Tag: بچوں کی اموات

  • ڈی ایچ کیو اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمہ صحت کے حکام کے خلاف مقدمہ درج

    ڈی ایچ کیو اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمہ صحت کے حکام کے خلاف مقدمہ درج

    پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کے انکشاف کے بعد محکمہ صحت حکام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں بیس نومولود بچوں کی اموات کا مقدمہ سی ای او ہیلتھ، ایم ایس اور 7 ڈاکٹروں سمیت 13 افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    مقدمہ بچوں کے لواحقین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر عدنان، میڈیکل آفیسر اور 3 لیب ٹیکنیشنز بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دورہ پاکپتن کے دوران سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔


    ڈی ایچ کیو اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران 20 نومولود بچوں کی موت کیسے ہوئی؟ انکوائری مکمل


    گزشتہ روز ڈی ایچ کیو اسپتال پاکپتن میں ایک ہفتے کے دوران 20 بچوں کی اموات کی انکوائری رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اپنی انتظامی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے، جب کہ انتہائی نگہداشت کا عملہ تربیت یافتہ نہیں تھا۔

    اسپتال میں بچوں کی اموات 16 جون سے 22 جون کے دوران رپورٹ ہوئی تھیں، جب کہ 19 جون کو اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں 5 اموات ہوئی تھیں۔ پتا چلا تھا کہ مریضوں کے علاج میں تاخیر کی وجہ کنسلٹنٹ، ڈاکٹروں اور عملے کی بے حسی تھی، ماہر ڈاکٹر ر ات کے وقت راؤنڈ نہیں لگاتے تھے، پیڈز انکوبیٹر موجود تھے مگر فنکشنل نہیں تھے۔

  • خطرناک صورتحال : پنجاب میں نمونیہ سے مزید 14 بچوں کی اموات، تعداد  208 تک پہنچ گئی

    خطرناک صورتحال : پنجاب میں نمونیہ سے مزید 14 بچوں کی اموات، تعداد 208 تک پہنچ گئی

    لاہور : پنجاب میں نمونیہ سے مزید 14 بچے موت کے منہ میں چلے گئے ، جس کے بعد بچوں کی اموات کی تعداد 208 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نمونیہ کیسز میں خطر ناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں نمونیہ سے14بچوں کی اموات ہوئی، جس میں لاہور میں 2بچوں شامل ہیں، جس کے بعد صوبے میں نمونیہ سے بچوں کی اموات کی تعداد 208 تک پہنچ گئی۔

    گزشتہ 24گھنٹےمیں پنجاب میں نمونیہ کے مزید980 کیس رپورٹ ہوئے ، جس میں لاہور میں نمونیہ کے197 کیسزسامنے آئے، جس کے بعد لاہور میں مجموعی کیسزکی تعداد ایک ہزار570،صوبےبھرمیں10ہزار520ہوگئی۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کے اسپتالوں میں نمونیہ ،چیسٹ انفیکشن اور وائرل انفیکشن کےسیکڑوں بچے زیر علاج ہیں۔

    چلڈرن اسپتال میں 60 سےزائد بچے جبکہ جناح اسپتال، سروسز، جنرل اور گنگا رام اسپتال میں بھی سیکڑوں کی تعداد میں بچے زیر علاج ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق مارکیٹ میں نمونیہ کی ویکسین اور ادویات دستیاب نہیں، ادویات کی عدم دستیابی سےمریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    وزیرصحت پنجاب نے اپیل کی کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس ضرور مکمل کروائیں۔

  • بھارت کے سرکاری اسپتال میں 48 گھنٹوں میں 31 افراد موت کا شکار ہو گئے

    بھارت کے سرکاری اسپتال میں 48 گھنٹوں میں 31 افراد موت کا شکار ہو گئے

    مہاراشٹر: بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ایک سرکاری اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 24 افراد کی موت نے ریاست میں ہلچل مچا دی، اموات کا سلسلہ جاری رہا اور اب تک 48 گھنٹوں میں 31 افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کے ناندیڑ کے ایک سرکاری اسپتال شنکر راؤ چون میں دو دنوں میں اکتیس اموات پر راہول گاندھی، شرد پوار سمیت اپوزیشن رہنماؤں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی سرکار پر تنقید کی ہے، اور واقعے کو قتل قرار دے دیا۔

    اسپتال میں پہلے دن چوبیس افراد موت کا شکار ہوئے تھے جن میں 12 شیر خوار بچے بھی شامل تھے، اور گزشتہ رات 4 مزید بچوں سمیت 7 مریضوں کی موت ہو گئی، شیرخوار بچوں کی مجموعی اموات 16 ہو گئی ہیں۔

    کانگریس پارٹی نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار نے سوشل میڈیا X پر افسوس ناک واقعے کو چونکا دینے والا قرار دیا۔ اپوزیشن کے بیانات کے مطابق بچوں کی اموات اسپتال میں ادویات کی عدم موجودگی کے باعث واقع ہوئیں۔

    واضح رہے کہ 2 ماہ قبل بھی تھانے میونسپل کارپوریشن کے کلوا اسپتال میں ایک ہی رات میں 18 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، شردپوار نے کہا کہ اگر اس واقعے کو سنجیدگی سے لیا جاتا تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ اسپتال میں 500 بستر ہیں لیکن اس میں تقریباً 1200 مریض داخل ہیں، اسپتال میں کچھ نرسوں کے تبادلے کے بعد پوسٹیں خالی ہیں، اور میڈیکل آفیسرز کی بھی کمی ہے۔

  • کراچی : کیماڑی میں بچوں کی پُر اسرار بیماری سے اموات کا سلسلہ نہ رک سکا

    کراچی : کراچی کے علاقے کیماڑی ٹاؤن کے علی محمد گوٹھ ایک اور بچہ انتقال کرگیا، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی ٹاؤن کے علی محمد گوٹھ میں بچوں کی پُراسرار بیماری سے اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔

    علی محمد گوٹھ میں ایک اور بچہ انتقال کرگیا، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

    انتقال کر جانے والا3سالہ عبدالحلیم چند روز سے بیمار تھا ، علاقےمیں بچوں کی اموات کی حتمی وجہ کا تاحال نہ کیاجا سکا۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بچے کے پوسٹ مارٹم کا فیصلہ لواحقین کی اجازت سے کیا جائے گا۔

    بعد ازان کیماڑی علی محمد گوٹھ میں آج انتقال کرنے والے بچے کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال منتقل کردی گئی ہے ، اس موقع پر پولیس اور محکمہ صحت کے حکام علاقےمیں موجود ہے۔

  • بچوں کی اموات : کھانسی کے دو سیرپ پر پابندی عائد

    عالمی ادارہِ صحت نے بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے دو سیرپ پر پابندی عائد کر دی ، پابندی بچوں کی اموات کے نتیجے میں لگائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کمپنی کی دوائی سے ازبکستان اور گیمبیا میں بچوں کی ہلاکت کے بعد عالمی ادارہِ صحت نے بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے دو سیرپ پر پابندی عائد کردی۔

    عالمی ادارہِ صحت کا کہنا تھا کہ بھارتی سیرپ پر پابندی بچوں کی اموات کے نتیجے میں لگائی گئی ہے، ازبکستان اور گیمبیا میں بھارتی کمپنی کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے بھارتی دواؤں کو مضر صحت قرار دیتے ہوئے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان دواؤں میں ایسے کیمیکلز پائے گئے ہیں جو گردوں کو ناکارہ بنا دیتے ہیں۔

    خیال رہے بھارتی سیرپ پینے سے ازبکستان میں انیس بچے جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں افریقی ملک گیمبیا میں بھارتی کمپنی کے کھانسی کے شربت کے مبینہ استعمال سے چھیاسٹھ بچے ہلاک ہوگئے تھے۔

  • تھر: غذائی قلت و امراض کے باعث مزید پانچ بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت و امراض کے باعث مزید پانچ بچے دم توڑ گئے

    تھر: سندھ کے پس ماندہ ضلع تھرپارکر میں معصوم بچوں کی اموات کا افسوس ناک سلسلہ تاحال جاری ہے.

    تفصیلات کے مطابق غذائی قلت و امراض کے باعث سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج پانچ بچے اپنی جان کی بازی ہار گئے.

    سول اسپتال مٹھی کی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ڈھائی سالہ ہیما بنت بھورو، نو ماہ کی مرادی بنت غفور جونیجو، اسلم لنجو، کرمن اور جمعون شامل ہیں.

    اس وقت غذائی قلت کے شکار سینتالیس بچے اسپتال میں زیر علاج ہیں، جنھیں سہولیات کے فقدان کے باعث مسائل کا سامنا ہے.

    واضح رہے کہ غربت و افلاس کے شکار تھر میں  رواں سال غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث 595 بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں.


    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے تھر میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کی رپورٹ طلب کرلی


    یاد رہے کہ صحرائے تھر میں غذائی قلت کا معاملہ اقوام متحدہ تک بھی پہنچ گیا، اقوام متحدہ کا وفد تھر کا دورہ کرنے کے لیےجلد  پاکستان پہنچے گا، وفد 5 دسمبر کو تھر کا دورہ کرے گا اور صورت حال کا جائزہ لے گا.

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے متعدد اقدامات کے باوجود تھر کی بحرانی صورت حال پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، جس کی وجہ سے پی پی پی کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

  • شہرِ قائد میں بچوں کی موت ریسٹورنٹ کے ناقص کھانے کے سبب ہوئی، میڈیکل رپورٹ

    شہرِ قائد میں بچوں کی موت ریسٹورنٹ کے ناقص کھانے کے سبب ہوئی، میڈیکل رپورٹ

    کراچی : شہر قائد میں ریسٹورنٹ سے مضر صحت کھانا کھانے کے باعث بچوں کی موت کے بعد میڈیکل رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی، بچوں کی موت بھی فوڈ پوائزننگ کے باعث ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کلفٹن میں مضر صحت کھانا کھانے سے دو بچوں ڈیڑھ سالہ احمد اور 5 سالہ محمد کی اموات کی وجہ جاننے کیلئے پولیس نے فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں طلب کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

    کینڈی فروزاور ایری زوناگرل ریسٹورنٹ کے اجزاء ٹیسٹنگ کیلئے لیبارٹری بھیجے گئے تھے، جن کی لاہور اور کراچی سے میڈیکل رپورٹ پولیس کو مل گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کھانے میں زہر کے شواہد نہیں ملے تاہم وہاں سے حاصل کیے گئے نمونوں سے کھانا غیر معیاری ہونے کے ثبوت ملےہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ سے بچوں کو الٹیاں ہوئیں، بچوں کی اموات بھی فوڈ پوائزننگ کے باعث ہوئی ہیں، کراچی پولیس نے60 کے قریب نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے تھے جس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینڈی فروزاور ایری زوناگرل کی کھانے کی اشیاء مضر صحت نکلی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، کلفٹن میں مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچے جاں بحق، ریسٹورنٹ سیل. 4 افراد زیر حراست

    واضح رہے کہ ایری زونا گرل ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کے بعد خاتون اور دو بچوں کی حالت غیر ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں دو بچے محمد اور احمد دم توڑ گئے تھے، بچوں کی والدہ کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ کافی روزتک زیر علاج رہیں۔

    واقعے کے بعد سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ریسٹورنٹ کے گودام پر مارے گئے چھاپے کے دوران بڑی مقدار میں زائد المیعاد گوشت اور دیگر سامان برآمد ہوا تھا،جسے سرجانی ٹاؤن ڈمپنگ پوائنٹ میں تلف کردیا گیا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے80 کلو سے زائد گوشت کو زمین میں دبا کر کیمیکل ڈال دیا۔

  • تھرپارکر میں بچوں کی اموات، چیف جسٹس نےتحقیقاتی کمیشن بنا دیا

    تھرپارکر میں بچوں کی اموات، چیف جسٹس نےتحقیقاتی کمیشن بنا دیا

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے مٹھی میں بچوں کی اموات سےمتعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری میں ہوئی جس میں عدالت نے تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔

    سپریم کورٹ نے ثنا اللہ عباسی کمیٹی کی سربراہی  سونپی اور انہیں محکمہ صحت کےاقدامات کی 2 ہفتےمیں تحقیقات کا حکم کر کے عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔

    مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کا تھرپارکر میں بچوں کے لیے اسپتال قائم کرنے کا اعلان

    عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو طبی عملے کی فوری بھرتی کا حکم جاری کیا، دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ تھرپارکر میں طبی عملے کی فوری بھرتی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور 2 ماہ میں اسٹاف کی کمی کو ہر صورت پورا کیا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث نومولود بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں، گزشتہ برس سینکڑوں بچوں کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے اقدامات بھی کیے تھے۔

    خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے  پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا  تھا۔

    علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی تھرپار کر میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے تحت  250 بیڈ پر مشتمل اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے یہ رواں برس اپریل میں کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی ایئرپورٹ حملے کے4ملزمان کا 10نومبر تک جسمانی ریمانڈ

    کراچی ایئرپورٹ حملے کے4ملزمان کا 10نومبر تک جسمانی ریمانڈ

    کراچی: ایئرپورٹ پر حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی، عدالت نے دہشت گردوں کی معاونت کرنیوالے چار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پردس نومبر تک پولیس کے حوالے کر دیا۔

    ملزمان میں ماسٹرعیسیٰ، سرمست صدیقی، آصف اور ندیم برگر شامل ہیں۔ ملزمان پرالزام ہے کہ انہوں نے دہشتگردوں کو مدد فراہم کی تھی۔ ایئرپورٹ حملےمیں مجموعی طور پر چھتیس افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ دس حملہ آور بھی ہلاک ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

  • کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے ملزمان گرفتار

    کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے ملزمان گرفتار

    کراچی: سی آئی ڈی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے کراچی ایئرپورٹ پر حملے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    سی آئی ڈی پولیس نےکاروائی کرتے ہوئےایئر پورٹ حملے میں ملوث چار مزید ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے بھاری مقدارمیں گولہ بارود اور اسلحہ بھی بر آمد کر لیا ہے۔

    سی آئی ڈی پولیس نے دعویٰ کیا کہ حملے کے وقت دہشتگرد بلوچستان میں موجود ساتھیوں سے رابطے میں تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بلوچستان کے راستے سے کراچی آئے تھے،ملزمان نے افغانستان کے بارڈر کے قریب تربیتی کیمپ میں  دہشتگردی کی تربیت حاصل کی تھی، گرفتار 4 ملزمان میں سے ایک حملہ آورں کا ماسٹر مانڈبھی گرفتار ہوا ہے ۔

    پولیس کا کہنا تھاکہ ملزمان نے کالعدم تحریک طالبان اور القاعدہ کے دہشت گردوں سے تعلق کا بھی اعتراف کیا ہے ۔