Tag: بچے سے زیادتی

  • بچے سے زیادتی کے ملزم بلال راجپوت کے تھانے سے فرار پر 3 اہلکار لاک اپ کر دیے گئے

    بچے سے زیادتی کے ملزم بلال راجپوت کے تھانے سے فرار پر 3 اہلکار لاک اپ کر دیے گئے

    میرپور خاص: سندھ کے شہر میرپور خاص کے ایک تھانے سے بچے سے زیادتی کے ملزم بلال راجپوت کے فرار پر 3 اہلکار لاک اپ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق میرپور خاص کے علاقے جھڈو میں ایک بچے سے زیادتی کرنے والے ملزم بلال راجپوت کو تھانے میں بند کیا گیا تھا، گزشتہ روز وہ تھانے سے فرار ہو گیا۔

    ایس ایس پی میرپور خاص نے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور ملزم کی دوبارہ گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے، جب کہ غفلت برتنے والے اے ایس آئی ارباب خاصخیلی، اہلکار بلال قائمخانی اور عامر راجپوت کو معطل کر دیا گیا۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ تینوں پولیس اہلکاروں کو لاک اپ کر کے جھڈو تھانے میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔


    گھر میں سوا کروڑ کی چوری کا ماسٹر مائنڈ کون نکلا؟


    ادھر سجاول میں ڈاکوؤں نے تاوان نہ ملنے پر مزدور کو قتل کر دیا ہے، پولیس کے مطابق مزدور گلن ٹھارانی کو ایک ماہ قبل کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا تھا، ڈاکوؤں نے مغوی پر تشدد کی ویڈیو بھی بھیجی اور 50 لاکھ روپے تاوان مانگا، لیکن ورثا تاوان نہ دے سکے جس پر ڈاکوؤں نے مزدور کو قتل کر دیا۔

    پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں تھانہ اے ڈویژن کے محرر اسد اور فرنٹ ڈیسک ملازم شعیب میں جھگڑے کی ویڈیو سامنے آئی ہے، دونوں کے گتھم گتھا ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر ڈی پی او نے نوٹس لے لیا، پولیس ترجمان نے بتایا کہ ڈی پی او بلال ظفر شیخ نے ایس پی انویسٹی گیشن کو ریگولر انکوائری کا حکم دیا ہے، ڈسپلن کی خلاف کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ جھگڑے کی ویڈیو ایک سال پرانی ہے جواب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

  • خانیوال: ساتھی کے ہمراہ 8 سالہ بچے سے زیادتی کا ملزم استاد گرفتار

    خانیوال: ساتھی کے ہمراہ 8 سالہ بچے سے زیادتی کا ملزم استاد گرفتار

    خانیوال: صوبہ پنجاب کے شہر خانیوال میں ایک استاد کو 8 سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم میں گرفتار کر لیا گیا، ملزم نے ساتھی کے ہمراہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خانیوال کے ایک نواحی علاقے میں استاد نے اپنے ساتھی کے ہمراہ 8 سالہ بچے سے زیادتی کی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جب بچے کی حالت غیر ہو گئی تو ملزمان نے اسے بستی عزیز آباد میں پھینک دیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان کو گرفتار کر کے بچے سے زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جب کہ بچے کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • بچے سے زیادتی کرنے والے پولیس اہلکار کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    بچے سے زیادتی کرنے والے پولیس اہلکار کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے بچے سے بدفعلی کرنیوالے ملزم پولیس اہلکار شہزاد خلیق کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل تین ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام ہائی کورٹ میں بچے سے بدفعلی کرنیوالے ملزم پولیس اہلکار کے لئے بڑا حکم جاری کردیا ، جسٹس محسن اختر کیانی نے حکمنامہ جاری کیا۔

    عدالت نے پولیس ملازم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا بچوں سے زیادتی پورے معاشرے کیخلاف سنگین جرم ہے، پولیس اہلکار شہریوں کی حفاظت کے لئے ہیں نہ کہ زیادتی کے لئے۔

    حکم نامے میں کہا گیا شہزاد خلیق نے 25 اگست کو زین العابدین نامی بچے پر پستول تانا اور شریک ملزمان کے ساتھ بچے کو بلیک میل بھی کرتا رہا، ماتحت عدالت پولیس اہلکار شہزاد خلیق کا تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ کا بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر بڑا فیصلہ

    پولیس اہلکار محمد شہزاد خلیق پر بچے سے بدفعلی کا مقدمہ درج ہے اور شہزاد خلیق نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے بچوں سے زیادتی کےبڑھتےواقعات پر بڑا فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا زیادتی کیس کی تفتیش اےایس پی سےکم رینک کا افسر نہیں کرے گا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا بچوں سےزیادتی کےملزمان کامیڈیکل بورڈسےمعائنہ کرایاجائے، درخواست ضمانت آنےپرملزم کےکرمنل ریکارڈکوبھی حصہ بنایاجائے اور ریکارڈ سے تعین کیا جائے کہ ضمانت کی صورت میں دوبارہ جرم کا امکان تو نہیں۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں عدالت کی جانب سے اظہار برہمی کے بعد تفتیشی افسر کو معطل جبکہ دیگر پولیس افسران کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارہ کہو میں بچے سے بدفعلی کے واقعے کی ناقص تفتیش پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ آئی جی نے تفتیشی افسر کو معطل کردیا جبکہ تفتیش میں غفلت برتنے پر انکوائری شروع کردی گئی۔

    ناقص تفتیش اور غفلت کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او بھارہ کہو کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، جبکہ لاپرواہی پر ایس پی سٹی زون اور ایس ڈی پی او بھارہ کہو کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کو ناقص تفتیش پر مذکورہ افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زیادتی کے واقعات کی تفتیش کا نیا ایس او پی جاری کر دیا ہے۔ اب ڈی آئی جی آپریشنز زیادتی کیس کی تفتیش کی خود نگرانی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایس پی انویسٹی گیشن مصطفیٰ تنویر کی زیر نگرانی خصوصی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق ٹیم تفتیش کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرے گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درست تفتیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ عدالت نے سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے مذکورہ کیس میں آئی جی اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت کا پولیس پر اظہار برہمی

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت کا پولیس پر اظہار برہمی

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی، پولیس کیا کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے گزشتہ روز انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو مذکورہ کیس میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے کل سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    اے آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ سب انسپکٹر تفتیش کر رہا ہے، ایس ایس پی اس کیس کی نگرانی کریں گے جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بچے کے حوالے سے مدعی نے بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے؟ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش میڈیکل کروانے پر ثابت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی جائے۔

    ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ بھی کمسن بچی سے زیادتی کے ایک ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرچکی ہے۔

    4 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس میں ملزم کی وکیل تہمینہ محب اللہ نے کہا تھا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے، کیس میں مزید ڈی این ایز کی تفصیلات نہیں دی گئیں، 4 سالہ بچی کے بیان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر ہوگا درخواست واپس لی جائے ورنہ ٹرائل پر اثر ہوگا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔

  • تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت، علاقے کی جیو فینسنگ

    تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت، علاقے کی جیو فینسنگ

    مردان: خیبر پختون خوا کے تاریخی علاقے تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت کے واقعے پر ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مردان کے علاقے تخت بھائی میں 8 سالہ بچہ مصطفیٰ گھر کے باہر سے لا پتا ہوا تھا، جسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

    قتل کی تفتیش اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا لی گئی ہے۔

    مردان کے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جا رہی ہے، مشکوک افراد کے خون کے نمونے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق آٹھ سالہ بچے کی موت گلا دبانے سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے امکان کو رد نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی میں چار سال کی بچی اسما کا افسوس ناک کیس بھی سامنے آیا تھا، جسے گھر کے سامنے سے اغوا کیا گیا تھا او زیادتی کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

    بچی کی لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی، میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔

  • متحدہ عرب امارات: 12 سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے امام مسجد کو 5 سال قید کی سزا

    متحدہ عرب امارات: 12 سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے امام مسجد کو 5 سال قید کی سزا

    دبئی: متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں عدالت نے 12 سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے امام مسجد کو 5 سال قید کی سزا سنادی۔

    عرب میڈیا کے مطابق عجمان میں امام مسجد نے 12 سالہ بچے کو کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا، مقامی عدالت نے ایک ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والے امام مسجد کو پانچ سال قید کی سزا سنادی جبکہ سزا کی مدت ختم ہونے کے فوری بعد اُسے ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔

    عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے موقف اختیار کیا کہ ایک 31 سالہ ایشیائی باشندہ الجرف 2 کے علاقے میں واقع ایک چھوٹی مسجد کا امام تھا، بچہ اس مسجد میں نماز پڑھنے جاتا تھا۔

    مزید پڑھیں: دبئی: خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام، عدالت نے مصری شہری پر فرد جرم عائد کردی

    بچہ اکثر نماز کے بعد دیر سے گھر پہنچتا تو اس کی والدہ نے ڈانٹ ڈپٹ کر پوچھا کہ وہ دیر سے کیوں آتا ہے جس پر بچے نے امام مسجد کی جانب سے کی جانے والی زیادتی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    بچے نے انکشاف کیا کہ امام مسجد نماز ختم ہونے کے بعد اسے 5 درہم کا نوٹ دے کر اپنے حجرے میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔

    بچے کے اس انکشاف کے بعد والدین نے قریبی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرادی۔

    فرانزک رپورٹ سے بھی امام مسجد کی بچے سے زیادتی کی تصدیق ہوئی، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر امام مسجد کو 5 سال قید کی سزا سنائی اور سزا مکمل ہونے کے بعد ملزم کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔