Tag: بٹ کوائن

  • 7 سال پرانی کرپٹو پیش گوئی درست ثابت

    7 سال پرانی کرپٹو پیش گوئی درست ثابت

    اسلام آباد : وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی بٹ کوائن اور ایتھیریئم کے حوالے سے 7 سال پرانی پیشگوئی درست ثابت ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سرمایہ کاری و ڈیجیٹل اکانومی بلال بن ثاقب کی 7 سال پرانی کرپٹو پیشگوئی درست ثابت ہوگئی۔

    2018 میں انہوں نے بٹ کوائن کے لیے 8 ہزار ڈالر کا مضبوط سپورٹ لیول پیش گوئی کی تھی، آج بٹ کوائن 1 لاکھ 24 ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔

    بلال بن ثاقب نے اس وقت ایتھیریئم کے لیے بھی 430 ڈالر کی سطح کو اہم قرار دیا تھا، جو اب بڑھ کر 4 ہزار 300 ڈالر سے زائد پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ ان کی درست پیش گوئیوں کو ماہرین دور اندیشی اور اسمارٹ انویسٹمنٹ کی بہترین مثال قرار دے رہے ہیں۔

    وزیر مملکت نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ جس طرح 2018 میں کرپٹو ایک نظرانداز شدہ اثاثہ تھا مگر آج عالمی معیشت کا تاج بن چکا ہے، بالکل ویسے ہی پاکستان آج سرمایہ کاروں کے لیے ایک کم قیمت مگر قیمتی سرمایہ کاری ہے، جس کا مستقبل کا منافع توقعات سے کہیں زیادہ ہوگا۔

    انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان کو کرپٹو کرنسی کا نیا مرکز بنایا جائے گا اور اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کیا جا رہا ہے، جو ملکی معیشت کو نئی سمت دے گا۔

    بلال بن ثاقب کے مطابق پاکستان کرپٹو انڈسٹری میں اسٹریٹجک پوزیشن حاصل کرکے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے گا۔

  • ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں ہلچل مچ گئی ہے وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی متاثر ہوئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال آ گیا ہے، وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی اس سے محفوظ نہیں رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں بھی 10 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے اور اس کی قیمت 78 امریکی ڈالر سے نیچے آ گئی ہے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے مطابق 7 اپریل 2025 کو بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی روپے میں 2 کروڑ، 16 لاکھ 94 ہزار 882 روپے رہی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد دنیا بھر کے اسٹاک ایکسچینج میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور اس بھونچال میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبط چکے ہیں۔

    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے

    تاہم ٹرمپ اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں اور امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہےکہ وہ اس وقت تک ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکا کے برابر نہیں کر دیتے۔

    ٹرمپ کے ٹیرف اور عالمی منڈیاں

    انہوں نے عالمی اسٹاک مارکیٹس کی صورتحال پر کہا کہ کہ جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا، امریکا کی سابق بے وقوف قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، ہم ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لا رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/american-tariffs-world-trade-war/

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری: بٹ کوائن کی قیمت کے حوالے سے اہم خبر

    ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری: بٹ کوائن کی قیمت کے حوالے سے اہم خبر

    واشنگٹن : نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے دن بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار روپے سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ حلف برداری کی تقریب کے دن عالمی کرپٹو مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار روپے سے اوپر پہنچ گئی، جس نے سرمایہ کاروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔

    گرین وچ مین ٹائم (جی ایم ٹی) کے مطابق سات بج کر 40 منٹ پر 1,08,786 ڈالر کی نئی تاریخی سطح سے گر کر 1,07,949 ڈالر پر آ گئی ہے، جو کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3.2 فیصد اور ہفتے بھر میں 16.2 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

    سرمایہ کاروں نے تیزی سے بٹ کوائن کی خریداری شروع کر دی ہے، جس سے اس کی طلب میں مزید اضافہ ہوا، پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارمز پر صارفین کی سرگرمیوں میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔

    یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے اتوار کو اپنی تقریر میں بٹ کوائن کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "بٹ کوائن نے ایک کے بعد ایک نیا ریکارڈ توڑا ہے۔”

    مارکیٹ میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ کیا ٹرمپ اپنے وعدے کے مطابق "کرپٹو صدر” بننے کا ارادہ رکھتے ہیں اور کیا وہ حلف برداری کے فوراً بعد اس صنعت کے لیے اپنی حمایت پر مبنی اقدامات کا اعلان کریں گے۔

    یہ بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ٹرمپ جلد ہی بٹ کوائن اسٹریٹجک ریزرو کے قیام پر کام کریں گے، جس کے پہلے 100 دنوں میں ایسا کرنے کے امکانات پولی مارکیٹ کے مطابق 57 فیصد ہیں۔

    ذرائع نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ٹرمپ کا کرپٹو سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر ممکنہ طور پر ایک صدارتی کرپٹو کونسل تشکیل دے سکتا ہے، جس میں صنعت کے 20 بانیوں اور سی ای اوز کو شامل کیا جائے گا۔

    آخری بار بٹ کوائن نے 1,08,000 ڈالر کا ہدف 17 دسمبر کو عبور کیا تھا، جب کہ بٹ کوائن نیشنل ریزرو کے قیام کی قیاس آرائیوں کا چرچا تھا۔

    تاہم اس کا نیا سنگ میل گزشتہ ہفتے کے دوران شدید اتار چڑھاؤ کے بعد آیا ہے، 13 جنوری کو بٹ کوائن کی قیمت دو ماہ کی کم ترین سطح 89,800 ڈالر تک گر گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی تبدیلیاں اور عالمی اعتماد کی فضا کرپٹو کرنسی کی قیمتوں پر براہ راست اثر ڈال سکتی ہیں، ٹرمپ کی تقریب نے ممکنہ طور پر سرمایہ کاروں کے رویے پر اثر ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

    ماہرین کے مطابق سیاسی تبدیلیاں اکثر سرمایہ کاروں کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں واپسی کے امکانات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا، خاص طور پر ان لوگوں کا جو کرپٹو کرنسی کو روایتی مالیاتی نظام سے آزاد سمجھتے ہیں۔

    ماہرین نے وارننگ دی ہے کہ اگرچہ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے نے سرمایہ کاروں کو خوشی دی، لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ انتہائی غیر مستحکم ہے۔ سیاسی واقعات کے اثرات قلیل مدتی ہو سکتے ہیں، اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

  • 2024 کا امریکا: بٹ کوائن، نائٹروجن گیس، گوتم اڈانی

    2024 کا امریکا: بٹ کوائن، نائٹروجن گیس، گوتم اڈانی

    دنیا نے ایک اور سال کو خوش آمدید کہہ دیا ہے، لیکن گئے برس 2024 میں امریکا میں کچھ اہم چیزیں ہوئی ہیں، جن کے اثرات رواں برس پر بھی مرتب ہوتے دکھائی دیں گے۔

    ایک طرف جب امریکا اپنے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زمام اقتدار سنبھالنے کا انتظار کر رہا ہے، وہاں دوسری طرف امریکا میں کچھ اہم چیزیں ہوئی ہیں۔

    الاباما میں نائٹروجن گیس سے سزائے موت

    امریکی ریاست الاباما میں 22 نومبر کو ایک قاتل کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔ الاباما حکام کا کہنا ہے کہ نائٹروجن سے دم گھٹتے ہوئے سب سے کم تکلیف ہوتی ہے، اور یہ سزائے موت کا سب سے زیادہ ’انسانیت والا‘ طریقہ ہے۔ لیکن ناقدین کہہ رہے کہ یہ ظالمانہ اور غیر معمولی سزا ہے۔ تاہم امریکی سپریم کورٹ نے بھی ناقدین کی درخواست خارج کر دی تھی۔ یوں الاباما میں کیری گریسن نامی شخص تیسرا شہری بن گیا جسے نائٹروجن گیس کے ذریعے ہمیشہ کی نیند سلا دیا گیا۔ تیس سال قبل 1994 میں اس نے وکیلین نامی ایک لڑکی کو بھیانک طریقے سے قتل کیا تھا، اس نے لفٹ مانگی تھی، اور پھر گریسن نے اس پر تشدد کیا، اس کا ایک پھیپھڑا نکالا، اس کی انگلیوں سمیت دیگر اعضا کاٹے، جب اس کی مسخ شدہ لاش ملی تو اس کے جسم پر 180 گہرے زخم تھے۔ سزائے موت کے بعد الاباما کے اٹارنی جنرل نے کہا آج انصاف ہو گیا ہے۔

    گوتم اڈانی پر مقدمہ

    ایئرپورٹس کی تعمیر کے ٹھیکوں سے لے کر بجلی سپلائی اور کوکنگ آئل کی فروخت تک، وہ ایک وسیع گروپ کے مالک ہیں، یہ ذکر ہے دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک، بھارتی ارب پتی 62 سالہ گوتم اڈانی کی، جن پر امریکا میں رشوت ستانی کا کیس چل رہا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں ہی اڈانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا جشن منایا تھا۔ لیکن اب امریکا میں وفاقی استغاثہ نے ان پر کروڑوں ڈالر کی رشوت دینے اور امریکا میں رقم چھپانے کا الزام لگا دیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی کمپنی کے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر انڈین حکام کو 265 ملین ڈالر رشوت دی تاکہ انڈین پاور سپلائی کے کنٹریکٹس حاصل کر سکیں اور اس طرح انھوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو جان بوجھ کر گمراہ کیا۔ لیکن ظاہر ہے کہ گروپ نے اس الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ اڈانی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مقدمے کی وجہ سے ایک ہفتے کے اندر اندر انھیں اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 55 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    بٹ کوائن کی قیمت

    اور بٹ کوائن ۔۔۔ جی ہاں ٹرمپ کے آتے ہی ایک بٹ کوائن کی قیمت ایک لاک ڈالر تک پہنچ گئی ہے، کیوں کہ سرمایہ کاروں کو یقین ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں ’کرپٹو فرینڈلی‘ ہوں گی، اور وہ بٹ کوائن ٹریڈ کے راستے سے قانونی اور ریگولیٹری رکاوٹیں کم کر دیں گے۔

    امریکا کی، اسلحے کی سیاست کا بھیانک پہلو

    جہاں تک جنگوں کا معاملہ ہے تو امریکا ایک طرف روس کے خلاف یوکرین کو بڑے پیمانے پر ہتھیار فروخت کر رہا ہے، اور ابھی حال ہی میں بائیڈن نے روس کے اندر لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔ صرف یہی نہیں، بائیڈن انتظامیہ نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے لیے گزشتہ ایک برس میں اسرائیل کو بھی بے پناہ اسلحہ فروخت کیا ہے۔ اور تازہ ترین پیکج کے طور پر 27 نومبر کو امریکا نے 680 ملین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ لیکن وہاں دوسری طرف انھوں نے نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر انصاف کی عالمی عدالت آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کر دیا ہے۔ مگر دوہرا معیار دیکھیں کہ جب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف آئی سی سی نے وارنٹ گرفتاری جاری کیا تو امریکا نے اس کی بھرپو حمایت کی، اور ابھی بھی امریکا کی جانب سے یہ دلیلیں دی جا رہی ہیں کہ ان دونوں وارنٹس میں فرق ہے، نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ غلط ہے۔

    صرف یہی نہیں کہ مشرق وسطیٰ (فلسطین کے خلاف اسرائیل) اور مشرقی یورپ (روس کے خلاف یوکرین) میں امریکا نے اسلحے کی بھیانک سیاست کی ہو، امریکا نے مشرقی ایشیا میں بھی (چین کے خلاف تائیوان کو) 385 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے، ڈیل میں لڑاکا طیاروں اور ریڈار سسٹم کے اسپیئر پارٹس شامل ہیں۔ چین نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف ایشیا اور مشرقی یورپ میں دو بڑی طاقتوں کے خلاف چھوٹے ممالک کو ہتھیار فراہم کر کے اپنے دیرینہ حریفوں کے لیے مشکل کھڑی کر رہا ہے، دوسری طرف مشرق وسطیٰ میں ایک مضبوط قوت کو چھوٹی سی طاقت کے خلاف بے دریغ ہتھیار فراہم کر کے خطے میں ایک وسیع جنگ کی آگ بھڑکا رہا ہے۔

    دیگر ممالک کی سیاست میں مداخلت

    ڈونلڈ ٹرمپ ویسے تو اس بات کے لیے مشہور ہیں کہ وہ امریکا کے پھیلے ہوئے پر سمیٹنا چاہتا ہے، لیکن ایک سطح پر وہ دیگر صدور سے زیادہ جارحانہ انداز میں عالمی معاملات سے نمٹنے کی کوشش کیا کرتے ہیں، جیسا کہ اپنی پچھلی مدت میں ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن کے ساتھ تین ملاقاتیں کی تھیں لیکن اپنے سخت مؤقف کی وجہ سے وہ کوئی نتیجہ حاصل نہیں کر سکے تھے۔

    اسی طرح جنوبی امریکی ملک برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو نے امید ظاہر کی ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوری میں وائٹ ہاؤس واپسی ان کی اپنی سیاسی واپسی کو تقویت دینے میں مدد کرے گی، ان کی خواہش ہے کہ ٹرمپ برازیل کے خلاف پابندیاں لگا کر دباؤ ڈالے اور ناکام بغاوت میں حصہ لینے کے جرم پر ان کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلے کو روکے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ برازیل میں اپنے حلیف کی مدد کے لیے مداخلت کریں گے یا نہیں۔

  • بٹ کوائن نے تاریخ میں پہلی مرتبہ 1لاکھ  ڈالرز کی حدعبور کرلی

    بٹ کوائن نے تاریخ میں پہلی مرتبہ 1لاکھ ڈالرز کی حدعبور کرلی

    کرپٹو کی دنیا میں بٹ کوائن نے تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک لاکھ ڈالرز کی حد عبورکرلی، ٹرمپ کے انتخاب کے بعد کرنسی کی قدر کافی بڑھ چکی۔

    خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک لاکھ 3 ہزار ڈالرز کی سطح پرپہنچ گیا ہے، کرپٹو ورلڈ ٹرمپ کی جانب سے سیکیورٹیز ریگولیٹر کی قیادت کیلئے پال آٹکنز کو نامزد کرنے پر خوش ہے۔

     

    صارفین بھارتی سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر کرپٹو کرنسی کی ویڈیوز دیکھ کر حیران

     

    کرپٹو فرینڈلی پال آٹکنز کی ایس ای سی قیادت کے انتخاب کے بعد بٹ کوائن نے تاریخ رقم کی، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کابینہ کیلئے نامزدگیاں جاری ہیں۔

    ٹرمپ نے پال آٹکنز کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی قیادت کےلیے منتخب کیا ہے، 5 نومبر کو ٹرمپ کے انتخاب کے بعد ڈیجیٹل کرنسی کی قدر 130 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔

  • بٹ کوائن نے اب تک کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے

    بٹ کوائن نے اب تک کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے

    بٹ کوائن نے تاریخ میں پہلی مرتبہ 80 ہزار ڈالر کی سطح عبور کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کرلیا، جو ٹرمپ کی جیت کے اعلان کے فوراً بعد 75ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی سرمایہ کاروں نے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کا جائزہ لینا جاری رکھا ہوا ہے، جس کے باعث دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں یہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    فوربز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوائن بیس کے ڈیٹا کے مطابق جو کہ ٹرینڈنگ ویو نے رپورٹ کیا ہے کہ دنیا
    کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کی قیمت 81,500 ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 تمام خبریں

    امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بٹ کوائن کی قدر پہلی بار $80,000 سے تجاوز کرگئی ہے یہ سنگ میل 2024 میں بٹ کوائن کے لیے 93% کے اضافے کے بعد حاصل کیا گیا ہے جس کی کرپٹو کرنسیوں کے لیے دوستانہ ہونے کی توقع ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں کرپٹو کرنسیوں کو گھوٹالا قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد سے انہوں نے اپنی پوزیشن کو یکسر تبدیل کر دیا، یہاں تک کہ اس کی حمایت میں اپنا پلیٹ فارم بھی شروع کیا۔

    بعد ازاں انہوں نے امریکا کو ’دنیا کا بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسی کیپٹل‘ بنانے کا وعدہ کیا ہے اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے تعلق رکھنے والے معروف ارب پتی ایلون مسک کو آڈٹ کا انچارج بھی بنایا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت : بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت : بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر معروف ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے ایک نئی تاریخی بلندی کو چھو لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبروں سے کرپٹو مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھی گئی اور Bitcoin ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ کرپٹو سرمایہ کاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی فتح کا جشن منایا۔

    ٹرمپ کی جیت کی خبروں پر 15 دن میں ایک بٹ کوائن 64 ہزار سے بڑھ کر 75 ہزار ڈالر کا ہوگیا کیونکہ سرمایہ کاروں کا جھکاؤ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف تھا۔

    آج صبح ڈیجیٹل کرنسی 7 فیصد اضافے سے $75,005.08 تک پہنچ گئی، جو مارچ میں $73,797.98 کی ​​بلند ترین سطح پر تھی اور اس کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت سال کے دوران $70,000 سے نیچے رہی۔

    سرمایہ کاروں کو توقع تھی کہ بٹ کوائن کی تجارت اس وقت تک تیز رہے گی جب تک کہ واضح فاتح کا اعلان نہیں کیا جاتا، نائب صدر کملا ہیرس کی جیت سے بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کا خطرہ متوقع تھا، جبکہ تاجروں نے ٹرمپ کی جیت کی صورت میں قیمت میں اضافے کا اندازہ لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں : کوئی نئی جنگ نہیں، جاری جنگوں کا خاتمہ کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایکسچینج Crypto.com کے چیف ایگزیکٹیو کریس مارزلیک نے کہا، "کرپٹو کا مستقبل آج سے زیادہ روشن کبھی نہیں دیکھا۔”

    بٹ کوائن میں اضافے سے دوسرے کرپٹو ٹوکنز کے شیئر کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، ایتھر کی قیمت 8.6 فیصد بڑھ کر 2,622 ڈالر ہوگئی، ایتھیریم کو بِٹ کوائن کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو کرنسی کہا جاتا ہے، جسے ایتھر ٹوکن کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بھی بلاک چین کے ذریعے چلتی ہے۔

    اس کے علاوہ سولانا 11 فیصد بڑھ کر 184 ڈالر ہوگئی جبکہ ایلون مسک کے پسند کردہ میم ٹوکن ڈوج کوائن کی قیمت 16 فیصد بڑھ کر 20 سینٹ تک پہنچ گئی۔

    خیال رہے ٹرمپ نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے بیٹوں اور کاروباری افراد کے ساتھ ورلڈ لبرٹی فنانشل کے نام سے ایک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم شروع کریں گے، ورلڈ لبرٹی فنانشل صارفین کو ایک دوسرے کو یا اس سے کرپٹو کرنسیوں کو قرض دینے یا لینے کے قابل بناتا ہے۔

    واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔

    ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔

    ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔

  • بٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    بٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    کرپٹو کرنسی ’بٹ کوائن‘ کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، یورپ میں فی بٹ کوائن 65,537 ڈالرز پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن 65 ہزار ڈالر سے زائد کی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے، گزشتہ روز یہ دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا۔

    یورپ میں بٹ کوائن کی ابتدائی طور پر قیمت 65,537 ڈالر تک جا پہنچی ہے، جو ایشیائی ٹریڈ میں یہ دو سال کی بلند ترین سطح ہے، آخری بار بٹ کوائن 4 فی صد اضافے کے ساتھ 65,045 ڈالر پر تھا، جب کہ نومبر 2021 میں اس نے 68,999.99 ڈالر کا ریکارڈ بنایا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ہے جس کی قیمت میں رواں برس 50 فی صد کا اضافہ ہوا ہے، اور زیادہ تر یہ اضافہ گزشتہ چند ہفتوں میں ہوا ہے، اس کی وجہ امریکا میں رجسٹرڈ بٹ کوائن فنڈز میں اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    دراصل رواں سال کے آغاز میں امریکا میں اسپاٹ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کی منظوری دی گئی تھی، جس نے نئے بڑے سرمایہ کاروں کے لیے راستہ کھولا، ماہرین بٹ کوائن کی قیمت مزید بڑھنے کی توقع ظاہر کر رہے ہیں۔

  • بھاری مالیت کے بٹ کوائن ضبط

    بھاری مالیت کے بٹ کوائن ضبط

    برلن: جرمنی کے مشرقی صوبے سیکسنی میں پولیس نے دوران تفتیش تقریباً دو بلین یورو مالیت کے بِٹ کوائنز کو ضبط کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی میں یہ مالیت کے لحاظ سے آج تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے کہ حکام نے دو بلین یورو یا 2.17 بلین امریکی ڈالر کے برابر بِٹ کوائنز اپنے قبضے میں لے لیے۔

    وفاقی جرمن دفتر بی کے اے کی صوبے سیکسنی میں ترجمان کائی آندرس نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے تفتیش کے دوران ایک ملزم نے اربوں مالیت کی یہ ورچوئل کرنسی حکام کے حوالے کردی۔

    رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ کارروائی کے دوران دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا دونوں ایک پائریسی پورٹل چلاتے تھے، حکام نے بتایا کہ ملزمان پر شبہ تھا کہ وہ مئی 2013 تک سائبر کرائمز کے ارتکاب کے لیے ایک ایسا پائریسی پورٹل چلاتے تھے جس کے ذریعے مجرمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تاوان وصول کیا جاتا تھا۔

    بٹ کوائن کی قیمت ڈیڑھ سال کی بلند ترین پر

    صوبائی محکمہ نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کے قبضے سے ضبط کیے جانے والے  50 ہزار بِٹ کوائن کے بارے میں شبہ ہے کہ ان ملزمان نے یہ مہنگی کرپٹو کرنسی تاوان کی رقوم سے ہی خریدی تھی۔

    دوسری جانب سیکسنی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی بہت طویل اور تکنیکی تفتیشی عمل کے نتیجے میں ممکن ہوا، بِٹ کوائن چونکہ ایک ورچوئل کرنسی ہے، اس لیے قبضے میں لیے گئے 50 ہزار کوائنز اب سیکسنی میں بی کے اے کے ایک آن لائن والٹ میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں جن ورچوئل کرنسیوں کی آن لائن خریدو فروخت ہوتی ہے، ان میں سے بِٹ کوائن مہنگی ترین کرپٹو کرنسی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت ایک بِٹ کوائن کی مالیت تقریباً 40 ہزار یورو یا43 ہزار امریکی ڈالر سے زائد بنتی ہے اور ضبط کردہ بِٹ کوائنز کی تعداد 50 ہزار بتائی گئی ہے۔

  • ایران نے عالمی مالی پابندیوں کا حل نکال لیا

    ایران نے عالمی مالی پابندیوں کا حل نکال لیا

    تہران: ایران نے عالمی مالی پابندیوں کا حل نکال لیا، تہران نے بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل کرنسیوں میں لین دین شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپٹو کرنسی ایکسچینج ’ایف ٹی ایکس‘ پر گزشتہ ہفتے کے اختتام تک ایران کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسیوں کا استعمال سرخیوں میں رہا۔

    ایران کرپٹو کرنسیوں کا استعمال عالمی مالیاتی نظام سے کٹ جانے کے نقصانات پر قابو پانے کے لیے کر رہا ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں جاری ہونے والی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران پر وسیع امریکی مالی پابندیوں کے باوجود ایک معروف کرپٹو ایکسچینج ’بائنانس‘ نے 2018 سے اب تک 7.8 بلین ڈالر مالیت کے ایرانی کرپٹو میں لین دین کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹرون ٹوکن کے علاوہ ایرانی لین دین بٹ کوائن، ایتھر، ٹیتھر اور ایکس آر پی جیسی معروف کرپٹو کرنسیوں اور ایک چھوٹے ٹوکن لائٹیکوئن میں بھی ہو رہا ہے۔

    سائبر سیکیورٹی تجزیہ کار علی پلوسنسکی کے مطابق ایران نے حالیہ برسوں میں امریکی پابندیوں کے اثرات سے بچنے اور ملکی آمدنی کو کامیابی کے ساتھ بڑھانے کے لیے کرپٹو کرنسیوں اور کرپٹو مائننگ کو تیزی سے استعمال کیا ہے۔

    ایران کے پاس اہم قدرتی وسائل ہیں، خاص طور پر قدرتی توانائی کے وسائل، ایران نے تیل اور گیس کے شعبے پر سخت امریکی پابندیوں کے جواب میں ان میں سے کچھ وسائل کو بجلی کی پیداوار کی طرف موڑ دیا ہے، تاکہ کرپٹو مائننگ اور کرپٹو کرنسیوں کو اکٹھا کیا جا سکے۔

    واضح رہے کہ ایران میں ذاتی فائدے کے لیے کرپٹو مائننگ ممنوع ہے، اس لیے غیر قانونی مائننگ کے خلاف پولیس پورے ملک میں باقاعدگی کے ساتھ کریک ڈاؤن میں مصروف ہے۔