Tag: بڑی کامیابی

  • فتنہ الخوارج کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی کامیابی، 2 خارجی ہلاک

    فتنہ الخوارج کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی کامیابی، 2 خارجی ہلاک

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامیاب کارروائی میں 2 خارجیوں کو ہلاک کرکے پنجاب کے ضلع تونسہ کو بڑی تباہی سے بچالیا۔

    تفصیلات کے مطابق فتنہ الخوارج کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی کامیابی، کارروائی کے دوران 2 خارجی ہلاک ہوگئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق 24 اگست کو تھانہ تونسہ کی حدود میں دہشت گرد گروپ موجود تھا، پولیس کے پہنچتے ہی دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی، پولیس کی جوابی کارروائی میں 2 خارجی دہشت گرد مارے گئے۔

    پولیس ذرائع کا کہناہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایس ایچ او، سب انسپکٹر، کانسٹیبل زخمی ہوئے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیکیورٹی فورسز وطن عزیز سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔

  • کرونا کی محفوظ ترین ویکسین سامنے آگئی؟ حوصلہ افزا نتائج

    کرونا کی محفوظ ترین ویکسین سامنے آگئی؟ حوصلہ افزا نتائج

    شکاگو: امریکا کے تحقیقی ماہرین نے موڈرینا کمپنی کی ویکسین کو کرونا کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی ایک خوراک انسان کو وائرس سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

    بین لاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی انسٹیٹیوٹ آف الرجی اور متعدی بیماری (این آئی اے آئی ڈی) اور ویکسین ریسرچ سینٹر کے ماہرین نے موڈرینا کمپنی کی جانب سے کرونا کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کا چوہوں پر تجربہ کیا، جس کے حوصلہ افزا اور حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق موڈرینا کمپنی نے کرونا کی روک تھام کے لیے ویکسین تیار کی اور سب سے پہلے مارچ میں اس کی انسانوں پر آزمائش شروع کی تھی جو اب دوسرے مرحلے سے گزر رہی ہے۔

    ماہرین کے خدشات

    طبی ماہرین کو خدشہ تھا کہ 2002 اور 2003 میں پھیلنے والے سارس وبا کی روک تھام کے لیے کچھ ویکسینز کا استعمال کیا گیا تھا جس کے برے اثرات بھی سامنے آئے تھے۔

    ماہرین کے مطابق وبا کی روک تھام کے لیے تیار ہونے والی ویکسنز غیر ارادری طور پر بیماری کی شدت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں،  جس شخص کو ایک بار ویکسین دی جاتی ہے تو اُن کا مدافعتی نظام بری طرح سے متاثر بھی ہوسکتا ہے۔ امریکی سائنسدان اس خطرے کو ویکسین کے لیے اہم رکاوٹ قرار دے رہے تھے۔

    موڈرینا ویکسین کی تحقیق کے نتائج

    ماہرین نے تحقیق کے لیے چھ ہفتوں کے چوہوں کا انتخاب کیا اور پھر اُن کے جسم میں ویکسین مختلف مقدار  میں داخل کی ۔ ماہرین کے مطابق کچھ چوہوں کو ایک اور کچھ کو دو بار خوراک دی گئی۔

    بعد ازاں ماہرین نے ویکسین کے اثرات دیکھنے کے لیے مذکورہ چوہوں کو وائرس والے مقام پر ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے چھوڑ دیا۔

    تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر بارنی گراہم کا کہنا ہے کہ ’ہماری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن چوہوں کو ویکسین لگائی گئی اُن کے اینٹی باڈیز  بنے اور مدافعتی نظام مضبوط ہوا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور  یہ  کرونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والے انفیکشن سے بھی محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘۔

    تحقیقی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا کی وجہ سے پھیپٹروں اور ناک میں ہونے والے انفیکشن کو اس ویکسین کی مدد سے دور کیا جاسکتا ہے۔

    این آئی اے آئی ڈی اور موڈرینا کے جاری کردہ اعداد وشمار حوصلہ افراز تھے لیکن چوہوں پر استعمال کی جانے والی ویکسین کا ڈیٹا اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ انسانوں پر ویکسین کے استعمال کے کیا اثرات سامنے آئیں گے۔

    ہزاروں رضاکاروں پر آزمائش کا اعلان

    موڈرینا کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی جانچ فی الحال صحت مند رضا کاروں پر جاری ہے تاہم امریکی کمپنی جولائی میں 30 ہزار افراد پر ویکسین کی آزمائش کا ارادہ رکھتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق چوہوں پر استعمال کے بعد سامنے آنے والے نتائج کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ویکسین سے انسانوں کوئی خطرہ نہیں ہوگا اور یہ ویکسین کرونا کے خلاف موثر ثابت ہوگی۔

  • چین نے کرونا کا سر کچل دیا؟ کوئی موت واقع نہیں ہوئی

    چین نے کرونا کا سر کچل دیا؟ کوئی موت واقع نہیں ہوئی

    بیجنگ: چین نے کروناوائرس پر قابو پالیا ہے، گزشتہ روز سے اب تک مہلک وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی حکومت بروقت حکمت عملی اور عوامی تعاون سے وبائی مرض کو شکست دینے میں تقریباً کامیاب ہوچکی ہے۔ چین میں گزشتہ روز سے اب تک ایک بھی شہری ہلاک نہیں ہوا ہے۔

    رواں سال جنوری سے چین میں شہری وبائی مرض سے ہلاک ہورہے تھے، تاہم اب کروناوائرس سے کوئی بھی شہری ہلاک نہیں ہورہا۔ البتہ 32 نئے کیسز سامنے آئے، مذکورہ کیسز بھی اب تک کے سب سے کم ترین ریکارڈ کیے گئے۔

    چینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں جن شہریوں میں کروناوائرس کی تصدیق ہوئی اور جن مریضوں میں کروناوائرس کی علامات ظاہر ہوئیں وہ تمام شہری غیرملکی ہیں۔ تمام مریضوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

    چین میں کرونا وائرس کو شکست دینے والے ڈاکٹرز کا پرتپاک استقبال

    خیال رہے کہ چین میں اب کرونا کے مقامی کیسز رپورٹ ہونا تقریباً بند ہوگئے ہیں جس کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر ووہان میں لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا اور وہاں معمولاتِ زندگی اب بحال ہوگئے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کا پہلا کیس گزشتہ برس نومبر میں چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے یہ وبا شدت اختیار کر گئی اور دنیا کے 195 سے زائد ممالک تک پھیل گئی۔