Tag: بِٹ کوائن

  • دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نے تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

    دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نے تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

    دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نےتاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا اور ایک لاکھ 11 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپٹو مارکیٹ میں تیزی کی لہر جاری ہے ، بِٹ کوائن کی قیمت نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نےتاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا اور قیمت ایک لاکھ 11 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

    اس سے قبل رواں برس جنوری میں بِٹ کوائن نے ایک لاکھ نو ہزار ڈالر کی سطح چھوئی تھی۔

    ماہرین کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی، یورپ و ایشیا میں شرح سود میں نرمی اور عالمی سرمایہ کاروں کی کرپٹو میں دوبارہ دلچسپی اس غیرمعمولی اضافے کی وجوہات ہیں۔

    بِٹ کوائن کے ساتھ ساتھ دیگر اہم کرپٹوکرنسیاں جیسے ایتھریم، سولانا، ڈوج کوائن اورکارڈانو میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    آن چین ڈیٹا بڑھتی ہوئی مانگ کی تصدیق کرتا ہے، نٹ کوائن کی حقیقی مارکیٹ کیپ میں مئی میں 27 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا، جب کہ نومبر کے بعد زر مبادلہ کی آمد میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی۔

  • ٹرمپ کی ایک پوسٹ ، بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ  روپے کا اضافہ

    ٹرمپ کی ایک پوسٹ ، بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ روپے کا اضافہ

    امریکی صدر ٹرمپ کی ایک پوسٹ نے بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا اور 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق  امریکی صدر ٹرمپ کی جانب  سے ٹیرف معطلی کے اعلان نے کرپٹو مارکیٹوں میں فوری تیزی کی رفتار کو جنم دیا۔

    ٹرمپ کی ایک پوسٹ سے کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں زبردست تیزی دیکھی گئی، ایک موقع پر بٹ کوائن 74 ہزار 600 ڈالر کی سطح پر دیکھا گیا اور اچانک 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔

    ایک بٹ کوائن کی قیمت میں 8 ہزار 370 ڈالر زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد جہان دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ زوال پزیر ہوئیں وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی۔

    جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت گر کر 75 ہزار 648 ڈالر فی کوائن پر آگئی جبکہ اس کا تجارتی حجم 51 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔

    مبصرین کا خیال ہے کہ ETF کا اخراج اس بات کی علامت ہے کہ تجربہ کار سرمایہ کار آگے اتار چڑھاؤ کی توقع رکھتے ہیں۔

    90 دن کی تاخیر کے بعد کیا ہوسکتا ہے، اس کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے ساتھ قیمت زیادہ ہونے کے دوران سرمایہ کار منافع کما رہے ہوں گے، یا وہ ممکنہ واپسی کی توقع میں کم اتار چڑھاؤ والے اثاثوں کو دوبارہ مختص کر رہے ہوں گے۔