Tag: بچہ

  • طیارے میں بچے کی معصومانہ حرکت نے مسافروں کے دل موہ لیے

    چھوٹے بچے فضائی سفر کے دوران بہت تنگ کرتے اور روتے ہیں کیونکہ وہ بے آرامی اور کانوں پر دباؤ محسوس کرتے ہیں، تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک بچہ نہایت خوش مزاجی سے سب سے ہاتھ ملا رہا ہے۔

    مذکورہ ویڈیو کس فلائٹ کی ہے یہ علم نہیں ہوسکا البتہ یہ بے حد تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بچہ جہاز میں موجود ہے اور اپنی معصومیت میں جہاز میں سوار مسافروں سے مصافحہ کر رہا ہے۔

    بچے کے ہاتھ ملانے کے اس عمل نے مسافروں کا دل موہ لیا، وہ خوشی خوشی اس سے ہاتھ ملا رہے ہیں اور اسے پیار بھی کر رہے ہیں۔

  • ایک کروڑ روپے کے لیے اغوا ہونے والا 5 سالہ بچہ بازیاب

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اغوا ہونے والے 5 سالہ بچے کو بازیاب کروا لیا گیا، اغوا کاروں نے 1 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 1 کروڑ روپے تاوان کے لیے اغوا کیے جانے والے 5 سال کے بچے کو بازیاب کرلیا گیا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ برہان نامی بچے کو 2 موٹر سائیکل سوار افراد نے 31 دسمبر کو اغوا کیا تھا، بچے کی فیملی کو 1 کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی ہوئی تھی۔

    ترجمان پولیس کے مطابق اغوا کاروں نے ایک اور کال کی اور بچے کو جان سے مار دینے کی دھمکی دی۔

    ترجمان پولیس کا مزید کہنا تھا کہ سیف سٹی اور ٹیکنیکل طریقے سے پولیس نے ملزمان کو ٹریس کیا، کارروائی کے دوران ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

  • ماں کا دودھ بچوں کو ایک اور بیماری سے بچانے میں معاون

    ماں کا دودھ بچوں کو ایک اور بیماری سے بچانے میں معاون

    ماں کا دودھ بچے کی پہلی صحت بخش غذا ہے، ماں کا دودھ ہر بچے کا حق ہے کیونکہ یہ اسے نشونما پاتے جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

    ماں کے دودھ میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو اسے بچپن سے بڑھاپے تک نہ صرف صحت مند رکھتے ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں، اس میں موجود مالیکیولز بچوں میں مختلف الرجی کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں، یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

    اس نئی تحقیق کے مطابق ماں کے دودھ میں چھوٹے مالیکیولز بچوں میں دائمی الرجی جیسے ایگزیما اور مختلف غذا سے ہونے والی الرجی پیدا کرنے کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج ماؤں کو دودھ پلانے کی جانب راغب کرنے کی تحریک پیدا کر سکتے ہیں، ساتھ ہی اس سے دودھ پلانے والوں والی ماؤں کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے جو اپنے اس عمل سے بچوں کو مستقبل میں دائمی الرجی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

    ایٹوپک الرجی جیسی مختلف غذا سے ہونی والی الرجی، دمہ، اور جلد کی ایک ایسی حالت جسے ایٹوپک ڈرمیٹائٹس کہتے ہیں، دنیا بھر میں تقریباً ایک تہائی بچوں میں اس وقت جنم لیتی ہے جب یہ بچے کمزور مدافعتی نظام کے ساتھ ماحول کا سامنا کرتے ہیں۔

    پیڈیا ٹرکس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پین اسٹیٹ ہیلتھ چلڈرن اسپتال کے ماہر امراض اطفال سٹیون ہکس کا کہنا ہے کہ 3 ماہ سے زیادہ ماں کا دودھ پینے والے شیر خوار بچوں میں اس الرجی کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

    ماں کے دودھ میں موجود مائیکرو رائبو نیوکلک ایسڈز چھوٹے مالیکیولز کی صورت میں موجود ہوتے ہیں جو بچے کے پورے جسم میں جین کے طریقہ کار کو منظم کر سکتے ہیں۔

    ہکس کا کہنا ہے کہ ماں کے دودھ میں تقریباً 1 ہزار مختلف قسم کے مائیکرو رائبو نیوکلک ایسڈز ہوتے ہیں تاہم اس کی ساخت تمام خواتین میں وزن، غذا کے میعار اور جینیات جیسی زچگی کی خصوصیات کی وجہ سے مختلف ہوتی ہے، تاہم ان میں صرف 4 بچوں کی الرجی کے خلاف تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔

    اس مقصد کے لیے ماہرین نے 163 ماؤں کو تحقیق میں شامل کیا جنہوں نے بچوں کی پیدائش سے لے کر کم از کم 4 ماہ یا 12 ماہ تک دودھ پلانے کا منصوبہ بنایا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بچے ایک وقت میں کتنے دیر تک ماؤں سے فیڈ لیتے ہیں۔

    نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ماں کا دودھ بچوں میں مستقبل میں ہونے والی الرجی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

  • بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا ہونے سے بچا لیا، ویڈیو وائرل

    بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا ہونے سے بچا لیا، ویڈیو وائرل

    امریکا میں ایک بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا دی، بچے نے قریبی دکان کی کیشیئر خاتون سے مدد لی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست پینسلوینیا میں پیش آیا، 10 سالہ سیمی گرین اسکول سے گھر جارہا تھا جب ایک خاتون نے اس کا پیچھا شروع کردیا۔

    بچے کا کہنا ہے کہ خاتون اس کے قریب آگئیں اور اس سے اس کے گھر اور فیملی کے بارے میں پوچھنے لگیں۔

    بچہ انہیں نہیں جانتا تھا لیکن ان کا اصرار تھا کہ وہ اس کے گھر والوں کو جانتی ہیں اور ان سے ملنے آئی ہیں، اس کے بعد انہوں نے بچے سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ قریبی اسٹور تک چلے وہ اسے اس کی پسند کی چیزیں دلائیں گی۔

    بچہ ان کے ساتھ گھر کے قریب ایک اسٹور میں چلا گیا جہاں وہ اکثر جاتا رہتا تھا۔

    اسٹور میں لگے سیکیورٹی کیمرے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ سیدھا خاتون کیشیئر کے پاس گیا اور سرگوشی میں کہا، ’ایسا ظاہر کریں جیسے آپ میری والدہ ہیں، وہ عورت میرا پیچھا کر رہی ہے‘۔

    بچے کی سرگوشی سننے کے بعد کیشیئر اٹھی اور بچے کو اپنے پیچھے کرلیا، اس کے بعد اس نے اسٹور کا دروازہ اندر سے بند کرلیا، مشکوک خاتون باہر ہی کھڑی رہ گئیں۔

    واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی جس نے تھوڑی ہی دیر میں خاتون کو ٹریک کرلیا، خاتون ذہنی مریضہ کے طور پر شناخت کی گئیں۔

    بچے کے والدین نے خاتون کیشیئر کا بے حد شکریہ ادا کیا، دکان کے مالک نے بھی بچے اور کیشیئر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بچے نے نہایت حاضر دماغی سے اپنا بچاؤ کیا، کیشیئر بھی صرف 17 سالہ نوجوان ہے لیکن اس نے بھرپور احساس ذمہ داری ادا کرتے ہوئے بچے کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچایا۔

  • چور اندر موجود بچے سمیت گاڑی لے کر فرار، بس ڈرائیوروں نے بچے کی جان کیسے بچائی؟

    چور اندر موجود بچے سمیت گاڑی لے کر فرار، بس ڈرائیوروں نے بچے کی جان کیسے بچائی؟

    امریکا میں بس ڈرائیورز نے گم ہوجانے والے بچے کو والدین سے ملوا دیا جس کے بعد بس ڈرائیورز ہیرو بن گئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مشی گن میں پیش آیا، والدہ دو بچوں کو کار میں لے کر نکلیں اور پھر 2 سالہ بچے کو گاڑی میں ہی چھوڑ کر دوسرے بچے کو بس میں بٹھانے کے لیے گاڑی سے اتریں۔

    اسی وقت ایک کار چور نے جھپٹ کر گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اور اندر موجود بچے سمیت گاڑی بھگا دی۔

    والدہ اس اچانک صورتحال سے نہایت گھبرا گئیں اور روتے ہوئے بس ڈرائیور سے مدد کی اپیل کی۔ ڈرائیور نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے روٹ پر موجود دیگر بس ڈرائیورز کو مطلع کیا۔

    میڈیا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک اور بس ڈرائیور کو سڑک کنارے ایک بچہ دکھائی دیتا ہے جسے وہ بس میں بٹھا کر حادثے کے مقام پر لے آتا ہے۔

    یہ وہی بچہ تھا جسے کار چور تھوڑی دیر بعد سڑک پر چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔

    دونوں بس ڈرائیورز نے بچے کو والدین کے حوالے کیا تو ان کی جان میں جان آئی، لوگوں نے ڈرائیورز کی حاضر دماغی اور پھرتی پر انہیں سراہا اور ان کی تعریف کی۔

    پولیس تاحال کار اور اسے چوری کرنے والے کو تلاش کر رہی ہے۔

  • متعدد بھارتی ریاستوں میں اچانک اسکول جاتے بچوں کا اغوا، کتنی سچائی؟

    متعدد بھارتی ریاستوں میں اچانک اسکول جاتے بچوں کا اغوا، کتنی سچائی؟

    نئی دہلی: بھارت کی متعدد ریاستوں میں بچوں کے اغوا کی افواہ تشویش ناک حد تک بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہے جس کے بعد لوگوں نے بچوں کو اسکول بھیجنا بھی بند کردیا ہے۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر سہارن پور کے ایک اسکول کے پرنسپل نے اپنے اسکول کے طلبا کے لیے ہدایت جاری کی ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ سے آنے والے طلبا تنہا نہ آئیں، اہل خانہ میں سے کسی کے ساتھ آئیں۔

    کچھ دن قبل اترا کھنڈ کی سرحد سے ملحق چھپار گاؤں میں 21 سال کے شاہ رخ کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، یہ قتل بچوں کے اغوا کی افواہ کے سبب ہوا۔ مزدوری کر کے اپنے گھر لوٹنے والے شاہ رخ کو غلط فہمی میں بچوں کا اغوا کار سمجھ کر گولی مار دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستوں اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ میں بچہ چوری کی افواہیں عروج پر ہیں۔ بچوں کے اغوا کے الزام میں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا جارہا ہے۔

    حالات اتنے سنگین ہوگئے ہیں کہ پولیس سڑکوں پر اعلان کر کے افواہوں سے بچنے کے لیے الرٹ کر رہی ہے۔ افواہوں کے سبب مغربی اتر پردیش میں لوگوں نے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا تک بند کر دیا ہے۔

    جن علاقوں میں بچوں کے اغوا کی افواہیں ہیں وہاں معذور اور بھکاریوں کو شبہے کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے، بچے بھی انہیں دیکھ کر ڈر جاتے ہیں اور دوڑ کر گھر میں گھس جاتے ہیں۔

    اغوا کے شبہے میں کئی افراد پر ہجوم نے تشدد بھی کیا ہے۔ ایک شہر میں بچہ چوری کی افواہ پر مقامی خاتون کو عریاں کر دیا گیا۔ سیتا پور میں 65 سالہ بزرگ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ہردوئی میں پھیری والے نوجوان کو ہینڈ پمپ سے باندھ کر پیٹا گیا۔

    صرف ایک ہفتے کے اندر اتر پردیش میں تشدد کے 30 واقعات پیش آئے۔

    یہ افواہ واٹس ایپ پر گمراہ کن تصاویر، ویڈیو اور خبروں کے ذریعے پھیلائی جارہی ہے۔ کچھ ویڈیوز میں یہ بھی دکھایا گیا کہ اغوا شدہ بچوں کے گردے نکال کر فروخت کیے جارہے ہیں۔

    میرٹھ میں آئی جی پراوین کمار کا کہنا ہے کہ اس قسم کی افواہ 3 سال قبل بھی سامنے آئی تھی، ہم کھوجنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس کی بنیاد کیا ہے اور یہ افواہ کس مقصد کے تحت پھیلائی جارہی ہے۔

    پولیس کے مطابق یہ افواہ بچوں ہی کے ذریعے زیادہ پھیل رہی ہے کیونکہ وہی اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرتے ہیں، پسماندہ علاقوں کے بالغ افراد ناخواندہ ہیں جو بچوں کی زبانی سن کر اس افواہ پر یقین کر رہے ہیں، ان میں خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے۔

  • بچے کو بچانے کے لیے ہہادر ماں خونخوار شیر سے گتھم گتھا ہوگئی

    بچے کو بچانے کے لیے ہہادر ماں خونخوار شیر سے گتھم گتھا ہوگئی

    نئی دہلی: ہر ماں اپنے بچے کو مشکل سے بچانے کے لیے دنیا کے ہر خطرے سے لڑ جاتی ہے، ایسی ہی ایک ماں نے اپنے بچے کو شیر کے جبڑوں سے بھی چھڑا لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے شہر نئی دہلی میں بہادر ماں اپنے بچے کو شیر کے جبڑے سے بچانے کے لیے نہتی لڑ پڑی اور اپنے بیٹے کو شیر کے چنگل سے چھڑا لیا لیکن اس کوشش میں وہ خود بھی زخمی ہوگئی۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ارچنا چوہدری نامی خاتون اپنے 15 ماہ کے بیٹے کے ساتھ بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے گاؤں میں گھر کے قریب رفع حاجت کے لیے جارہی تھیں۔

    مقامی عہدیدار سنجویو شریواستو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ شیر قریبی بندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو سے بھٹک کر یہاں پہنچا تھا، جس کے بعد اس نے بچے پر حملہ کردیا، شیر نے اپنے جبڑے سے بچے کے سر پر حملہ کیا تھا۔

    ماں یہ دیکھ کر لمحے بھر کو تو ساکت رہ گئی لیکن پھر اس نے فوراً اپنے آپ کو سنبھالتے ہوئے بیٹے کو شیر سے بچانے کی کوشش کی، تب شیر نے ان پر بھی حملہ کردیا۔

    ماں کی چیخ و پکار سننے پر گاؤں والے جمع ہوگئے اور ماں اور بچے کو بچانے کی کوشش کی، ہجوم کو دیکھ کر شیر جنگل کی جانب فرار ہوگیا۔

    سنجویو شریواستو کا کہنا ہے کہ خاتون کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ماں اور بچے کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

    حکام کی جانب سے علاقے کا سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ مقامی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رات کے وقت گھر سے باہر نہ نکلیں۔

  • 2 سالہ بچے کا بندوق سے کھیل، والد کو گولی مار دی

    2 سالہ بچے کا بندوق سے کھیل، والد کو گولی مار دی

    امریکا میں ایک 2 سالہ بچے نے بندوق سے کھیلتے ہوئے اپنے والد کو گولی مار دی، پولیس نے والدہ کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست فلوریڈا میں 2 سالہ بچے نے غلطی سے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، بچے کے والدین نے بندوق محفوظ جگہ پر رکھنے کے بجائے لاپرواہی سے گھر میں رکھی ہوئی تھی۔

    26 مئی کو جب پولیس حکام 911 پر کال موصول ہونے کے بعد آرلینڈو کے قریب واقع گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ بچے کی والدہ میری آیالا اپنے شوہر ریگی میبری کو سی پی آر دے رہی تھیں۔

    اورنج کاؤنٹی کے شیرف جان مینا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ابتدائی طور پر خیال تھا کہ 26 سالہ نوجوان جو اسپتال پہنچتے ہی کچھ دیر بعد دم توڑ گیا، نے خود کو گولی مار لی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے بڑے بیٹے نے تفتیش کاروں کو بعد میں بتایا کہ اس کے دو سالہ بھائی سے غلطی سے بندوق چل گئی تھی۔

    عدالتی دستاویزات میں کہا گیا کہ بندوق ایک بیگ میں تھی جسے ریگی میبری نے زمین پر چھوڑ دیا تھا، بچہ اس بیگ کے پاس آیا اور اس نے اپنے والد کو اس وقت پیٹھ میں گولی مار دی جب وہ کمپیوٹر پر ویڈیو گیم کھیل رہے تھے۔

    شیرف نے بتایا کہ دونوں والدین بچوں کو نظرانداز کرنے اور منشیات کے استعمال کے متعدد جرائم کے بعد پے رول پر تھے۔

    جان مینا کا کہنا ہے کہ بندوق کے مالک جو اپنے آتشیں اسلحے کو صحیح طریقے سے محفوظ نہیں رکھتے، وہ اپنے گھروں میں ہونے والے ان واقعات سے صرف ایک سیکنڈ کے فاصلے پر ہیں۔

    شیرف نے مزید کہا کہ اب ان چھوٹے بچوں نے اپنے والدین کو کھو دیا ہے، ان کے والد ہلاک ہو چکے ہیں، والدہ جیل میں ہیں۔ ایک چھوٹے بچے کو اپنی زندگی اس صدمے کے ساتھ
    گزارنی ہے کہ اس نے اپنے والد کو گولی ماری۔

    امریکا میں ایسے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں، اگست 2021 میں ایک اور 2 سالہ بچے کو بیگ میں ایک بندوق ملی تھی اور اس نے اپنی والدہ کے سر میں اس وقت گولی ماری جب وہ ایک ویڈیو کانفرنس میں مصروف تھیں۔

  • کھانے کے لیے پیسے مانگنے پر 6 سالہ بچہ پولیس کے ہاتھوں قتل

    کھانے کے لیے پیسے مانگنے پر 6 سالہ بچہ پولیس کے ہاتھوں قتل

    نئی دہلی: بھارت میں ایک پولیس اہلکار، ایک بچے کے کھانا کھانے کے لیے بار بار پیسے مانگنے پر مشتعل ہوگیا اور اسے گلا دبا کر مار ڈالا، پولیس نے پیٹی بند بھائی کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں ایک پولیس اہلکار کو مبینہ طور پر 6 برس کے بچے کا قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بچے نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے بار بار پیسوں کے لیے اصرار کیا جس پر ہیڈ کانسٹیبل نے گلا دبا کر اس کی جان لے لی۔

    مقامی پولیس افسر امن سنگھ راٹھور کا کہنا ہے کہ ملزم روی شرما گوالیار میں تعینات تھا اور محکمہ پولیس کو اسے برخاست کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔

    راٹھور کے مطابق بچہ کھانا خریدنے کے لیے پیسے مانگنے آیا، مذکورہ پولیس اہلکار نے جھڑک کر اسے وہاں سے بھگا دیا تاہم بچہ بار بار آتا رہا جس پر پولیس اہلکار غصے سے بے قابو ہوگیا۔

    ملزم نے قتل کے بعد بچے کی لاش اپنی گاڑی میں ڈال لی اور شام میں ویران علاقے میں پھینک دیا، پولیس نے کچھ دیر بعد لڑکے کی لاش دریافت کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کافی عرصے سے ڈپریشن کا شکار تھا۔

    مقتول بچے کے والدین نے 5 مئی کو، یعنی اس کی ہلاکت کے روز اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ پولیس کو ملزم کا سراغ جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم روی نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے اور قانونی کارروائی کا منتظر ہے۔

  • والد نے ناگ کو مارا تو 24 گھنٹے کے اندر ہی ناگن نے بیٹے کو ڈس لیا

    والد نے ناگ کو مارا تو 24 گھنٹے کے اندر ہی ناگن نے بیٹے کو ڈس لیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک گھر میں سانپ نکل آنے کے بعد گھر والوں نے اسے مار ڈالا، لیکن اسی رات دوسرے سانپ نے گھر کے ایک بچے کو کاٹ لیا جس کے بعد بچے کی موت واقع ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں ایک گھر میں پوجا کے دوران سانپ نکل آیا۔

    گھر کے سربراہ کشوری لال اور دیگر افراد نے سانپ کو مار کر پھینک دیا جس کے بعد گھر میں معمول کی سرگرمیاں دوبارہ سے شروع ہوگئیں۔

    لیکن اسی رات گھر میں ایک اور سانپ نکلا اور اس نے کشوری لال کے 12 سالہ بیٹے کو کاٹ لیا، بیٹے کی چیخ و پکار پر گھر والوں نے دوسرا سانپ بھی مار ڈالا۔

    12 سالہ بچے کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے بھوپال کے اسپتال ریفر کردیا، تاہم بھوپال کے راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔

    واقعے کے بعد گاؤں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ دوسرا سانپ دراصل پہلے مارے جانے والے سانپ کا جوڑی دار تھا اور اس نے اپنے ساتھی کی موت کا بدلہ لیا ہے۔

    اہل خانہ نے پولیس کو بھی واقعے کی اطلاع کردی ہے۔