Tag: بچہ

  • خونخوار شیر کا بچے پر حملہ، ماں نے مکے اور لاتیں مار کر شیر کو مار بھگایا

    خونخوار شیر کا بچے پر حملہ، ماں نے مکے اور لاتیں مار کر شیر کو مار بھگایا

    امریکا میں ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کے لیے شیر سے لڑ گئی اور بغیر کسی ہتھیار کے مکوں اور لاتوں کی مدد سے خونخوار شیر کو مار بھگایا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعہ ریاست کیلی فورنیا میں پیش آیا جہاں ایک پہاڑی شیر رہائشی علاقے میں نکل آیا اور ایک گھر کے اندر لان میں کھیلتے 5 سالہ بچے پر حملہ کردیا۔

    بچے کی چیخ و پکار پر ماں گھر سے باہر نکلی، تب تک شیر بچے کو گھسیٹتا ہوا لان سے باہر لے جاچکا تھا، ماں نے بغیر کچھ سوچے سمجھے شیر پر حملہ کردیا اور بچے کو اس سے بچانے کی کوشش شروع کردی۔

    بہادر ماں بغیر کسی ہتھیار کے شیر سے لڑتی رہی، اس دوران نہ صرف وہ اپنے بچے کو اس سے دور کرنے میں کامیاب رہی بلکہ مکے اور لاتیں برسا کر شیر کو بھی وہاں سے بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    بعد ازاں خاتون اور ان کے شوہر بچے کو فوری قریبی اسپتال لے کر گئے، بچے کے سر اور سینے پر زخم آئے تھے جن کی ٹریٹمنٹ شروع کردی گئی، میڈیا رپورٹ کے مطابق بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    مذکورہ واقعہ امریکی محکمہ برائے جنگلی حیات کو رپورٹ کیا گیا جنہوں نے میڈیا کو اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ پہاڑی شیر کم از کم 30 کلو گرام وزنی تھا لیکن بہادر خاتون، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، اس سے اپنے بیٹے کو بچانے میں کامیاب رہی۔

    یاد رہے کہ پہاڑی شیر کو شیر کی تمام اقسام میں سب سے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے جو ہر وقت اپنے شکار کی تلاش میں رہتا ہے اور نہایت چالاکی اور پھرتی سے دبے قدموں پیچھے سے شکار پر حملہ کرتا ہے۔

  • ماں کا ڈیڑھ سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو بھی بناتی رہی

    ماں کا ڈیڑھ سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو بھی بناتی رہی

    بھارت میں ایک ماں کی اپنے ڈیڑھ سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سوشل میڈیا پر طوفان آگیا، سوشل میڈیا صارفین نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا۔

    مذکورہ واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ماں ڈیڑھ سالہ بچے کو اس قدر تشدد کا نشانہ بناتی ہے کہ بچے کے ناک اور منہ سے خون بہنے لگتا ہے۔

    اس دوران ماں موبائل فون سے اپنی ویڈیو بھی بنا رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 22 سالہ ماں کی شادی دوسرے گاؤں میں ہوئی تھی اور ان کے 2 بچے تھے تاہم دونوں میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا جس کے بعد شوہر انہیں اہلیہ کے والدین کے گھر چھوڑ آتا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ماں اکثر و بیشتر چھوٹے بچے کو تشدد کا نشانہ بناتی رہتی ہے اور اس دوران اس عمل کو موبائل فون میں ریکارڈ بھی کرتی رہتی ہے۔

    ایسی ہی ایک ویڈیو رشتے داروں کی جانب سے دیکھے جانے پر بچے کے والد کو مطلع کیا گیا جو بعد ازاں وہاں آکر بچوں کو اپنے ساتھ لے گیا۔

    22 سالہ خاتون کے والدین نے ان واقعات سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

  • فٹبال میچ کے دوران خاتون نے ٹانگ اڑا کر کسے روکا؟

    فٹبال میچ کے دوران خاتون نے ٹانگ اڑا کر کسے روکا؟

    امریکا میں ہونے والے سوکر میچ کے دوران دلچسپ واقعہ پیش آیا جب ایک ننھا بچہ فیلڈ میں آگیا اور اس کی ماں کو بھاگ کر اسے روکنا پڑا۔

    مذکورہ امریکی خاتون اپنے 2 سالہ بیٹے کو لے کر میجر لیگ سوکر کا میچ دیکھنے پہنچی تھیں۔

    میچ کے 70 ویں منٹ میں بچہ اچانک اپنی جگہ سے اٹھا اور میدان میں بھاگنے لگا، ماں نے بھی اس کے پیچھے دوڑ لگائی اور دونوں سوکر پچ کے اندر آگئے۔

    ماں نے بچے کو روکنے کے لیے سلائیڈ ماری جس کے بعد وہ بچے کے آگے جا گری اور اس کے بعد تیزی سے بچے کو اٹھا کر واپس اپنی نشست کی طرف چلی گئی۔

    یہ سارا منظر کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا جسے ٹی وی پر براہ راست دیکھا گیا۔

    بعد ازاں ماں کا کہنا تھا کہ جس وقت اس نے سلائیڈ ماری اسے وقت تو اسے کسی تکلیف کا احساس نہیں ہوا لیکن اگلے روز اسے تکلیف ضرور محسوس ہوئی۔

  • آن لائن گیم کے دیوانے بچے نے ماں کا زیور فروخت کردیا

    آن لائن گیم کے دیوانے بچے نے ماں کا زیور فروخت کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک بچہ آن لائن گیم کا اس قدر دیوانہ ہوا کہ ماں کا زیور ہی فروخت کر ڈالا، 12 سالہ بچہ بعد ازاں گھر سے فرار ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ دارالحکومت دہلی میں پیش آیا جہاں 12 سالہ بچے نے گیم کی خاطر غلط قدم اٹھا لیا۔

    بچہ آن لائن گیم فری فائر کھیلنے میں مصروف تھا کہ اس دوران اسے گیم میں کچھ ہتھیار خریدنے کے لیے پیسوں کی ضرورت پڑی، اگر وہ ہتھیار نہ خریدتا تو گیم مزید نہیں کھیل سکتا تھا۔

    گیم اپ ڈیٹ کرنے کے لیے بچے نے پہلے اپنے والد کی جیب سے کچھ پیسے نکالے جو پورے نہیں پڑے، بعد ازاں اس نے اپنی ماں کی سونے کی چین چوری کی اور اسے 20 ہزار بھارتی روپے میں فروخت کردیا۔

    بعد ازاں پکڑے جانے کے ڈر سے بچہ گھر سے فرار ہوگیا اور دہلی سے بذریعہ ٹرین علی گڑھ پہنچ گیا جہاں اسے ایک مسافر نے پلیٹ فارم پر دیکھا تو مشکوک جان کر فوری طور پر ریلوے پروٹیکشن فورس کو مطلع کیا۔

    ریلوے پولیس نے بچے سے تفتیش کی جس پر اس نے جرم کا اعتراف کیا، پھر اس معاملے کی بچے کے والدین کو خبر کی گئی جس کے بعد وہ فوری طور پر علی گڑھ پہنچ گئے۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسے موبائل فون لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز لینے کے لیے دیا تھا لیکن اس نے گیمز کھیلنا شروع کردیں اور ان کا بھاری نقصان کردیا۔

  • 3 سال قبل اغوا شدہ بچہ والدین کو واپس مل گیا

    3 سال قبل اغوا شدہ بچہ والدین کو واپس مل گیا

    نئی دہلی: بھارت میں 3 سال قبل اغوا ہونے والا بچہ والدین کو مل گیا جس پر والدین خوشی سے نہال ہوگئے، پولیس نے بچے اغوا اور فروخت کرنے والے گینگ کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 3 سال قبل اغوا ہونے والا بچہ والدین کو مل گیا، گنیش سنہ 2018 میں گھر کے سامنے سے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا۔

    پولیس کے مطابق اسے 3 مجرمان کے گروپ نے اغوا کیا تھا اور بعد ازاں حیدر آباد میں ایک خاتون کو ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض فروخت کردیا تھا۔

    3 سال بعد چند روز قبل مجرموں نے گنیش کے اہلخانہ کو فون کیا اور بتایا کہ وہ زندہ اور صحیح سلامت موجود ہے، اہلخانہ نے پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی۔

    بعد ازاں پولیس نے حیدر آباد کے مذکورہ علاقے میں تفتیش کرتے ہوئے گنیش کو بازیاب کروا لیا۔

    پولیس نے پہلے ایک ملزم کو گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر 2 مزید ملزمان کو گرفتار کرلیا جو میاں بیوی تھے۔

    پولیس کو اس گروپ کے مزید ارکان کی تلاش ہے جو منظم طور پر بچے اغوا کر کے انہیں فروخت کرنے کا مکروہ دھندا کرتے ہیں۔

  • بچے کے کھلونے سے 14 سانپ نکل آئے، خوفناک منظر

    بچے کے کھلونے سے 14 سانپ نکل آئے، خوفناک منظر

    نئی دہلی: بھارت میں ایک گھر میں بچے کے کھلونے سے 14 سانپ نکل آئے جنہوں نے پورے محلے کو خوفزدہ کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ خوفناک واقعہ ریاست تلنگانہ میں پیش آیا جہاں سریندر نامی شخص کو اپنے گھر کے بیڈ روم میں 14 سانپ نظر آئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بیڈ روم میں بچوں کے کھیلنے کا ایک کھلونا رکھا تھا، صفائی کے دوران اس کھلونے کو ہٹایا گیا تو وہاں سے ایک سانپ کا بچہ نکلا۔

    بعد ازاں ایک ایک کر کے اس میں سے 14 سانپ نکلے جنہیں دیکھ کر گھر والوں کی سٹی گم ہوگئی اور وہ خوفزدہ ہو کر گھر سے باہر نکل آئے۔

    اس کے بعد اہل خانہ نے پڑوسیوں کی مدد سے سانپوں کو لاٹھیوں سے مار دیا، سانپوں کا ڈھیر نکلنے پر پڑوسی بھی خوفزدہ تھے۔

    سریندر کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی علم نہیں کہ یہ سانپ کس طرح گھر میں داخل ہوئے، انہوں نے متعدد بار حکام کو اس حوالے سے اطلاع دی لیکن ان کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے پر انہوں نے خود ہی سانپوں کو مار دیا۔

  • چلتی واشنگ مشین میں کودنے والا بچہ ہلاک

    چلتی واشنگ مشین میں کودنے والا بچہ ہلاک

    نیوزی لینڈ میں ایک کم عمر بچہ چلتی ہوئی واشنگ مشین کے اندر پھنس کر ہلاک ہوگیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ فرنٹ لوڈ واشنگ مشین جس کا دروازہ سامنے کی طرف ہوتا ہے بچوں کے لیے ایک خطرہ ہے۔

    نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پیش آنے والے اس واقعے کی زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شام 5 بجے ایک بچے کے واشنگ مشین سے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔

    پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر بچے کو اسپتال منتقل کیا لیکن وہ دم توڑ گیا، بچہ مشین کا دروازہ کھول کر اس وقت اس کے اندر داخل ہوگیا جب مشین چل رہی تھی۔

    واقعے کے بعد اہل علاقہ سوگوار ہوگئے اور والدین کے دکھ میں شریک ہونے کے لیے ان کے گھر پر جمع ہوئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فرنٹ لوڈ واشنگ مشین جس کا دروازہ سامنے کی طرف ہوتا ہے بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، اس طرح کی واشنگ مشین بچوں میں تجسس پیدا کرتی ہے اور وہ اسے دیکھنے کے لیے اس کے اندر کود جاتے ہیں۔

    اندر جانے کے بعد وہ پھنس سکتے ہیں اور ان کا دم گھٹ سکتا ہے یا کوئی بڑا لاعلمی میں مشین چلا سکتا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ہر سال 5 سال سے کم عمر 3 ہزار کے قریب ایسے بچوں کو اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا جاتا ہے جو واشنگ مشین سے کسی حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں والے گھر میں ایسی واشنگ مشین رکھتے ہوئے اہل خانہ کو بہت محتاط رہنا چاہیئے، انہیں چاہیئے کہ لانڈری روم کا دروازہ مستقل بند رکھیں اور استعمال کے وقت بھی نہایت دھیان سے کپڑے دھوئیں۔

  • ہنستا کھیلتا صحت مند بچہ پیٹ میں درد سے ہلاک

    ہنستا کھیلتا صحت مند بچہ پیٹ میں درد سے ہلاک

    انگلینڈ میں ایک 3 سال کا صحت مند بچہ اچانک پیٹ میں درد اٹھنے کے بعد دم توڑ گیا، ڈاکٹرز کی ایمرجنسی سرجری بھی اسے نہ بچا سکی۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 3 سالہ جوڈ چن نامی بچہ بالکل صحت مند تھا اور طبیعت خرابی سے ایک رات قبل ہنستا کھیلتا بستر پر لیٹا تھا۔

    بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ رات میں وہ نیند سے جاگ گیا اور پیٹ میں درد کی شکایت کرنے لگا، پوری رات اسے قے بھی ہوئی۔ اگلی صبح تک وہ غشی کی کیفیت میں جاچکا تھا جس کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال کی ایمرجنسی میں منتقل کیا گیا۔

    اہلخانہ کے مطابق ابتدا میں ڈاکٹرز اسے ذیابیطس سمجھے تاہم جب اس کا اسکین کیا گیا تو علم ہوا کہ اس کی آنتوں میں خرابی ہے۔

    ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس کی سرجری کی، بعد ازاں 24 گھنٹے تک وہ لائف سپورٹ پر رہا لیکن جانبر نہ ہوسکا اور تکلیف اٹھنے کے صرف 48 گھنٹوں کے اندر دم توڑ گیا۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ بچے کو اس سے قبل کوئی طبی مسئلہ نہیں ہوا تھا۔

    ان کے مطابق اسپتال کے عملے نے اس مشکل وقت میں ان سے بہترین سلوک کیا اور بہترین سہولیات مہیا کیں، اب وہ اسپتال کے لیے فنڈز جمع کر رہے ہیں تاکہ جوڈ جیسے دیگر بچوں کی زندگی بچائی جاسکے۔

  • روس میں کم عمر بچوں کے والدین کے لیے معاوضے کا اعلان

    روس میں کم عمر بچوں کے والدین کے لیے معاوضے کا اعلان

    ماسکو: روس میں صدارتی فرمان جاری کیا گیا ہے کہ جس کے مطابق حکومت کو والدین، بچہ گود لینے والے والدین اور 7 سال سے کم عمر بچوں کے سرپرستوں کو معاوضے کی ادائیگی کرنا ہوگی، ہر بچے کے لیے 5 ہزار روبل دیے جائیں گے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کے پنشن فنڈ (پی ایف آر) نے ایک بار پھر ادائیگیوں کے حصول کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے اور بتایا ہے کہ بچوں کو نئے سال میں ادائیگی 5 ہزار روبل ہوگی جو ان تمام خاندانوں کو فراہم کی جائے گی جو 31 مارچ 2021 تک بچوں کی پیدائش کا اندراج کروائیں گے۔

    صدارتی فرمان کے مطابق روس میں حکومت کو والدین، بچہ گود لینے والے والدین اور 7 سال سے کم عمر بچوں کے سرپرستوں کو معاوضے کی ادائیگی کرنا ہوگی، ہر بچے کے لیے 5 ہزار روبل دیے جائیں گے۔

    جن خاندانوں نے 3 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ماہانہ ادائیگی یا سنہ 2020 میں 3 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کے لیے ایک سال کا معاوضہ وصول کیا تھا، ان کو دسمبر میں پنشن فنڈ کے ذریعے رقم خود بخود فراہم کردی گئی ہیں۔

    اس اطفال فنڈ کی رقم حاصل کرنے کی درخواست میں ہر بچے کے پیدائشی سرٹیفکیٹ کی تفصیلات اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بتانا ہوں گی جس میں رقوم کی منتقلی کی جائے گی۔

    پنشن فنڈ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر والدین کا بینک اکاؤنٹ بند ہوچکا ہو جس سے وہ پہلے بچوں کی ادائیگی حکومت سے وصول کر رہے تھے تو اس صورت میں انہیں ایک اضافی درخواست دینے کی بھی ضرورت ہوگی۔

  • بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچے کسی حد تک شرمیلے ہوتے ہیں لیکن اگر یہ شرمیلا پن بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ توجہ کا متقاضی ہوتا ہے، کیونکہ یہ بچے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ مضمون کے مطابق بچوں میں بہت زیادہ شرمیلا پن ان کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، ایسے بچے کسی بات کا جواب یا ردعمل دینے میں بہت سست ہوتے ہیں۔

    ایسے بچے کسی سے بات کرتے ہوئے والدین سے چمٹ جاتے ہیں، یا پھر اپنا سر جھکا کر وہاں سے چلے جانے یا آنکھیں بند کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایسے بچوں کو دوست بنانے میں پریشانی ہوتی ہے، یہ الگ تھلگ بیٹھ کر دوسرے بچوں کو کھیلتے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کسی قسم کی نئی سرگرمی میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں۔

    ان بچوں کا شرمیلا پن ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سب سے پہلے اپنے بچے کو آرام اور سکون محسوس کرنے کا وقت دیں، اسے کسی نا واقف شخص کے پاس نہ بھیجیں۔ اس کے بجائے کسی بالغ کو اپنے بچے کے قریب کھیلنے کے لیے کھلونے مہیا کریں اس کی حوصلہ افزائی کریں اور پرسکون لہجے میں بات کریں۔

    کھیل کے گروپوں میں بچے کے ساتھ رہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں اور جب آپ کا بچہ زیادہ آرام دہ محسوس کرنے لگے تو آپ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو اس سے دور کرلیں۔

    بچے کو اس کے جذبات محسوس کرنے کے لیے آزادی دیں، اسے محسوس کروائیں کہ آپ اس کی مدد کریں گے۔

    اپنے بچے کو زیادہ پرسکون ہونے سے بھی بچائیں، اسی طرح اضافی توجہ بھی آپ کے بچے کے شرمیلے پن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

    جب آپ کا بچہ کوئی ہمت والا کام کرے اور دوسروں کو جواب دے، براہ راست کسی سے سوال کرے یا آپ سے دور کھیلے تو اس نے جو کچھ کیا اس کی تعریف کریں۔

    اگر دوسرے لوگ بچے کے سامنے کہیں کہ آپ کا بچہ شرمیلا ہے تو انہیں اسی وقت جواب دیں کہ اسے بچوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے وقت درکار ہے، ایسا کرنے سے آپ کا بچہ جان سکے گا کہ آپ اسے مکمل طور پر سمجھتے ہیں۔

    اگر آپ کے بچے کو دوست کے گھر مدعو کیا گیا ہے تو پہلی دفعہ اس کے ساتھ آپ جائیں تو وہ زیادہ تحفظ محسوس کرے گا، اس کے بعد آپ آہستہ آہستہ اس عمل میں کمی لا سکتے ہیں۔

    بچے کو اسکاؤٹنگ کیمپوں میں حصہ لینے کی اجازت دیں، اسے معاشرتی کاموں میں جذباتی طور پر حصہ لینے کی تربیت دیں۔

    شرمیلے بچے کا کبھی بھی موازنہ مت کریں، اس لیے کہ موازنہ اسے اپنی عزت نفس سے محروم کرسکتا ہے، اس کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھے۔

    اگر آپ کا بچہ بہت شرمیلا ہے اور آپ کے لیے اس کے سلوک اور احساسات کو تبدیل کرنا مشکل ہے تو آپ کسی ڈاکٹر، پیڈیا ٹرسٹ یا ماہر نفسیات سے مشورہ کریں۔

    اگر وہ بات چیت کرنے میں ہچکچاتا ہے، یا آنکھوں سے رابطے میں دشواری محسوس کرتا ہے تو اسپیشلسٹ ہی آپ کے بچے کی مدد کرے گا۔