Tag: بڑھاپا

  • موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    سائنسدان ایک عرصہ سے اس مخمصہ کا شکار تھے کہ موٹاپے سے دماغ کی کارکردگی کا کیا تعلق ہے؟ اب ان کی یہ الجھن دور ہوگئی۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ موٹاپا آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے 527 افراد کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے دماغ کے سفید مادے کا تجزیہ کیا۔ دماغ کا سفید مادہ دماغ کے تقریباً نصف حصہ پر مشتمل ہوتا ہے اور زیادہ تر افعال سر انجام دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو موٹاپے کا شکار تھے ان کا دماغ زیادہ عمر کے افراد کی طرح سستی سے افعال سر انجام دے رہا تھا۔

    اس سے قبل کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے دماغ پر اثرات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اگر وزن میں کمی کی جائے تو دماغ بھی اپنی اصل حالت میں واپس آنے لگتا ہے اور پہلے کی طرح کام انجام دینے لگتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دھوپ سے بچانے کے لیے سن اسکرین کی مخصوص مقدار ضروری

    دھوپ سے بچانے کے لیے سن اسکرین کی مخصوص مقدار ضروری

    کیا آپ دھوپ میں نکلنے سے قبل سن اسکرین یا سن بلاک استعمال کرتے ہیں؟ اگر آپ اس عادت پر کاربند نہیں تو جان جائیں کہ آپ اپنے آپ کو شدید قسم کے خطرات کے حوالے کر رہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی بنفشی یا الٹرا وائلٹ شعاعیں ہمیں جلد کے کینسر میں مبتلا کر سکتی ہیں اور ڈاکٹرز سختی سے ہدایت کرتے ہیں کہ دھوپ میں نکلنے سے قبل سن اسکرین کا استعمال ضرور کریں۔

    یہی نہیں بغیر سن اسکرین کے مستقل دھوپ میں وقت گزارنا جلد کو قبل از وقت بوڑھا کرسکتا ہے اور چہرے پر جھریاں نمودار ہوسکتی ہیں۔

    sun-screen-2

    لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ لوگ سن اسکرین استعمال کرنے کی ہدایت کو اس سنجیدگی سے نہیں لے رہے جس سے انہیں لینا چاہیئے۔ زیادہ تر لوگ سن اسکرین استعمال تو کرتے ہیں مگر اس کی اتنی مقدار نہیں لگاتے جو انہیں دھوپ سے تحفظ فراہم کرسکے۔

    بہت سے لوگ اس کا استعمال ہی نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنی جلد کے مطابق سن اسکرین نہیں ڈھونڈ پاتے یا پھر وہ ان کی خرید استطاعت سے باہر ہوتا ہے۔

    امریکا میں اس حوالے سے کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق 156 ڈرماٹولوجسٹ (ماہر جلدی امراض) نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک اچھا سن اسکرین چہرے کی جھریوں اور قبل از وقت جلد کو بوڑھا ہونے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دھوپ سے جھلسی ہوئی جلد سے نجات حاصل کرنے کا طریقہ

    ان میں سے 97 فیصد نے اس بات کی بھی تصدیق کی یہ جلدی کینسر کے خطرے میں بھی کمی کرتا ہے۔

    البتہ ان میں سے 99 فیصد نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ لوگ سن اسکرین کی مطلوبہ مقدار استعمال نہیں کرتے جس کے باعث وہ اس کے فوائد سے محروم رہتے ہیں۔

    امریکی ماہرین نے بتایا کہ جلدی کینسر کے علاوہ، دھوپ میں زیادہ وقت گزارنے سے یا دھوپ کے براہ راست جلد پر پڑنے سے جلد کے اندرونی خلیات تباہ ہونے لگتے ہیں اور یوں جلد بوسیدہ ہوجاتی ہے۔

    ایک سروے میں دیکھا گیا کہ وہ خواتین جو دھوپ میں کم وقت گزارتی تھیں یا دھوپ میں نکلتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتی تھیں ان کی جلد پر نہ صرف جھریاں کم تھیں بلکہ ان کی جلد خوبصورت اور جوان بھی تھی۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اپنی جلد کے مطابق سن اسکرین کا انتخاب کرنے کے لیے ڈاکٹرز سے مشورہ ضرور کریں تاکہ آپ سن اسکرین کے فوائد اٹھا سکیں۔

    یہی نہیں دھوپ میں نکلنے سے قبل سن اسکرین کے ساتھ ساتھ دیگر احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں جیسے سن گلاسز، سر پر اسکارف یا چھتری اور دھوپ سے بچاؤ دینے والے کپڑے، تاکہ آپ دھوپ کے نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    کون ہوگا جو ہمیشہ جوان رہنا اور بڑھاپے سے بچنا نہ چاہتا ہوگا۔ مرد ہو یا عورت، یہ خواہش طب کے پیشے اور کاسمیٹکس کی انڈسٹری میں بے شمار ایجادات کا سبب بنی۔

    لیکن ماہرین نے حال ہی میں ایک ایسی شے کو بڑھاپے سے بچانے والی شے قرار دیا ہے جسے عام طور پر مضر سمجھا جاتا ہے۔

    یہ شے کچھ اور نہیں بلکہ چینی ہے جو وزن میں اضافے اور شوگر جیسی بیماری پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    dessert-1

    دا نیچر آف بیوٹی نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق چینی میں موجود اجزا ہمارے جلد کے خلیات کو نم رکھتے ہیں۔

    مضمون میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب جلد کے خلیات پانی اور مائع مرکبات کی کمی کی وجہ سے خشک ہونے لگیں تب آہستہ آہستہ جلد جھریوں زدہ ہونے لگتی ہے۔

    dessert-2

    تاہم چینی اس خشکی سے بچاتی ہے۔ یہ سرد موسم میں جلد کو خشکی سے محفوظ رکھتی ہے جبکہ خشک جلد والے افراد کے لیے بھی یہ بہترین خوراک ہے۔

    chocolates

    مضمون کے مطابق اس کے لیے خالص چینی کا استعمال ضروری نہیں البتہ چینی سے بنی مختلف اشیا، شہد، چاکلیٹ وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    مزید مضامین پڑھیں:

    شہد اور دار چینی کا مرکب بے شمار بیماریوں سے بچائے

    کینڈیز کھانے کے فوائد

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • متحرک طرز زندگی صحت مند بڑھاپے کا ضامن

    متحرک طرز زندگی صحت مند بڑھاپے کا ضامن

    آج یکم اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں بزرگ افراد کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ’بڑھاپے کے خلاف قدم اٹھانا‘ ہے جس کا مطلب دراصل عمر کی بنیاد پر مخصوص رویوں کے خلاف قدم اٹھانا ہے۔

    امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایجنگ کے مطابق سنہ 2010 تک دنیا بھر 65 سال کی عمر سے زائد 52.4 کروڑ افراد موجود تھے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق دنیا کی 10.8 فیصد آبادی بزرگوں پر مشتمل ہے۔

    تاہم حال ہی میں جاری کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلا کہ صرف ایشیا میں معمر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایشیا میں اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ تقریباً 2 کروڑ معمر افراد موجود ہیں۔

    old-3

    ماہرین کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں معمر افراد کی موجودگی کے باعث مختلف ایشیائی ممالک اپنے صحت کے بجٹ کا بڑا حصہ معمر افراد کی دیکھ بھال پر خرچ کر رہے ہیں اور رواں برس ایشیا کا شعبہ صحت اب تک معمر افراد کی دیکھ بھال پر 2.5 بلین ڈالر سے زائد رقم خرچ کر چکا ہے۔ یہ رقم 2015 میں خرچ کی جانے والی رقم سے 5 گنا زیادہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھاپے میں لاحق ہونے والی مختلف بیماریوں جیسے ڈیمنشیا، الزائمر، اور دیگر جسمانی بیماریوں سے محفوط رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اوائل عمری سے ہی صحت کا خیال رکھا جائے اور صحت مند غذائی عادات اپنائی جائیں۔ بچپن سے متحرک طرز زندگی گزارنا بڑھاپے میں جوڑوں کے درد اور مختلف قسم کی تکالیف سے نجات دے سکتا ہے۔

    بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں *

    اسی طرح ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آپ کو مصروف رکھا جائے تو ذہنی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر کم محنت والی کوئی جز وقتی ملازمت، کوئی زبان سیکھنے کا کورس، کوئی مشغلہ جیسے باغبانی اپنانا، یا رضا کارانہ طور پر کمیونٹی خدمات انجام دینا بڑھاپے کی روایتی بیماریوں سے کسی حد تک محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    ریٹائرمنٹ کے بعد کیا ہوتا ہے؟ *

    ایک تحقیق کے مطابق جب لوگ اپنے بارے میں یہ تصور کرلیتے ہیں کہ وہ بوڑھے ہوگئے ہیں تو وہ حقیقتاً بوڑھے ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے اس تحقیق کے لیے بوڑھے، اور بڑھاپے میں چست رہنے والے افراد کا انتخاب کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ وہ افراد جو بڑھاپے میں بھی چست تھے، دراصل وہ کبھی بھی یہ سوچ کر کسی کام سے پیچھے نہیں ہٹتے تھے کہ زائد العمری کی وجہ سے اب وہ اسے نہیں کرسکتے۔

    وہ نئے تجربات بھی کرتے تھے اور ایسے کام بھی کرتے تھے جو انہوں نے زندگی میں کبھی نہیں کیے۔ یہی نہیں وہ ہمیشہ کی طرح اپنا کام خود کرتے تھے اور بوڑھا ہونے کی توجیہہ دے کر اپنے کاموں کی ذمہ داری دوسروں پر نہیں ڈالتے تھے۔

    ماہرین نے دیکھا کہ ایسے افراد بڑھاپے میں لاحق ہونے والی عام بیماریوں جیسے جوڑوں میں درد، دماغی امراض اور جسمانی بوسیدگی کا شکار کم تھے۔

    اس کے برعکس بوڑھے دکھنے والے افراد ہر کام سے یہی سوچ کر پیچھے ہٹ جاتے تھے کہ وہ اب بوڑھے ہوگئے ہیں اور یہ کام نہیں کرسکتے۔ وہ جسمانی طور پر کم غیر فعال تھے اور نتیجتاً کئی ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار تھے۔

  • بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے۔ آپ چاہے اپنی زندگی جیسی بھی گزاریں بڑھاپا اپنے وقت پر ضرور آئے گا۔

    بڑھاپے کے ساتھ بے شمار بیماریاں بھی ساتھ آتی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ کو بچپن میں کوئی گہری چوٹ لگی ہے او وہ ٹھیک بھی ہوگئی تب بھی وہ بڑھاپے میں پھر سے تکلیف کا باعث بنے گی۔

    خبردار! دھوپ آپ کو بوڑھا کر سکتی ہے *

    ماہرین کے مطابق اگر بچپن ہی سے احتیاط کی جائے اور اپنے جسم کا خیال رکھا جائے تو بڑھاپے میں ہونے والی بیماریوں سے کسی حد تک بچا جاسکتا ہے اور ایک صحت مند بڑھاپا گزارا جاسکتا ہے۔

    اسی طرح کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو بڑھاپے کی رفتار کو کم کیا جاسکتا ہے یعنی آپ تا دیر جوان رہ سکتے ہیں۔

    آیئے دیکھیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    :مچھلی

    health-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد اپنی روزمرہ کی خوراک میں مچھلی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ دیر تک جوان رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہفتہ میں 2 سے 3 بار مچھلی کھانا آپ کی عمر کی رفتار میں 42 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    :سبز چائے

    health-1

    سبز چائے صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے اور یہ شمار فائدوں کا سبب بنتی ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کم کرنے، وزن گھٹانے، دماغی کاکردگی میں اضافے کے لیے معاون ہے اور ذیابیطس اور کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرسکتی ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ آپ کو زیادہ عرصہ تک جوان رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    :زیتون کا تیل

    health-3

    زیتون کے تیل میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کی کئی بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں زائد چربی کو ذخیرہ ہونے سے روکتا ہے اور بعض ماہرین کے مطابق یہ کینسر اور امراض قلب کی شرح میں بھی کمی کرتے ہیں۔

    :انار کا جوس

    health-5

    ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گلاس انار کا جوس آپ کی جلد کو جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہی نہیں یہ ذہنی دباؤ اور امراض قلب سے بچاؤ میں بھی معاون ہے۔

    :بیریز

    health-4

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس عمر بڑھنے کی رفتار میں کمی کے ساتھ دماغی کارکردگی میں اضافہ اور پٹھوں کی صحت کو بہتر کرتی ہیں۔


  • ایشیا میں بزرگ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

    ایشیا میں بزرگ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

    سنگاپور: ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیا میں معمر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2030 تک شعبہ صحت ان معمر افراد پر 20 کھرب ڈالر خرچ کر چکا ہوگا۔

    سنگاپور سے جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایشیا میں اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ تقریباً 2 کروڑ معمر افراد موجود ہیں۔ یہ دنیا میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایشیا کے خطہ میں سب سے زیادہ بزرگ افراد موجود ہیں اور ان افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

    خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟ *

    تحقیق میں بتایا گیا کہ رواں برس اب تک شعبہ صحت معمر افراد کی دیکھ بھال پر 2.5 بلین ڈالر سے زائد خرچ کر چکا ہے اور یہ رقم 2015 میں خرچ کی جانے والی رقم سے 5 گنا زیادہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق سنہ 2030 تک اس خطہ میں 3.8 بلین کی آبادی میں سے 511 ملین افراد کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی۔ جاپان میں سب سے زیادہ معمر افراد موجود ہوں گے جہاں 28 فیصد آبادی کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی جبکہ ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور تائیوان کی ایک تہائی آبادی بزرگ افراد پر مشتمل ہوگی۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک کی حکومتوں کو ان معمر افراد کی دیکھ بھال کے لیے شعبہ صحت میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اور جدید سہولیات متعارف کروانی ہوں گی۔

  • خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟

    خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ بوڑھے ہوچکے ہیں؟ اگر ہاں تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ آپ کی عمر زیادہ ہوگئی ہے، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ اس خیال سے متفق ہیں کہ آپ بوڑھے ہوچکے ہیں۔

    سائنس کا ماننا ہے کہ ہماری سوچوں کا ہماری صحت اور زندگی پر بہت اثر پڑتا ہے۔ آپ نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہوگا جن کے پاس ایسی ’صلاحیت‘ ہوتی ہے کہ وہ کچھ برا سوچیں تو وہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح جو شخص لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے خود کو بیمار ظاہر کرتا ہے وہ اصل میں بیمار رہنے لگتا ہے۔

    دراصل یہ ہماری ذہنی کیفیات ہوتی ہیں جو ہمارے جسم کو یہ بتاتی ہیں کہ اب جسم کو ایسے ظاہر کرنا ہے۔ اس کی ایک مثال یوں ہے کہ اگر ہمیں بخار ہو لیکن ہم اسے نظر انداز کر کے کام میں لگے رہیں تو بخار ہمارے کام میں ذرا بھی رکاوٹ نہیں بنے گا، لیکن جہاں ہم نے سوچا کہ، ’مجھے بخار ہے، آج مجھے کام نہیں کرنا چاہیئے‘، وہیں بخار شدت سے ہم پر حملہ آور ہوگا اور ہم کوئی بھی کام کرنے سے مفلوج ہوجائیں گے۔

    old-3

    ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق جب ہم خیال کرتے ہیں کہ ہم بوڑھے ہوگئے ہیں اور نئے نئے تجربات کرنے سے یہ سوچ کر کتراتے ہیں کہ اب ہم اسے نہیں کر سکتے، تو ہمارا جسم حقیقت میں تیزی سے بوڑھا ہونے لگتا ہے۔

    سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے بوڑھے، اور بڑھاپے میں چست رہنے والے افراد کا انتخاب کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ وہ افراد جو بڑھاپے میں بھی چست تھے، دراصل وہ کبھی بھی یہ سوچ کر کسی کام سے پیچھے نہیں ہٹتے تھے کہ زائد العمری کی وجہ سے اب وہ اسے نہیں کرسکتے۔

    وہ نئے تجربات بھی کرتے تھے اور ایسے کام بھی کرتے تھے جو انہوں نے زندگی میں کبھی نہیں کیے۔ یہی نہیں وہ ہمیشہ کی طرح اپنا کام خود کرتے تھے اور بوڑھا ہونے کی توجیہہ دے کر اپنے کاموں کی ذمہ داری دوسروں پر نہیں ڈالتے تھے۔

    old-2

    ماہرین نے دیکھا کہ ایسے افراد بڑھاپے میں لاحق ہونے والی عام بیماریوں جیسے جوڑوں میں درد، دماغی امراض اور جسمانی بوسیدگی کا شکار کم تھے۔

    اس کے برعکس بوڑھے دکھنے والے افراد ہر کام سے یہی سوچ کر پیچھے ہٹ جاتے تھے کہ وہ اب بوڑھے ہوگئے ہیں اور یہ کام نہیں کرسکتے۔ وہ جسمانی طور پر کم غیر فعال تھے اور نتیجتاً کئی ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار تھے۔

    لہٰذا اب جب بھی آپ خود کو بوڑھا خیال کریں تویاد رکھیں کہ یہ عمل آپ کو سچ مچ، تیزی سے بوڑھا کرسکتا ہے۔