Tag: بچوں کی اسمگلنگ

  • بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث این جی او چیئرپرسن گرفتار

    بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث این جی او چیئرپرسن گرفتار

    کراچی (4 اگست 2025): ایف آئی اے نے بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث ایک این جی او کی چیئرپرسن کو گرفتار کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے کے ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے کراچی میں بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث بڑے نیٹ ورک کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ایک این جی او کی چیئرپرسن کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمہ جعلسازی سے بچوں کو گود لینے کے نام پر امریکا اسمگل کرتی تھی۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے خلاف امریکی قونصل خانے کی شکایت پر کارروائی کی گئی اور اس کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد ہونے پر کراچی سے گرفتار کیا گیا۔

    ملزمہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست عدالت میں دائر کی ہوئی تھی تاہم اسپیشل جج سینٹرل نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔

     

  • مسقط ایئرپورٹ سے بچوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام

    مسقط ایئرپورٹ سے بچوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام

    عمان کی جانب سے مسقط انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اہم کارروائی کی گئی، اس دوران بچوں کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا جبکہ 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسقط کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دو افریقی باشندوں کو افریقہ سے ایک بچے کی اسمگلنگ کی کوشش کرنے پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ رائل عمان پولیس (آر او پی) کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    انٹرنیشنل کریمنل پولیس آرگنائزیشن (انٹرپول) کے تعاون سے عمان کے جنرل ڈپارٹمنٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کی قیادت میں کی گئی یہ کارروائی انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے اور کمزوروں کی حفاظت کے لیے ایک وسیع تر اقدام کا حصہ تھا۔

    آر او پی کے جاری کردہ بیان میں بچے کی عمر یا جنس کی وضاحت نہیں کی گئی لیکن انسانی اسمگلنگ کے جرائم سے نمٹنے اور ان سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

    اس سے قبل ایف آئی اے انٹرپول پاکستان نے قتل کے سنگین مقدمے میں پنجاب پولیس کو مطلوب ملزم کو مسقط سے گرفتار کیا تھا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اشتہاری ملزم عبداللہ پنجاب پولیس کو مطلوب تھا، ملزم کو مسقط سے گرفتار کر کے لاہور ایئرپورٹ منتقل کر دیا گیا، ملزم عبداللہ کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔

    ایف آئی اے این سی بی انٹرپول پاکستان نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ریڈ نوٹس جاری کیا تھا، بعد ازاں ایف آئی اے امیگریشن نے ملزم کو متعلقہ پولیس کے حوالے کر دیا۔

  • سپریم کورٹ میں  بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق حکومت کے پاس درست اعداد و شمار نہ ہونے کا انکشاف

    سپریم کورٹ میں بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق حکومت کے پاس درست اعداد و شمار نہ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق حکومت کے پاس درست اعدادوشمارنہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ یونان کشتی حادثہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی سپریم کورٹ دو رکنی بنچ نے میں بچوں کی انسانی سمگلنگ کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

    دوران سماعت یونان کشتی حادثے کا تذکرہ بھی ہوا، چیف جسٹس نے کہا کہ کشتی حادثہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،سادہ لوح غریب شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دیا جاتا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شہری انسانی سمگلروں کے دھوکے میں آ کر لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں، حکومت کوبچوں، خواتین سمیت انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے پالیسی مرتب کرنا ہوگی۔

    بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق عدالتی استفسار پر ڈی جی وزارت انسانی حقوق نے بتایا کہ بدقسمتی سے درست اعدادوشمار موجود نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے حوالے سے بنائے گئے 2018 کے قانون میں ابہام ہے، بنیادی مسئلہ قوانین پر عملدرآمد کیلئے اسپیشلسٹ فورس نہ ہونا بھی ہے۔

    جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ بچوں کو صرف تحفظ دینا مقصد نہیں بلکہ انہیں مضبوط بھی بنانا ہے، ہمیں معاشرے کی تربیت کرنے کی ضرورت ہے، بچوں کو محنت مزدوری کرنے کے بجائے اسکولوں میں ہونا چاہئے۔

    عدالت نے تمام صوبوں سے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اقدامات کی رپورٹس اور تعلیم سے محروم بچوں کے اعداد و شمار طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

  • بچوں کی اسمگلنگ کا معاملہ ایسا نہیں کہ صرف پولیس پر چھوڑا جائے،اس کو وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا، چیف جسٹس

    بچوں کی اسمگلنگ کا معاملہ ایسا نہیں کہ صرف پولیس پر چھوڑا جائے،اس کو وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس عمر عطابندیال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسانی اسمگلنگ سنگین جرم ہے، معاملہ ایسا نہیں کہ صرف پولیس پر چھوڑا جائے،اس کو وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے صوبائی حکومتوں سے اقدامات پر جوابات طلب کرتے ہوئے بچوں کے حقوق سے متعلق کمیشن کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے بچوں کے حقوق سے متعلق کمیشن کے ایک نمائندے کو عدالت کی معاونت کا حکم دیتے ہوئے ایس او ایس ولیج سے بھی معاونت طلب کر لی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے پاکستان میں بچوں کےقوانین ہیں مگر ان کا اطلاق نہیں ہے، بچوں کی اسمگلنگ کا معاملہ ایسا نہیں کہ صرف پولیس پر چھوڑا جائے، بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے کو وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پاکستان میں انسانی اسمگلنگ سنگین جرم ہے، انسانی اعضا کی اسمگلنگ سے بچوں کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے،افریقہ میں اعضاکی اسمگلنگ کو بےبی فارمنگ کانام دیا جاتا ہے۔

    جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اصل معاملہ اچھی طرز حکمرانی کا ہے جبکہ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے پاکستان میں اسمگلنگ ،بچوں کے تحفظ کے قوانین تو بہت اچھے ہیں ،عملدرآمد مسئلہ ہے۔

    سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس نمٹاتے ہوئے بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق درخواستیں الگ سے 2 ہفتے بعد مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔