Tag: بٹ کوائن

  • کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کریش ہوگئی

    کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کریش ہوگئی

    کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کریش کر گئی جس کے بعد بٹ کوائن کی قدر میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوگئی، اس کے ساتھ ہی کرپٹو کرنسی میں بھاری سرمایہ کاری کرنے والوں میں ہیجان پیدا ہوگیا ہے۔

    کرپٹو کرنسی کے حوالے سے خبریں دینے والی ویب سائٹ کوائن جیکو کے مطابق گزشتہ 7 روز میں بٹ کوائن کی قدر میں 27 فیصد سے زائد کی کمی ہوچکی ہے، جس کی اہم وجہ سرمایہ کاروں کی خطرات کے حامل اثاثوں بشمول کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری سے دور ہونا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر گزشتہ روز 18 ماہ کی کم ترین سطح 21 ہزار ڈالر پر پہنچ گئی۔ بٹ کوائن کی قدر میں اس سے پہلے اتنی بڑی کمی گزشتہ سال نومبر میں ہوئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق کرپٹو کرنسی مارکیٹ کو گرانے میں امریکا کے ادارے برائے شماریات کی افراط زر کے حوالے سے جاری ہونے والے اعداد و شمار اور الگورتھمک مستحکم کوائن ٹیرا یو ایس ڈی اور لیونا کے ساتھ ٹیرا ایکو سسٹم کے ڈھے جانے نے اہم کردار ادا کیا۔

    کرپٹو انڈسٹری پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق بٹ کوائن کی قدر 20 ہزار ڈالر سے بھی نیچے جانے کے امکانات ہیں۔ تاہم، اس کا ایک مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ طویل المدتی سرمایہ کاروں کے لیے فائدہ اٹھانے کا یہ بہترین وقت ہے۔

    تھیمیٹک کرپٹو انویسٹمنٹ پلیٹ فارم کے شریک بانی اور سی ای او کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بٹ کوائن مائننگ، اپنے خلاف ہونے والے کریک ڈاؤن اور سخت قانون سازی کے باوجود سروائیو کر رہی ہے اور میں دیکھ سکتا ہوں کہ آئندہ 5 سالوں میں کرپٹو مارکیٹ کیپ 10 کھرب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ بہت زیادہ منافع کے باوجود کرپٹو اثاثے بہت زیادہ رسکی اور متغیر شمار کیے جاتے ہیں، لہٰذا سرمایہ کاروں کو اس میں اپنی بچت کا 5 تا 10 فیصد سے زیادہ مختص نہیں کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ کرپٹوکرنسی کی مارکیٹ پر نظر رکھنے اور اس کی قدر کے بارے میں پیش گوئی کرنے والے تجزیہ کاروں نے نئے سال کے آغاز پر ہی پیش گوئی کردی تھی کہ 2022 بٹ کوائن کے کریش ہونے کا سال ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا تھا کہ آنے والے مہنیوں میں بٹ کوائن کی قدر میں بہت بڑی کمی ہوگی جس کے اثرات دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں پر بھی مرتب ہوں گے۔

  • بٹ کوائن رکھنے والوں کیلئے اہم  خبر

    بٹ کوائن رکھنے والوں کیلئے اہم خبر

    نیو یارک: بٹ کوائن جولائی2021 کے بعد پہلی مرتبہ 30ہزار ڈالر کی سطح سے نیچے گر گیا، بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور بٹ کوائن مارکیٹ میں 29 ہزار سات سو 64 ڈالرز کی سطح تک گرنے کے بعد دوبارہ 30 ہزار ڈالر کی سطح پر آگیا۔

    جولائی دوہزار اکیس کے بعد پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قدر ایسی نمایاں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں، جن کے باعث سرمایہ کار ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

    خیال رہے نومبر میں بٹ کوائن نے 69 ہزار ڈالرز کو چھو کر ریکارڈ بنایا تھا۔

    کرپٹو کرنسی میں دلچسپی رکھنے والے بٹ کوائن کو افراط زر کے خلاف ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ روایتی سرمایہ کار اسے ایک خطرناک اثاثہ سمجھتے ہیں۔

    یو ایس فیڈرل ریزرو دہائیوں کی بلند افراط زر سے نمٹنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے، اس لیے روایتی سرمایہ کار بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل ٹوکنز کے ساتھ دیگر غیر مستحکم اثاثوں میں سے اپنا سرمایہ واپس اٹھا رہے ہیں۔

  • یو اے ای: اسکول فیس بٹ کوائن میں‌

    یو اے ای: اسکول فیس بٹ کوائن میں‌

    دبئی: دنیا بھر میں بٹ کوائن کا بہ طور کرنسی استعمال وسعت اختیار کرتا جا رہا ہے، جلد اسکول فیسوں کی ادائیگی بھی اس ڈیجیٹل کرنسی میں ہونے لگے گی۔

    متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے ایک اسکول نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایتھریم اور بٹ کوائن جیسی ڈیجیٹل کرنسیوں میں فیس وصولی کے آپشن پر غور شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ چند سال قبل تک عوام کی اکثریت بٹ کوائن یا کرپٹو کرنسی کے نام سے واقف تک نہ تھی، لیکن یوکرین پر روسی حملے کے بعد دنیا بھر میں اس کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔

    خلیجی ذرائع ابلاغ کے مطابق سٹیزنز اسکول کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دبئی کی جانب سے کرپٹو اثاثوں کے لیے کی گئی قانون سازی کے بعد ہم والدین کو بٹ کوائن اور ایتھریم کی شکل میں فیس ادا کرنے کی سہولت فراہم کرنے پر سوچ رہے ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کے مطابق کرپٹوکرنسیوں کی وصولی کے لیے حکومت کی جانب سے متعین کردہ طریقہ کار اور پلیٹ فارم کو استعمال کیا جائے گا، یہ پلیٹ فارم ڈیجیٹل کرنسی کو خود کار طریقے سے درہم میں تبدیل کر دیتا ہے۔

    دبئی کے اسکول کے بانی زاویا عادل الزرونی کا کہنا ہے کہ پہلے کرپٹو کرنسی صرف سرمایہ کاروں کے درمیان ہی گھوم رہی تھی، اب یہ مرکزی دھارے میں شامل ہو کر روایتی مالیاتی نظام کو تبدیل کر رہی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق امارات کی ڈیجیٹل معیشت میں اس سے نوجوان نسل کا کردار بڑھ جائے گا۔

    واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں یو اے ای کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک نئے قانون کی منظوری دی تھی۔

  • کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی کی بڑھتی مالیت کی وجہ سے جہاں ایک طرف تو لوگ راتوں رات امیر بن رہے ہیں، وہیں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو اس کی سرمایہ کاری کے پیچھے زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا بیٹھے۔

    دنیا بھر کی طرح افریقہ کے پسماندہ ملک کینیا میں بھی کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کو بہت مقبولیت حاصل ہے، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جعل سازوں نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں کینیائی شہریوں کو 120 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے محروم کردیا۔

    اس حوالے سے کینیا کی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کیبنٹ سیکریٹری جومو کیرون کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کرپٹوکرنسی کے بارے میں بہت کم معلومات ہے۔

    دھوکے باز گروہ شہریوں کی اسی لاعلمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ سال ان سے لاکھوں ڈالر کی رقم لوٹ کر فرار ہوچکے ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ افریقی ممالک نائجیریا، کینیا، تنزانیہ اورجنوبی افریقہ میں کرپٹو مارکیٹ کی نمو 12 سو فیصد تک بڑھ چکی ہے، ایک سال کے عرصے میں ڈیجیٹل کرنسی کی مارکیٹ 106 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    تجارتی حجم کے لحاظ سے کینیا دیگر افریقی ممالک کی نسبت پہلے نمبر پر ہے۔

  • تھائی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا

    تھائی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا

    بینکاک: تھائی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور وسطی امریکا کے ملک ایل سلواڈور میں بٹ کوائن کی بدولت ہونے والی معاشی بہتری نے دوسرے ممالک کو بھی اسے قبول کرنے پر راغب کردیا ہے۔

    تھائی لینڈ کا اسٹاک ایکسچینج جلد ہی اپنے پلیٹ فارم پر کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے جا رہا ہے۔

    تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے اس ضمن میں تھائی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو درکار دستاویزات جمع کروا دی گئیں تھی۔

    اب ایس ای ٹی صرف ایس ای سی کی جانب سے منظوری کا انتظار کر رہی ہے جس کے بعد ڈیجیٹل کرنسی کو حصص بازار میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

    تھائی لینڈ کی جانب سے یہ اقدام جنوب ایشیائی ممالک میں کرپٹو سیکٹر میں تیزی سے ہونے والی وسعت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق تھائی لینڈ کے 36 لاکھ سے زائد شہری کرپٹو کرنسی کی ملکیت رکھتے ہیں، جو کل آبادی کا 5.2 فیصد بنتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ای ٹی 2022 کی تیسری سہ ماہی میں کرپٹو خدمات کی فراہمی شروع کردی جائے گی، تاہم ایس ای ٹی کرپٹو ٹریڈنگ سروسز فراہم نہیں کرے گا، صرف استعمال کنندگان کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے گا۔

    تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کے صدر پیکورن پیتھاتاواچے نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ ہمارے ایس ای سی کے ریگولیٹرز جلد ہی اس کی اجازت دے دیں گے، اور ہمیں امید ہے کہ ہم اس سال کی تیسری سہ ماہی سے اس آپریشن کا آغاز کر سکیں گے۔

  • بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    نیویارک: امریکا میں 6 برس قبل بٹ کوائن کی اب تک کی ہونے والی سب سے بڑی چوری کا معمہ حل ہو گیا، محکمہ انصاف نے منگل کو بتایا کہ اس نے ساڑھے 3 ارب ڈالر مالیت کے چوری شدہ بٹ کوائن ضبط کر لیے ہیں، اور ایک شادی شدہ جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے منگل کی صبح مین ہٹن میں نیویارک کے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے، جس پر کرپٹو کرنسی کو لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے، ان ہیکرز نے چھ سال قبل بٹ کوائن کی چوری کی بڑی واردات کی تھی۔

    امریکی حکام کے مطابق اس چوری کے پیچھے ایک آدمی اور اس کی بیوی کا ہاتھ ہے، 34 سالہ اِلیا لکٹینسٹائن، اور اس کی 31 سالہ بیوی ہیدر مورگن نے ایک لاکھ 19 ہزار 754 بٹ کوائن چرائے تھے، یہ چوری 2016 میں ہانگ کانگ میں واقع بِٹ فنیکس سے کی گئی تھی، جو دنیا کے بڑے ورچوئل کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں نے غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی رقم سے سونا، نان فنجیبل ٹوکنز اور پانچ سو ڈالر کا والمارٹ کا گفٹ کارڈ لیا تھا، دونوں نے عوام کے سامنے اپنی جعلی شناخت ظاہر کی ہوئی تھی، مرد عرف کے طور پر ‘ڈچ’ جب کہ خاتون ’ریزل خان‘ عرف استعمال کرتی تھی اور خود کو ریپ گلوکارہ کہتی تھی۔

    نائب اٹارنی جنرل لیسا موناکو کا کہنا ہے کہ یہ امریکی محکمہ صحت کی سب سے بڑی مالی کارروائی ہے، اس گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ کے لیے محفوظ پناہ گاہ یا اپنے مالیاتی نظام کے اندر لاقانونیت کا علاقہ نہیں بننے دیں گے۔

    نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہونے والی ابتدائی پیشی کے دوران امریکی مجسٹریٹ جج ڈیبرا فری مین نے لکٹینسٹائن کو 50 لاکھ ڈالر اور مورگن کو 30 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • امریکا سونی کمپنی کو چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا

    امریکا سونی کمپنی کو چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا

    واشنگٹن: سونی کمپنی کے ایک ملازم نے کمپنی کے کروڑوں ڈالرز چرا کر انھیں بٹ کوائن میں تبدیل کر دیا تھا، تاہم ایف بی آئی نے رقم برآمد کر لی، اب امریکا سونی کمپنی کو یہ چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ امریکا نے پیر کو 154 ملین ڈالر سے زیادہ کے فنڈز کی واپسی کے لیے شہری ضبطی کی شکایت درج کرائی ہے، جو مبینہ طور پر ٹوکیو میں قائم سونی کارپوریشن کے ذیلی ادارے سے چوری کیے گئے تھے، اور پھر ایف بی آئی کی تحقیقات کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے ضبط کر لیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تقریباً 15 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز پر مبنی یہ رقم سونی کے ایک جاپانی ملازم نے چوری کر کے بٹ کوائن میں تبدیل کر دی تھی۔

    سان ڈیاگو میں درج کروائی گئی شکایت کے مطابق ٹوکیو میں سونی لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے ملازم آریاے ایشی نے مئی میں مبینہ طور پر رقم اس وقت چوری کی تھی جب کمپنی اپنے مختلف اکاؤنٹس کے درمیان فنڈز منتقل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، آریاے ایشی نے اس رقم کو 3879 بٹ کوائن میں تبدیل کیا، جس کی قیمت آج 18 کروڑ ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔

    کیلیفورنیا کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق یہ رقم کیلیفورنیا کےعلاقے لاجولا کے ایک بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی، جو آریاے ایشی کے کنٹرول میں تھا، تاہم یہ رقم ایف بی آئی کی تحقیقات کے بعد یکم دسمبر کو ضبط کر لی گئی تھی۔

    سونی، سٹی بینک اور جاپانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کو بٹ کوائن ایڈریس تک رسائی حاصل ہوئی، اور چوری کیے گئے تمام بٹ کوائنز برآمد کر کے محفوظ کر لیے گئے۔

  • سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    کراچی: پاکستان کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت میں تیسرے نمبر پر آگیا تاہم ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا، ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بٹ کوائن 57 ہزار ڈالر سے کم ہو کر 45 ہزار ڈالر پر گیا اور پھر بہت جلدی ریکور ہو کر 51 ہزار ڈالر پر چلا گیا، چنانچہ یہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے نہایت محفوظ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں غیر یقینی حالات کی وجہ سے معاشی بحران آیا جس میں بینک بھی بند ہوگئے، صرف وہی افراد نقصان سے محفوظ رہے جنہوں نے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ دنیا میں کہیں بھی اسے کیش کروا سکتے ہیں۔

    وقار ذکا کا مزید کہنا تھا کہ اس کرنسی کے پاکستان میں ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا، امید ہے کہ جلد ہی اسے ریگولیٹ کرلیا جائے گا۔

  • کرپٹو کرنسی: بھارت میں حیران کن اقدام

    کرپٹو کرنسی: بھارت میں حیران کن اقدام

    نئی دہلی: دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں تیزی آرہی ہے تاہم بھارت میں اس پر پابندی کا بل متعارف کروانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بھارتی حکومت نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ کرپٹو کرنسیوں پر پابندی کے لیے ایک بل متعارف اور مرکزی بینک کی حمایت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی کے لیے ایک فریم ورک بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں پیش کیے گئے بل میں کہا گیا کہ مجوزہ بل کا مقصد ہندوستان میں تمام نجی کرپٹو کرنسیوں پر پابندی لگانا ہے۔

    یہ اقدام ایک ایسے موقع پر اٹھایا گیا کہ جب گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے خبردار کیا تھا کہ بٹ کوائن نوجوان نسلوں کے لیے خطرہ ہے اور اگر یہ غلط ہاتھوں میں لگ گئی تو ہماری نوجوانوں کو خراب کر سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ستمبر میں چین کی جانب سے کرپٹو کرنسی کے تمام لین دین کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد یہ ایک بڑی ابھرتی ہوئی معیشت کی طرف سے تازہ ترین اقدام ہے۔

    گزشتہ سال اپریل میں بھارتی سپریم کورٹ نے کرپٹو کرنسی پر لگائی گئی سابقہ ​​پابندی کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جس کے بعد بھارت میں کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں تیزی آئی تھی اور اس کی قیمت میں 600 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا تھا۔

    ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت میں ڈیڑھ کروڑ سے 10 کروڑ افراد کے پاس کرپٹو کرنسی ہے جس کی کل مالیت کا تخمینہ اربوں ڈالر لگایا گیا ہے تاہم اس بل کے بعد اس کرنسی میں سرمایہ کاری کا مستقبل غیر یقینی نظر آتا ہے۔

    بھارت میں نئے قانون ساز اجلاس میں پیش کیے جانے والا بل کرپٹو کرنسی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے کچھ استثنیٰ کی اجازت بھی دے گا البتہ اس کے علاوہ مجوزہ قانون سازی کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

    تاہم اس اعلان کے باوجود بٹ کوائن کی مارکیٹ کی قیمت غیر متاثر نظر آتی ہے اور منگل کو بھارت میں کرنسی کی قیمت مزید 1.6فیصد بڑھ گئی لیکن مقامی تاجروں اور خریدار اس اعلان کے بعد پریشان نظر آرہے ہیں۔

    بھارت میں حالیہ مہینوں میں ٹیلی ویژن چینلز، آن لائن اسٹریمنگ سروسز اور سوشل میڈیا پر کوائن ڈی سی ایکس، کوائن سوئچ کوبر سمیت دیگر گھریلو کرپٹو ایکسچینجز کے اشتہارات بھارتی میڈیا پر بہت زیادہ زیر گردش ہیں۔

    ان پلیٹ فارمز نے حال ہی میں ختم ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران اشتہارات کی مد میں 50 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ خرچ کیے اور اوسطاً ایک میچ پر کرپٹو کرنسی کے 51 اشتہارات نشر کیے گئے۔

  • ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    لندن: اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا کہنا ہے کہ 2022 میں بِٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے کہا ہے کہ اگلے برس کے اوائل میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک جا سکتی ہے، اور امکان ہے کہ اس کی قیمت ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر تک بڑھ جائے گی۔

    چارٹرڈ بینک کی نئی کرپٹو کرنسی ٹیم کے سربراہ جیوفرے کینڈرک نے کہا ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن ادائیگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا جو سائیکل چل رہا ہے اس کے مطابق بٹ کوائن رواں برس کے آخر میں یا 2022 کے شروع میں ایک لاکھ ڈالر تک جانے کی توقع ہے۔

    بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی بنانے والا دنیا کا پہلا ملک

    واضح رہے کہ یورپ میں بدھ کو بٹ کوائن کی قیمت 46 ہزار 24 ڈالرز تھی، جب کہ دو دن قبل پیر کو یہ 52 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ منگل کو ایل سلواڈور دنیا کا پہلا ملک بن گیا تھا، جس نے بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کے طور پر تسلیم کیا، دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی یا کرپٹو کرنسی کو اپنانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔