Tag: بوسٹر ڈوز

  • ڈبلیو ایچ او کا کرونا ویکسین کی تیسری ڈوز سے متعلق اہم مشورہ

    ڈبلیو ایچ او کا کرونا ویکسین کی تیسری ڈوز سے متعلق اہم مشورہ

    جنیوا: عالمی ادارۂ صحت نے مشورہ دیا ہے کہ کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو کرونا ویکسین کی تیسری ڈوز دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ویکسینیشن ماہرین کے اسٹریٹیجک ایڈوائزری گروپ کا کہنا ہے کہ مدافعتی نظام کمزور ہونے کے باعث لوگوں میں ویکسینیشن کے بعد بھی بیماری یا اچانک انفیکشن کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ویکسین ڈائریکٹر کیٹ اوبرائن نے بتایا کہ ویکسین کی تیسری ڈوز کا مشورہ شواہد کی بنیاد پر دیا گیا ہے، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کمزور مدافعتی نظام والے افراد میں اچانک انفیکشن کی زیادہ شرح دیکھنے میں آئی ہے۔

    عالمی ادارے کے پینل نے سائنوفام یا سائنوویک کی مکمل ویکسینیشن کروانے والے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ایک سے 3 ماہ بعد بوسٹر ڈوز کا مشورہ دیا، کیوں کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ وقت کے ساتھ ویکسینیشن سے ملنے والا تحفظ کم ہو جاتا ہے۔

    خود مختار ماہرین کے پینل نے کہا کہ سائنوفارم اور سائنوویک ویکسینز استعمال کرنے والے طبی حکام کو پہلے معمر آبادی میں ویکسینز کی 2 ڈوز کی کوریج کو مکمل کرنا چاہیے اور پھر تیسری ڈوز دینے پر کام کرنا چاہیے۔

  • ایف ڈی اے کے مشاورتی پینل کی بوسٹر ڈوز سے متعلق اہم سفارش

    ایف ڈی اے کے مشاورتی پینل کی بوسٹر ڈوز سے متعلق اہم سفارش

    واشنگٹن: امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مشاورتی پینل نے متفقہ طور پر 65 سالہ یا زائد العمر امریکیوں کے لیے تیسرے حفاظتی ٹیکے یعنی کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کی سفارش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف ڈی اے کے مشاورتی پینل نے جمعہ کے روز تمام امریکیوں کے لیے کووِڈ -19 ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے خلاف سفارش کی، جو کہ بائیڈن انتظامیہ کے لیے ایک بڑی سرزنش ہے، تاہم پینل نے متفقہ طور پر 65 یا اس سے زیادہ عمر کے امریکیوں کے لیے بوسٹر ڈوز کی سفارش کے حق میں ووٹ دیا۔

    سفارش میں کہا گیا ہے کہ 65 سالہ یا زائد عمر کے افراد اور زیادہ سنگین علامات میں مبتلا ہو سکنے والوں کو فائزر بائیو این ٹیک کرونا وائرس ویکسین کی تیسری ڈوز لگائی جائے، پینل کا کہنا تھا کہ بوسٹر ڈوز مذکورہ آبادی میں خطرات پر کنٹرول کرے گی۔

    واضح رہے کہ اس پینل نے 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو فائزر ویکسین کی تیسری ڈوز لگانے کی تجویز بھاری اکثریت سے مسترد کر دی ہے۔

    امریکی حکومت کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، کیوں کہ اس کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ کرونا وائرس کی ویکسین کے مؤثر ہونے کی صلاحیت ماند پڑ سکتی ہے۔

    اس پینل کی سفارشات موصول ہونے کے بعد توقع ہے کہ امریکی فُوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، فائزر ویکسین کے اضافی ٹیکے کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دے گی, یہ پینل موڈرنا ویکسین کی تیسری ڈوز لگانے کے منصوبے کا جائزہ بھی لے گا۔

  • بوسٹر ڈوز کے حوالے سے چین میں نئی تحقیق

    بوسٹر ڈوز کے حوالے سے چین میں نئی تحقیق

    امریکی طبی ماہرین نے کووڈ ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے فیصلہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ تمام شہریوں کو تیسری خوراک نہ دی جائے، بوسٹر ڈوز کے حوالے سے چین کی بھی ایک تحقیق سامنے آئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ سائنو فارم کی کووڈ 19 ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے چند ماہ بعد وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں آنے والی کمی بوسٹر ڈوز سے دور کی جاسکتی ہے۔

    سن یاٹ سین یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوئی کہ ویکسین کی تیسری خوراک سے کرونا وائرس کے خلاف خلیات پر مبنی مدافعتی ردعمل بھی مضبوط ہوتا ہے۔

    یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب چین میں بیماری کے زیادہ خطرے سے دو چار افراد کو بوسٹر ڈوز دینے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔

    یہ فیصلہ وقت کے ساتھ ویکسین سے بننے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں کمی کے خدشات پر کیا گیا۔

    سائنو فارم ویکسین پاکستان سمیت متعدد ممالک میں کووڈ کی روک تھام کے لیے استعمال کی جارہی ہے اور چین کی ویکسی نیشن مہم میں اسے مرکزی حیثیت حاصل ہے۔

    ویکسی نیشن کروانے والے ہیلتھ ورکرز کے نمونوں کے تجزیے کے بعد تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سائنو فارم کی دوسری خوراک کے استعمال کے 5 ماہ بعد وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی شرح میں 70 فیصد تک کمی آئی۔

    مگر ویکسین کی تیسری خوراک کے استعمال کے ایک ہفتے بعد اینٹی باڈیز کی شرح میں 7.2 گنا اضافہ ہوگیا۔

    تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اینٹی باڈیز کی سطح میں تبدیلی سے ویکسین کی افادیت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں یا کورونا کی نئی اقسام کے خلاف کتنا تحفظ ملتا ہے۔

  • بوسٹر ڈوز پر امریکی حکام کا فیصلہ

    بوسٹر ڈوز پر امریکی حکام کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے تجویز دی ہے کہ کرونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس تمام امریکی شہریوں کو نہ دیے جائیں، بزرگوں اور بیمار افراد کو بوسٹر شاٹ دیا جاسکتا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے کرونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس سے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے تمام امریکی شہریوں کو بوسٹر شاٹس نہ دینے کی تجویز دی ہے۔

    ایف ڈی اے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بزرگوں اور بیمار افراد کو بوسٹر شاٹ دیا جاسکتا ہے۔

    ماہرین نے 16 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر شاٹ دینے کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ ایف ڈی اے کے ووٹنگ نتائج پر سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کا مشاورتی اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ موجودہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ کووڈ 19 کے بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس نے ماہ ستمبر کے اختتام تک کووڈ 19 ویکسین کے بوسٹرز لگانے کو روکنے کے لیے کہا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد ہر ملک کی 10 فیصد آبادی کی ویکسین مکمل کروانے کو ممکن بنانا ہے اور بوسٹر ڈوزز روک کر امیر اور غریب ممالک میں ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات دور کرنا ہے۔

  • سائنوویک کی تیسری ڈوز سے کیا تبدیلی آئے گی؟ چین میں سائنسی تحقیق

    سائنوویک کی تیسری ڈوز سے کیا تبدیلی آئے گی؟ چین میں سائنسی تحقیق

    بیجنگ: چینی محققین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز ڈیلٹا کے خلاف مدافعتی نظام زیادہ طاقت ور بناتی ہے۔

    چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، فیورن یونیورسٹی، سائنوویک اور دیگر چینی اداروں کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنو ویک ویکسین کی تیسری ڈوز کرونا وائرس کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف اینٹی باڈیز کی سطح میں کمی کو ریورس کر سکتی ہے۔

    اس تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ سائنوویک کی ویکسین کروناویک کی تیسری ڈوز کرونا کی زیادہ متعدی قسم کے خلاف طویل المعیاد مدافعتی ردعمل کے حصول میں مددگار ثابت ہوتی ہے، اس تحقیق کے مطابق سائنوویک کی کووڈ ویکسین کی تیسری ڈوز وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی تعداد میں نمایاں حد تک اضافہ کر دیتی ہے۔

    اس نئی تحقیق کے نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب کرونا کی قسم ڈیلٹا دنیا بھر میں دیگر اقسام کو پیچھے چھوڑ چکی ہے اور ان ممالک میں بھی کیسز کا باعث بن رہی ہے جہاں ویکسینیشن کی شرح بہت زیادہ ہے۔ متعدد ممالک میں سائنوویک ویکسین پر بہت زیادہ انحصار کیا گیا ہے اور ان میں سے کچھ میں کروناویک استعمال کرنے والے افراد کو فائزر ویکسین کا بوسٹر ڈوز دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

    اس تحقیق میں بتایا گیا کہ سائنوویک کی 2 ڈوزز استعمال کرنے والے افراد کے نمونوں میں ڈیلٹا کے خلاف وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈی سرگرمیوں کو دریافت نہیں کیا جا سکا۔ تاہم جن افراد کو ویکسین کی تیسری ڈوز استعمال کرائی گئی ان میں 4 ہفتوں بعد دوسری ڈوز استعمال کرنے کے 4 ہفتوں کے بعد کے مقابلے میں ڈیلٹا کے خلاف وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز میں ڈھائی گنا اضافہ ہوا۔

    اس لیبارٹری تحقیق میں 66 رضاکاروں کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن میں سے 38 افراد کو ویکسین کی 2 یا 3 ڈوز استعمال کرائی گئی تھیں۔ اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور پر جاری کیے گئے۔

    اس سے قبل اگست 2021 کے شروع میں بھی کمپنی کی جانب سے تیسری ڈوز کے اثرات کے حوالے سے ایک تحقیق کے نتائج جاری کیے گئے تھے۔ اس تحقیق میں معمر افراد کو ویکسین کی دوسری ڈوز کے استعمال کے 8 ماہ بعد بوسٹر ڈوز دیا گیا، جس سے ان میں وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز میں نمایاں حد تک اضافہ ہوا۔

  • بوسٹر ڈوز کس کو، کتنی اور کیسے لگیں گی؟ تفصیلات جانیے

    بوسٹر ڈوز کس کو، کتنی اور کیسے لگیں گی؟ تفصیلات جانیے

    اسلام آباد: کرونا وائرس انفیکشن کے خلاف بوسٹر ڈوز کس کو، کتنی اور کیسے لگیں گی، حکام کی جانب سے جاری تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین بوسٹر ڈوز 12 سال سے زائد عمر والوں کو لگائی جائے گی، اور صرف ان لوگوں کو لگائی جائے گی جو ملک سے باہر جا رہے ہوں۔

    ذرائع کے مطابق بوسٹر ڈوز کے لیے متعلقہ ملک کی مخصوص ویکسین کی شرط کا ثبوت دینا ہوگا، ملک سے باہر جانے والوں میں حج، عمرہ اور سیر و تفریح کی غرض سے باہر جانے والے شامل ہیں۔

    بیرون ملک تعلیم، نوکری کے لیے جانے والوں کو بوسٹر ڈوز لگے گی، اوورسیز پاکستانیوں کو واپسی کے وقت بھی بوسٹر ڈوز لگے گی، بیرون ملک جانے والوں میں سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔

    بیرون ملک جانے والوں کو حسب ضرورت سنگل اور ڈبل بوسٹر ڈوز لگے گی، 12 تا 17 سال عمر والوں کو فائزر ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگائی جائے گی، جب کہ 18 سال سے زائد عمر ہونے پر سائنو فام، فائزر، سائنو ویک کی بوسٹر ڈوز لگے گی۔

    بوسٹر ڈوز صرف سرکاری ویکسینیشن مراکز پر لگائی جائے گی، جہاں الگ کاؤنٹرز بنائے جائیں گے، اور بوسٹر ڈوز کے لیے نیشنل بینک میں ویکسین فیس جمع کرانی ہوگی، بوسٹر ڈوز لگوانے والوں کو کارآمد ویزہ، بینک چالان دکھانا ہوگا۔

    کمزور قوقت مدافعت والے افراد کو بوسٹر ڈوز نہیں لگائی جائے گی، شناختی کارڈ نہ رکھنے والے افراد کو بھی بوسٹر ڈوز نہیں لگائی جائے گی، صرف نمز ریکارڈ میں شامل افراد کو ڈوز لگائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق تیز بخار میں مبتلا افراد اور دائمی امراض کے شکار افراد کو بوسٹر ڈوز نہیں لگائی جائے گی، البتہ کرونا کا شکار افراد صحت یابی کے بعد بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    ہر فرد کو دو اقسام کی ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگائی جا سکیں گی، جزوی، مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو ایک یا دو بوسٹر ڈوز لگائی جائیں گی، جب کہ کرونا ویکسین کی تیسری بوسٹر ڈوز لگانے کی ممانعت ہوگی۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے تاحال کرونا ویکسین بوسٹر کی توثیق نہیں کی ہے، اس لیے شہریوں کو بوسٹر ڈوز ان کی اپنی ذمے داری پر لگائی جائے گی۔

  • حکومتِ پاکستان  کا  کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے پر غور

    حکومتِ پاکستان کا کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے پر غور

    اسلام آباد : حکومتِ پاکستان نے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے سے متعلق غور کا آغاز کردیا ہے ، انٹرنیشنل پریکٹس کے مثبت نتائج ملنے پر بوسٹرڈوز لگانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے سے متعلق غور کرنا شروع کردیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین بوسٹر ڈوز حکمت عملی مشاورت سے تیار ہو گی اور بوسٹرڈوز کےبارے میں ماہرین صحت سے رائے طلب کی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے کورونا بوسٹر ڈوز سے متعلق انٹرنیشنل پریکٹس پر غور کے ساتھ ساتھ عالمی اداروں سےکورونا بوسٹر ڈوز کے نتائج کاڈیٹا مانگ لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل پریکٹس کے مثبت نتائج ملنے پر بوسٹرڈوز لگانےکاآغازہو گا، کورونا بوسٹر ڈوز لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ رواں ہفتے متوقع ہے کیونکہ بیرون ملک جانے کےخواہشمندافراد کی بڑی تعداد بوسٹر ڈوزکی منتظر ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے کےخواہشمند افراد کی بڑی تعدادکوچینی ویکسین لگی ہے جبکہ امریکا اوریورپ کے بیشتر ممالک میں چینی ویکسین قابل قبول نہیں، چینی ویکسین لگوانے والےافراد کیلئےامریکی ویکسین کابوسٹر ضروری ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ کورونا بوسٹر ڈوز بیرون ملک جانے کے منتظر افراد کا مطالبہ ہے۔

  • سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز سے متعلق اہم تحقیق

    سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز سے متعلق اہم تحقیق

    بیجنگ: چین کی تیار کردہ کرونا وائرس کے خلاف سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز مدافعت میں بڑا اضافہ کر دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی محققین کی ایک نئی تحقیق کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ دوسری ڈوز لگنے کے 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے کے بعد سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز مہلک وائرس کے خلاف لوگوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ کر دیتی ہے۔

    یہ تحقیق امریکی یونیورسٹی یئل کی طبی تحقیقات شائع کرنے والی ویب سائٹ Medrxiv پر شائع کی گئی ہے۔

    طبی تحقیقی مطالعے میں شامل 500 سے زیادہ افراد کو سائنوویک ویکسین کی دوسری ڈوز کے 6 سے 8 ماہ بعد تیسری ڈوز کا ٹیکا لگایا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ بوسٹر ڈوز اینٹی باڈیز کی سطح میں بہت زیادہ اضافے کا سبب بنی۔

    چینی محققین کی کرونا وائرس کے ماخذ سے متعلق رپورٹ

    تحقیقی نتائج میں دیکھا گیا کہ 14 دن کے بعد اینٹی باڈیز کی کثافت کا اندازہ 137.9 لگایا گیا جو تقریباً تین گنا زیادہ تھیں۔

    چینی محققین نے دیکھا کہ اگرچہ سائنوویک کی 2 ڈوز لگنے کے 6 ماہ بعد غیر جانب دار اینٹی باڈی سطح میں کمی واقع ہوئی، تاہم اس کے باوجود 2 ڈوز پر مبنی شیڈول، وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا کرنے کے حوالے سے اپنی یادداشت برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

    تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق سائنوویک کی تیسری یعنی بوسٹر ڈوز جسم میں کرونا وائرس کے خلاف امیونٹی میں نمایاں اضافہ کر دیتی ہے۔

  • فائزر کا اپنی کرونا ویکسین سے متعلق بڑا اعلان

    فائزر کا اپنی کرونا ویکسین سے متعلق بڑا اعلان

    نیویارک: امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے اپنی کووِڈ 19 ویکسین کی بہتر شکل کی طبی آزمائش کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فائزر اور بائیو این ٹیک کا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی اپنی ویکسین کو مزید بہتر بنا رہے ہیں، اور اس سلسلے میں اس کی طبی آزمائش کی جائے گی۔

    مذکورہ کمپنیوں نے جمعرات کو مشترکہ بیان میں کہا کہ ویکسین کو بہتر شکل دینے کا مقصد کرونا وائرس کی متغیر قسم ڈیلٹا کے سنگین انفیکشنز سے بچاؤ ہے، انھوں نے توقع ظاہر کی کہ ویکسین کی بہتر بنائی گئی قسم کی طبی آزمائش اگست میں متوقع ہے۔

    دونوں کمپنیوں نے، کووِڈ 19 کی موجودہ ویکسین کے تیسرے ٹیکے کی افادیت سے متعلق اپنی طبی آزمائش کے نتائج بھی جاری کر دیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ دوسرے ٹیکے کے 6 ماہ بعد تیسرے ٹیکے نے جنوبی افریقا میں دریافت شدہ بیٹا متغیر قسم کے خلاف مدافعت 5 سے 10 گنا بڑھا دی۔

    انھوں نے کہا اعداد و شمار سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ موجودہ ویکسین کے دوسرے ٹیکے کے 6 ماہ بعد، کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کی ویکسین کی صلاحیت کم زور پڑ سکتی ہے۔

    کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ 2 ٹیکوں پر مشتمل ویکسینیشن کا عمل مکمل ہونے سے 6 ماہ سے ایک سال کے عرصے میں بچاؤ کی بلند ترین سطح برقرار رکھنے کے لیے، تیسرے ٹیکے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    تاہم امریکی ادارے سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ جیسے ہی سائنسی بنیادوں پر یہ چیز سامنے آئی کہ مدافعت کو تقویت دینے کی ضرورت ہے، تو تیسرا ٹیکا لگانے میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی، فی الوقت وہ امریکی جنھیں دونوں ٹیکے لگ چکے ہیں، فی الحال انھیں مدافعت کو تقویت دینے والے تیسرے ٹیکے کی ضرورت نہیں ہے۔