Tag: بچے جاں بحق

  • گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق

    گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق

    کراچی: ہجرت کالونی کے گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ہجرت کالونی میں یہ واقعہ گھر والوں کی غفلت کے باعث پیش آیا، اسپرے کرنے کے کئی گھنٹوں بعد گھر میں رہائش کرنی چاہیے تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسپرے کرنے کے فوری بعد رہائش کی وجہ سے بچوں کی حالت تشویشناک ہوئی،4 بچوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 2 بچوں نے دم توڑ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 2 بچیاں اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ واقعے کے حوالے مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

  • زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق

    زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق

    نوشہرہ: تحصیل جہانگیرہ گلبہار میں زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے شہر نوشہرہ کے ایک علاقے میں چار بچے زہریلی بوٹی کھانے کے سبب جاں بحق ہو گئے، یہ واقعہ دو دن قبل پیش آیا تھا۔

    جاں بحق ہونے والے بچوں میں نعمان، اسماعیل، سلیم اور نادیہ شامل ہیں، جب کہ دو بے ہوش بچوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بچوں نے کھیل کے دوران زہریلی بوٹی کھائی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

    تازہ ترین:  7 سالہ بچے کی گردن پر پتنگ کی ڈور پھر گئی

    واقعے میں ایک بچہ موقع پر جب کہ دو بچے اگلے روز جان بحق ہوئے تھے، جب کہ 4 بچے تشویش ناک حالت میں خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج تھے جن میں ایک بچی آج دم توڑ گئی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی۔

    دو بچے اب بھی خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج ہیں جن کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ بچوں نے جو بوٹی کھائی تھی اسے مقامی طور پر پھلی کہا جاتا ہے، جاں بحق بچوں میں بہن بھائی بھی شامل ہیں، انھوں نے قبرستان میں کھیلتے ہوئے بوٹی کھائی۔

  • سکھرمیں گھرکی دیوار گرنے سے9 بچے جاں بحق، 3 زخمی

    سکھرمیں گھرکی دیوار گرنے سے9 بچے جاں بحق، 3 زخمی

    سکھر : دیہی علاقے میں گھر کی دیوار گرنے سے نو بچے جاں بحق ہوگئے، تین بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے دیہی علاقے صالح پٹ کے گاؤں غلام رسول شمبانی میں ایک کچے مکان کی دیوار گر گئی جس کے تلے کل 11 بچے دب کر کچلے گئے۔

    ریسکو ذرایع کا کہنا ہے کہ آٹھ بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ تین بچوں کو زخمی حالات میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے ، جہاں ایک بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جس گھر کی دیوار گری ،و ہ قدیم اور خستہ حالت میں تھا جس کے سبب حادثہ پیش آیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا اوران کی ہدایت پر ایم پی اے اویس شاہ زخمیوں کی دیکھ بھال کے لیے جائے حادثہ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    حادثے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں دو سے 12 سال کے درمیان بتائی جارہی ہیں، فی الحال متاثرین کی حتمی عمریں اور نام سامنے نہیں آسکے ہیں۔

    واقعے کے بعد پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور مختلف پہلوؤ ں سے جائے حادثہ کا جائزہ لے رہی ہے ۔ حادثے میں زخمی ہونے والے بچوں کو اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ان کی حالت کے بارے میں بھی کوئی حتمی اطلاع اسپتال ذرائع سے موصول نہیں ہوسکی ہے۔

  • شامی فوج کی اسکول پرفضائی بمباری،6بچے جاں بحق

    شامی فوج کی اسکول پرفضائی بمباری،6بچے جاں بحق

    دمشق: شامی فوج کی اسکول پرفضائی بمباری کے نتیجے میں6 بچے جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع شہر حراستا میں بچوں کے اسکول پر بمباری سے کم از کم 6 بچے جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    syria-post-5

    انسانی حقوق کی تنظیم کا کہناہے کہ فضائی بمباری میں زخمی ہونے والےبچوں میں بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے اوربمباری میں جاں بحق ہونے والے بچوں کے چہرے ناقابل شناخت ہوگئے ہیں۔

    syria-post-1

    انسانی حقوق کی تنظیم آبزرویٹری کے ڈائریکٹر عبدالرحمان نے افسوس ناک واقعےکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شامی فوج نے حراستا شہر میں واقع ایک اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 6 بچے ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے ہیں۔

    syria-post-2

    مزیدپڑھیں: اقوام متحدہ کی شام میں اسکول پر بمباری کی تحقیقات کی ہدایت

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شام کے شہر ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں شدید بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں اسکول کے 20سےزائد بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

    syria-post-3

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے گزشتہ ماہ شام کےشہرادلب میں اسکول پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    syria-post-4

  • عراق،اسپتال میں آگ لگنے سے 11 نوزائیدہ بچے جاں بحق ہو گئے

    عراق،اسپتال میں آگ لگنے سے 11 نوزائیدہ بچے جاں بحق ہو گئے

    بغداد :عراقی دارالحکومت میں واقع یرموک نامی اسپتال میں لگنے سے 11 نو زائیدہ بچے جھلس کر ہلاک اور 12 بچے شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارلحکومت بغداد کے مغربی علاقے میں واقع یر موک اسپتال میں آگ لگنے کی وجہ سے11 نوزائیدہ بچے دم گھٹنے کے باعث خالق حقیقی سے جا ملے جب کہ12 بچے شدید زخمی ہیں

    محکمہ صحت کے ترجمان احمد ال ردینی نے بتایا کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ اسپتال کے شعبہ زچہ و بچہ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا ہے جب کہ 7 دیگر بچوں اور 29 خواتین کوریسکیوآپریشن کے دوران بچالیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق آتشزدگی کے واقعے میں 11 بچے ہلاک اور 12 بچے زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ وارڈ میں موجود 29 خواتین اور 7 دیگر بچوں کو ریسکیو اداروں نے باحفاظت اسپتال سے نکال کر دوسرے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیاہے،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیس سے پتہ چلا ہے کہ اسپتلا کے زچہ و بچہ وارڈ میں آگ شارٹ سرکٹ لگنے کی وجہ سے لگی۔

    آگ لگنے کی وجوہات کے تعین کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور غفلت برتنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

  • بھوک سے 3 معصوم تھری بچے جاں بحق ، تعداد 193 ہوگئی

    بھوک سے 3 معصوم تھری بچے جاں بحق ، تعداد 193 ہوگئی

    تھرپارکر : صحرائے تھر میں ہر گزرتے روز کے ساتھ موت کے سائے گہرے ہوتے جارہے ہیں ، آج بھی سخت سردی اور بھوک کے باعث تین معصوم کلیاں مرجھاں گئیں۔

    دو ماہ میں جاں بحق بچوں کی تعداد ایک سو ترانوے تک جا پہنچی ۔تھر کے صحرا سے موت کے سائے چھٹ نہ سکے ۔ ہر گزرتا دن تھر واسیوں کے لئے پہلے سے مشکل ہوتا جارہا ہے ۔

    سائیں سرکار کے دعوے ہزار لیکن سخت سردی، غذائی قلت اورصحت کی سہولیات کا فقدان بچوں کے لئے ہر روز موت کے پروانے لارہا ہے۔

    آج بھی تین بچے زندگی کا سفر چھوڑ گئے۔ ڈیپلو کے گاؤں لگھدیوں میں ایک معصوم دم توڑ گیا۔ اسلام کوٹ میں بھی ایک ننھا زندگی کی جنگ ہار گیا۔

    مٹھی کے گاؤں امریو میں ایک بچہ موت کو شکست نہ دے سکااور اس کے سامنے کھٹنے ٹیک دئیے۔ حکومتی دعوؤں کے برعکس تھر واسیوں کو ایسے مسیحا کا انتظار ہے جو ان کو بنیادی سہولیات فراہم کرکے ان کی زندگی بدل دے۔

  • سانحہ پشاور کے تیسرے روز بھی ملک بھر میں ماحول سوگوار

    سانحہ پشاور کے تیسرے روز بھی ملک بھر میں ماحول سوگوار

    اسلام آباد: پاکستان بھر کی فضا آج تیسرے روز بھی پشاور سانحہ پر سوگوار ہے اور قوم کے کے ہر فرد کی آنکھیں اس واقع پر اشکبار ہے۔ پشاور میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ میں132 بچوں سمیت 140سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کی فضا اب بھی پشاور سانحہ پر سوگوار ہے کہ جس واقعے میں دہشتگردوں نے 132معصوم ننے بچوں سمیت 144افراد کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سُلا دیا۔ دہشتگردوں نے اسکول جانے والے مؑصوم بچوں کو نشانہ بنایا ہے جو تعلیم کے حصول کیلئے پشاور کے آرمی پبلک اسکول آئے تھے۔ ان معصوم بچوںکا کیا قصور تھا اس کے بارے کوئی بتانے کو تیار نہیں ہے۔

    والدین نے بڑی مشکلوں سے بچوں کو تیار کر کے اسکول کیلئے بھیجا ہوگا اورحملے کے بعد ان کی لاشیں دیکھ کر ان والدین کو بھی بے حد پچھتاوا ہوا ہوگا جو اپنے لختے جگروں کو خود اسکول کے گیٹ تک چھوڑ کر گئے ہونگے۔

    دہشتگردوں نے پشاور کے کتنے ہی گھروں میں آٹکلیاں کرنے والے معصوم بچوں کو ان کے والدین، بہن بھائیوں،دوستوں  اور رشتہ داروں سے دور کردیا ہے کہ جو ان کے جانے کا غم کبھی بھی نہیں بھلا سکیں گئے اور جو بچے اس واقعے میں بچ گئے ہیں ان کیلئے کتنا مشکل ہوگا کہ وہ خود کو اس سانحہ کے اثرات نے نکال سکیں۔

    پاکستان بھر کی فضا پشاور کے والدین کے ساتھ آج تیسرے روز بھی پشاور سانحہ پر غمگین اور غم زدہ ہے اور ان بچوں کے سوگواران کے ساتھ سوگوار ہو گئی ہے کہ جن کے بچے دہشتگردوں نے ان سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چھین لئے ہیں۔ ملک بھر میں مختلف شہروں اور قصبوں کے اسکولوں، مختلف این جی اوز اور سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے دعائیاں تقاریب کیں گئیں ہیں۔ پشاور میں شہادت پانے والے آرمی پبلک اسکول کے طلبا اور اسٹاف کے درجات کی بلندی کیلئے لاہور کے مختلف اسکولوں میں خصوصی دعا کا انتظام کیا جارہا ہے۔

    ادھر سانحہ پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے سو سے زائد افراد لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    گزشتہ روز بھی سانحہ پشاور پر ملک بھر میں سوگ کا سماں رہا۔ پشاور میں شہید ہونے  والے بچوں کی نمازجنازہ اداکی گئی۔ طالبعلم رضوان کاجنازہ اٹھا تو کہرام مچ گیا۔ چارسدہ میں میں دو طالبعلموں کی نماز جنازہ پڑھائی گئی۔ آخری سفر پر روانہ کرتے وقت اہلخانہ غم سے نڈھال تھے۔ ہنگو میں بھی ایک طالبعلم سفر آخرت پر روانہ ہوا۔ آہوں اور سسکیوں کے ساتھ گھر سے رخصت کیا۔ کوہاٹ میں آٹھویں جماعت کے طالبعلم رفیق کو سپرخاک کیا گیا۔ ڈسکہ میں طالبعلم شاہد کی نمازجنازہ ہوئی۔ اسلام آباد، راولپنڈی، میں سانحہ پشاورکے شہداکی غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔ کوئٹہ ملتان، فتح پور سمیت ملک کے کئی شہروں میں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔

    کراچی میں بھی سول سوسائٹی کی جانب سے سانحہ پشاور کے ننھے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

    سانحہ پشاور پر ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی فضا سوگوار رہی۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے زیر اہتمام بادشاہی مسجد میں، جماعت الدعوة کے زیر اہتمام یونیورسٹی گراﺅنڈ میں اور مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئیں۔ چیئرنگ کراس چوک میں مسلم لیگ ق، انصاف سٹوڈنٹس، مسلم سٹوڈنٹس اور سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے سانحہ پشاور پر مظاہرے کئے اور شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کیں۔ اس موقع پر قائدین نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ پر پوری قوم یکجا ہے۔ پشاور میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر لاہور کی مسیحی برادری نے کوٹ لکھپت میں ریلی نکالی اور شمعیں روشن کر کے شہدا سے اظہار یکجہتی کیا۔

    دوسری جانب سانحہ پشاور پر جہاں ہر پاکستانی پر افسردگی طاری وہیں پاکستان میں رہنے والی اقلیتی برادری بھی دل گرفتہ ہے تھر کے علا قے مٹھی میں ہندو برادری کے ننھے منے بچوں نے آرمی پبلک اسکو ل میں شہید ہونے طالب علموں کی یاد میں دعائیہ تقریب منعقد کی۔ بچوں کے چہروں سے یا سیت عیاں تھی اور وہ اس سانحے میں شہید ہو نیوالے اپنے ساتھی طالب علموں کیلئے دعا کے ساتھ ساتھ ملک میں امن اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے بھی دعائیں مانگتے رہے اسی طرح لاڑکا نہ میں مسیحی برادری نے اس ہولنا ک سانحے میں شہید ہو نیوالے معصو م طالبعلموں کیلئے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں بچوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دعائیہ تقریب کیساتھ ساتھ شمعیں بھی روشن کی گئیں۔

    پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن جب پھولوں کے شہر میں معصوم بچوں کو بے دردی سے وحشی دہشتگردوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ اس سفاکیت کے خلاف چھوٹے بڑے شہروں میں ہر شہری اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہا ہے۔ خیبرپختواہ کے شہر ایبٹ آباد میں بازار، عدالتیں سوگ میں بند رہیں جبکہ اٹک میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں اسپتال کی نرسیں اور عملہ نے بھی شدید احتجاج کیا۔ آزاد کشمیر میں موم بتیاں جلا کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    گزشتہ روز صوبے پنجاب کے کئی شہروں میں احتجاج دیکھنے میں آیا۔ فیصل آباد میں وکلا نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور مرنے والوں کی یاد میں خصوصی دعائیں مانگی۔ ڈیرہ مراد جمالی میں ہندو برادری نے مرنے والوں کے لئے خصوصی دعائیں کی۔ ساہیوال ،گوجرانوالہ، پاکپتن سمیت کئی شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا جبکہ چمن میں مسیحی برادری بھی اپنے بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک نظر آئی۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں سوگ کا سماں رہا تاجروں نے دکانیں بند رکھی۔ حیدرآباد سکھر سانگھڑ سمیت کئی شہروں کے شہریوں نے دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مظالبہ کیا۔

    پشاور پرالمناک سانحہ گزرگیا۔ معصوم بچے شہید ہوئے تو ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔ کہیں شمعیں روشن ہوئیں تو کہیں دست دعا بلند ہوئے۔ مسیحی برادری نےحیدرآباد میں سینٹ فلپس چرچ میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید ہونے والے طالبعلموں اور اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمی بچوں کی عیادت کے لیے سماجی اور سیاسی ورکرز کے ساتھ طلباو طالبات نے شمعیں روشن کی جبکہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے باہر بھی شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔

    انسانیت کے دشمنوں کی طرف علم کے نونہالوں پر بموں اور گولیوں کی بارش کرنے پر کمالیہ میں ریجنل یونین آف جنرنلسٹس پنجاب، سنی تحریک، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلین، جمعیت علمائے اسلام، پریس کلب کمالیہ، الیکٹرانک میڈیا ،انجمن صحافیاں سمیت مختلف اسکولوں کی طرف سے کلمہ چوک کمالیہ میں شمعیں روشن کی گئیں اس موقع پر معصوم بچوں نے ریجنل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے روشن کی گئیں شمعوں کے ساتھ کھڑے ہوکر پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد، دہشت گردوں کو ختم کرنے کے عزم کا استقلال کا اظہار کیا۔

    سانحہ پشاور نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیا ہے قومی سانحے کے خلاف کراچی میں وکلا اور ججز نے سٹی کورٹ میں غائبانہ نماز جناز ادا کی اور معصوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کراچی بھر کے وکلانے احتجاجی جنرل باڈی اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے اور انھیں قانون کے مطابق سزائے دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ وکلا نے وزیراعظم کی جانب سے سزائے موت پر عملد درآمد کے فیصلے کو بھی سراہا ہے۔ وکلا نے سانحہ پشاور کے واقعے کے رد عمل میں اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی کالعدم جماعت کے ایسے کارکن کا مقدمہ نہیں لڑیں گے جو دہشت گردی میں ملوث ہو۔

  • چلڈرن ہسپتال منڈی بہاؤالدین: 23روزمیں 17بچے جاں بحق

    چلڈرن ہسپتال منڈی بہاؤالدین: 23روزمیں 17بچے جاں بحق

    منڈی بہاؤالدین :گورنمنٹ چلڈرن ہسپتال میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے 23روز میں 17بچے جاں بحق ہوگئے،فنڈزمختص نہ کرنے کی وجہ سے اسپیشلسٹ ڈاکٹرزسمیت 37آسامیوں پربھرتی نہ ہوسکی۔

    چلڈرن ہسپتال لیبارٹری اورایکسرے مشین سے محروم  ،ورثاءکاشدیداحتجاج،حکومت پنجاب سے نوٹس لینے کامطالبہ،تفصیلات کے مطابق منڈی بہاؤالدین میں گورنمنٹ چلڈرن ہسپتال میں رواں ماہ 23روزکے دوران 17بچوں جاں بحق ہوگئے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ بچوں کی اتنی بڑی تعدادمیں اموات  ہسپتال میں سہولیات کافقدان ہونے کی وجہ سے ہوئی،ہسپتال کو قائم ہوئے دو سال ہو گئے ہیں،اسپیشلسٹ ڈاکٹرنہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے اورہسپتال میں 37سیٹوں پرآج تک تعیناتیاں نہیں کی جاسکی ہیں۔،

    ڈائریکٹرہیلتھ سروسزگجرانوالہ ڈویژن ڈاکٹرپرویزنذیرتارڑنے کہاہے کہ بچوں کی ہلاکت پر حکومت پنجاب نے اسکی رپورٹ طلب کی ہے،اور حکومت پنجاب نے جس جس شہر میں بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں وہاں کے ڈی سی او کو ذمہ دار ٹھہرا یاگیا ہے اس دوران جاں بحق ہونے والے بچوں کے ورثا ءنے سہولیات کے فقدان پرشدیداحتجاج کیاہے۔

  • باڑہ اکاخیل میں مکان پر گولہ گرنے سے ایک خاتون سمیت 2بچے جاں بحق

    باڑہ اکاخیل میں مکان پر گولہ گرنے سے ایک خاتون سمیت 2بچے جاں بحق

    خیبر ایجنسی: خیر ایجنسی کی تحصیل باڑہ اکاخیل میں مکان پر مارٹر گولہ گرنے سےایک خاتون سمیت دو بچے جاں بحق اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ میں درو اڈہ کے مقام پر، ایک مکان پر مارٹر گولہ آگرا جس سے گھر میں موجود ایک خاتون اور دو بچے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ تین خواتین اور تین بچے زخمی ہوگئے۔ جاں بحق اور زخمی ہو نے والوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔