Tag: بچے کی ہلاکت

  • چلڈرن اسپتال کے گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت: اے ایم ایس سمیت 5 ملازمین  معطل

    چلڈرن اسپتال کے گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت: اے ایم ایس سمیت 5 ملازمین معطل

    لاہور : چلڈرن اسپتال کے گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت کے واقعے پر اے ایم ایس سمیت 5 ملازمین کو معطل کردیا اور ملازمین کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چلڈرن اسپتال کے گٹر میں گرکر بچے کی ہلاکت کا معاملے پر محکمہ صحت نے ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر نسیم بیگ سمیت 5 ملازمین کو معطل کردیا۔

    محکمہ صحت پنجاب نے ملازمین کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے اور معطل ملازمین کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    سینیٹری سپروائزر فیصل عطا اور سب انجینئر فرقان کو معطل کیا گیا جبکہ سیورمین وارث مسیح بھی معطل ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : چلڈرن اسپتال میں 3 سالہ بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق

    واضح رہے کہ چند دن قبل لاہور کے چلڈرن اسپتال میں 3 سالہ بچہ مین ہول میں گرکرجاں بحق ہوگیا تھا، پولیس نے بتایا تھا کہ بچہ ایڈمن آفس کیساتھ پارک میں کھیلتا ہوا مین ہول میں گرا، والدین بچے کو چیک اپ کیلئے اسپتال لیکر آئے تھے۔

    بعد ازاں بچے کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر چلڈرن اسپتال انتظامیہ نے 3رکنی انکوائری کمیٹی بنائی گئی تھی، کمیٹی میں ڈاکٹر عابد، ڈاکٹر عائشہ اور اے ایم ایس ایڈمن ڈاکٹر ابوذر شامل تھے۔

    اے ایم ایس کا کہنا تھا کہ اسپتال کے مین ہول میں صفائی کاکام جاری تھا، والدین کی غفلت کی وجہ سے بچہ مین ہول میں گرا، مین ہول کی صفائی کے کام کیلئے لکھ کر بھی لگایا ہے۔

  • ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت، عدالت نے چارپولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دے دیا

    ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت، عدالت نے چارپولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دے دیا

    کراچی : عدالت نے ڈیڑھ سال کے احسن کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دے دیا، سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ کوئی مقابلہ نہیں ہوا رقم کے تنازع پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ڈیڑھ سال کے بچے احسن کی موت کے مقدمے کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی۔

    پولیس نے گرفتار چاروں اہلکاروں کو عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ کی استدعا کی، جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے چاروں پولیس اہلکاروں کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا،گرفتار پولیس اہلکاروں میں خالد، امجد، عبدالصمد اور پیرو شامل ہیں۔

    اس حوالے سے سی ٹی ڈٖی ذرائع کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کی نشاندہی پر چاروں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا، جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے خول پولیس اہلکاروں کی پستول کے ہیں، پولیس مقابلہ نہیں ہوا ،دو اہلکاروں میں رقم کےتنازع میں تلخ کلامی ہوئی۔

    پولیس کے مطابق اہلکار عبدالصمد نے امجد پر فائرنگ کی، جس کی زد میں آکر گولی رکشے میں سوار ڈیڑھ سالہ احسن اور اس کے والد کو لگی، پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے مزید تحقیقات اور گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے ہیں لہٰذا ریمانڈ دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈیڑھ سالہ بچے احسن کی ہلاکت کا واقعہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا تھا، مقتول بچے کے والد کاشف کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی روڈ پر رکشے میں جا رہے تھے کہ اسی دوران پولیس کو فائرنگ کرتے دیکھا۔

    کچھ دیر بعد بچے احسن کے جسم سے خون نکلنے لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ خون بہنے کے بعد ہم اسی رکشے میں بچے کو لے کر اسپتال پہنچے مگر وہ اُس وقت تک دم توڑ چکا تھا۔

  • شارجہ: سوئمنگ پول میں بچے کی ہلاکت، 6 اساتذہ پر فرد جرم عائد

    شارجہ: سوئمنگ پول میں بچے کی ہلاکت، 6 اساتذہ پر فرد جرم عائد

    شارجہ : عدالت نے اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوبنے والے چار سالہ بچے کی ہلاکت پر 6 افراد پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں گزشتہ برس چھ ملزمان کی غفلت کے باعث چار سالہ اماراتی شہری اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا تھا۔

    عدالت نے بچوں کیلئے حفاظتی اقدامات نہ کرنے، بچے کو اکیلے سوئمنگ پول کے پاس چھوڑنے، پول ایریے میں گارڈ تعینات نہ کرنے کے الزام میں اسکول مالک پر فرد جرم عائد کی۔

    امارتی عدالت نے اسکول مالک کے علاوہ جسمانی تعلیم کے عرب ٹیچر، سوئمنگ سکھانے والا اطالوی شہری، آسٹریلین اور فلپائنی استاد سمیت ایک فلپائنی خاتون کو بچے کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فرد جرم عائد کی۔

    دوسری جانب اسکول مالک سمیت دیگر ملزمان نے عدالت میں عائد کیے الزامات کی تردید کی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے ملزمان کا بیان ریکارڈ ہونے کے بعد کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ سماعت کے دوران ہونے والے اخراجات کی ادائیگی اسکول انتظامیہ کرے گی۔

    مزید پڑھیں: دبئی کے سوئمنگ پول میں 2 بچے ڈوب کر جاں بحق

    مزید پڑھیں : شارجہ: اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر 4 سالہ طالب علم جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں شارجہ کے نجی اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر 4 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا تھا، ریسکیو عملے نے بچے کو فوری طور پر القاسمی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

  • بچے کی ہلاکت: ایف آئی آر سے گاڑی کا نمبر غائب، چاچا کو مجبور کرنے کی ویڈیو لیک

    بچے کی ہلاکت: ایف آئی آر سے گاڑی کا نمبر غائب، چاچا کو مجبور کرنے کی ویڈیو لیک

    لالہ موسیٰ: مسلم لیگ (ن) کے قافلے میں بچے کی ہلاکت کے بعد اہل خانہ کو سخت دباؤ کا سامنا ہے، ایف آئی آر کے اندراج کے وقت تھانے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس میں ذمہ دار گاڑی کو نامعلوم گاڑی قرار دے دیا گیا جب کہ بچے کے مجبور چاچا سے زبردستی ہاں میں ہاں کرائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تھانے میں روایتی کلچر اور ظلم و جبر کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی جس میں انکشاف ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن  کے قافلے میں جاں بحق بچے حامد کے چچا پر دباؤ ڈال کر ایف آئی آر کو کمزوراور معلوم گاڑی کو نامعلوم کردیا گیا اور اپنی مرضی کی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔

    منظر عام پر آنے والی انتہائی افسوس ناک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس والا موبائل فون پر مسلسل کسی سے ہدایات لیتا رہا اور ہدایات کے عین مطابق اس نے ایف آئی درج کی جس میں وہ کہتا نظر آرہا ہے کہ جیو نیوز کی ویڈیو میں گاڑی ہٹ کرتی نظر نہیں آرہی، فیصلہ اب کیا ہے؟ نامعلوم پراڈو رنگ کالا، ٹھیک ہے۔

    ویڈیو میں ایک نامعلوم شخص پولیس سے کہتا ہے کہ میرا مائنڈ تو کہتا ہے کہ گاڑی کا نمبر نہ دیں معاملہ کلیئر ہوجائے گا،  گاڑی کو ایسے ہی ٹریس کرلیں گے۔

    ویڈیو کے مطابق سادے کپڑوں میں ملبوس شخص پرچہ لکھوانے میں مداخلت کرتا رہا، حامد کا چچا مسلسل نواز شریف کے قافلے کی تیسری گاڑی کا ذکر کرتا رہا، چچا پر مقدمے میں گاڑی کا نمبر نہ لکھوانے اور نواز شریف کا نام نہ لینے کا دباؤ رہا۔

    ایک پولیس والا تھانے میں موجود لوگوں کی ویڈیو بھی بناتا رہا، بھتیجے کے غم اور بیمار بھائی کی فکر میں مقدمہ درج کرانے والا حامد کا چاچا فضل الٰہی روپڑا اور نا معلوم افراد میں گھر کر ہاں میں ہاں ملانے پر مجبورہوگیا۔

    اطلاعات ہیں کہ بچے کے اہل خانہ پر بااثر افراد کی جانب سے مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے، کمزور ایف آئی آر کے اندراج سے مقدمہ چلنے کی صورت میں ملزم کے بچ جانے کا قوی امکان ہے۔

    اس ضمن میں اے آر وائی نیوز کو ایف آئی آر کی کاپی بھی موصول ہوگئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمزور ایف آئی آر درج کی گئی ہے کیوں کہ کاپی میں اس گاڑی کا نمبر ہی درج نہیں کیا گیا جس نے بچے کو کچلا حالاں کہ وہ نمبر وہاں موجود ہر عینی شاہد نے نوٹ کیا، بچے کے چچا اور راہ گیروں نے بھی بتایا اور ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ 875 نمبر کی گاڑی نے بچے کو کچلا۔

    قبل ازیں کہا جارہا تھا کہ 265 نمبر کی ایلیٹ فورس کی گاڑی نے بچے کو کچلا تاہم یہ اطلاع غلط ثابت ہوگئی، یہ گاڑی چوتھے نمبر کی گاڑی تھی اور یہ ایلیٹ فورس کی نہیں تھی اور اس کا نمبرایس ایس 875 ہے جو کہ بی ایم ڈبلیو ہے جیسا کہ نیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    گاڑی چلانے والا ڈرائیور سفید شلوار قیمص پہنا ہوا ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچے کو کچلتے ہوئے گاڑی آگے بڑھ گئی بعد میں لوگ جمع ہوگئے کہ بچے کو کچل دیا اور اسے اٹھا کر لے جارہے ہیں تاہم پروٹوکول میں شامل کسی گاڑی نے مدد نہیں کی۔

    بی ایم ڈبلیو ہائی روف کے نام پر رجسٹرڈ، دو روز قبل نواز شریف نے سفر کیا

    Image may contain: 1 person, text

    اطلاعات ہیں کہ ن لیگ کے رہنما اس واقعے کو دبانے کی کوشش کرہے ہیں،  بچے کو کچلنے والی گاڑی بی ایم ڈبلیو کالے رنگ کی ہے جس کا نمبر ایس ایس 875 ہے لیکن یہ گاڑی ہائی روف کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور  دو روز قبل نواز شریف اسی گاڑی پر سوار تھے۔

    یقین دلاتا ہوں اہل خانہ کو انصاف ملے گا، ترجمان پنجاب حکومت

    ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچے کی موت حادثہ ہے جان بوجھ کر کچھ نہیں کیا گیا، یقین دلاتا ہوں کہ اہل خانہ کو انصاف ملے گا۔

    انہوں نے درخواست کی کہ بچے کی ویڈیو ابھی آن ایئر نہ کریں ورنہ اسے ایک ہی اینگل کے طور پر دیکھا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بیورو چیف لاہور عارف حمید بھٹی نے کہا کہ یہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تھانے میں اتنا بڑا کرائم ہورہا ہے، آئی جی پولیس اس کا نوٹس لے کر کارروائی کریں۔

    دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق بچے حامد کی نماز جنازہ آج صبح 10 بجے ادا کی جائےگی

  • بچے کی ہلاکت: باپ کو دل کا دورہ، ماں‌ کی نواز شریف کو بددعائیں، مقدمہ درج

    بچے کی ہلاکت: باپ کو دل کا دورہ، ماں‌ کی نواز شریف کو بددعائیں، مقدمہ درج

    لالہ موسیٰ: مسلم لیگ ن کے کاررواں میں شامل گاڑی سے بچے کی ہلاکت کے بعد ماں غم سے نڈھال ہوگئی اور نواز شریف کو بددعائیں دینے لگی، باپ کو دل کا دورہ پڑ گیا، مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے جی ٹی روڈ بلاک کردیا جہاں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لالہ موسیٰ سے گزرنے والے نواز شریف کے قافلے میں شامل گاڑی کی ٹکر سے 12 سال سے زائد عمر کا لڑکا جاں بحق ہوگیا، خبر سن کر ماں کی حالت انتہائی خراب ہوگئی اور وہ اپنے حواس کھوبیٹھی اور نواز شریف کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بددعائیں دینے لگی اور کہا کہ میرا بیٹا واپس لادو۔


    ہلاکت کی خبر پڑھیں: نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے بچے کو کچل ڈالا


    بچے کے والد کو دل کا دورہ

    اسی ضمن میں بچے کے والد کو دل کا دورہ پڑ گیا جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، اطلاعات ہیں کہ وہ رکشا ڈرائیور ہیں، دیگر لواحقین نے جی ٹی روڈ پر احتجاج کیا اور گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے۔

    بچے اسپتال پہنچنے سے قبل مرچکا تھا، ڈاکٹر

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ فرخ اعجاز نے بتایا کہ ڈاکٹر نے تصدیق کی ہے کہ جب تک بچہ اسپتال لایا گیا اس وقت تک وہ مرچکا تھا، اگر نواز شریف کے قافلے میں شریک ڈاکٹرز اور طبی عملہ مدد کردیتا تو شاید بچے کی جان بچ جاتی۔

    مکینوں کا احتجاج، ٹائر جلائے، جی ٹی روڈ بلا، گاڑیوں کی قطاریں

    رپورٹر نے بتایا کہ بچے کی ہلاکت پر علاقہ مکینوں نے جی ٹی روڈ پر بلاک کردیا ، مکینوں نے ٹائر جلائے ، ٹریفک بند کردی ، کئی کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہوگیا ، مکینوں نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر درج کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    رپورٹر کے مطابق بچے کی ہلاکت کے بعد سے ماں شدت غم سے نڈھال ہے جب کہ باپ کی طبعیت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، اس وقت تک ن لیگ کا کوئی رہنما نہیں آیا، تحریک انصاف کے چند ذمہ داران ہمارے سامنے پہنچے۔

    شدت غم سے نڈھال ماں کی وڈیو

    حادثے کا مقدمہ درج

    ڈی پی او گجرات کے مطابق حادثے میں جاں بحق بچے کی ہلاکت کا مقدمہ چچا کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، اسکواڈ میں شامل ذمہ دار گاڑی کی نشاندہی کرکے گاڑی میں بیٹھے شخص کو روک لیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    دوسرا ٹائر بچے کے سر پر سے گزرا، عینی شاہدین

    واقعے کے مطابق جب پہلا ٹائر بچے کے اوپر سے گزرا عینی شاہدین کے منع کرنے کے باوجود ڈرائیور نے دوسرا ٹائر بھی گزار دیا جو بچے کے سر کے اوپر سے گزرا بعدازاں بچے کو کسی قسم کی طبی امداد نہ مل سکی۔

    چیختے رہے گاڑی کسی نے نہ روکی

    بچے کے چچا نے بتایا کہ ہم چیختے رہے کہ گاڑی روکو کسی نے گاڑی نہ روکی اور دوسرا ٹائر سر سے گزار دیا، بچے کو کچلنے والی گاڑی کا نمبر 265 ہے اور اس کا رنگ سیاہ ہے۔

    ن لیگی رہنماؤں کا رد عمل

    خیال رہے کہ ن لیگی رہنماؤں نے بچے کی ہلاکت کو جمہوریت کے لیے پہلی شہادت قرار دیا، سعد رفیق نے کہا کہ یہ پہلا شہید ہے جس نے جمہوریت کے لیے جان دی۔

    یہ پڑھیں: جاں بحق بچہ جمہوریت کا پہلا شہید ہے، سعد رفیق، صفدر

    کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ تحریک پاکستان کے لیے لاکھوں جانیں گئیں اس بچے نے پاکستان کے لیے جان دی جبکہ رانا ثنا اللہ نے ہلاکت کا ذمہ داری ن لیگ کے قافلے کو قرار دینے سے ہی انکار کردیا۔

     دریں اثنا بچے کی ہلاکت کے بعد ریلی میں شریک موٹر سائیکل سوار کی ٹکر سے ایک بزرگ شہری جاں بحق ہوگئے۔

    یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی ریلی: موٹر سائیکل سوار کی ٹکر سے بزرگ شہری جاں بحق

  • پولیو ویکسین سے بچے کی ہلاکت کا تعلق نہیں، آصفہ بھٹو، سلمان احمد

    پولیو ویکسین سے بچے کی ہلاکت کا تعلق نہیں، آصفہ بھٹو، سلمان احمد

    کراچی : کراچی میں بچے کی ہلاکت کا پولیو ویکسین سے کوئی تعلق نہیں، یہ بات پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو، گلوکار سلمان احمد اور ترجمان ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ نے اپنے بیان میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی بچے کی موت سے پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہ اکہ میڈیا کو غلط معلومات پھیلانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچے کی ہلاکت کا الزام پولیو ویکسین کو دینا پاکستان میں انسداد پولیو مہم میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں پولیو مہم کے سفیر اورمعروف گلوکارسلمان احمد نے کہا ہے کہ آج تک پولیو ویکسین سے دنیا بھرمیں کوئی بچہ متاثر نہیں ہوا، پولیو ویکسین سے متعلق جھوٹی خبروں سےنقصان ہوتا ہے، اس کے علاوہ جھوٹی خبروں سے گھر گھر جاکر ویکسین پلانے والے پولیو ورکرزکی جان کو بھی خطرات لاحق ہوتےہیں۔

    دریں اثناء ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ کے ترجمان نے بھی اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے بچے کی پولیو ویکسین سے موت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ آج تک کوئی بچہ پولیو ویکسین سےجاں بحق نہیں ہوا، انسداد پولیو کے قطرے کسی بھی صورت خطرناک نہیں، اس ویکسین کے قطرے دنیا بھرمیں پلائےجاتے ہیں اور آج تک اس قسم کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔

    مزید پڑھیں : مبینہ طورپرپولیو کے قطرے پینے سے بچہ ہلاک

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں 80 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو رواں مہم میں قطرے پلائے گئے، پولیو ویکسین عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ دوا ہے، ویکسین کی بنیاد پرپاکستان کو پولیو فری ملک بنایا جاسکتا ہے۔

  • بچے کی ہلاکت پر لیڈی ڈاکٹر کی جوتوں سے پٹائی

    بچے کی ہلاکت پر لیڈی ڈاکٹر کی جوتوں سے پٹائی

    گوجرا نوالہ: بچے کی ہلاکت پر اہل خانہ نے لیڈی ڈاکٹر پر جوتوں اور تھپڑوں کی برسات کردی، اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ مبینہ غفلت کے سبب بچہ جان سے چلا گیا لیڈی ڈاکٹر نے الزامات کو مسترد کردیا۔


    Lady doctor’s suspected negligence takes newly… by arynews

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ گوجرانوالہ طارق منیر بٹ کے مطابق اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تین سے چار دن قبل وہ اپنی لڑکی کا زچگی کا کیس ڈاکٹر روبینہ کے پاس لے کر گئےجہاں ڈاکٹر کی غفلت کے سبب بچہ ہلاک ہوگیا۔


    یہ بھی پڑھیں: نوزائیدہ بچہ حوالگی کے لیے قرعہ اندازی


    رپورٹر کے مطابق ہلاکت کے تین چار دن بعد یعنی آج اہل خانہ ڈاکٹر روبینہ کے پاس پہنچے اور لڑائی جھگڑا شروع کردیا، اس دوران انہوں نے ڈاکٹر اور عملے کو جوتوں اور تھپڑوں سے مارا۔

    کافی جھگڑے کے بعد کچھ لوگوں نے بیچ بچائو کرایا، اہل خانہ نے الزام لگایا کہ بچہ ڈاکٹر کی غفلت کے سبب ہلاک ہوا جب کہ ڈاکٹر نےاس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہوا، میں نے کیس لاہور کے لیے ریفر کردیا تھا بچے کی ہلاکت وہاں ہوئی۔

    اطلاعات ہیں کہ پولیس اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے جس کے بعد لیڈی ڈاکٹر کے قصور وار ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جائےگا۔