Tag: بپر جوائے

  • ‘بپر جوائے  10سال میں پہلا طوفان ہے جو پاکستان کی طرف آیا ہے’

    ‘بپر جوائے 10سال میں پہلا طوفان ہے جو پاکستان کی طرف آیا ہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ بپر جوائے 10سال میں پہلا طوفان ہے جو پاکستان کی طرف آیا ہے ، حکومت کی تمام تیاریاں مکمل ہیں ملٹری اور سول ادارے ملکر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ طوفان بیپرجوائے کی رفتار پہلے سے کم ہوئی ہے اور کراچی کی طرف سے طوفان کارخ مڑ چکا ہے، طوفان بیپرجوئےشمال کی طرف شفٹ ہوا ہے۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ لینڈ فال ہو نہ ہو کیٹی بندر بہت نزدیک ہے ،طوفان ٹھٹھہ سے 235اور کراچی سے 230 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 155کلو میٹر دور ہے ، جس کے باعث ہوائیں 120سے140 کلومیٹر گھنٹہ کی رفتارسےچل رہی ہیں اور سمندر میں 30،30 فٹ کی لہریں ہیں۔

    وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد، دادو، ٹنڈو الہ یار میں بارش متوقع ہے ، سجاول،عمر کوٹ، ٹھٹھہ میں شدید بارش ہوسکتی ہے جبکہ تھرپارکر میں بھی طوفان کے اثرات ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کیلئے6 3 کیمپس بنائے گئے ہیں ،اسٹینڈ بائے پر 106کیمپس بنائے گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ طوفان آنے کے بعد فیڈرز پر اثر پڑے گا ، ساحلی علاقوں میں 90فیڈرز ہیں جو متاثر ہوسکتے ہیں۔

    شیری رحمان نے بتایا کہ 10سال میں پہلا طوفان ہے جو پاکستان کی طرف آیا ہے ،حکومت کی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں ،ملٹری اور سول ادارے ملکر کام کررہے ہیں اور نقل مکانی کرنیوالوں کو پکا ہوا کھانا اور پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ سجاول گرڈ کی رپیئرنگ کی جارہی ہے ، پاور ڈویژن کی مزید ٹیمیں بھجوائی گئی ہیں جبکہ آئی ٹی منسٹری انٹرنیٹ اور فائبر کیبل کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    کراچی ، حیدرآباد ، سکھر ، موہنجوڈارو ، نواب شاہ کے ایئرپورٹ متاثر ہوں گے تاہم کمرشل فلائٹس کو ابھی معطل نہیں کیا گیا۔

  • سمندری طوفان ‘بپر جوائے’ کی آمد،  سندھ کی ساحلی پٹی بُری طرح متاثر

    سمندری طوفان ‘بپر جوائے’ کی آمد، سندھ کی ساحلی پٹی بُری طرح متاثر

    کراچی : سمندری طوفان بپر جوائے کی آمد سے سندھ کی ساحلی پٹی بُری طرح متاثر ہے، لہریں آبادی میں داخل ہوچکی ہے تاہم کیٹی بندر، سجاول، بدین میں تیزبارش کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیٹگری تھری کے سمندری طوفان بپرجوائے کی شدت بڑھنے لگی ہے اور کیٹی بندر سے فاصلہ کم ہوتا جارہا ہے۔

    سندھ کی ساحلی پٹی پر خوف کے سائے منڈلارہے ہیں اور سمندر بپھر گیا، کیٹی بندر کے ساحل پر تیس فٹ تک لہریں بلند ہورہی ہیں جبکہ تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    سمندر میں شدید طغیانی کے باعث پانی ماہی گیروں کی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے اور کھاروچھان اور شاہ بندر کے دیہات زیرآب آگئے۔

    ساحلی علاقہ ویران ہے، تیز لہروں کا شور سنائی دے رہا ہے، سجاول کی ساحلی پٹی بھی بری طرح متاثر ہوئی ، جہاں کئی دیہاتوں میں پانی داخل ہوگیا تاہم آبادی کو خالی کرالیا گیا۔

    بدین میں طوفانی ہواوں کے ساتھ بارش جاری ہے، ساحلی علاقے زیروپونٹ پر لہریں منہ زور ہوچکی ہیں تاہم آبادی کو ریسکیو کیا جاچکا ہے نیٹ تھرپارکر میں بھی بپر جوئے کے اثرات ۔۔ آندھی اور طوفانی بارشیں شروع ہوچکی ہیں میرپور خاص میں گرد آلود ہوائیں چلنےسے کئی درخت گرگئے۔ بجلی تاریں ٹوٹ گئی۔۔ بیشترعلاقوں کوبجلی کی فراہمی معطل ہے

    سمندری طوفان بپر جوئے کی آمد سے سندھ کی ساحلی پٹی بُری طرح متاثر ہے، لہریں آبادی میں داخل ہوچکی ہے۔

    تھرپارکر میں بھی بپر جوئے کے اثرات نمایاں ہے ، آندھی اور طوفانی بارشیں شروع ہوچکی ہیں جبکہ میرپور خاص میں گرد آلود ہوائیں چلنےسے کئی درخت گرگئے اور بجلی تاریں ٹوٹ گئی، جس کے باعث بیشترعلاقوں کوبجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

    کیٹی بندر، سجاول، بدین میں تیزبارش کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری ہے اور ایک سو اسّی کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

  • بپر جوائے کے اثرات، سمندر بپھر گیا، پانی سڑکوں پر آگیا

    بپر جوائے کے اثرات، سمندر بپھر گیا، پانی سڑکوں پر آگیا

    کراچی: سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث ہاکس بے کے مقام پر سمندر بپھر گیا جس کے باعث پانی سڑک پر آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث ہاکس بے مقام پر غروب آفتاب کے بعد سمندر کا پانی بپھر کر مچھلی چوک تک سڑک پر آگیا ہے۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ دعا ہوٹل و اطراف میں بھی سمندری پانی سرک پر آگیا ہے، ٹرٹل بیچ کے قریب بھی مرکزی شاہراہ زیر آب آگئی ہے۔

    سمندری پانی میں طغیانی سے ساحل پر بنے متعدد ہٹس کی دیواریں گر گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ساحل کی جانب جانے والے تمام راستوں کو بند کررکھا ہے جبکہ ٹرٹل بیچ سے کچھ فاصلے پر واقع عبدالرحمان گوٹھ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان بپر جوائے کراچی سےکنارہ کشی کرنے لگا ہے، سمندری طوفان نے اپنا رخ شمال مشرقی سمت کرلیا، جس کے باعث سمندری طوفان کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ہے۔

    طوفان اس وقت کراچی کے جنوب مغرب میں 370 اور کیٹی بندر کے جنوب مغرب میں 290 کلو میٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب مغرب میں 335 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

    طوفان کل دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان کے گرد 150 تا 160 کلو میٹر کی ہوائیں اور 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چل رہے ہیں۔

    طوفان کے مرکز کے گرد 30 فٹ لہریں بلند ہورہی ہیں، طوفان ٹکرانے کی صورت میں متاثرہ علاقے میں 100 تا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا اور 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلیں گے۔

    متاثرہ ساحل پر 8 سے 12 فٹ بلند لہریں اٹھیں گی اور متاثرہ علاقے اور اطراف میں گرج و چمک کے ساتھ طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔

  • سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان بپر جوائے پاکستان اور بھارت کے ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا رخ مسلسل تبدیل ہورہا ہے، اس کے نام کے حوالے سے کئی افراد تذبذب کا شکار ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے اور یہ نام کیسے دیا گیا۔

    بپر جوائے سال 2023 میں بحیرہ عرب میں بننے والا دوسرا طوفان ہے، پہلا طوفان موچا تھا جو بنگلہ دیش سے ٹکرایا تھا۔ ابتدائی طور پر بحیرہ عرب میں گزشتہ کئی روز تک قوت پکڑنے کے بعد بالآخر بپر جوائے 6 جون کو سائیکلون میں تبدیل ہوا جس کے بعد اسے یہ نام دیا گیا۔

    اس سمندری طوفان کا نام بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے جس کا مطلب آفت ہے۔ طوفانوں کے نام ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے جاری حکم نامے کے تحت رکھے جاتے ہیں جس کا مقصد ایک ہی مقام پر بننے والے متعدد طوفانوں میں تفریق کرنا ہے۔

    اسی مقصد کے تحت 6 ریجنل اسپیشلائزڈ میٹرولوجیکل سینٹرز اور پانچ ریجنل ٹراپیکل اسٹورم وارننگ سینٹرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں طوفانوں کے نام رکھیں اور ان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کریں۔

    جنوب اور جنوب مشرقی ممالک کے قریب بننے والے طوفانوں کو نام دینے کی ذمہ داری انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کی ہے اور اسے ریجنل اسٹورم میٹرولوجیکل سینٹر کا درجہ دیا گیا ہے۔

    اس میں 13 ممالک جن میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران، میانمار، مالدیپ، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں۔

    اپریل 2020 میں آئی ایم ڈی نے سائیکلونز کو نام دینے کے لیے 169 ناموں کی فہرست مرتب کی جس میں ہر ملک کی جانب سے تجویز کردہ 13، 13 نام موجود تھے۔ ان ناموں کو پھر 13 فہرستوں میں تقسیم کیا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر فہرست میں مذکورہ ممالک کی جانب سے تجویز کردہ کم سے کم ایک نام ضرور ہو۔

    پھر ان فہرستوں سے مرحلہ وار طوفانوں کو نام دیے جانے لگے اور ایک فہرست کے نام ختم ہونے پر دوسری فہرست سے نام دیے جاتے ہیں۔ ان ناموں کو انگریزی کے حروف تہجی کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ان ناموں کا اطلاق صرف بحر ہند اور ساؤتھ پیسیفک ریجن میں بننے والے طوفانوں پر ہوتا ہے۔

    سمندری طوفان بپر جوائے کی آمد کے ساتھ ہی ناموں کی پہلی فہرست ختم ہوگئی ہے اور یہ دوسری فہرست کا پہلا نام ہے جسے بنگلہ دیش نے تجویز کیا ہے۔

    اس سے قبل فہرست نمبر ایک کے تمام طوفان گزر چکے ہیں جن کے نام یہ تھے: نسارگا، گاٹی، نیوار، بوریوی، ٹاک ٹائی، یاس، گلاب، شاہین، جواد، اسانی، سترنگ، منڈوس اور موچا۔

  • طوفان بپر جوائے سنگین صورتحال اختیار کرگیا

    طوفان بپر جوائے سنگین صورتحال اختیار کرگیا

    کراچی: بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان بپر جوائے سنگین صورت حال اختیار کرگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ 12 گھنٹے میں حرکت کرتے ہوئے طوفان نے مزید شمال کی طرف رخ کرلیا ہے، طوفان کراچی کے جنوب سے 690 کلو میٹر دوری پر پہنچ گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بپر جوائے جنوب ٹھٹھہ سے 670، جنوب مشرق اور ماڑہ سے 720 کلو میٹر دور ہے۔

    سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ طوفان کے مرکز، اطراف ہوا 180 سے 120 فی گھںٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، ہوا زیادہ سے زیادہ 220 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں۔

    چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ لہروں کی اونچائی 35 سے 40 فٹ، سمندری درجہ حرارت 30 سے 35 سینٹی گریڈ ہے، طوفان 14 جون تک مزید شمال کی جانب رخ کرسکتا ہے۔

    سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ طوفان کراچی، سندھ کے جنوب مشرق کی جانب رخ کرسکتا ہے، بپر جوائے 15 جون کی سہ پہر کو کیٹی بندر، بھارتی گجرات کے ساحل سے گزر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں 13 سے 17 جون تک موسلا دھار بارش ہونے کا امکان ہے جبکہ ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ میں بھی طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

    سردار فراز نے مزید کہا کہ حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہٰیار، میرپورخاص میں بھی بارش کا امکان ہے جبکہ محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر طوفان کی مسلسل نگرانی کررہا ہے۔

  • بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو خطرہ؟

    بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو خطرہ؟

    ریاض: سعودی عرب میں موسمیات کے ماہر کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں، سعودی عرب میں موسمی صورتحال مستحکم ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں قومی مرکز برائے موسمیات کے ماہرعقیل العقیل کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں۔

    سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موسمی صورتحال مستحکم ہے۔

    اگر سمندری طوفان بپر جوائے خشکی کی سمت بڑھتا ہے تو اس صورت میں ہوا کا دباؤ جو بلندی پر ہوتا ہے وہ اس کا زور ختم کر دے گا۔

    قومی مرکز برائے موسمیات کے ماہر کا کہنا تھا کہ طوفان کا رخ خشکی کی سمت ہونے کی صورت میں بارش کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

    اس سے قبل موسمیات کی ویب سائٹ طقس العرب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پر بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔