Tag: بوسٹر ڈوز

  • سندھ میں کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے تیسرے مرحلے کا  آغاز

    سندھ میں کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے تیسرے مرحلے کا آغاز

    کراچی : سندھ میں کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے تیسرے مرحلے کا آج سے آغاز ہوگیا، جس میں 80لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں کورونا ویکسین کے بوسٹر ڈوز کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیا گیا ، بوسٹرڈوز کیلئے تیسرے مرحلے میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین گھر گھر لگائی جائے گی۔

    آج سے 19 جون 2022 تک بوسٹر ڈوزکی مہم جاری رہے گی ، اس مہم میں 80لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    وزیرصحت عذراپیچوہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں بروقت ویکسین کی وجہ سے کورونا پر قابو پانےمیں مدد ملی ہے بہتر حکمت عملی کی وجہ سے99فیصدافرادکی ویکسین مکمل کی جاچکی ہے۔

    عذراپیچوہو نے کہا کہ عوام بوسٹر ڈوز لگوا کر خود کو کورونا سے مزید محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں اگست تک کرونا کی 3 کروڑ سے زائد ویکسینز ایکسپائر ہونے کا خدشہ سامنے آیا تھا ، حکام کا کہنا تھا کہ اگست کے آخر تک ایکسپائر ہونے والی ویکسینز میں امریکی موڈرنا اور فائزر ویکسینز شامل ہیں۔

    حکام کے مطابق پیر سے پورے ملک میں کرونا ویکسین کے بوسٹر ڈوز لگانے کی مہم شروع کی جا رہی ہے، اب تک پاکستان میں 12 کروڑ افراد نے کرونا ویکسین مکمل طور پر لگائی ہوئی ہے، جب کہ پورے ملک میں صرف 9 لاکھ افراد نے کرونا ویکسین کا پہلا بوسٹر ڈوز لگوایا ہے۔

  • ابوظبی میں داخل ہونے والوں کے لیے بڑی شرط عائد

    ابوظبی میں داخل ہونے والوں کے لیے بڑی شرط عائد

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں اومیکرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر ابوظبی نے آنے والوں پر بوسٹر شاٹس کا ثبوت دکھانا لازمی کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظبی میں داخلے کے لیے اب بوسٹر شاٹس کا ثبوت دکھانا ضروری قرار دے دیا گیا ہے، گرین پاس کی حیثیت برقرار رکھنے کے لیے کرونا کا نیگیٹو رپورٹ بھی دکھانی ہوگی۔

    وزارت صحت کی ہیلتھ ایپ کے ذریعے رواں ہفتے کے آغاز میں واضح کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں داخل ہونے والے افراد کو اپنی ویکسینیشن کی حیثیت کی تصدیق کرتے ہوئے گرین پاس دکھانا ہوگا۔

    ہیلتھ ایپ میں اب ایسے افراد جنھوں نے ویکسینیشن کی دونوں ڈوز مکمل کر لی ہیں اور 6 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے انھیں بوٹسر ڈوز لینا ضروری ہے ورنہ انھیں مکمل طور پر ویکسین شدہ نہیں سمجھا جائے گا۔

    ابوظبی میں داخل ہونے والے افراد کے لیے بھی ایپ پر اپنے گرین پاس کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے 2 ہفتوں کے اندر کرونا وائرس کا نیگیٹو رزلٹ دکھانا ہوگا۔

    ابوظبی کے محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام افراد پر لازمی ہے کہ عوامی مقامات یا سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے سے پہلے ہیلتھ ایپ پر اپنا گرین پاس ضرور دکھائیں۔

    وزارت صحت کے مطابق امارات نے اپنی 90 فی صد سے زیادہ آبادی کی مکمل ویکسینیشن کر دی ہے، یہ شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے، خیال رہے کہ امارات میں دسمبر 2021 میں کرونا کیسز میں واضح کمی دیکھی گئی تھی تاہم اب ایک بار پھر کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

  • رواں سال موڈرنا کی ایک اور بوسٹر ڈوز کی ضرورت

    رواں سال موڈرنا کی ایک اور بوسٹر ڈوز کی ضرورت

    امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا کے سی ای او اسٹیفن بینسل نے کہا ہے کہ لوگوں کو 2022 کے موسم خزاں میں ایک اور بوسٹر کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

    موڈرنا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جمعرات کو گولڈمین ساکس کے زیر اہتمام ہیلتھ کیئر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف بوسٹرز کی افادیت اگلے چند مہینوں میں کم ہونے کا امکان ہے، اور لوگوں کو رواں برس کے موسم خزاں میں ایک اور شاٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    بینسل نے کہا کہ کمپنی ایک اور کرونا ویکسین پر کام کر رہی ہے جو وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے لیے ہے، لیکن اگلے 2 مہینوں میں اس کے دستیاب ہونے کا امکان نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا مجھے پورا یقین ہے کہ ہمیں رواں برس کے موسم خزاں اور آگے بھی بوسٹرز کی ضرورت پڑے گی۔

    موڈرنا کے سی ای او کا چوتھی ڈوز کی ضرورت کے بارے میں یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے بیان کے بعد آیا ہے جنھوں نے منگل کے روز ایک اسٹڈی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا ویکسین کی چوتھی ڈوز لگنے کے ایک ہفتے بعد اینٹی باڈیز کو 5 گنا بڑھا دیتی ہے۔

  • 12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر کی بوسٹر ڈوز

    12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر کی بوسٹر ڈوز

    واشنگٹن: امریکا میں 12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر کے بوسٹر شاٹس لگانے کی منظوری دے دی گئی۔

    امریکا کے متعدی امراض کی روک تھام اور بچاؤ کے ادارے سی ڈی سی نے فائزر ویکسین کے بوسٹر شاٹس بارہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں کو لگوانے کی منظوری دے دی۔

    روئٹرز کے مطابق سی ڈی سی نے یہ فیصلہ ماہرین کی تجویز پر کیا ہے جن کے خیال میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز بارہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں کو لگوائی جا سکتی ہے۔

    سی ڈی سی کی مشاورتی کمیٹی کے 13 اراکین نے اس کی حمایت کی، جب کہ کمیٹی کے ایک رکن نے اس فیصلے کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ سی ڈی سی کو 16 سے 17 سال کے نوجوانوں میں بوسٹر ڈوز لگوانے کی تجویز کو بھی تقویت دینی چاہیے۔

    سی ڈی سی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بارہ سے سترہ سال کی عمر کے افراد کو فائزر کی دوسری ڈوز لگوانے کے پانچ ماہ بعد بوسٹر شاٹ لگوانا چاہیے۔

    کمیٹی میں اسرائیل کی وزارت صحت کی جانب سے بھی ڈیٹا پیش کیا گیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ 12 سے 15 سال کے جن بچوں کو دوسری ڈوز لگوائے ہوئے 5 سے 6 ماہ گزر گئے تھے، ان میں بھی اومیکرون سے متاثر ہونے کی شرح اتنی ہی زیادہ تھی جتنی کے غیر ویکسین شدہ بچوں میں۔

    ڈیٹا کے مطابق بوسٹر شاٹ لگوانے کے بعد اومیکرون سے متاثر ہونے کی شرح میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔

    امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے بھی پیر کو 12 سے 17 سال کے بچوں کو بوسٹر شاٹ لگوانے کی اجازت دے دی تھی، تاہم فائزر اور موڈرنا ویکسین لگوانے سے بالخصوص جوان مردوں میں دل کی سوزش ‘مائیو کارڈائٹس’ کے کیسز سامنے آنے کے پیش نظر چند سائنس دانوں نے بوسٹر شاٹ لگوانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

  • پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری کردی گئی، ہیلتھ پروفیشنلز، کمزور قوت مدافعت والے اور حال ہی میں کرونا وائرس سے صحت یاب افراد بوسٹر ڈوز لگا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب نے بوسٹر ویکسین پر پالیسی جاری کردی، پنجاب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی بوسٹر ڈوز 3 گروپس کو لگے گی۔

    پالیسی کے مطابق 30 سال سے زائد عمر کے لوگ بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، اسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، کم قوت مدافعت والے مریض بھی بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں۔

    محکمہ صحت کی پالیسی کے مطابق بوسٹر ڈوز کے لیے پہلی ویکسی نیشن کو 6 ماہ ہونا ضروری ہے، حالیہ دنوں میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریض 28 دن بعد ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    بوسٹر ڈوز میں سائنو فارم، سائنو ویک، فائزر اور موڈرنا کی بوسٹر ڈوز لگے گی۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

  • بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں اب بوسٹر ڈوز لگوانے پر شہریوں کو 100 ڈالر بھی ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو نے اومیکرون سے محفوظ رہنے کے لیے کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانے والے شہریوں کے لیے 100 ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔

    نیویارک کے سٹی میئر نے یہ اعلان شہریوں کی جانب سے عدم دل چسپی دیکھتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے۔

    کرونا کے خلاف جنگ میں نیویارک شہر کی جانب سے یہ تازہ ترین مالی ترغیب کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب شہر کرونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے زبردست پھیلاؤ کی وجہ سے کیسز میں بہت زیادہ اضافے سے نمٹ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا کی نئی تبدیل شدہ شکل اومیکرون بجلی کی رفتار سے پھیل رہا ہے جس کی زد میں آ کر ایک غیر ویکسین شدہ شخص کا انتقال بھی ہو گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اومیکرون سے بچنے کا واحد حل ویکسینیشن ہے، جن شہریوں نے ویکسین کے ٹیکوں کا کورس مکمل کر لیا ہے اب انھیں بوسٹر ڈوز لگوانے کی ترغیب دی جا رہی ہے اور کہیں کہیں سختی سے عمل درآمد بھی کرایا جا رہا ہے۔

    نیویارک میں کرونا کے نئے کیسز کے باعث دوبارہ پابندیاں بھی نافذ کی جا رہی ہیں۔

  • بوسٹر ڈوز : پاکستان سے بیرون ممالک  جانے والے افراد کیلئے اہم خبر

    بوسٹر ڈوز : پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے افراد کیلئے اہم خبر

    پشاور:صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ تمام ویکسی نیشن سینٹرز میں بوسٹرڈوز مفت دستیاب ہے تاہم بیرون ممالک سفر کرنے والے افراد کیلئے بوسٹر ڈوز پر پیسے چارج ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے کورونا صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام ویکسی نیشن سینٹرزمیں بوسٹرڈوز کاآغازکیا جارہا ہے، بوسٹر ڈوز تیس سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے ہے۔

    تیمورجھگڑا کا کہنا تھا کہ 50سال سےزائدعمرکے افراد ، طبی عملے اور کم قوت مدافعت والے افراد کیلئے بوسٹر ڈوز مفت ہے تاہم بیرون ممالک سفر کرنے والے افراد کیلئے بوسٹر ڈوز پر پیسے چارج ہوں گے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اومیکرون سےبچنےکیلئےویکسی نیشن لازمی ہے۔

    خیال رہے ملک میں اومیکرون کے کیسز کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیےمیں بوسٹر ڈوز لگانے کا آغاز ہوگیا ہے ، این سی او سی کا کہنا ہے کہ بوسٹرڈوز کورونا ویکسین کی آخری خوراک سے چھ ماہ کے وقفے کے بعد لگائی جائے گی۔

    این سی او سی کے مطابق اومیکرون کے بڑھتے کیسزکےباعث ایس اوپیزپرعمل کیا جائے، عوام ماسک پہنیں، ویکسی نیشن اور بوسٹرڈوزلگوائیں۔۔

  • این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بوسٹر ڈوز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا، این سی او سی نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز کے لیے اہل ہیں، 30 سال سے زائد افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی سہولت یکم جنوری سے دستیاب ہوگی۔ اہل افراد اپنی من پسند ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    این سی او سی نے کرونا وائرس صورتحال پر نیشنل ویکسین اسٹریٹجی پر بھی غور کیا، این سی او سی نے ویکسی نیشن کے بارے میں سخت اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے صوبوں میں ویکسی نیشن کی مقررہ اہداف پر بھی نظر ثانی کی۔

    صوبوں میں ویکسی نیشن کے نئے اہداف کے حصول کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 7 لاکھ 13 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کی گئی، ملک کے 14 کروڑ 15 لاکھ سے زائد آبادی کی ویکسی نیشن کرلی گئی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ دنیا کے 95 ممالک میں اومیکرون کے 58 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں، یورپ اومیکرون ویرینٹ کا مرکز ہے، ڈنمارک اور برطانیہ میں اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے، بھارت میں اومیکرون کے اب تک 149 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر ویکسی نیشن کروائیں۔

  • کووڈ ویکسین کی بوسٹر ڈوز کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    کووڈ ویکسین کی بوسٹر ڈوز کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا کہ کووڈ 19 ویکسین کی اضافی خوراک 50 سال سے زائد عمر کے بالغ افراد میں علامات والی بیماری سے 90 فیصد سے زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ فائزر ویکسین کا بوسٹر ڈوز استعمال کرنے کے 2 ہفتوں بعد ان افراد کو علامات والی بیماری سے 93.1 فیصد تک تحفظ ملتا ہے جن کو پہلے ایسٹرا زینیکا ویکسین استعمال کرائی گئی۔

    اسی طرح فائزر ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں میں بوسٹر ڈوز کی افادیت 94 فیصد تک دریافت ہوئی۔

    خیال رہے کہ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ ویکسین کی 2 خوراکوں کی علامات والی بیماری کے خلاف افادیت میں وقت کے ساتھ کمی آتی ہے۔

    یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی امیونزائزیشن کی سربراہ ڈاکٹر میری ریمسی نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے کووڈ 19 کی سنگین شدت کے خطرے سے دوچار افراد میں بوسٹر ڈوز سے علامات والی بیماری کے خلاف ملنے والا تحفظ ثابت ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں معمر افراد میں ویکسین کی ابتدائی 2 خوراکوں سے ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ گھٹنے لگتا ہے جس کے باعث موسم سرما کے قریب آنے پر لاکھوں افراد کو اضافی تحفظ کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو بوسٹر ڈوز کے لیے آگے آنا چاہیئے تاکہ موسم سرما کے دوران اسپتال میں داخلے اور اموات کی شرح کی روک تھام کی جاسکے۔

    اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ برطانوی حکومت کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے۔

  • فائزر کی بوسٹر ڈوز کتنی مؤثر ہے؟ طبی آزمائش کے نتائج جاری

    فائزر کی بوسٹر ڈوز کتنی مؤثر ہے؟ طبی آزمائش کے نتائج جاری

    فائزر کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز سے متعلق ادویہ ساز کمپنیوں نے طبی آزمائش کے نتائج جاری کر دیے۔

    ادویہ ساز کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز 95.6 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    ان کمپنیوں نے کرونا وائرس کے لیے اپنے بوسٹر، یعنی ویکسین کے اثر کو تقویت پہنچانے والی تیسری ڈوز کی طبی آزمائش کے نتائج جمعرات کے روز جاری کیے۔

    ان کمپنیوں سے وابستہ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 2 ٹیکوں سے حاصل ہونے والے تحفظ کا اثر 6 ماہ کے اندر ماند پڑ جاتا ہے، جب کہ طبی آزمائش میں دیکھا گیا کہ فائزر ویکسین کی تیسری ڈوز ویکسین کی افادیت کو 95.6 فی صد تک بحال کر دیتی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی اور یورپی نگران اداروں نے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد، شدید بیماری کے خطرے سے دوچار افراد اور ملازمت وغیرہ کے ذریعے وائرس کی زد میں آنے والوں کو بوسٹر لگوانے کی اجازت دی تھی۔

    مذکورہ کمپنیوں نے 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 10 ہزار افراد پر اس سلسلے میں طبی آزمائش کی، شرکا میں سے نصف کو بوسٹر یعنی ایک اضافی ڈوز دی گئی۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ دو ڈوز کے بعد تحفظ کی جو سطح حاصل ہوتی ہے، تیسری ڈوز اسے اسی سطح پر بحال کر دیتی ہے، اس کے علاوہ انتہائی متعدی متغیر قسم ڈیلٹا سمیت کووِڈ-19 کی تمام اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بہت کم ہو جاتا ہے۔