Tag: بچے

  • بچے اغوا کرنے کے شبہے میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا

    بچے اغوا کرنے کے شبہے میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر نارووال میں شہریوں کے مبینہ اغوا سے لوگ خوفزدہ ہیں، شہریوں نے دو خواتین کو اغوا کار سمجھ کر پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں بچوں کے مبینہ اغوا کا خوف پھیلا ہوا ہے، مختلف واقعات میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا۔

    شہریوں نے خواتین کو مبینہ طور پر اغوا کار سمجھ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین اغوا کار نہیں، مانگنے والی ہیں، خواتین کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں بچوں کے اغوا کے واقعات پیش آرہے ہیں جس سے لوگ پریشان ہیں۔

  • پنجاب میں بچوں کی کرونا ویکسی نیشن جاری

    پنجاب میں بچوں کی کرونا ویکسی نیشن جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بچوں کی کرونا وائرس کے خلاف ویکسی نیشن کی جارہی ہے، اب تک 5 لاکھ بچوں کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے صوبہ پنجاب کے 5 اضلاع میں بچوں کی کرونا ویکسی نیشن کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہور، ملتان، راولپنڈی، بہاولپور اور اوکاڑہ میں 5 لاکھ 59 بچوں کو ویکسین لگائی گئی۔

    سیکریٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد کے مطابق ان اضلاع میں روزانہ بچوں کی ویکسی نیشن کا ہدف 8 لاکھ 7 ہزار ہے، 6 روزہ مہم میں 48 لاکھ بچوں کی کرونا ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    ڈاکٹر ارشاد کا کہنا تھا کہ 5 سے 12 سال عمر کے بچوں کو کووڈ ویکسین لگائی جارہی ہے۔

  • سیلاب سے متاثر 3 کروڑ سے زائد بچوں کو لائف سیونگ سپورٹ کی فوری ضرورت

    سیلاب سے متاثر 3 کروڑ سے زائد بچوں کو لائف سیونگ سپورٹ کی فوری ضرورت

    اسلام آباد: نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کے اہم اجلاس میں بتایا گیا کہ 3 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ بچوں کو لائف سیونگ سپورٹ کی فوری ضرورت ہے، سیلاب کے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیلاب سے انسانی زندگیوں، لائیو اسٹاک اور انفراسٹرکچر کو نقصانات پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ موجودہ سیلاب ملکی تاریخ کا بدترین تباہ کن سیلاب ہے، موجودہ سیلاب 2010 کے سیلاب سے کئی گنا زیادہ تباہی لایا۔

    این ایف آر سی سی کے مطابق سیلاب سے متاثر ہونے والے 33 ملین افراد میں سے 16 ملین بچے ہیں، 3 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ بچوں کو لائف سیونگ سپورٹ کی فوری ضرورت ہے، سیلاب سے ہونے والی 1500 اموات میں 500 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ بچوں اور حاملہ خواتین کو غذائیت کی کمی سے بچانے کی ضرورت ہے۔

    این ایف آر سی سی کے مطابق سندھ میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کا زیادہ خطرہ منڈلا رہا ہے، ڈینگی اور ہیضہ جیسی وباؤں کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے، سروے کے بعد موسم سرما سے پہلے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

    این ایف آر سی سی نے ہنگامی بنیادوں پر انفراسٹرکچر کی بحالی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔

  • سعودی عرب: وزٹ ویزے پر آنے والے بچوں کا اقامہ بن سکتا ہے؟

    سعودی عرب: وزٹ ویزے پر آنے والے بچوں کا اقامہ بن سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے وزٹ ویزے پر مملکت پہنچنے والے بچوں کے اقامے کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ وزٹ ویزے پر آنے والے بچوں کا اقامہ جاری کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے دو شرائط ہیں۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ پہلی شرط یہ ہے کہ وزٹ ویزے پر آنے والے بچوں کی عمر 18 سال سے کم ہو، دوسری شرط یہ ہے کہ بچوں کے والدین کے پاس نافذ العمل اقامہ ہو۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ ان 2 شرائط کی موجودگی میں وزٹ پر آنے والے بچوں کو یہاں پہنچنے کے بعد اقامہ جاری کیا جاسکتا ہے۔

  • دبئی پولیس نے گاڑی میں بند ہوجانے والے 36 بچوں کو بچا لیا

    دبئی پولیس نے گاڑی میں بند ہوجانے والے 36 بچوں کو بچا لیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں رواں برس پولیس نے گاڑیوں میں لاک ہوجانے والے 36 بچوں کو بچایا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دبئی پولیس نے سال رواں کے شروع سے ماہ رواں کے آغاز تک گاڑیوں میں لاک ہوجانے والے 36 بچوں کو بچایا ہے۔

    دبئی پولیس کے اعلیٰ حکام نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کسی بھی حالت میں بچوں کو گاڑی میں تنہا نہ چھوڑیں۔ بند گاڑی میں تنہا رہ جانے والے بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ آکسیجن کی کمی یا درجہ حرارت بڑھ جانے کے باعث ان کا دم گھٹ سکتا ہے۔

    دبئی پولیس نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں یا پبلک مقامات پر گاڑی کبھی کھلی نہ چھوڑیں، بچے گاڑی کھلی دیکھ کر اس میں بیٹھتے ہیں اور گاڑی لاک ہوجانے پر پھنس جاتے ہیں۔ اس طرح ان کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

    دبئی پولیس میں ادارہ آگاہی کے ڈائریکٹر بطی احمد الفلاسی کا کہنا ہے کہ جائزوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ لاک ہونے پر گاڑی کا درجہ حرارت 70 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ اتنی شدید گرمی بچے کی موت کا باعث بن جاتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں لاپرواہی قابل سزا جرم ہے، امارات میں 2016 میں تحفظ اطفال سے متعلق قانون جاری کیا گیا تھا جس میں لاپرواہی کو جرم قرار دیا گیا تھا۔

  • کمسن بچی کو قتل کر کے لاش جلانے والی سفاک ماں نے اقرار جرم کرلیا

    کمسن بچی کو قتل کر کے لاش جلانے والی سفاک ماں نے اقرار جرم کرلیا

    امریکا میں ایک سفاک ماں نے اپنے کمسن بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، ایک بچی کی لاش جلی ہوئی برآمد ہوئی، پولیس کی حراست میں ماں نے اقبال جرم کرلیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا کی رہائشی ماں کو 4 سال اور 2 ماہ کی بچیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    4 سالہ بچی کی لاش گھر سے 7 کلو میٹر دور ملی تھی اور اس کی لاش کو جلایا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے 14 جولائی 2020 کو بچی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی، والدین کا دعویٰ تھا کہ بچی رات کو صحیح سلامت سوئی لیکن صبح وہ اپنے بستر پر نہیں تھی۔

    لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے ایک طرف تو والدین کو گرفتار کیا تو دوسری طرف ایک اور بچی کی موت کا کیس بھی کھل گیا۔

    جوڑے کی 2 ماہ کی بچی سنہ 2015 میں چل بسی تھی، اس وقت اس کی موت کی وجہ شیر خوار بچوں میں اچانک ہوجانے والی جان لیوا بیماری کو قرار دیا گیا تھا۔

    تاہم پولیس نے جب 4 سالہ بچی کا بہیمانہ قتل دیکھا تو یہ کیس دوبارہ کھولا جس پر انکشاف ہوا کہ دونوں بچیوں کے جسم پر زخموں کے ایک جیسے نشانات تھے۔

    پولیس نے والدین پر شیر خوار بچی کی موت کا چارج بھی عائد کردیا جس کے بعد جوڑے نے اقرار جرم کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سفاکانہ حرکت میں باپ بھی شریک ہے لیکن اس کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، عدالت سے ماں کو 28 سال اور باپ کو 11 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • بے رحم ماں 3 بچوں کو دور دراز مقام پر چھوڑ کر بھاگ گئی!

    بے رحم ماں 3 بچوں کو دور دراز مقام پر چھوڑ کر بھاگ گئی!

    امریکا میں ایک ماں اپنے 3 بچوں کو ایک دور دراز ویران مقام پر چھوڑ کر دوست کے ساتھ فرار ہوگئی تاہم پولیس نے جلد ہی بچوں کو ڈھونڈ نکالا اور ماں کو بھی گرفتار کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بچوں کو جنوبی کیرولینا کی سرحد پر واقع معروف تفریحی مقام سے برآمد کیا گیا، یہ ایک سنسان جزیرہ تھا جہاں جنگ آزادی میں حصہ لینے والے سپاہیوں کی قبریں ہیں اور اسے قبرستان والا جزیرہ کہا جاتا ہے۔

    بچوں کو وہاں سے گزرنے والی ایک کشتی میں سوار چند افراد نے دیکھا اور پولیس کو مطلع کیا۔

    بچوں کی ماں کورٹنی ٹیلر نے سوموار کی شام اپنے 12، 13 اور 15 سال کے بچوں کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔

    پولیس کے پہنچنے پر سب سے بڑے بچے نے بتایا کہ وہ اپنی والدہ اور اس کے دوست کے ساتھ اتوار کی شام یہاں پر کیمپنگ کے لیے آئے۔ پیر کی صبح دونوں پانی لانے کا کہہ کر نکلے اور پھر واپس نہیں آئے۔

    پولیس نے اگلے ہی دن بچوں کو ڈھونڈ نکالا اور اسی شام ماں کو گرفتار کرلیا، تاہم پولیس کے مطابق ماں نے خطیر رقم بطور زر ضمانت دے کر رہائی حاصل کرلی۔

    کورٹنی کا دوست پولیس کو منشیات کی فروخت اور استعمال کے دیگر مقدمات میں بھی مطلوب ہے لہٰذا اس کی تلاش جاری ہے، واقعے کے اگلے روز سے وہ فرار ہے۔

  • بچوں کو گرمی دانوں سے نجات کیسے دلائی جائے؟

    بچوں کو گرمی دانوں سے نجات کیسے دلائی جائے؟

    موسم گرما میں چھوٹے بچوں کو گرمی دانے نکل آتے ہیں جو انہیں بے حد پریشان کرتے ہیں، ویسے تو یہ خود ہی مقررہ وقت پر ختم ہوجاتے ہیں، لیکن اس سے پہلے بچے اس کی وجہ سے بہت تکلیف میں رہتے ہیں۔

    گرمی دانے جلد کے بند مساموں کی وجہ سے ہوتے ہیں کیونکہ وہاں سے پسینہ نہیں نکل پاتا۔ بہت سے دوسرے عوامل بھی اس میں شامل ہو سکتے ہیں، جیسے گرم اور مرطوب آب و ہوا، ایسے لباس پہننا جو گرمی کو بڑھائے، گاڑھے لوشن اور کریم کا استعمال یا کپڑوں کی متعدد تہوں کی وجہ سے جسم کا گرم ہونا۔

    چونکہ بچوں کی جلد کے مساموں کی نشوونما کم ہوتی ہے اس لیے ان میں گرمی دانے پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اگرچہ گرمی دانےعام طور پر خود ہی ختم ہوجاتے ہیں، لیکن چند قدرتی نسخے بغیر کسی سائیڈ افیکٹس کے اس کے علاج کو تیز کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

    ایک کھیرا لیں اور اس کو کاٹ لیں، ٹکڑوں کو پیس کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں، یہ پیسٹ 5 سے 10 منٹ کے لیے متاثرہ جگہ پر لگائیں۔

    اس عمل کو 2 سے 3 دفعہ کیا جا سکتا ہے۔

    کھیرے میں ٹینن اور فلیوانوائڈز شامل ہوتے ہیں جو کہ اینالجیسک اور سوزش کے خلاف کام کرنے کی خاصیت رکھتے ہیں، یہ خصوصیت بچوں میں گرمی دانوں کو پرسکون کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    ملتانی مٹی میں اس کے لیے معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    آدھا کھانے کا چمچ ملتانی مٹی میں پانی کے ساتھ ملا کر پیسٹ بنالیں، 10 منٹ کے لیے اسے تمام متاثرہ جگہوں پر لگائیں پھر پانی سے دھو لیں۔

    اسے ہر 2 سے 3 دن میں ایک بار کیا جاسکتا ہے۔

    اگرچہ اس کے علاج کے مستند ہونے کے لیے کوئی تحقیق موجود نہیں ہے تاہم عمومی مشاہدہ ہے کہ ملتانی مٹی بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں میں بھی گرمی کے دانوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

    تازہ نکالا ہوا ایلو ویرا جیل 5 سے 10 منٹ متاثرہ جگہ پر لگائیں، اور اسے پانی سے دھو لیں۔ اسے روزانہ دن میں ایک بار کیا جاسکتا ہے۔

    ایلو ویرا جل کا عرق سوزش کے خلاف کام کرتا ہے، اور گرمی دانوں کو دور کرنے اوراس کی علامات کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے۔

  • دوپہر میں بچوں کو سلانے کا فائدہ سامنے آگیا

    دوپہر میں بچوں کو سلانے کا فائدہ سامنے آگیا

    اکثر افراد کا خیال ہے کہ بچوں کو دن کے اوقات میں کچھ دیر نیند ضرور کروانی چاہیئے، اور اب حال ہی میں ایک تحقیق میں اس کے فوائد بھی ثابت ہوگئے۔

    آسٹریلیا کی میک کوائر یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق میں علم ہوا کہ دن کے وقت میں بچوں کا سونا ان کے حروف کی آواز پہچاننے کی صلاحیت کے لیے فائدہ مند ہے، یہ صلاحیت پڑھنے کی ابتدائی صلاحیت کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔

    میک کوائر یونیورسٹی میں اسکول آف ایجوکیشن کی لیکچرر ہوا چین وینگ کا کہنا تھا کہ پڑھنے کے بعد نیند لینا ممکنہ طور پر سیکھی گئی نئی معلومات کو نئے کاموں میں استعمال کرنے کی صلاحیت میں مدد دے سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماہرین نے نیند کے بچوں کے حروف کی آواز پہچاننے پر مثبت اثرات پائے اور بالخصوص اس علم کو ناآشنا الفاظ کو پڑھنے کے لیے استعمال کرنے میں۔

    یاد رہے کہ اب تک نیند اور پڑھنے کی صلاحیت کے درمیان تعلق کی معلومات بہت کم تھیں، اس نئی تحقیق میں سڈنی کے دو ڈے کیئر سینٹرز کے 3 سے 5 سال کی عمر کے 32 بچوں کا مطالعہ کیا گیا۔

  • اومیکرون کی ذیلی قسم بچوں کے لیے خطرہ

    اومیکرون کی ذیلی قسم بچوں کے لیے خطرہ

    ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی ذیلی قسم بی اے 2 بچوں پر انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ سنگین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا کہ یہ فی الحال ابتدائی نتائج ہیں، ہانگ کانگ میں کرونا کی قسم بی اے 2 (اومیکرون کی ذیلی قسم) کی لہر سے متعدد افراد متاثر ہوئے اور کیسز و اموات کی شرح میں تشویشناک اضافہ ہوا۔

    ہانگ کانگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کا موازنہ سابقہ اقسام (جنوری 2020 سے نومبر 2021) سے متاثر بچوں سے کیا گیا۔

    اسی طرح جنوری 2015 سے دسمبر 2018 تک انفلوائنزا اور پیرا انفلوائنزا سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کا ڈیٹا بھی جانچا گیا، فروری 2022 میں بی اومیکرون کی لہر کے دوران 11 سو 47 بچے بیمار ہو کر اسپتال میں داخل ہوئے جبکہ 4 کا انتقال ہوا۔

    جن بچوں کا انتقال ہوا ان کی صحت بیماری سے قبل اچھی تھی جن میں سے 2 کی ہلاکت دماغی سوجن کے باعث ہوئی۔ یہ ہانگ کانگ میں کرونا وائرس کی وبا کے دوران بچوں کیاولین ہلاکتیں تھیں۔

    تحقیق میں دریافت کیا  گیا کہ بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کی ہلاکت کا امکان فلو کے باعث اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کے مقابلے میں 7 گنا جبکہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں کرونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں آئی سی یو میں داخلے کا خطرہ 18 گنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ فلو کے مقابلے میں دگنے سے زیادہ ہوتا ہے۔

    اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں دماغی سوجن کا خطرہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے مگر فلو سے متاثر بچوں کے برابر ہوتا ہے۔

    نظام تنفس کی پیچیدگیوں کے حوالے سے بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے 5 فیصد بچوں کو خںاق (شور کے ساتھ سانس آنا یا ہوا کی نالی تنگ ہوجانا) کا سامنا ہوا جبکہ کرونا کی دیگر اقسام میں یہ شرح 0.27 فیصد تھی۔

    ماہرین نے کہا کہ اومیکرون بی اے 2 کی بچوں میں شدت معمولی نہیں جیسا اموات اور سنگین پیچیدگیوں سے ثابت ہوتا ہے، اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور پر جاری کیے گئے ہیں۔