Tag: بچے

  • غریب اور امیر بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال میں فرق

    غریب اور امیر بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال میں فرق

    دنیا کی تیز رفتار ترقی کے بعد انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ تقریباً ہر شخص اپنے دن کا آدھا حصہ انٹرنیٹ پر گزارتا ہے۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق امیر اور غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے الگ طرح سے انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

    ایک بین الاقوامی ادارے او سی ای ڈی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں امیر اور غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے انٹرنیٹ کو مختلف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    teen-2

    تحقیق کے مطابق وہ بچے جو خوشحال اور آسودہ گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ انٹرنیٹ پر خبریں پڑھتے ہیں اور ایسی چیزیں سرچ کرتے ہیں جس سے ان کی معلومات میں اضافہ ہوسکے۔

    اس کے برعکس کم خوشحال یا غریب گھرانوں کے بچوں نے اپنا زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گیم کھیلتے اور دوستوں سے چیٹنگ کرتے ہوئے گزارا۔

    آن لائن گیمز بچوں کی تعلیمی استعداد بڑھانے میں معاون *

    تحقیق میں واضح کیا گیا کہ تجزیہ کیے جانے والے بچوں کو یکساں سہولت کے ساتھ انٹرنیٹ فراہم تھا۔ یہی نہیں ان کا انٹرنیٹ پر گزارا جانے والا وقت بھی یکساں تھا۔

    تحقیق سے پتہ چلا کہ امیر گھرانے کے بچوں نے اپنے سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیے، اپنے اسکول کے مختلف پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے، اور پڑھائی میں پیش آنے والی مختلف مشکلات حل کرنے کے لیے انٹرنیٹ کی مدد لی۔

    teen-3

    ماہرین کے مطابق یہ وہ عمل ہے جس سے ان بچوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا اور وہ اپنی پڑھائی اور دیگر معاملوں میں بہتر کارکردگی دکھانے کے قابل ہوئے۔ یہ وجوہات آگے چل کر ان کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہوسکتی ہیں۔

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب *

    دوسری جانب غریب بچوں نے معلومات کے حصول کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کم کیا۔ انہوں نے انٹرنیٹ پر بے مقصد چیزوں میں وقت ضائع کیا جس کے باعث ان کی صحت، ذہنی توجہ متاثر ہوئی اور پڑھائی کے دوران ان کی کارکردگی میں کمی دیکھنے میں آئی۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ یہ عادت آگے چل کر خاص طور پر نوکری کے حصول کے لیے ان کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔

  • انسانیت سے ہمدردی کا عالمی دن: کروڑوں انسان ہجرت پر مجبور

    انسانیت سے ہمدردی کا عالمی دن: کروڑوں انسان ہجرت پر مجبور

    شام میں بمباری کے بعد ملبہ سے نکالے جانے والے بچے کی دردناک ویڈیو دیکھ کر جہاں دنیا چیخ اٹھی، وہیں عالمی طاقتیں، اور دنیا کے امن کے لیے فکرمند نام نہاد ٹھیکیدار لگتا ہے تاحال اس واقعہ سے بے خبر ہیں۔

    آج انسانی ہمدردی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطاق اس وقت دنیا بھر میں 60 ملین افراد اپنے گھروں سے زبردستی بے دخل کردیے گئے اور وہ پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ انسانی تمدن کی تاریخ میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ لاکھوں بچے ایسے ہیں جو تاحال جنگی علاقوں میں محصور ہیں اور تعلیم و صحت کے بنیادی حقوق سے محروم اور بچپن ہی سے نفسیاتی خوف کا شکار ہیں۔

    hd1

    اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے کام کرنے والے ذیلی ادارے یونیسف کے مطابق دنیا کے مختلف خطوں میں برسر پیکار شدت پسندانہ گروہ اپنے مقاصد کے لیے بچوں کو استعمال کر رہے ہیں اور انہیں زبردستی دہشت گروہوں میں شامل کر رہے ہیں۔ صرف جنوبی سوڈان میں دہشت گرد گروہوں نے 16 ہزار بچوں کو جبراً بھرتی کیا۔

    hd-2

    اقوام متحدہ کے دیگر اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں قدرتی آفات سے سالانہ 200 ملین افراد متاثر ہوتے ہیں۔

    دوسری جانب اپنے گھروں سے ہجرت پر مجبور ہر 5 میں سے 1 خاتون جنسی تشدد کا شکار ہے۔

    hd-3

    واضح رہے کہ 2003 میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں اقوام متحدہ کے دفتر پر حملے کے بعد اس دن کو منانے کی قرارداد منظور کی گئی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ یہ دن ان افراد کے لیے منسوب ہے جو انسانی ہمدردی کے تحت اپنا گھر بار چھوڑ کر مجبور اور ضرورت مند افراد کی مدد کرتے ہوئے مارے گئے۔

    رواں برس اس دن کی تھیم ’ایک انسانیت‘ ہے جو دنیا بھر میں امداد کے منتظر 130 ملین افراد سے منسوب کیا گیا ہے۔ ان میں جنگوں سے متاثر اور ہجرت پر مجبور پناہ گزین افراد خاص طور پر شامل ہیں۔

  • کراچی میں‌ بچوں‌ کا اغوا، چھٹی کے وقت والدین کی موجودگی لازمی قرار

    کراچی میں‌ بچوں‌ کا اغوا، چھٹی کے وقت والدین کی موجودگی لازمی قرار

    کراچی: پنجاب میں بچوں کے اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر شہر قائد کے نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے بچے کی اسکول سے گھر واپسی کے وقت والد یا والدہ کی موجودگی کو لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف نجی اسکولوں کی جانب سے والدین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں جن کے ذریعے والدین کو پابند کیا گیا ہے کہ ’’بچوں کو اسکول چھوڑنے اور گھر واپس لے جانے کے لیے والدین میں سے کسی ایک فرد کا اسکول آنا ضروری ہے‘‘۔

    اسکولوں کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’انتظامیہ طالب علم کو ماموں، چچا یا کسی رشتے دار کے حوالے نہیں کرے گی تاہم وہ بچے جو وین کے ذریعے اسکول آتے ہیں انہیں ڈرائیور کے حوالے کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں وہ والدین جو اسکول وین استعمال نہیں کرتے وہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے دئیے گئے سرکلر پر سختی سے پابندی کریں جبکہ انتظامیہ نے وین ڈرائیورز کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ بچوں کو اسکول سے لے کر گھر کے دروازے سے بچے کو چھوڑیں اور دروازہ کھلنے تک وہیں موجود رہیں‘‘۔

    پڑھیں:  کراچی: سوشل میڈیا پر بچوں کے اغواء کی غلط افواہوں پر قانون حرکت میں آگیا

    اس ضمن میں نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے تمام بس اور وین ڈرائیور کے کوائف نامے طلب کرلیے ہیں اور ٹرانسپورٹرز کو آگاہ کیا ہے کہ ڈرائیور تبدیل کرنے کی صورت میں فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ اسکول انتظامیہ نے تمام ڈرائیورز کو یہ بھی پابند کیا ہے کہ راستے میں بچوں کی تمام تر ذمہ داری اُن ہی کی ہوگی۔

    دوسری جانب آج شہر کے دو مختلف علاقوں سے عوام نے اغوا کاروں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا ہے جب کہ گزشتہ روز سندھ پولیس کے ترجمان نے کراچی سے بچے اغوا ہونے کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’ایسی خبریں والدین میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے انٹرنیٹ پر ڈالی جارہی ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:  شہریوں نے 3 اغواء کاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کردھنائی کردی

    ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’تمام خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں اور ایسے بے بنیاد خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘‘۔

  • پیانو بجانے کا ماہر 5 سالہ ننھا فنکار

    پیانو بجانے کا ماہر 5 سالہ ننھا فنکار

    آپ نے بے شمار باصلاحیت فنکاروں کو دیکھا ہوگا جو گٹار، پیانو یا کوئی اور آلہ موسیقی بجانے کی شاندار صلاحیت رکھتا ہوگا۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک پیانسٹ سے ملواتے ہیں جس کی عمر صرف 5 سال ہے۔

    piano-4

    ایوان لے امریکی شہر کیلیفورنیا میں رہائش پذیر ہے۔ وہ حیران کن صلاحیتوں کا مالک بچہ ہے۔ ابتدا میں جب وہ کوئی اچھی دھن سنتا تو ایک بار سننے کے بعد ہی وہ اسے یاد ہوجاتی اور وہ اسے گنگنانے لگتا۔

    piano-3

    صرف 3 سال کی عمر میں اس نے پیانو بھی بجانا شروع کردیا اور پیانو پر اپنی پسندیدہ دھنیں بجا کر سب کو حیران کردیا۔

    اس کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے اس کے والدین نے اسے باقاعدہ پیانو بجانے کی تربیت دلوانی شروع کی اور 5 سال کی عمر میں وہ خود اپنی موسیقی تخلیق کرنے لگا۔

    ایوان اب تک کئی ٹی وی پروگرامز میں پرفارم کرچکا ہے۔ پیانو پر اس کی ننھی ننھی انگلیاں اس قدر ماہرانہ انداز میں حرکت کرتی ہیں کہ سب ہی دنگ رہ جاتے ہیں۔

  • آن لائن گیمز بچوں کی تعلیمی استعداد بڑھانے میں معاون

    آن لائن گیمز بچوں کی تعلیمی استعداد بڑھانے میں معاون

    آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بچوں کا آئن لائن گیمز کھیلنا ان کے اسکول کے نتائج کو بہتر کرتا ہے۔ البتہ سوشل میڈیا کا استعمال اس کے برعکس اور منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    یہ تحقیق بچوں میں انٹرنیٹ کے استعمال اور ان کے اسکول کے نتائج کے درمیان تعلق کو دیکھنے کے لیے کی گئی۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جو اپنا زیادہ وقت سوشل میڈیا جیسے فیس بک، ٹوئٹر، اسنیپ چیٹ وغیرہ پر گزارتے تھے انہوں نے اپنے اسکول میں کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مختلف مضامین میں کم نمبر حاصل کیے۔

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب *

    دوسری جانب ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وہ بچے جو آن لائن گیمز کھیلتے تھے ان کے اسکول کے تنائج دوسرے بچوں کی نسبت بہتر تھے۔ انہوں نے حساب اور سائنس کے مضامین میں بہترین نمبرز حاصل کیے۔

    ماہرین نے مطابق ابھی اس کا تعین کرنا باقی ہے کہ آن لائن گیمز بچوں کی ان مضامین میں استعداد کو بڑھاتے ہیں یا ان مضامین میں دلچسپی بچوں کو آن لائن گیمز کی طرف راغب کرتی ہے۔

    دوران حمل پھلوں کا استعمال بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب *

    ماہرین نے اس کی توجیہہ یہ پیش کی کہ آن لائن گیمنگ بچوں میں مختلف پزل حل کرنے، اپنے بچاؤ کرنے اور بروقت درست فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے جس سے وہ تعلیم سمیت زندگی کے ہر شعبہ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    اس سے قبل آن لائن گیمنگ کو بچوں کی دماغی صحت کے لیے مضر قرار دیا جاچکا تھا۔

  • بھارتی ریاست راجستھان میں اسکول بس دریا میں جا گری

    بھارتی ریاست راجستھان میں اسکول بس دریا میں جا گری

    نئی دہلی : بھارتی ریاست راجستھان میں اسکول بس پاکلا دریا میں جا گری تاہم مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت تمام بچوں کو باحفاظت نکال لیا.

    تفصیلات کےمطابق بھارتی ریاست راجستھان میں پرائیویٹ اسکول کی بس بچوں کو لےکر اسکول آرہی تھی کہ پاکلا دریا پر پل عبور کرتے ہوئےدریا میں جا گری.

    واقعے کے بعد بس میں موجود18 بچے پھنس گئے تاہم مقامی افراد نے بس کا سامنے والا شیشہ توڑ کر بچوں کو باحفاظت باہر نکال لیا.

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اچاریہ ودیا ساگر سیکنڈری اسکول بس کے ڈرائیور نے دریا پر تعمیر ایک چھوٹے پل سے گاڑی کو گزارنے کی کوشش کی.

    پولیس کے مطابق پل کے گرد جنگلے بھی نہیں لگے تھے اور دریا میں سیلابی صورت حال کی وجہ سے پل پر دو فٹ تک پانی موجود تھا جس وجہ سے ڈرائیور کو پل کے ٹریک کا اندازہ نہیں ہو سکا اور بس دریا میں جا گری.

    حادثے کے بعد بس کا سامنے والا حصہ کسی چیز سے جا ٹکرایا جس وجہ سے بس پوری طرح دریا میں نہیں ڈوبی تاہم دیہاتیوں کے خبردار کرنے کے باوجود غفلت برتنے پر بس ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا.

  • سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    واشنگٹن: ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    یہ تحقیق امریکی جنرل پناس میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ اسکول جن میں سبزہ زار موجود تھے اور وہاں بچوں نے اپنا زیادہ وقت گزارا ان کی یادداشت میں بہتری اور ذہنی صلاحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔

    green-2

    اس سے قبل کئی بار یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ سبزہ زار جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے ایک سال کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد بچوں کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جنہیں گھر اور اسکول دنوں میں سبز جگہ میسر تھی ان کی یادداشت دیگر بچوں کی نسبت بہتر پائی گئی۔

    یہی نہیں ان بچوں میں پڑھائی سے بے رغبتی میں بھی کمی دیکھی گئی اور کلاس کے دوران انہوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    تحقیق کے شریک سربراہ ڈاکٹر پیئم ڈیڈوانڈ کا کہنا ہے، ’فطرت سے تعلق ہماری دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے‘۔

    تحقیق میں واضح کیا گیا کہ ان بچوں میں مستقل مزاجی، مشکلات کا سامنا کرنا، تخلیقی مزاج، قائدانہ صلاحیتیں اور شخصیت کی مضبوطی جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جن کے لیے لوگ برسوں محنت کرتے ہیں۔

  • شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرینِ نفسیات کاکہنا ہے کہ اگر اسکول یا گھر میں شورزیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کے گھروں اوراسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا.

    تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک،لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے،ٹی وی یاریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے،ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

    مطالعے سے یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف کرتاہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا اُستاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں.

    ماہرین کی تحقیق میں دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جب کہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو.

  • اغوا کی وارداتوں میں اضافہ، اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں

    اغوا کی وارداتوں میں اضافہ، اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں

    لاہور: پچھلے ایک ماہ کے دوران پنجاب میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس نے والدین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

    سرکاری طور پر جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق 2016 کے 6 ماہ میں 681 بچے اغوا یا لاپتہ ہوئے جن میں سے 100 سے زائد بچے تا حال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں حکومت یا پولیس کوئی سراغ لگانے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔

    child-4

    جہاں حکومت اور پولیس ان واقعات کی روک تھام کی کوششوں میں ہیں وہیں والدین کے لیے بھی ضروری ہے وہ اپنے بچوں کو لاپتہ ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    والدین اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات اٹھائیں۔


    باہر جاتے ہوئے ضروری اقدامات

    بچوں کو دن کے اوقات میں اسکول، مدرسہ، اکیڈمی، بازار، دوست یا رشتے داروں کی طرف، پارک یا گراؤنڈ میں جانا ہوتا ہے۔ بچوں کے باہر نکلتے ہوئے ان احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

    بچے کے کسی ایسے ہم جماعت کو ساتھی بنا دیں جو آپ کے پڑوس میں رہتا ہو اور دونوں کو ساتھ آنے جانے کا کہیں۔

    بچے کے کلاس انچارج کے ساتھ خصوصی رابطہ رکھیں۔

    اگر بچے کو اسکول سے چھٹی کرنی ہے تو اس کی باقاعدہ فون پر یا بذریعہ درخواست کلاس انچارج کو ضرور اطلاع کریں۔

    یہ بات بھی طے کر لیں کہ اگر بچہ اسکول گیٹ بند ہونے تک اسکول نہ پہنچے تو کلاس انچارج آپ کو گھر پر بغیر کسی تاخیر کے اطلاع دے۔

    بچوں کو پابند کریں کہ وہ آنے اور جانے کے لیے ایک مقررہ راستہ طے کر لیں جس کا سب کو علم ہو۔ کسی ہنگامی صورتحال میں سب سے پہلے وہی راستہ چیک کریں۔

    اسکول سے واپسی کے وقت اگر بچے کو 1 منٹ کی بھی تاخیر ہو تو سب کام چھوڑ کر فوراً اسی مقررہ راستہ سے ہوتے ہوئے اس کی تلاش میں جائیں۔

    بچے کے قریبی دوستوں کے نام، گھر کے پتوں، فون نمبر، والد کا کاروبار یا پیشہ اور ان کے فون نمبر کے بارے میں معلومات آپ کے پاس ہر وقت موجود ہونی چاہئیں۔

    بچے کو صرف اسی دوست کے گھر جانے کی اجازت دیں جس گھر کے ہر فرد کے بارے میں آپ مطمئن ہوں۔

    بچے کو بار بار بازار بھیجنے سے گریز کریں۔ اگر بازار گھر سے دور ہے یا راستے میں کوئی بڑی سڑک یا چوک آتا ہے تو ایسی صورت میں کوشش کریں کہ بچہ بازار نہ جائے۔


    بچے کو کیا بتائیں؟

    یہ باتیں وقتاً فوقتاً اپنے بچوں کو بتاتے رہیں

    اجنبی افراد سے گھلنے ملنے سے پرہیز کرے۔

    کسی اجنبی سے کوئی چیز لے کر ہرگز نہ کھائے۔

    اگر کوئی اجنبی اس سے کہے کہ تمہارے ابو یا امی وہاں کھڑے تمہیں بلا رہے ہیں تو ہرگز اس کے پاس نہ جائے تا وقتیکہ کہ بچہ کسی شناسا کی شکل نہ دیکھ لے۔

    اگر کوئی اجنبی شخص اسے زبردستی لے جانے کی کوشش کرے تو بچے سے کہیں کہ وہ زور زور سے چلائے۔ اپنے بچاؤ کے لیے ہاتھ پاؤں چلائے اور اجنبی کو زخمی کرنے کی کوشش کرے۔

    child-5

    بچے کو والد کا فون نمبر یا گھر کا پتہ حفظ کروا دیں اور اسے ہدایت کریں کہ کھو جانے کی صورت میں کسی کو بتا کر مدد حاصل کرے۔

    اپنے سے بڑی عمر کے افراد سے دوستی نہ رکھے۔

    بچوں کو آس پاس کے حالات سے باخبر رکھیں۔ آج کل ہونے والی اغوا کی وارداتوں کے بارے میں آپ کے بچوں کو ضرور علم ہونا چاہیئے۔

    کہیں جاتے ہوئے راستے کے بارے میں بچے سے گفتگو کریں اور اسے بتائیں کہ یہ فلاں راستہ ہے اور یہ گھر سے اتنا دور ہے۔

    ہنگامی صورتحال کی تربیت دیں۔ مثلاً ہاتھ جل جانے، چوٹ لگ جانے، گھر میں اکیلے ہونے، راستہ کھو جانے کی صورت میں انہیں کیا کرنا چاہیئے، اس بارے میں بچوں کو ہدایات دیں۔


    آپ کو کیا کرنا ہے؟

    بہت چھوٹے بچے یا ایسے جو بول نہیں سکتے ان کے لباس کی جیب میں یا بالکل سامنے ایک کاغذ ہر وقت رکھیں جس پر بچے کا نام، گھر کا پتہ اور والد کا فون نمبر لکھا ہو۔

    اپنے بچے پر غیر محسوس انداز میں نظر رکھیں۔

    اس کی سرگرمیوں اور نئی ہونے والی دوستیوں پر خاص طور پر نظر رکھیں۔

    مہینہ میں ایک سے 2 بار اسکول جائیں اور اس کی ٹیچر سے ملیں۔ بچے کے افعال میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں خصوصی توجہ دیں۔

    بچہ جن دوستوں سے ملنے جاتا ہے ان کے گھر جائیں اور ان کے والدین سے دوستانہ تعلقات بڑھائیں۔ ایک دوسرے کے فون نمبرز کا تبادلہ کریں۔ مشکوک افراد کے گھروں میں بچہ کو ہرگز نہ بھیجیں چاہے وہاں آپ کے بچے کتنا ہی اچھا دوست کیوں نہ ہو۔

    آج کل کئی تعلیمی اداروں نے اپنے نصاب میں مارشل آرٹ کا مضمون بھی شامل کرلیا ہے۔ بچے کو اس کی تربیت ضرور دیں اور اسے بتائیں کہ خطرے کی صورت میں یہ اس کا بہترین ہتھیار ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا اسے بے دریغ استعمال کرے۔

    یاد رکھیں۔ جب بھی آپ کا بچہ کچھ بتانے کی کوشش کرے اسے جھڑکنے کے بجائے غور سے سنیں۔ بچے اپنی دن بھر کی مصروفیات عام سے انداز میں بتاتے ہیں اور ہوسکتا ہے ان ہی میں سے آپ کسی خطرے کی نشاندہی کر سکیں۔

    بچے کو ہر وقت ڈانٹ ڈپٹ نہ کریں اور اس کی شخصیت کو پر اعتماد بنائیں۔ اسے اس قابل بنائیں کہ وہ اپنے آس پاس کی چیزوں کا مشاہدہ کرے اور خطرے کو پہچان سکے۔

    آپ کے بچے بے حد قیمتی ہیں اور ان کی حفاظت کرنا آپ کی سب سے اہم ذمہ داری ہے لہٰذا اپنے بچے کو ایک خود انحصار اور ذمہ دار فرد بنایئے

  • عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    سڈنی: مرکزی آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی پرندوں کی ایک مشہور نمائش میں ایک عقاب نے ایک چھوٹے بچے کو اپنے پنجوں سے اٹھا کر اڑنے کی کوشش کی ہے۔

    بی بی سی کے مطابق آلس سپرنگ ڈیزرٹ پارک میں ہونے والے شو کے دوران پرندے نے کئی لوگوں کے سامنے چینختے چلاتے بچے کا سر جھپٹنے کی کوشش کی، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ لگ رہا تھا جیسے عقاب نے بچے کو ایک چھوٹا جانور سمجھ کر اٹھانے کی کوشش کی۔

    چھ سے آٹھ سال کی عمر کے آس پاس بچے کے چہرے پر ’معمولی‘ زخم آئے ہیں، واقعے کے وقت وکٹوریا سٹیٹ سے تعلق رکھنے والی کرسٹین او کونل اپنے شوہر کے ساتھ نمائش میں موجود تھیں۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ عقاب 15 میٹر کے فاصلے سے سیدھا بچے کی طرف آیا، انھوں نے کہا بچے کے قریب بیٹھنے والے ایک شخص نے کہا کہ بچہ اپنی جیکٹ کی زپ کو اوپر نیچے کر رہا تھا، زپ کی آواز سے متاثر ہو کر عقاب نے بچے کی سبز جیکٹ کی ٹوپی کو جھپٹ کر اسے اٹھانے کی کوشش کی جب پارک کے اسٹاف نے اسے بچا لیا۔

    واقعے کے بعد خوف زدہ بچے کا خون بہا لیکن اس کے زخم معمولی تھے، اس واقعے کے بعد پارک نے میڈیا کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے حالات کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے جس کے دوران عقاب کو شو سے ہٹا دیا جائے گا۔