Tag: بچے کا قتل

  • 7ماہ کے بچے کے قتل میں والدین ملوث نکلے، اپنی نوعیت کا حیرت انگیز واقعہ

    7ماہ کے بچے کے قتل میں والدین ملوث نکلے، اپنی نوعیت کا حیرت انگیز واقعہ

    موٹرو ویلی : کیلیفورنیا میں 7 ماہ کے بچے کے قتل میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، اس واقعے کی خاص بات یہ ہے کہ پولیس نے اس بچے کے والد کو ہی قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    گزشتہ دنوں کیلیفورنیا کی فضا میں ایک خوفناک خبر گونج اٹھی،7 ماہ کا ننھا بچہ ایمرانیول ہارو اچانک لاپتہ ہوگیا، اس کی ماں ربیکا نے رو رو کر اپنا برا حال کرلیا جبکہ اس کا والد اپنے بیٹے کو دیوانہ وار ڈھونڈتا رہا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ماں نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ اپنے بچے کو گاڑی سے نکال کر کرسی پر لٹائے بیٹھی تھی کہ اچانک کسی نے آواز دی "ہولا!” اس کے بعد سب کچھ دھندلا سا ہوگیا اور جب مجھے ہوش آیا تو بچہ غائب تھا۔

    پولیس کو دیے گئے ماں کے بیان میں بچے کی جدائی کی تڑپ دکھ اور آنکھوں میں آنسو تھے لیکن پولیس کی عقاب جیسی تیز نگاہوں کو کہیں نہ کہیں اس کہانی میں جھول محسوس ہوا۔

    بچے کی تلاش کئی روز جاری رہی لیکن پولیس کو کہیں سے کوئی سراغ یا واردات کا سرا نہیں مل رہا تھا، اس دوران والدین سے بھی پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری رہا اس دوران تفتیش گہری ہوئی تو شواہد سامنے آنے لگے۔

    Dad Searches for Body After Arrest

    ہوا یوں کہ بچے کی ماں ربیکا کے بیانات میں دن بہ دن تضادات آتے گئے، یہاں تک کہ اس نے مزید بولنے سے ہی انکار کر دیا، پھر ایک دن پولیس نے والدین جیک ہارو اور ربیکا ہارو کو ہی قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    پولیس نے بتایا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچے کے اغوا کا ربیکا کا ابتدائی دعویٰ جھوٹا تھا۔ تفتیش کاروں کے مطابق ربیکا کے بیانات میں سنگین تضادات پائے گئے اور اس کی خاموشی نے شکوک و شبہات کو یقین میں بدل دیا۔

    Emmanuel Haro's father

    دیکھنے والوں کیلیے 24اگست کا وہ منظر دل دہلا دینے والا تھا جب قیدیوں کے نارنجی لباس میں باپ جیک ہارو پولیس اہلکاروں کے ساتھ ایک کھیت میں کھڑا تھا۔ جہاں اسے اسی کے بیٹے کی لاش کی برآمدگی اور باقیات کی تلاش کیلیے لایا گیا تھا۔ تاہم بچے کی لاش یا اس کی باقیات نہیں مل سکیں۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کے اغوا کا واقعہ پیش نہیں آیا لیکن یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ بچہ مرچکا ہے۔ بچے کے والدین کو بغیر ضمانت جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ ملزمان سے تفتیش اور باقیات کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    یہی نہیں اس سے قبل بھی امریکا میں اس قسم کے رونما ہونے والے متعدد واقعات اپنے انجام کو نہیں پہنچ سکے۔ اب یہ واقعہ بھی کئی مشہور گمشدگی اور قتل کے پرانے مقدمات کی یاد تازہ کرتا ہے، جن میں جون بینے ریمزی (1996)، نکول براؤن سمپسن و رون گولڈ مین (1994) اور ریپر ٹوپاک شکور (1996) کے مقدمات شامل ہیں جن کی پراسراریت آج بھی اسی طرح برقرار ہے۔

  • خاندانی تنازعہ نے 12 سال کے بچے کی جان لے لی

    خاندانی تنازعہ نے 12 سال کے بچے کی جان لے لی

    جہلم : خاندانی تنازعہ نے بارہ سال کے بچے کی جان لے لی، بچے کومبینہ طور پر پھندہ لگا کر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم میں دینہ کے گاؤں ہڈالہ میں 12 سالہ بچے کو مبینہ طورپرقتل کردیاگیا ، پولیس نے بتایا کہ مزمل کی تشددزدہ لاش اپنےہی گھرکی چھت سے برآمد ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کومبینہ طورپر گلے میں پھندہ لگا کر قتل کیا گیا تاہم بچے کی لاش قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مزمل کو خاندانی تنازعہ پر دشمنی پر قتل کیا گیا۔

  • اسرائیل فلسطین کشیدگی:   امریکا میں 6 سالہ  فلسطینی بچے کے قتل کا دل دہلا دینے والا واقعہ

    اسرائیل فلسطین کشیدگی: امریکا میں 6 سالہ فلسطینی بچے کے قتل کا دل دہلا دینے والا واقعہ

    الینوائے : امریکی ریاست الینوائے میں 71 سالہ شخص نے فلسطینی بچے کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا، قاتل حملے کے وقت کہتا رہا تو مسلمان ہے، تجھے مر جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل فلسطین کشیدگی امریکا تک پہنچ گئی ، امریکا میں مسلمانوں سے نفرت کے ایک اور واقعہ نے چھ سالہ فلسطینی لڑکے کی جان لے لی۔

    نفرت انگیزی کا یہ واقعہ امریکی ریاست الینوائے کے ٹاؤن پلین فیلڈ میں پیش آیا، جہاں مالک مکان نے مسلمان خاندان پر حملہ کردیا ، جس میں چھ سالہ لڑکا جاں بحق اور اس کی ماں شدید زخمی ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ہولناک واقعے میں 71 سالہ دہشت گرد مالک مکان نے اپنے کرایہ دار کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے ردعمل پر فلسطین کی حمایت کرنے پر قتل کیا۔

    پولیس نے بتایا کہ قاتل نے فلسطینی ماں بیٹے پر خنجر سے حملہ کیا تھا تاہم اکہتر سالہ قاتل جوزف زوبا کو گرفتار کرلیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 6 سالہ فلسطینی بچہ اور اس کی ماں قاتل کےگھرکرائےپررہتےتھے، قاتل نے دروازے پر دستک دی اور بچے کی ماں پرحملہ کردیا، بچے کی ماں نے بھاگنا چاہا تو قاتل نے بچے پر حملہ کردیا، بچے اور اس کی ماں پر قاتلانہ حملہ نفرت پر مبنی تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ‘حملے کے وقت قاتل کہتا رہا کہ تو مسلمان ہے تجھے مرجانا چاہیے۔’

    رپورٹ کے مطابق ہولناک واقعے میں 71 سالہ دہشت گرد مالک مکان نے اپنے کرایہ دار کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے ردعمل پر مسلمان ہونے کی حیثیت سے فلسطین کی حمایت کرنے پر چاقو سے وار کرکے قتل کردیا

  • 8 سالہ  بچے کے قتل  کا  ڈراپ سین ، تایا زاد بہن ملوث نکلی

    8 سالہ بچے کے قتل کا ڈراپ سین ، تایا زاد بہن ملوث نکلی

    پاکپتن : 8 سال کے بچے کے قتل میں تایازاد بہن ملوث نکلی، پولیس نے بتایا کہ یتیم بچے کی کفالت ملزمہ کا باپ کرتا تھا ، جو ملزمہ کو برداشت نہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں کھیت سے آٹھ سالہ یتیم بچے کی لاش ملنے کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا، بچےکےقتل میں تایازادبہن ملوث نکلی۔

    ڈی پی او پولیس کیپٹن ریٹائرڈ طارق ولایت نےبتایا آٹھ سالہ علی حمزہ کی لاش ملنے کا واقعہ آٹھ اگست کو ملکہ ہانس میں پیش آیا تھا، مقتول یتیم بچے کی کفالت ملزمہ کا باپ کرتاتھا۔

    تایا زاد بہن سے باپ کا مقتول بچے سے پیار برداشت نہ ہوا اور اُس نے شوہر کی مدد سے بچے کو گلا دبا کرقتل کیا اور لاش کھیت میں پھینک دی۔

    پولیس نے ملزمہ کو شک کی بنا پر شاملِ تفتیش کیا تو ملزمہ نے اعترافِ جرم کرلیا۔

  • کار میں بچے کی لاش، زیادتی کے بعد تشدد سے قتل کرنے کا انکشاف

    کار میں بچے کی لاش، زیادتی کے بعد تشدد سے قتل کرنے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن تین نمبر میں گزشتہ روز ایک کار سے 10 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بچے کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن میں کار سے ایک بچے کی لاش ملی تھی، مقتول بچہ ذہنی معزور تھا جو جمعہ کی صبح سے لا پتا تھا ، پولیس نے کار کے مالک کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجد سدوزئی کا کہنا ہے کہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں شواہد سامنے آ گئے ہیں۔

    ایس ایس پی کورنگی کے مطابق بچے کی لاش شہزاد نامی شخص کی گاڑی سے ملی تھی، بچے کی لاش پر تشدد کے نشانات موجود ہیں، پارکنگ اسٹینڈ کے چوکیدار عاصم اور کار مالک شہزاد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، دونوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا، جب کہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول بچے کی شناخت حسین کے نام سے ہوئی ہے، جو کورنگی کا ہی رہائشی تھا، جب کہ لواحقین کے مطابق مقتول بچہ جمعہ کی صبح سے لاپتا تھا، بچہ ذہنی معزور تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کار کے مالک شہزاد کی جانب سے ہی پولیس مددگار ون فائیو پر لاش کار میں موجود ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔

    کار کے مالک شہزاد کے بیان کے مطابق وہ اپنی والدہ کو دوا دلوانے کے لیے کار میں سوار ہوا تو کچھ فاصلے پر جا کر پچھلی سیٹ پر لاش کا پتا چلا۔ مقتول بچے کے والد میزان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ رکشہ ڈرائیور ہے۔

  • لائبریری میں بچے کا قتل، ایف آئی آر میں اجتماعی زیادتی کی دفعہ بھی شامل

    لائبریری میں بچے کا قتل، ایف آئی آر میں اجتماعی زیادتی کی دفعہ بھی شامل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عمر ماروی گوٹھ کی لائبریری میں زیادتی کے بعد 8 سال کے بچے کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمر ماروی گوٹھ کی لائبریری میں آٹھ سالہ بچے شاکر حسین کو بے دردی سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا تھا، اس واقعے کا مقدمہ آج شاہ لطیف تھانے میں درج کر لیا گیا، مقدمہ قتل اور اجتماعی زیادتی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتول بچے کا والد عبدالرشید پرائیویٹ کمپنی کا ملازم ہے، اپنی مدعیت میں درج مقدمے میں انھوں نے کہا کہ وہ 8 بجے کے قریب چھٹی ہونے کے بعد گھر آئے تھے اور انھوں نے شاکر کو قریبی ہوٹل پر روٹی لانے کے لیے بھیجا۔

    ’شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اس لیے روٹی لینے باہر گیا‘ والد نے درد ناک تفصیل بیان کر دی

    مقدمے کے متن کے مطابق عبدالرشید نے کہا کہ جب کافی دیر گزرنے کے بعد بیٹا واپس نہ آیا تو میں اس کی تلاش میں نکلا، فیصل اسکول والی بلڈنگ کے قریب پہنچے تو اندر سے آواز آئی ہم اندر داخل ہوئے، اندر میرا بیٹا خون میں لت پت اور تین افراد وہاں موجود تھے۔

    بچے کے والد کے مطابق تینوں افراد نے انھیں دیکھ کر بھاگنے کی کوشش کی تو ایک لڑکے کو انھوں نے پکڑ لیا، اسی دوران دیکھا کہ میرا بیٹا فوت ہو چکا تھا اور کمرے میں خون پھیلا ہوا تھا، بچے کی لاش لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال پہنچے، ڈاکٹر نے بچے سے زیادتی کے بعد قتل کی تصدیق کی۔

    8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    ایف آئی آر متن کے مطابق بچے کی گردن سے ایک بلیڈ کا ٹکڑا بھی ملا جو محفوظ کر لیا گیا ہے، بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ دیگر 2 افراد کو بھی سامنے آنے پر شناخت کر سکتے ہیں۔

  • ’شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اس لیے روٹی لینے باہر گیا‘ والد نے درد ناک تفصیل بیان کر دی

    ’شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اس لیے روٹی لینے باہر گیا‘ والد نے درد ناک تفصیل بیان کر دی

    کراچی: آٹھ سالہ معصوم بچے شاکر حسین کے غم زدہ والد نے اے آر وائی نیوز کو قتل کے روز واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں بالکل بھی امید نہیں تھی کہ ان کا بچہ اس طرح خون میں لت پت ملے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے قائد آباد ماروی گوٹھ میں گزشتہ روز دوسری جماعت کے طالب علم 8 سالہ بچے کا گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا تھا، ایم ایل او ڈاکٹر کے مطابق آٹھ سالہ شاکر کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے مقتول بچے کے گھر پر جا کر اس کے والد سے گفتگو کی، والد نے بتایا کہ شاکر گزشتہ رات 9 سے 10 بجے کے درمیان لا پتا ہوا، اس وقت علاقے میں بجلی چلی جاتی ہے، اور ہر طرف اندھیرا ہوتا ہے۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ گھر میں چاول پکے تھے اور شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اسے روٹی چاہیے تھی تو وہ روٹی لینے باہر گیا، ہوٹل لائبریری کے پاس ہی ہے، لیکن جب آدھ پونا گھنٹا وہ واپس نہیں آیا تو میں نے پریشان ہو کر علاقے میں تلاش کر دی اور پورا علاقہ چھان مارا۔

    انھوں نے کہا اس دوران لائبریری کے قریب لوگوں کا رش دیکھا، پھر میرا پڑوسی بھاگتا ہوا آیا کہ لائبریری میں ایک بچے کی لاش پڑی ہے، دیکھو کہیں وہ تو نہیں۔

    دکھ سے بھرے لہجے میں والد نے بتایا کہ مجھے امید نہیں تھی کہ مجھے میرا بچہ اس طرح خون میں لت پت ملے گا، میں بھاگتا ہوا گیا، جب میں نے دیکھا تو میرے بچے کا گلا کٹا ہوا تھا، اور اسے پیچھے ایک اسٹور روم میں گھسیٹ کر لے جایا گیا تھا۔

    8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    اے آر وائی کے مطابق لائبریری کے اوپر ایک سرائے خانہ بھی ہے، جس میں کچھ لوگ رہائش پذیر ہیں، جنھیں پولیس نے حراست میں لیا ہے، حراست میں لیے جانے والے مشبتہ افراد کی تعداد 18 ہے۔

    مقتول شاکر حسین کے والد نے بتایا کہ میں فیکٹری میں جاب کرتا ہوں، میری کسی سے دشمنی نہیں، میرے بچے کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کیا گیا، وزیر اعلیٰ اور آئی جی سے مطالبہ ہے ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے، ہم بچے کے بہیمانہ قتل پر احتجاج بھی کریں گے۔

    والد نے یہ بھی کہا کہ آج صبح سے پولیس نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، اور ایف آئی آر میں ہمارا مؤقف بھی نہیں لیا گیا۔

  • 8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    کراچی: پولیس نے کراچی کے علاقے عمر ماروی گوٹھ، قائد آباد میں 8 سالہ بچے شاکر حسین کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جرم کے تعین کے لیے ملزم کا ڈی این اے کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے شاہ لطیف تھانے کی حدود میں بچے کے قتل کے معاملے میں میر بالاج نامی ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسے اہل محلہ نے لاش کے ساتھ دیکھ کر لائبریری میں بند کر دیا تھا۔

    پولیس کا میر بالاج کو مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اس کا ڈی این اے کرایا جائے گا، نیز، پولیس نے اس کیس میں 18 گیر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

    گھر سے روٹی لینے نکلنے والے بچے کے ساتھ دردناک واقعہ، لاش لائبریری سے برآمد

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق بچے کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے، جب کہ مرکزی ملزم میر بالاج کو رنگے ہاتھوں لائبریری سے پکڑا گیا تھا، بالاج کو اہل محلہ نے بچے کی لاش دیکھ کر لائبریری میں بند کر دیا تھا اور وہ مقتول بچے کا پڑوسی بھی ہے۔

  • گھر سے روٹی لینے نکلنے والے بچے کے ساتھ دردناک واقعہ، لاش لائبریری سے برآمد

    گھر سے روٹی لینے نکلنے والے بچے کے ساتھ دردناک واقعہ، لاش لائبریری سے برآمد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قائد آباد، عمر ماروی گوٹھ میں روٹی لینے کے لیے گھر سے نکلنے والے 8 سالہ بچے کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قائد آباد سے 8 سال کے بچے کی لاش ملی ہے، والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا گھر سے روٹی لینے کے لیے نکلا تھا۔

    والد نے بتایا کہ ہمارا بچہ واپس نہیں آیا تو ہم نے ڈھونڈنا شروع کیا، پھر لائبریری سے اس کی لاش ملی، وزیر اعلیٰ سندھ سےگزارش ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف تھانے کی حدود عمر ماروی گوٹھ میں بچے کی لاش ملی، جس کی شناخت شاکر حسین کے نام سے ہوئی ہے، بچے کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کیا گیا ہے، شک کی بنیاد پر کچھ مشکوک لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ایم ایل او ڈاکٹر کامران نے پوسٹ مارٹم کے بعد تصدیق کر دی ہے کہ 8 سال کے بچے شاکر کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    ایم ایل او نے بتایا کہ بچے کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر جان سے مارا گیا، ایسے شواہد بھی موجود ہیں کہ بچے کو قتل کرنے سے پہلے گلا دبانے کی کوشش کی گئی، نمونے لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بجھوائے جائیں گے۔

  • کچرا اٹھانے پر 12 سالہ بچے کو قتل کرنے والا گرفتار

    کچرا اٹھانے پر 12 سالہ بچے کو قتل کرنے والا گرفتار

    پھالیہ: منڈی بہاؤالدین کے شہر پھالیہ میں 12 سال کے ایک بچے کے قتل کیس میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پھالیہ میں بارہ سالہ بچے کو کچرا اٹھانے کے تنازع پر قتل کرنے والے ملزم امیر گل کو منڈی بہاؤالدین پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول صدر گل کچرا اٹھاتا تھا، ایک ہفتہ قبل اسے قتل کیا گیا، یہ اندھے قتل کا واقعہ تھا کیوں کہ قاتل کا کچھ اتا پتا نہیں تھا، قتل کا واقعہ موضع کیلو میں پیش آیا تھا۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر منڈی بہاؤالدین ناصر سیال کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل رپورٹ ہونے کے بعد تفتیش شروع کی آخر کار بچے کے قاتل کا سراغ مل گیا، معلوم ہوا کہ مقتول صدر گل کو کوڑا اٹھانے کے تنازع پر قتل کیا گیا۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ کیلو کے بانس کے کھیت میں ملزم امیر گل نے صدر گل کو سر کچل کر مارا، یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزم امیر گل مقتول کا رشتہ دار ہے، ملزم کا مقتول کے ساتھ کچرے کی تقسیم پر جھگڑا ہوا تھا۔

    ڈی پی او ناصر سیال نے بتایا کہ اس اندھے قتل کیس میں ملزم کو سی آئی اے پولیس نے گرفتار کیا۔