Tag: بچے

  • اسکول کے بچے ڈکیت بن گئے، موبائل چھیننے کی کوشش

    اسکول کے بچے ڈکیت بن گئے، موبائل چھیننے کی کوشش

    برمنگھم: برطانیہ میں اسکول طالب علموں کے گروہ نے موبائل اور سائیکل چھیننے کی کوشش میں 12 سالہ بچے کو لہولہان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گروہ نے ڈکیتی کے دوران بارہ سالہ اسکول طالب علم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ناک اور منہ بری طرح زخمی کردیا جس کے باعث بچے کا جسم خون میں رنگ گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ برطانوی شہر برمنگھم میں پیش آیا، اسکول طالب علموں پر مشتمل گروہ نے بچے سے موبائل اور سائیکل چھیننے کی کوشش کی جبکہ مزاحمت پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    میکنزی نامی طالب علم کی ماں نے سوشل میڈیا پر اپنے زخمی بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ انہیں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے۔ ماں کا کہنا تھا کہ ملزمان نے میرے بیٹے کا پیچھا کیا اور موقع دیکھ کر واردات کی کوشش کی، انہیں زرا بھی رحم نہ آیا۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    خاتون نے بتایا کہ حملہ آوروں کی عمریں 9 اور 10 سال کے درمیان تھیں جو بظاہر اسکول کے طالب علم ہی لگ رہے تھے، اس واقعے کے دوران میرے بچے کے دوست بھی موجود تھے۔ ماں نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ انہیں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے بصورت دیگر وہ اس کے خلاف بڑے پیمانے پر آواز اٹھائیں گی۔

  • بچوں کو ہر قسم کے استحصال سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم کی ہدایت

    بچوں کو ہر قسم کے استحصال سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بچوں کو تعلیم اور صحت کے ساتھ محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، بچوں کو ہر قسم کے استحصال سے بچانے کے حوالے سے ہر ممکنہ قدم اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے سیکریٹری سوشل ویلفیئر خیبر پختونخواہ محمد ادریس نے ملاقات کی۔ اس موقع پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کی چیئر پرسن سارہ احمد بھی موجود تھیں۔

    ملاقات میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بچوں کو تعلیم اور صحت کے ساتھ محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، بچے ہمارا مستقبل ہیں اور مستقبل کے معماروں پر سرمایہ کاری اور ان کی بہتر نشوونما سے ہی ملک و قوم کی پائیدار ترقی ممکن ہوگی۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ بے آسرا اور محرومیوں کا شکار بچوں کے تحفظ اور ان کو تعلیم و صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی پر بھرپور توجہ دی جائے، بے آسرا اور محرومیوں کا شکار بچے ریاست کی ذمہ داری ہیں۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بچوں کو ہر قسم کے استحصال سے بچانے اور ان کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے ہر ممکنہ قدم اٹھایا جائے۔

  • 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    برطانیہ میں 33 سالہ ماں اور اس کے 4 بچوں کی اچانک گمشدگی نے خوف و ہراس پھیلا دیا، پولیس نے بڑے پیمانے پر پانچوں کی تلاش شروع کردی۔

    یہ پریشان کن واقعہ برطانیہ کے علاقے ووڈلی میں پیش آیا۔ 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں کے ساتھ اچانک لاپتہ ہوگئی۔ بچوں کی عمریں بالترتیب 13، 12، 4 سال اور 4 ماہ ہے۔

    پولیس نے ان پانچوں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی ہے۔ اس ضمن میں پولیس نے مقامی افراد سے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔

    پڑوسیوں کے مطابق انہوں نے ماں کو اپنے چاروں بچوں کے ساتھ آخری بار سہ پہر 4 بجے دیکھا تھا، اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

    پولیس ان سب کی زندگیوں اور صحت کے بارے میں سخت تشویش کا شکار ہے اور انہیں جلد از جلد بحفاظت ڈھونڈنے کی سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔

    اس سے چند روز قبل اسکول کے ساتھ موزیم آف لندن کی سیر کو آنے والا 6 سالہ بچہ بھی لاپتہ ہوگیا تھا۔ میوزیم سے واپسی میں اسکول بس ایک سروس اسٹیشن پر رکی تاکہ طالب علم بیت الخلا استعمال کرسکیں اور یہیں عادل عمیر رحیم نامی 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

    9 گھنٹے بعد بچہ ایک سڑک کے کنارے بیٹھا ہوا مل گیا، بچے کی تلاش کے عمل میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد سمیت تقریباً 1 ہزار افراد نے حصہ لیا تھا۔

  • بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں گھر میں لگنے والی آگ سے ملک کے سابق سربراہان کی تصاویر کو بچانے کی بجائے بچوں کو بچانا ماں کا جرم بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے علاقے اونسوگ میں ماں کو اپنے بچوں کو گھر میں لگنے والی آگ سے بچانے پر جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    شمالی کوریا کے قانون کے مطابق ہر گھر کی دیوار پر ماضی کے رہنماؤں کی تصاویر لگانا ضروری ہے اور ان کی برحرمتی کرنا سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔

    مقامی اخبار کے مطابق خاتون کو جرم ثابت ہونے پر سخت مشقت کے ساتھ طویل قید کی سزا کرنا پڑے گا، تفتیش کے دوران خاتون نہ ہی اپنے بچوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جاسکتی ہے اور نہ ہی ان کے لیے دوائی لے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں ایک انٹرویو کے دوران جون یو سانگ نے بتایا تھا کہ شمالی کوریائی باشندوں نے کیسے آگ اور سیلاب سے اپنے رہنماؤں کی تصاویر کو بچایا اور اس عمل میں کئی شہریوں نے اپنی جان بھی گنوا دی۔

  • 11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی

    11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی

    اٹک: 11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اغوا کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، گیارہ سال کے بچے عمیر علی کو اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے میاں بیوی سمیت 7 ملزمان کو 2،2 بار عمر قید کی سزا کا حکم سنایا، ملزمان کی تمام جائیدادیں بھی بہ حق سرکار ضبط کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ملزمان نے مرزا گاؤں سے 11 سالہ بچے عمیر علی کو اغوا کیا تھا، بچے کے اہل خانہ نے 8 لاکھ روپے تاوان بھی ادا کر دیا تھا، تاہم پولیس نے پھرتی دکھاتے ہوئے ملزمان کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا تھا، ملزمان سے تاوان کے 8 لاکھ روپے بھی برآمد کیے گئے تھے۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید شہزاد ندیم بخاری نے بچے کی بازیابی کے لیے سی آئی اے، آئی ٹی لیب ٹیم اور ایلیٹ فورس پر مشتمل ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے کام یاب کارروائی کرتے ہوئے بچے کو اغوا کاروں کے چنگل سے جلد اور بہ حفاظت بازیاب کرا لیا۔

    بچے کے اغوا کی واردات کی رپورٹ مرزا گاؤں کے تھانے میں بچے کے والد فرخ سلطان کی مدعیت میں درج کرائی گئی تھی۔

  • اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں پر جنسی تشدد کے خاتمے کی تجاویز پیش کردیں

    اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں پر جنسی تشدد کے خاتمے کی تجاویز پیش کردیں

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز پیش کی ہے کہ بچوں پر جنسی تشدد کے کیسز کے لیے خصوصی عدالتیں اور خصوصی پولیس اسٹیشن یا سیل قائم کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا 2 روز تک اجلاس جاری رہا۔

    ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے خلاف قومی اسمبلی کی قرارداد کی تائید کی گئی، سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

    اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی کچھ دفعات کو غیر شرعی اور غیر اسلامی قرار دے دیا، ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ نیب آرڈیننس کی دفعات 14 ڈی، 15 اے اور 26 غیر اسلامی ہیں۔ وعدہ معاف گواہ بننا اور پلی بارگین کی دفعات غیر اسلامی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب ملزمان کو ہتھکڑی لگانا، میڈیا پر تشہیر کرنا اور حراست میں رکھنا غیر شرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا عمومی جائزہ بھی لیا، نیب ترمیمی آرڈیننس سے یہ قانون مزید امتیازی ہوگیا ہے۔

    چیئرمین کونسل نے کہا کہ انسانی دنیا میں جنسی رویوں میں تبدیلی کا عمل باقاعدہ فیشن بن گیا ہے، سوشل میڈیا کے پھیلاؤ سے دنیا بفرزون قائم نہیں رکھ سکتی۔ پرائمری اسکول سے ہی ماہر نفسیات کی تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں پر جنسی تشدد کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کی بھی درخواست کی، اس مقصد کے لیے خصوصی پولیس اسٹیشن یا خصوصی سیل بھی قائم ہونے چاہئیں۔ بلوچستان یونیورسٹی میں جنسی زیادتی کے واقعات پر ہم نے سفارش کی ہے کہ سنہ 2003 کے بعد مشرف کی پالیسیوں کی جانچ پڑتال کے بعد کمیٹی بنائی جائے۔

    ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ مذہب کی جبری تبدیلی نہ صرف اسلام کے منافی بلکہ آئین کے خلاف بھی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پرویز مشرف کیس میں ججز کی مختلف آرا ہیں جو آپریشنل پارٹ نہیں۔ پرویز مشرف کی لاش ڈی چوک پر گھسیٹ کر لانا عدالتی فیصلہ نہیں، مذکورہ معاملے کا ریسرچ ونگ جائزہ لے رہا ہے۔ ججوں کی رائے فیصلے کا حصہ نہیں اس لیے اجلاس میں اس کا جائزہ نہیں لیا گیا۔

  • بیٹا 10 روپے لے کر گھر سے نکلا تھا، ماں ایلفی سے متاثرہ بچے کو گود میں لے کر روپڑی

    بیٹا 10 روپے لے کر گھر سے نکلا تھا، ماں ایلفی سے متاثرہ بچے کو گود میں لے کر روپڑی

    کراچی: 4 سال کے بچے کو اغوا کے بعد اس کی آنکھوں میں ایلفی ڈالنے سے بچہ شدید متاثر ہو گیا تھا، بچے کی ماں آج بیٹے کو لینے فلاحی ادارے پہنچی تو دھاڑیں مار کر رونے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عوامی کالونی میں چار سالہ بچہ کل صبح ساڑھے 8 بجے اغوا ہوا تھا، اغوا کار اس کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر فرار ہو گئے تھے، بچے کی ماں آج اپنا بچہ لینے فلاحی ادارے پہنچیں۔

    فلاحی ادارے میں جب ماں نے اپنے جگر گوشے کو گود میں لیا تو دھاڑیں مار مار کر رونے لگیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کی والدہ نے کہا کہ ان کا بیٹا صبح ساڑھے 8 بجے دس روپے لے کر گھر سے نکلا تھا، جس کے بعد وہ لا پتا ہو گیا، ہم نے اپنی مدد اپ کے تحت بچے کو بہت تلاش کیا، لیکن رات 11 بجے میرے بیٹے کے پاس فون آیا۔

    کراچی، نامعلوم افراد کم عمر بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر فرار

    انھوں نے بتایا کہ مِیں بیوہ ہوں، 6 بچے ہیں، بیٹے کے ساتھ کام کرتی ہوں، عبدالحنان سب سے چھوٹا بیٹا ہے، مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، اپنے بچے کے علاج کے لیے حکومتی امداد کی اپیل کرتی ہوں۔

    یاد رہے کہ عوامی کالونی میں ملزمان نے بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال دی تھی، جس کے بعد اسے راستے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ شہریوں نے بچے کو سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی منتقل کیا، جہاں اس کی آنکھیں صاف کرائی گئیں۔ خیال رہے کہ اے آر وائی نیوز پر خبر چلنے کے بعد بچے کے اہل خانہ تھانے پہنچے تھے۔

  • خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کیلئے نئی حکمت عملی

    خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کیلئے نئی حکمت عملی

    اسلام آباد: وزارت قانون نے خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثرعمل درآمد کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جس طرح ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اب اس کا سدباب ہوگا، قوانین پر کڑی نظر رکھنے اور اس پر عمل درآمد کرانے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کردی گئیں۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون کے کنسلٹنٹ نعیم اکبر اور امبرین عباسی کمیٹی رکن ہوں گے۔

    وزارت قانون کے مشیر حسن محمود بھی کمیٹی کے رکن منتخب ہوگئے۔ کمیٹی خواتین اور بچوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کے لیے قانون سازی کا بھی جائزہ لے گی۔

    خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ ناروا سلوک بڑھتا جارہا ہے۔ پڑھے لکھے پنجاب کے دعوے کرتی انتظامیہ کی ناکامی کے بعد اپنی حفاظت کے لیے چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے۔ پنجاب کے ضلع جھنگ میں تھانہ قادرپور کی حدود میں طلبہ اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں، رواں سال بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات پر طلبہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

    بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات، چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے

    طلبہ کا کہنا تھا کہ پولیس انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، جان کا خطرہ ہے اس لیے ہتھیار ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں۔ موٹر سائیکل پر اسکول جاتے ایک طالب علم نے پستول دکھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بھائی کو قتل کیا گیا لیکن پولیس قاتل کو نہیں پکڑ سکی، انصاف نہیں ملا، مجھے بھی مار سکتے ہیں، اس لیے ہتھیار اٹھا لیا۔

  • اغوا ہونے والی بچی بازیاب، پولیس نے اغواکار کو بھی دھر لیا

    اغوا ہونے والی بچی بازیاب، پولیس نے اغواکار کو بھی دھر لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن معمار سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی بچی بازیاب کر لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن قبل کراچی کے علاقے گلشن معمار سے اغوا ہونے والی بچی بازیاب ہو گئی، پولیس نے اغوا کار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو فیروز آباد پولیس اسٹیشن کی حدود سے بہ حفاظت بازیاب کر کے ملزم کو سندھی مسلم سوسائٹی سے گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو گیا۔

    ملزم گلشن معمار کا رہایشی ہے، ملزم بچی کو اغوا کر کے سندھی مسلم سوسائٹی لایا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر دو دن قبل اغوا کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیو کراچی : معصوم بچی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ معصوم کم سن بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، نومبر میں کراچی کے علاقے نیو کراچی میں بھی کم سن بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    پولیس نے نیو کراچی کے اجمیرنگری تھانے کی حدود میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کے ملزم بشیر کو گرفتار کر لیا تھا، ملزم نے بچی کو اپنی دکان میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، اور واقعے کے بعد دکان بند کر کے فرار ہو گیا تھا۔

  • بچے فروخت کرنے والے منظم نیٹ ورک کا انکشاف، ہسپتال بھی ملوث

    بچے فروخت کرنے والے منظم نیٹ ورک کا انکشاف، ہسپتال بھی ملوث

    یروان: سابق سوویت یونین کے ملک آرمینیا میں بچے فروخت کرنے والے ایک منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہونے کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    رواں برس نومبر میں آرمینیا کی سیکیورٹی فورسز نے ایک ایسے گروہ کی نشاندہی کی تھی جو بچے فروخت کرنے کے مذموم دھندے میں ملوث تھا اور حکام کے مطابق یہ کام کئی برسوں سے ان کی ناک کے نیچے جاری تھا۔

    جب اس بارے میں تفتیش ہوئی تو انکشاف ہوا کہ ملک کے کئی اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس کام میں ملوث تھے جن میں اعلیٰ حکومتی عہدیدار، پولیس افسران، میٹرنٹی ہومز میں کام کرنے والے ملازمین و انتظامیہ اور ملک میں جا بجا قائم یتیم خانوں کی انتظامیہ شامل ہے۔

    اس گروہ کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب انہوں نے 30 نومولود بچے ایک ساتھ اٹلی سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد کو گود دلوائے۔

    اب تک اس اسکینڈل میں ملوث ملک کی ایک معروف گائنا کالوجسٹ، ایک یتیم خانے کے سربراہ اور دیگر حکام کو پکڑا گیا ہے جو سالوں سے اس مذموم فعل میں مصروف تھے۔

    آرمینیا کے وزیر اعظم نے اس معاملے کی مؤثر اور مکمل تفتیش کا حکم دیا ہے۔ حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں جب یہ معاملہ اٹھایا گیا تو انہوں نے بھرپور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس طرح کا کوئی گروہ کیسے پھل پھول سکتا ہے۔

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس گروہ کے ارکان نے ابارشن کی خواہشمند خواتین کو مجبور کیا کہ وہ بچے کو جنم دیں اور بعد ازاں اسے ایڈاپشن کے لیے دے دیں۔

    آرمینیا کی نائب وزیر برائے لیبر کا کہنا ہے کہ حکام اس کیس کی ہر پہلو سے چھان بین کر رہے ہیں۔ یہ بھی سامنے آیا کہ مقامی افراد سے زیادہ غیر ملکیوں کو بچے فروخت کیے گئے جس کے بعد تفتیش کا دائرہ دیگر ممالک تک بھی پھیلایا جاسکتا ہے۔

    اس گروہ کی گرفتاری کی خبروں کے بعد اب تک کئی مائیں سامنے آئی ہیں جن کا کہنا ہے کہ ان کے نومولود بچے ان سے چھینے گئے یا انہیں غائب کردیا گیا۔

    ایسی ہی ایک 35 سالہ ماں نے اے ایف پی کو بتایا کہ 16 سال کی عمر میں انہوں نے ایک ناجائز تعلق کے نتیجے میں ایک بیٹی کو جنم دیا تھا۔ ان کی بیٹی کی پیدائش اسی گائناکالوجسٹ کے ہاتھوں ہوئی جو اب پولیس کی حراست میں ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ گائنا کالوجسٹ اور اس کے ساتھ مل کر دیگر افراد نے انہیں دھمکیاں دیں کہ وہ بچی کے باپ کو پولیس کے حوالے کردیں گے۔ ’انہوں نے زبردستی مجھ سے ایک دستاویز پر دستخط لیے جس کے مطابق میں نے اپنی مرضی سے اپنا بچہ ایڈاپشن کے لیے ان کے حوالے کردیا‘۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ 3 دن بعد گھر جانے کے لیے جب انہوں نے اپنی بیٹی کو ساتھ لینا چاہا تو انہیں علم ہوا کہ وہ میٹرنٹی وارڈ سے غائب ہوچکی تھی۔ انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی کو ایک یتیم خانے میں بھیج دیا گیا ہے، تاہم انہیں اس یتیم خانے میں اپنی بیٹی کا کوئی سراغ نہیں ملا، ’مجھے یقین ہے کہ اسے اسپتال سے ہی فروخت کیا جاچکا تھا‘۔

    کیس میں متاثرین کی حیثیت سے پیش ہونے والی خواتین میں سے ایک کے وکیل کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عہدیداران اور پولیس افسران کے ملوث ہونے کی وجہ سے یہ نیٹ ورک منشیات فروشی کے مافیاز سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔

    ان کے مطابق اس نیٹ ورک نے ملک کو ایسی جگہ بنا دیا ہے جہاں بچے پیدا کر کے دوسری جگہوں پر فروخت کیے جائیں۔

    غیر ضروری یتیم خانے

    اس اسکینڈل نے ایک طرف تو ملک بھر میں اشتعال کی لہر دوڑا دی ہے، تو دوسری طرف عوام کے اس مطالبے کو بھی تقویت دی ہے جس میں لوگ ملک میں جابجا کھلے یتیم خانوں کے خلاف ہیں۔

    ان یتیم خانوں کا مصرف سوائے اس کے کچھ نہیں کہ یہاں غیر ضروری طور پر بچوں کو لا کر رکھا جاتا ہے کیونکہ والدین غربت یا معذوری کے سبب اپنے پیدا ہونے والے بچوں کو ان یتیم خانوں میں چھوڑ جاتے ہیں۔

    ایک طویل عرصے سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ سنہ 2023 تک ان یتیم خانوں کو بند کر کے یہاں موجود بچوں کو ان کے والدین کو واپس لوٹا دیا جائے۔

    سنہ 2017 میں ہیومن واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان یتیم خانوں میں غیر ضروری طور پر پلنے والے بچوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ ان میں سے 90 فیصد بچے ایسے ہیں جن کے والدین میں سے کوئی ایک زندہ موجود ہے۔

    اسی طرح 70 فیصد بچے ایسے ہیں جو کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں اور ان کے والدین کا انہیں یہاں چھوڑ دینا نہایت ظالمانہ اور غیر انسانی فعل قرار دیا جاتا ہے۔