Tag: بچوں کے لیے خطرناک

  • نئی انرجی ڈرنک بچوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار، پابندی کا مطالبہ

    نئی انرجی ڈرنک بچوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار، پابندی کا مطالبہ

    ڈاکٹرز اور والدین نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے انرجی ڈرنکس جن میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ ہے انھیں نابالغوں کو فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

    رپورٹس کے مطابق ان انرجی ڈرنکس کے ایک کین میں چھ کوکا کولا کی بوتل جتنی کیفین کی مقدار شامل ہے، اس لیے ان ڈرنکس پر بھی الکحل اور سگریٹ کے طرز کی پابندی لگاتے ہوئے اسے نابالغوں کو فروخت کرنے کو ممنوع قرار دیا جانا چاہیے۔

    پرائم انرجی جسے اسی سال لانچ کیا گیا ہے اس کے 350 ایم ایل والے کین میں 200 گرام کیفین شامل ہے، یہ اس کیفین لیول سے کہیں زیادہ ہے جس کی کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اجازت دی گئی ہے۔

    انرجی ڈرنک میں کیفین کی مقدار زیادہ ہونے کے سبب چند ممالک میں اس پر پابندی عائد ہے مگر امریکا اور انگلینڈ میں قومی سطح پر اس حوالے اب تک کوئی قواعد تشکیل نہیں دیے گئے۔

    یونیوسٹی آف شکاگو کے پروفیسر ڈاکٹر ہولی بینجمن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جب تک سگریٹ اور الکحل کی طرح اسے نابالغوں کو بیچنے پر پابندی عائد نہیں کی جائے گی تو ریٹیلرز ان ڈرنکس کی فروخت نہیں روکیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پرائم انرجی کی طرح کوئی بھی ایسی ڈرنک جس میں کیفین کی مقدا انتہائی زیادہ ہو بچوں کے لیے غیرمحفوظ ہے۔

    امریکن میڈیکل ایسوسیشن نے بھی 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے کیفین ڈرنکس کی مارکیٹنگ پر پابندی کی حمایت کی ہے۔

    پانچ بچوں کی ماں کنرٹ شک اوہانا کا کہنا تھا کہ انھوں نے وال مارٹ میں شوخ رنگ کے پرائم کے کین دیکھے، ان کے بچے نے پرکشش رنگ کے باعث اسے خریدنے کے لیے کہا، جب گھر آکر انھوں نے دیکھا تو اس کین پر سیاح تحریر میں نیچے کی طرف انرجی ڈرنک لکھا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ میں تھوڑا تذبذب کا شکار ہوگئی کیوں کہ آپ پہلی بار اس طرح کے کین کو دیکھیں گے تو یہ دیکھنا مشکل ہو گا کہ انرجی ڈرنک کہاں لکھا ہوا ہے۔

  • بھاری بھر کم بیگ بچوں  کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے

    بھاری بھر کم بیگ بچوں کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے

    کراچی : ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کلینکل عباسی شہید اسپتال کا کہنا ہے کہ بھاری بیگ اٹھانے والے بچے مختلف تکالیف کاشکار ہوتے ہیں، انھیں گردن ، ریڑھ کی ہڈی اور کندھے میں درد کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کلینکل عباسی شہید اسپتال نے تمام اسکول پرنسپلز کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھاری بھر کم بیگ بچوں کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھاری بیگ اٹھانے والے بچے مختلف تکالیف کاشکار ہوتے ہیں، انھیں گردن،ریڑھ کی ہڈی اورکندھےمیں درد کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ روزانہ کئی بچوں کو انہیں تکالیف کے باعث اسپتال لایا جاتا ہے، ایسی تکالیف کا شکار ہونے والے بچوں کو مستقبل میں پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    خط کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اسکولز میں بچوں کے بیگ کا وزن بہت زیادہ ہے، درخواست ہے اسکول صرف ضروری کتب بیگ میں رکھوائیں، مخصوص کتابیں اور کاپیاں بیگ میں رکھنے سے وزن نارمل رہے گا۔

    دوسری جانب سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اقبال درانی کوبھی تحریری طور پرآگاہ کردیاگیا، جس میں محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ بچوں کے زیادہ وزنی بیگ کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے، شیڈول کے مطابق کلاسز کی ہی کتابیں منگوائی جائیں۔

    خط کے مطابق مختلف نظام تعلیم ہونے سے سب کا طریقہ تدریس الگ ہے، بھاری بھرکم بیگ کی ذمہ داری متعلقہ اسکولوں پر عائد ہوتی ہے۔

    محکمہ تعلیم نےبچوں کواعصابی دباوٴ سےبچانےکیلئےرائے طلب کرلی ہے۔

    عالمی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ بچوں کی صحت اولین ترجیح ہونی چایئے ،بھاری بیگ سے نہ صرف بچوں کا بدن متاثر ہوتا ہے بلکہ انکا ذہن بھی بھاری ہوتا ہے اور نشوونما بھی رک جاتی ہے، جس کے باعث تعلیم پر بھی فرق پڑتا ہے۔

    صحت کے ماہرین کی جانب سے والدین کو مشورہ دیا گیا کہ بچے کے حساب سے بیگ بہت بڑا نہ ہو اور جب بھی بچے اسکول بیگ لٹکائیں تو اس بات کو یقینی بنائے کہ بستہ ڈھیلا یا لٹکا ہوا نہ ہو کیونکہ یہ سارے عوامل اضافی بوجھ کا سبب بنتے ہیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔