Tag: بچے

  • ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    کراچی: ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے ملک بھر میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے مشترکہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ناقص سیوریج نظام کی بدولت 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔

    مذکورہ سروے کے مطابق ملک کے 40 اضلاع میں ناقص سیوریج نظام سے 5 سے 15 سال کے بچے متاثر ہیں۔ کراچی کے بھی 46 لاکھ بچوں کو علاج معالجے کی ضرورت ہے۔

    سروے کے جاری ہونے کے بعد محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم نے مشترکہ طور پر پیٹ کے کیڑے مار مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی کے تمام اسکولوں میں 29 جنوری کو مہم چلائی جائے گی۔ بچوں کو مہم کے دوران پیٹ کے کیڑوں کو مارنے کی دوا دی جائے گی۔

    مہم کے دوران 200 طالب علموں کو دوائی دینے کی ذمہ داری ایک استاد کی ہوگی۔ استاد کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔

    اسکولوں میں طالب علموں کی تفصیلات ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول نے بھی طلب کر لی۔ ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول کی رجسٹرار نے تمام نجی اسکول انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس کے مطابق تمام نجی اسکول 10 جنوری سے قبل تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

  • 4 بچوں کو قتل کرنے والے باپ کو عدالت نے 4 بار سزائے موت سنا دی

    4 بچوں کو قتل کرنے والے باپ کو عدالت نے 4 بار سزائے موت سنا دی

    سرائےعالمگیر: 4 بچوں کو قتل کرنے والے باپ کو عدالت نے سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کی تحصیل سرائے عالم گیر میں غربت سے تنگ 50 سالہ باپ ایوب نے دو سال قبل 3 بیٹیوں سمیت اپنے 4 بچوں کو قتل کر دیا تھا، ایڈیشنل سیشن جج نے قاتل باپ کو 4 بار سزائے موت اور 16 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی۔

    مقتول بچیوں کی عمریں 6، 8 اور 10 سال تھیں، بیٹا معذور تھا جس کی عمر 12 سال تھی، مجرم ایوب کے خلاف 2018 میں قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا۔

    یہ واقعہ تھانہ صدر کے علاقے ڈیرہ پہاڑیاں میں پیش آیا تھا، جب سنگ دل باپ نے اپنے 4 جگر گوشوں کو کلہاڑی کے وار سے ابدی نیند سلا دیا تھا، جب کہ ایک بچے نے بھاگ کر جان بچائی تھی، قتل ہونے والوں میں 12 سالہ علی شان، 10 سالہ زینب، 8 سالہ عشا، اور 6 سالہ ایمن شامل تھیں۔

    سنگ دل باپ نے بچوں کو کمرے میں بند کر کے کلہاڑی مار کر قتل کیا تھا، بعد ازاں اہل علاقہ نے اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

  • زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق

    زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق

    نوشہرہ: تحصیل جہانگیرہ گلبہار میں زہریلی بوٹی کھانے سے 4 بچے جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے شہر نوشہرہ کے ایک علاقے میں چار بچے زہریلی بوٹی کھانے کے سبب جاں بحق ہو گئے، یہ واقعہ دو دن قبل پیش آیا تھا۔

    جاں بحق ہونے والے بچوں میں نعمان، اسماعیل، سلیم اور نادیہ شامل ہیں، جب کہ دو بے ہوش بچوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بچوں نے کھیل کے دوران زہریلی بوٹی کھائی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

    تازہ ترین:  7 سالہ بچے کی گردن پر پتنگ کی ڈور پھر گئی

    واقعے میں ایک بچہ موقع پر جب کہ دو بچے اگلے روز جان بحق ہوئے تھے، جب کہ 4 بچے تشویش ناک حالت میں خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج تھے جن میں ایک بچی آج دم توڑ گئی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی۔

    دو بچے اب بھی خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج ہیں جن کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ بچوں نے جو بوٹی کھائی تھی اسے مقامی طور پر پھلی کہا جاتا ہے، جاں بحق بچوں میں بہن بھائی بھی شامل ہیں، انھوں نے قبرستان میں کھیلتے ہوئے بوٹی کھائی۔

  • منچن آباد: 9 سال کی بچی کو اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنانے والا بھکاری گرفتار

    منچن آباد: 9 سال کی بچی کو اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنانے والا بھکاری گرفتار

    منچن آباد: پنجاب کے ضلع بہاول نگر کے شہر منچن آباد میں 9 سال کی بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منچن آباد کے علاقے گھمنڈ پور میں 45 سالہ بھکاری نے 9 سالہ بچی کو اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی تھی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

    گھمنڈ پور پولیس کا کہنا ہے کہ بہاولنگر کے رہایشی ملزم مشتاق ڈھڈی نے اعتراف جرم کر لیا ہے، میڈیکل رپورٹ میں بھی بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق مشتاق ڈھڈی پیشہ ور گداگر ہے اور بھیک مانگنے کے لیے مختلف شہروں کا رخ کرتا رہتا ہے، ملزم نے گھمنڈ پور کے رہایشی محنت کش بارش علی سے راہ و رسم نکالی، اور وقتاً فوقتاً مالی امداد کر کے اپنا اعتماد بنایا۔

    تازہ ترین:  باپ کی اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کی کوشش، 2 افراد جاں بحق

    مشتاق ڈھڈی 3 نومبر کو بارش علی کی دوسری جماعت کی طالبہ 9 سالہ بیٹی کو بہلا پھسلا کر اپنے ساتھیوں کی مدد سے اغوا کر کے فیصل آباد لے آیا۔ اس کے بعد بھکاری بچی کو اپنے گینگ کے ہمراہ لے کر مختلف شہروں میں پھرتا رہا اور بچی کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتا رہا۔

    گھمنڈ پور پولیس نے بچی کے والد کی مدعیت میں 5 نومبر کو ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور کال ڈیٹا کی مدد سے ملزم کو ٹریس کیا جانے لگا، بار بار جگہیں تبدیل کرنے کے باعث پولیس ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہوتی رہی تاہم آخر کار ملزم کو لالہ موسیٰ کے ایک ویران علاقے سے گرفتار کرنے میں کا میاب ہو گئی۔

    چھاپے کے دوران ملزم کی جھونپڑی سے بچی کو بھی بازیاب کرا لیا گیا، ملزم نے دوران تفتیش بچی کو اغوا اور زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اس کا ارادہ تھا کہ وہ بچی کو ہمیشہ اپنے پاس رکھے گا اور بھیک منگوائے گا۔

  • شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    لاہور: بچوں کے لیے حفاظتی حصار سمجھی جانے والی ماں شقی القلب بن گئی، اپنے 2 معصوم بچوں کو ماں نے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقے رائیونڈ میں پیش آیا، جس میں ماں ہی کے ہاتھوں دو بچے قتل ہو گئے، بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبونے کے بعد ماں نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو قتل کرنے والی ملزمہ نے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا تھا جس کے بعد اس نے بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا اور اپنی جان لینے کی بھی کوشش کی، تاہم وہ بچ گئی اور اسے زخمی حالت میں ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    تازہ ترین:  7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں کی شناخت 4 سالہ ابراہیم اور 5 سالہ مہوش کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو ٹیم کا کہنا تھا کہ بچوں کی لاشیں ٹینکی سے ملیں، قتل کے بعد خاتون نے اپنی گردن پر چھری مار کر خود کشی کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے بچوں کی لاشیں قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    بچوں کے دادا عطا اللہ نے پولیس کو بچوں کے قتل پر مقدمے کے لیے درخواست دے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ قتل کا واقعہ شوہر اور بیوی میں جھگڑے کے باعث پیش آیا، ماں نے جھگڑے کے بعد بچوں کو پانی کی ٹینکی میں پھینک کر قتل کیا۔

    واضح رہے کہ آج راولپنڈی میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی ایک معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، قتل کے الزام میں بچی کے چچا کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • 7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    راولپنڈی: معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے، 7 سال کی ایک اور معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، ملزم گھر کا فرد نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی بچی سدرہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہو گئی، پولیس نے بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کی، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔

    سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے بچی کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، پولیس کی بر وقت کارروائی سے ملزم کو فرار ہونے کا موقع نہیں مل سکا۔

    راولپنڈی میں رونما ہونے والے اس افسوس ناک واقعے کے سلسلے میں بچی سدرہ کے والد نوراللہ نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ کام سے واپس گھر آیا تو گھر کا دروازہ کھلا ہوا تھا، بیوی سوئی ہوئی تھی، میں نے دیکھا کہ بچی مردہ حالت میں کمرے کے باہر پڑی ہوئی ہے۔

    گھر میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد قتل ہونے والی معصوم بچی کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ بچی کی ناک اور منہ سے خون نکل رہا تھا اور گھٹنے پر چوٹ کا نشان ہے۔

    پولیس نے سات سال کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں بچی کے چچا کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے راولپنڈی میں مبینہ زیادتی کے بعد بچی کے قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، وزیر اعلیٰ نے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر کے افسوس ناک واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا۔ عثمان بزدار نے کہا متاثرہ خاندان کو ہر صورت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    کراچی: بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری اور ترجیحی بنیاد پر ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز کو مراسلہ روانہ کردیا۔

    مراسلے میں بچوں کے کیسز کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ نے ڈیلیوری یونٹ ڈیسک کو بچوں کی شکایات پر فوری ایکشن کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ قصور واقعہ طرز کے کیسز کا جائزہ لیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بچوں سےزیادتی کے واقعات پر انہیں آگاہی بھی فراہم کی جائے، جبکہ بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر ترجیحی بنیاد پر ایکشن لیا جائے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی راولپنڈی سے بچوں سے زیادتی اور لائیو ویڈیو چلانے والے عالمی گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز عرف علی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • خان پور: 5 اوباش نوجوانوں کی 13 سالہ یتیم لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی

    خان پور: 5 اوباش نوجوانوں کی 13 سالہ یتیم لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی

    خان پور: ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور میں 5 اوباش نوجوانوں نے 13 سالہ یتیم لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا لیا، متاثرہ لڑکی انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خان پور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیاض بلوچ نے رپورٹ دی ہے کہ یتیم لڑکی مبینہ اجتماعی زیادتی کا شکار بننے کے بعد انصاف کی منتظر ہے۔

    متاثرہ لڑکی خان پور کے علاقے بستی دھکڑاں غریب آباد کی رہایشی ہے، چھٹی کلاس کی طالبہ 13 سالہ یتیم لڑکی زارا سعید اسکول سے واپسی پر اپنا ہوم ورک مکمل کرنے کے بعد گھر کے کام کاج میں بھی اپنی بیوہ ماں کا ہاتھ بٹاتی تھی۔

    علاقے کے رہایشی 5 افراد نے یتیم بچی زارا کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد غریب فیملی کی ہنستی مسکراتی زندگی میں طوفان برپا ہو گیا۔

    تازہ ترین:  سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    متاثرہ خاندان نے انصاف کے حصول کے لیے مقامی پولیس سے رابطہ کیا تو با اثر ملزمان نے گینگ ریپ کے مقدمے کو اغوا کی کوشش کے مقدمے میں تبدیل کروا دیا جس کے باعث یتیم بچی کو انصاف ملتا نظر نہیں آ رہا۔

    اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی یتیم بیٹی کی بیوہ ماں نے حکمرانوں سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے علاقے پنو عاقل میں بھی ایک مسجد کے پیش امام نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی، جسے گرفتار کر لیا گیا ہے، آج اس افسوس ناک واقعے کی تصدیق بھی ہو گئی۔

  • سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے علاقے پنو عاقل میں مسجد کے پیش امام کی بچی کے ساتھ زیادتی کے معاملے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنو عاقل میں دس سالہ بچی افسانہ بنت احسان سمیجو سے زیادتی ہونے کی تصدیق ہو گئی، ملزم شفقت سمیجو کو سکھر کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    یہ افسوس ناک واقعہ پنوعاقل کے قریبی گاؤں دلدار سمیجو میں ایک ہفتہ قبل پیش آیا تھا، جس میں مسجد کے پیش امام نے دس سالہ بچی افسانہ بنت احسان سمیجو کے ساتھ زیادتی کی تھی۔

    اس سلسلے میں بچی کی میڈیکل رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے، واقعے کے ملزم پیش امام شفقت سمیجو کو پولیس نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا، ملزم کو آج پولیس نے سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے گرفتار ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    مزید تفصیل یہاں:  پنو عاقل، 10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا معلم گرفتار

    واضح رہے کہ بچی ملزم کے پاس قرآن پڑھنے جاتی تھی جس کے دوران اس نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم بچی کے ساتھ زیادتی کا اعتراف بھی کر چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متاثرہ بچی نے اپنے والدین کو واقعے سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد انھوں نے درخواست دائر کی اور پھر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا، متاثرہ بچی اور والد کی تصویر بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی تھی۔

  • دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    نوشہروفیروز: صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں ایک دکان دار نے بچے پر بہیمانہ تشدد کیا، پولیس بھی روایتی انداز سے باز نہ آئی، بچے ہی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرو فیروز میں ایک بچے پر تشدد بھی ہوا اور مقدمہ بھی پولیس نے اسی کے خلاف درج کر لیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ نے نوٹس لیا۔

    خبر نشر ہونے کے بعد تشدد کرنے والے دکان دار کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ بچے کو طبی امداد اور میڈیکل رپورٹ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    علاقے کے ایس ایس پی نے بتایا کہ بچے پر تشدد کرنے والا ملزم مسعود چنہ گرفتار ہو چکا ہے، اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ دکان دار نے بچے پر موبائل چوری کے الزام میں تشدد کیا، اسے چارپائی سے باندھا اور ڈنڈے سے مارا پیٹا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تشدد سے بچے کے ہاتھ پیروں کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والا چچا گرفتار

    قبل ازیں، وزیر اعلی ٰسندھ مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی بے نظیر آباد مظہر نواز کو فوری ایکشن کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ ایس ایس پی نوشہرو فیروز محراب پور جائیں اور مقدمہ درج کرائیں، ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کی عمل داری قائم کی جائے۔

    وزیر اعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر کو بچے کا مکمل علاج کرانے کی بھی ہدایت کی۔

    دریں اثنا، خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی واقعے کا نوٹس لیا، اور ایس ایس پی سکھر سے بچے پر تشدد سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دکان دار کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔

    ماہر قانون اظہر صدیق نے واقعے کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچے پر تشدد کے حوالے سے پولیس خود مقدمہ درج کر سکتی ہے، آرٹیکل 337 میں سزا موجود ہے، اس کیس پر 311 بھی لگ سکتی ہے جس میں صلح ممکن نہیں۔