Tag: بولیویا

  • بولیویا میں دو سو چالیس ملین ڈالر کی لاگت سے کیبل کار کی تیاری

    بولیویا میں دو سو چالیس ملین ڈالر کی لاگت سے کیبل کار کی تیاری

    بولیویا میں اٹھارہ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی کیبل کار مارچ سے کام شروع کردے گی۔

    بولیویا میں دنیا کے سب سے بڑے پروجیکٹ اور دوسو چالیس ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والی کیبل کار سسٹم پر کام آخری مراحل میں ہے، اسٹرین کمپنی کے نائب صدر نے بتایا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے جو کے صرف 3600 میٹر سے 4000 میٹر تک سطح سمندر کی دشوار گذرگاہ سے تعمیر کرنا بہت بڑا چیلنج ہے۔

    ماہرین کے مطابق کیبل کار کی رفتار 18 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی اور کیبل کار کو دوسری طرف لیجانے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کیا جائے، ابتدائی طور پر یہ پروجیکٹ مارچ میں کام شروع کرے گا جبکہ اس کی تکمیل اگست تک متوقع ہے۔

    اس سسٹم سے ایک گھنٹے میں 18000 مسافر اپنی منزل تک پہنچ سکیں گے اور یہ گرد و نواح کے زیادہ آبادی والے علاقوں کے لئے بھی مدد گار ثابت ہوگا۔

  • بولیویا:انسانی بالوں سے تیارکردہ منفرد ملبوسات کا فیشن شو

    بولیویا:انسانی بالوں سے تیارکردہ منفرد ملبوسات کا فیشن شو

    بولیویا مں جانوروں کے بجائے انسانی بالوں سے تیار کردہ ملبوسات پیش کئے گئے، فیشن شو میں نئے انداز کے کلیکشن دیکھ کر سب ہی حیران رہ گئے۔

    اگر آپ کے بال گررہے ہیں یا آپ لمبے بالوں سے پریشان ہوکر انہیں کٹوا رہے ہیں لیکن ان بالوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو لیجئے بولیویا کی فیشن ڈیزائنر نے اس پریشانی کا حل نکالا ہے۔

    بیولیوین ڈیزائنر نے کرسمس اور نئے سال کی خوشی میں انسانی بالوں سے تیار کردہ ڈیزائن تخلیق کئے ہیں، ان ڈریسز کی تیاری میں کوکو لیوز اور کوکو ہیئر کے ساتھ انسانی بال استعمال کئے ہیں۔

    فیشن ڈیزائنر کارمن کو یہ خیال جانوروں کے بالوں سے بننے والے فرکوٹ سے آیا، کارمن کا کہنا ہے کہ بچپن سے ہیئر اسٹائل بناتے بناتے انہی بالوں سے اسکرٹس اور جیکٹس بنانا شروع کیں اور آج اپنا نیا کلیکشن لائونچ کردیا۔

     

  • سکرے: بولیویا میں بچے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکل آئے

    سکرے: بولیویا میں بچے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکل آئے

    بولیویا میں چائلد لیبر کی حد مقرر کرنے پر سینکڑوں بچوں نے مظاہرہ کیا، نئی اصلاحات کی مخالفت کرتے ہوئے بچے سراپا احتجاج بن گئے۔

    بولیوین حکومت کی جانب سے چائلڈ لیبر کے لیے کئے گئے اصلاحات کےمطابق چائلڈ لیبرکی حد چودہ سال مقررکی گئی ہے، جسکی مخالفت کرتے ہوئے بچوں نے قومی اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی، پولیس کی جانب سے بچوں پر آنسو گیس کی بوچھاڑ کردی۔

    بچوں کا کہنا تھا کہ اپنے والدین کی معاونت کرکے وہ بمشکل اپنے گھر کے اخراجات پورے کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، نئے فیصلے سے وہ اپنے گھر اور تعلیم کے اخراجات پورے نہیں کرسکیں گے اس لیے بچوں کا مطالبہ تھا اصلاحات میں تبدیلی کی جائے۔