی کے لیے مایوس کن قرار دیا۔

    کنزرویٹو پارٹی 650 میں سے 365 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ ایس این پی 48، ایس ایف 7، ایل ڈی 11، ڈی یو پی 8، پی سی کو 4، ایس ڈی ایل پی کو 2 جب کہ گرین پارٹی اور الائنس پارٹی کو ایک ایک نشست ملی ہے۔

  • وزیراعظم کی برطانوی الیکشن میں کامیابی پر بورس جانسن کو مبارکباد

    وزیراعظم کی برطانوی الیکشن میں کامیابی پر بورس جانسن کو مبارکباد

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے برطانوی الیکشن میں کامیابی پر بورس جانسن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سے باہمی تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں برطانوی الیکشن میں کامیابی پر بورس جانسن کو مبارکباد دی۔

    وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان مل کر کام کرنے کےعزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سے باہمی تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔

    برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے انتخابات میں اب تک کے نتائج کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو 364 جبکہ بریگزٹ کی مخالف لیبر پارٹی کو 202 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ برطانیہ میں گزشتہ 5 سال کے دوران یہ تیسری مرتبہ عام انتخابات ہوئے ہیں۔

    بورس جانسن کا کہنا ہے کہ عوام نے انہیں یورپی یونین سے نکلنے کے لیے واضح مینڈیٹ دے دیا ہے اور یہ کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کے لیے دن رات کام کریں گے۔

  • برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ مطالبہ اور خواہش بےسود ثابت ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے مسترد کردیا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا گذشتہ روز ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    یورپی یونین نے برطانیہ کو انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع دے دی

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔