Tag: بچہ

  • بیروت دھماکے کے فوراً بعد پیدا ہونے والے بچے کی تصاویر وائرل

    بیروت دھماکے کے فوراً بعد پیدا ہونے والے بچے کی تصاویر وائرل

    لبنانی دارالحکومت بیروت میں خوفناک دھماکے کے فوراً بعد پیدا ہونے والے بچے کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کا دل موہ لیا۔

    بیروت میں ہونے والے خوفناک دھماکے کے وقت جہاں ایک دلہن اپنی شادی کے فوٹو شوٹ میں مصروف تھی تو دوسری طرف ایک خاتون عین اسی وقت بچے کو جنم دینے جارہی تھیں۔

    بچے کے والد اپنے بیٹے کے دنیا میں آنے سے قبل کے لمحات کو بھی عکسبند کر رہے تھے اور اسی دوران لبنان کی تاریخ کا خوفناک دھماکہ ہوا جو اس ویڈیو میں ریکارڈ ہوگیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون ڈلیوری روم کی طرف جاتی ہیں اور چند لمحوں بعد ہی قیامت خیز دھماکے سے سارا منظر الٹ پلٹ ہوتا دکھائی دیتا ہے، اسپتال کے مذکورہ حصے میں شیشے ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں۔

    دھماکے سے اسی اسپتال کے عملے کے متعدد افراد بھی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

    تاہم ایسے موقع پر بھی طبی عملے نے اپنے حواس بحال رکھے اور درد زہ میں مبتلا خاتون کی ڈلیوری کا عمل بخیر و خوبی انجام دیا۔

    مذکورہ بچے کا نام بعد ازاں میریکل (معجزہ) بے بی جارج رکھا گیا، اب اسی کی پیدائش کے چند روز بعد والد نے اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں جو وائرل ہورہی ہیں۔

    بچے کی معصومیت نے سوشل میڈیا صارفین کا دل موہ لیا ہے اور وہ ایک طرف تو اس کی صحت و زندگی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں تو دوسری طرف بیروت دھماکے کے متاثرین کے لیے بھی افسردہ ہیں۔

  • امریکی خاتون کی پڑوسی کے گھر میں داخل ہو کر بچہ اغوا کرنے کی کوشش

    امریکی خاتون کی پڑوسی کے گھر میں داخل ہو کر بچہ اغوا کرنے کی کوشش

    امریکا میں ایک خاتون رات کے 2 بجے بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ کر پڑوسی کے بچے کو اغوا کرنے پہنچیں، پولیس نے خاتون کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا جہاں 28 سالہ ہنا برن رات کے 2 بجے پڑوسی کے گھر پہنچیں۔

    گھر کے افراد کے مطابق ہنا ان کے گھر میں داخل ہوئی اور 9 ماہ کے بچے کو اس کی ماں کے ہاتھ سے چھیننے کی کوشش کرنے لگی۔ اس کھینچا تانی کے دوران بچے کے والدین نے پولیس کو طلب کرلیا۔

    پولیس کے پہنچنے پر ایک اور پڑوسی نے بتایا کہ ہنا کچھ عرصہ قبل ان کے گھر میں بھی داخل ہو کر ایسی ہی حرکت کرچکی ہے۔ مذکورہ پڑوسی کے مطابق ہنا نے ان کے 1 سالہ پوتے کو اسی طرح اغوا کرنے کی کوشش کی تھی۔

    پولیس نے ہنا کا گھر چیک کیا تو وہاں بھی 2 بچے موجود تھے، ہنا سے ان کا رشتہ فی الحال معلوم نہیں ہوا۔

    تاحال ہنا کی اس کوشش کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا، پولیس نے ہنا کو اغوا کی کوشش کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

  • بچوں کی ذہانت ماں سے منتقل ہوتی ہے

    بچوں کی ذہانت ماں سے منتقل ہوتی ہے

    ذہانت ایک تحفہ خداوندی ہے اور اگر کوئی شخص اپنی ذہانت کو محنت، مستقل مزاجی اور دور اندیشی کے ساتھ ملا کر استعمال کرے تو ایسے شخص کو کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    ایک عمومی خیال ہے کہ ذہانت موروثی ہوسکتی ہے اور یہ خاندان کے مختلف افراد سے منتقل ہوسکتی ہے، تاہم حال ہی میں ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کی ذہانت انہیں ان کی ماں کی طرف سے ملنے والا تحفہ ہوتا ہے۔

    جرمنی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کسی بچے کی ذہانت کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس کا والدہ کتنی ذہین ہیں، یعنی ذہانت والد یا کسی اور سے نہیں بلکہ ماں سے منتقل ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ذہانت کے جینز کروموسوم ایکس میں واقع ہوتے ہیں اور خواتین میں 2 ایکس کروموسومز موجود ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بچوں میں ماں کی جانب سے ذہانت کی منتقلی کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

    اس کے برعکس مردوں میں صرف ایک ایکس کروموسوم ہوتا ہے لہٰذا والد سے ذہانت کی منتقلی کا امکان کم ہوتا ہے، تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ باپ کے ذہانت کے جینز غیر فعال ہو جاتے ہیں۔

    سنہ 1994 میں کی جانے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ بچوں کی ذہانت یا آئی کیو کی پیشگوئی ماں کے آئی کیو سے کی جاسکتی ہے۔

    جینیاتی عوامل کے علاوہ بھی دیکھا جائے تو بچوں کی زندگی کا وہ وقت جب ان کا دماغ نشونما پارہا ہوتا ہے، یعنی بچپن کا وقت، زیادہ تر ماں کے ساتھ گزرتا ہے۔ ایسے میں ماں کی ذہانت، عادات و فطرت بچوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    چنانچہ ایک ذہین ماں بچوں کی پرورش بھی نہایت دانشمندانہ انداز میں کرتی ہے۔ بچوں کی شخصیت و دماغ کی تعمیر والدہ کی ذہانت کا عکس ہوتی ہے۔

  • دن دہاڑے بچے کو اغوا کرنے والی خاتون گرفتار

    دن دہاڑے بچے کو اغوا کرنے والی خاتون گرفتار

    چین میں دن دہاڑے بچے کو اغوا کرنے والی خاتون پولیس کی گرفت میں آگئی، پولیس نے صرف 3 گھنٹے کے اندر اغوا شدہ بچے کو بازیاب کروا لیا۔

    مذکورہ واقعہ چین کے جنوبی صوبے میں پیش آیا جہاں ایک خاتون دن دہاڑے ایک بچے کو اٹھا کر آرام سے چلتی بنی۔

    بچے کے والدین کے مطابق بچہ اور اس کا چھوٹا بھائی اپنے دادا کے ساتھ کھیلنے کے لیے باہر نکلے تھے، دادا چھوٹے بچے کو دیکھ رہے تھے جب بڑا بچہ ان کی نظر سے دور ہوگیا اور سڑک پر چلنے لگا۔

    بچے کی گمشدگی کے بعد والدین نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس فوراً حرکت میں آئی، سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا کہ سڑک پر ایک خاتون نے بچے سے نہایت مشفقانہ انداز میں بات کی جس کے بعد بچہ ان کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔

    بعد ازاں خاتون نے بچے کو گود میں اٹھایا اور کچھ دور چلنے کے بعد بس میں سوار ہوگئیں۔ بس میں وہ بچے کے گھر سے 139 کلو میٹر دور دوسرے علاقے میں پہنچیں۔

    پولیس یہ تمام تفتیش کرنے کے بعد صرف 3 گھنٹے کے اندر اس گھر تک پہنچ گئی جہاں وہ خاتون اس بچے کو لے کر پہنچی تھی، پولیس کو شبہ ہے کہ مذکورہ خاتون بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث ہوسکتی ہیں۔

    بچے کو بحفاظت والدین تک پہنچا دیا گیا جبکہ خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔

  • 2 سال سے جانوروں کے ساتھ بندھا ہوا بچہ بازیاب کرلیا گیا

    2 سال سے جانوروں کے ساتھ بندھا ہوا بچہ بازیاب کرلیا گیا

    نائیجیریا میں ایک 12 سالہ بچے کو، جسے اس کے والدین نے جانوروں کے ساتھ 2 سال تک باندھ کر رکھا تھا، ریسکیو ٹیم کی جانب سے بازیاب کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ریسکیو ٹیم بچے کو بچانے پہنچی تو وہ فاقوں کا شکار تھا اور لکڑی کے ایک ستون سے بندھا ہوا تھا، بچہ بمشکل کھڑا ہو پارہا تھا۔

    مذکورہ گھر میں باپ، اس کی 3 بیویاں اور 17 بچے رہائش پذیر تھے جو آرام سے گھر کے اندر رہ رہے تھے۔ 12 سالہ بچے کو 2 سال سے جانوروں کے ساتھ شیڈ میں باندھ کر رکھا گیا تھا اور وہ صرف بکری کے دودھ پر زندہ تھا۔

    بچے کی ماں 2 سال قبل دار فانی سے کوچ کرگئی تھی، ریسکیو ٹیم ایک گمنام اطلاع پر بچے تک پہنچی تھی۔

    ٹیم کے چھاپے کے بعد بچے کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا گیا، ریسکیو ٹیم کے ترجمان کے مطابق بچے کو 2 سال تک باندھنے کے جرم میں اس کے والد اور تینوں سوتیلی ماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے گھر کے تمام افراد سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق دوران تفتیش بچے کے سب سے بڑے سوتیلے بھائی نے دعویٰ کیا کہ بچہ مرگی کا شکار تھا اور گھر والوں نے اسے کہیں کھو جانے سے بچانے کے لیے وہاں باندھ رکھا تھا۔

    اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچے کی مرگی کے علاج کے لیے گھر اور ایک گاڑی بھی فروخت کی جاچکی ہے۔

    ریسکیو ترجمان کے مطابق بچے کی حالت بتدریج بہتر ہورہی ہے اور جلد وہ نارمل زندگی گزارنے کے قابل ہوجائے گا۔

  • کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ناک میں ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق

    کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ناک میں ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ٹیسٹ کے دوران ناک میں کٹ ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، بچے کا آپریشن کر کے کٹ نکال لی گئی تھی تاہم بعد ازاں اس کی حالت بگڑ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ناک میں کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ٹوٹنے کے باعث ڈیڑھ سالہ سعودی بچہ عبدالعزیز الجوفان چل بسا۔

    بچے کے اہلخانہ درجہ حرارت بڑھ جانے پر طبی معائنے کے لیے بچے کو اسپتال لے گئے تھے۔ طبی عملے نے کرونا وائرس کے شبے میں ٹیسٹ کے لیے کٹ بچے کی ناک میں داخل کی جس کے ٹوٹ جانے سے بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    بچے کے چچا کا کہنا ہے کہ بچہ نہ ہی لا علاج مرض میں مبتلا تھا اور نہ کسی نازک بیماری کا شکار تھا۔ بچے کا جسم گرم ہو رہا تھا جس پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹرز نے شبے کی بنیاد پر کرونا ٹیسٹ کا فیصلہ کیا۔

    بچے کے چچا نے مزید بتایا کہ جب کرونا ٹیسٹ کٹ بچے کی ناک میں ٹوٹ گئی تو ڈاکٹر نے علاج کے لیے اسے اسپتال میں داخل کردیا بعد ازاں اسے آپریشن کے لیے بے ہوش کردیا گیا۔ رات 1 بجے بتایا گیا کہ آپریشن مکمل ہوگیا ہے اور بچے کی ناک سے کرونا ٹیسٹ کی کٹ نکال لی گئی ہے۔

    آپریشن کے بعد بچہ ہوش میں آگیا تھا۔ بچے کی والدہ بھی وہاں موجود تھیں اور نرسوں سے مسلسل درخواست کر رہی تھیں کہ آپریشن کے بعد متعلقہ ڈاکٹر بچے کا معائنہ کریں اور اس بات کا یقین حاصل کریں کہ کرونا کٹ مکمل طورپر نکل چکی ہے۔ خون بہنا بند ہوگیا ہے اور بچے کو تنفس میں کوئی مشکل پیش نہیں آرہی ہے مگر نرسیں کہتی رہیں کہ ڈاکٹر نہیں ہے، انتظار کیا جائے۔

    چچا کا کہنا تھا کہ 9 بجے بچہ اچانک بے ہوش ہوگیا۔ ماں نے فوری طور پر نرسوں کو اطلاع دی۔ بچے کو سانس آنا بند ہوگئی تھی جس پر بچے کو مصنوعی تنفس فراہم کیا گیا۔

    ان کے مطابق اسپتال پہنچ کر ڈاکٹر کو طلب کیا گیا۔ ایکسرے میں پتا چلا کہ بچے کے ایک پھیپھڑے میں تنفس کی نالی بند تھی، بچے کی حالت بگڑنے پر جان بچانے کے لیے اسے ریاض کے اسپیشلسٹ اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی۔

    ان کے مطابق دوپہر 12 بج کر 18 منٹ پر منظوری آگئی، ہم ایمبولینس کا انتظار کرتے رہے جو ٹھیک 1 گھنٹے بعد پہنچی اور بچہ اسپتال پہنچتے پہنچتے دم توڑ گیا۔

  • امریکی خاتون نے 3 سالہ بچے کو سوئمنگ پول میں پھینک دیا

    امریکی خاتون نے 3 سالہ بچے کو سوئمنگ پول میں پھینک دیا

    امریکا میں ایک خاتون نے نشے کی حالت میں 3 سالہ بچے کو گردن سے پکڑ کر سوئمنگ پول میں پھینک دیا، خوش قسمتی سے بچہ محفوظ رہا۔

    یہ واقعہ امریکی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں پیش آیا جہاں پولیس نے خاتون کو چائلڈ ابیوز کے الزام میں گرفتار کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ ایشٹن ہیڈنز اس وقت نشے کی حالت میں تھیں جب وہ اپنی حوالگی میں موجود ایک 3 سالہ بچے کو سوئمنگ پول کے قریب لے گئیں۔

    پولیس کے مطابق بچے نے ان سے کہا کہ مجھے تیرنا نہیں آتا جس کے بعد خاتون نے بچے کو گردن سے پکڑا اور سوئمنگ پول میں پھینک دیا۔

    میڈیکس کی جانچ کے دوران بچے کی گردن پر ناخنوں کے نشانات بھی پائے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کا تعلق امریکی ریاست پنسلوینیا سے ہے جو کام کے سلسلے میں سینٹ پیٹرز برگ آئیں۔ دوران حراست انہوں نے پولیس سے تعاون بھی نہیں کیا۔

    واقعے میں بچہ خوش قسمتی سے محفوظ رہا جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے۔

  • منفرد ایجاد، 9 سالہ بچے نے انجینئرز کو پیچھے چھوڑ دیا

    منفرد ایجاد، 9 سالہ بچے نے انجینئرز کو پیچھے چھوڑ دیا

    نیروبی: امریقی ملک کینیا میں 9 سالہ بچے نے ’ہینڈ واشنگ مشین‘ تیار کرکے سب کو حیران کردیا، ملکی صدر نے اعزاز کے طور پر اسے خصوصی ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نو سالہ ’واموکوٹا‘ نامی بچے نے منفرد طریقہ اپناتے ہوئے لکڑیوں، ڈرم اور نٹ بولڈ کی مدد سے کروناوائرس کے پیش نظر ’ہینڈ واشنگ مشین‘ تیار کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کینیا میں ایسے 68 افراد کو خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا ہے جنہیوں نے کروناوائرس کے پیش نظر اہم اور ناقابل فراموش اقدامات اٹھائے ان میں 9 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

    کینیا کے صدر ’اورھو کنیاٹا‘ کا کہنا ہے کہ پیروں کی مدد سے استعمال ہونے والی ہینڈ واشنگ مشین تیار کرنے کی صورت میں بچے کی حوصلہ افزائی اور اسے خراج تحسین کے طور پر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔

    مشین کو ہاتھ لگانے کی صورت میں ممکنہ کرونا وائرس کی منتقلی کے خطرے کی پیش نظر اسے پاؤں کے استعمال کے ساتھ منصوب کیا گیا ہے۔ مشین کے نیچے دو خصوصی ’فوٹ پیڈل‘ نصب کیے گئے اسے دبانے کی صورت میں از خود صافن اور پانی کا بہاؤ شروع ہوجاتا ہے۔ پانی یا صابن ختم ہونے کی صورت میں اسے دوبارہ بھرنے کی بھی سہولت موجود ہے۔

    بچے کا کہنا ہے کہ اس نے یہ مشین اپنے والد کی مدد سے تیار کی جس میں تقریباً 30 ڈالر لاگت آئی۔

  • والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    امریکا میں ایک شیر خوار بچہ کھوپڑی میں فریکچر کے بعد اسپتال میں داخل کرلیا گیا جسے والدین نے اپنی لڑائی کے دوران اسکرو ڈرائیور (پیچ کس) سے زخمی کر ڈالا تھا۔

    یہ دلدوز واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا جہاں والدین نے اپنی لڑائی کے دوران شیر خوار کو نادانستہ طور پر شدید زخمی کردیا۔

    دونوں والدین کی عمریں 21 سال ہیں جن کے درمیان کسی بات پر بحث و تکرار ہوئی، اس دوران والد نے 2 ماہ کے شیر خوار کو اپنی گود میں اٹھا رکھا تھا۔

    جب بحث زیادہ بڑھی تو ماں اسکرو ڈرائیور لے کر خطرناک ارادے سے شوہر کی طرف بڑھی اور پیچ کس اسے گھونپنا چاہا تاہم نشانہ خطا ہونے سے وہ شیر خوار کے سر میں جا گھسا۔

    پولیس کی فوراً آمد کے بعد بچے کو اسپتال منتقل کیا گیا جس کے سر سے خون بہہ رہا تھا، ڈاکٹرز کے مطابق اس کی کھوپڑی میں فریکچر ہوا ہے اور اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ یعنی آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

    والدین پر جان لیوا ہتھیار کے ساتھ حملے اور چائلڈ ابیوز کے الزامات عائد کیے گئے تاہم جلد ہی دونوں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

  • بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ماں کی اپنے بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد انسانی حقوق کمیشن حرکت میں آگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل یہ تصویر بھارتی شہر آگرہ کی ہے، جس میں ایک بچہ تھکن سے چور سوٹ کیس پر تقریباً گرا ہوا نظر آرہا ہے جبکہ ماں اس سوٹ کیس کو کھینچ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاندان پنجاب سے پیدل آگرہ پہنچا تھا کیونکہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔

    نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اس تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کمیشن نے اتر پردیش اور پنجاب کے چیف سیکریٹریز اور آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    کمیشن نے مذکورہ خاندان کو دیے جانے والے ریلیف اقدامات کی عدم فراہمی اور اس کے ذمہ دار تمام متعلقہ افسران کے بارے میں تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاندان کی تکلیف کا احساس تمام افراد کو ہے سوائے متعلق حکام کے، اگر متعلقہ حکام مستعد ہوتے تو اس خاندان سمیت اس صورتحال سے دو چار کئی خاندانوں کو تکلیف سے بچایا جاسکتا تھا۔

    کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے لہٰذا کمیشن کو اس معاملے میں مداخلت کرنی پڑی۔