Tag: بڑے خواب

  • اداکارہ ریشم نے زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا

    اداکارہ ریشم نے زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم زندگی کے بڑے خواب کا تذکرہ کردیا ساتھ ہی مداحوں سے دعا کی درخواست بھی کردی۔

    اداکارہ ریشم فلموں اور ٹیلی ویژن کی ایک بڑی اسٹار ہیں، انہوں نے 1995 میں فلمی کیریئر کا آغاز فلم ’جیوا‘ سے کیا تھا اور ان کی پہلی ہی فلم نے اچھی کامیابی حاصل کی تھی، ریشم کی دیگر مشہور فلموں میں ’چور مچائے شور، گھونگھٹ، سنگم، دوپٹا جل رہا ہے، انتہا، پل دو پل، طوفان، پہلا پہلا پیار اور تڑپ‘ شامل ہیں۔

    ریشم نے فلموں کے علاوہ ٹی وی ڈراموں اور سیریلز میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے، ساتھ ہی وہ ماڈلنگ بھی کرتی دکھائی دیں، شاندار پرفارمنس پر انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by therealresham (@therealresham)

    ریشم ایک مخیر حضرات بھی ہیں اور وہ ہمیشہ ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کرتی رہتی ہیں اور وہ خود نیاز پکانا پسند کرتی ہیں جس کی ویڈیو وہ اکثر سوشل میڈیا پر شیئر بھی کرتی ہیں۔

    اداکارہ نے حال ہی میں ایک نجی نیوز چینل کے لیے انٹرویو دیا جہاں انہوں نے بڑے پیمانے پر کوکنگ کرنے اور لنگر بانٹنے سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔

    ریشم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں اپنا ذاتی لنگر خانہ کھولوں تاکہ میرے دنیا سے چلے جانے کے بعد میرا لنگر خانہ میرے لیے صدقۂ جاریہ بنے، میں ایک جگہ خرید کر وہاں لنگر خانہ کھولنا چاہتی ہیں۔

    اداکارہ نے انٹرویو کے دوران اپنے مداحوں سے بھی اپنی اس خواہش سے متعلق دعا کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ میری مداحوں سے گزارش ہے وہ میرے لیے دعا کریں تاکہ میں اپنا لنگر خانہ کھول سکوں۔

    یاد رہے کہ ریشم کا نام پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور فنکار میں شامل ہوتا ہے، لیکن اب اداکارہ ریشم فلمی دنیا سے کنارہ کیے ہوئے ہیں، 55 سالہ ریشم تاحال شوبز انڈسٹری کے نئے چہروں کو اپنی خوبصورتی سے مات دیتے نظر آتے ہیں۔

  • ہم اپنے بڑے خوابوں کو پورا کیوں نہیں کر پاتے؟

    ہم اپنے بڑے خوابوں کو پورا کیوں نہیں کر پاتے؟

    ہم میں سے بہت سے افراد اپنی زندگی بدلنے کا خواب دیکھتے ہیں، کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں جو ذاتی طور پر ہمارے فائدے کے لیے اور کچھ مجموعی طور پر پوری انسانیت کے فائدے کے لیے ہوتے ہیں۔

    لیکن بہت ہی کم افراد ان خوابوں کو پورا کر پاتے ہیں جبکہ زیادہ تر ایک اوسط زندگی گزار کر اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان لوگوں کے خوابوں کے پورا نہ ہونے، اور ان کے بد دل ہوجانے کی کیا وجہ ہے؟

    اس کی وجہ ہے، چھوٹی اور پست ذہنیت کے وہ لوگ جو ہمارے ارد گرد موجود ہیں۔

    کہا جاتا ہے، کہ اگر اپنے بڑے خوابوں کا قتل کرنا چاہتے ہو، تو انہیں چھوٹے (دماغ کے) لوگوں سے ڈسکس کرو، پھر دیکھو، کیسے تمہارا بڑا ارادہ اپنی موت آپ مرجاتا ہے۔

    امریکی مصنف مارک ٹوائن کہتا ہے، ان لوگوں سے دور رہو جو تمہارے خوابوں اور امنگوں کو بے وقعت کردیں۔ یہ کام پست ذہنیت کے افراد کرتے ہیں، لیکن عظیم لوگ آپ کو یہ احساس دلاتے ہیں کہ آپ بھی عظیم بن سکتے ہیں۔

    دراصل جب ہم بڑے خواب رکھتے ہیں تو ان کے پایہ تکمیل تک پہنچنے کا دار و مدار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہمارے ارد گرد کس قسم کے افراد موجود ہیں۔

    اگر ہم اوسط ذہن رکھنے والے افراد میں گھرے ہیں تو ہمارے خوابوں کا حقیقت میں بدلنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ ایسے لوگوں کو جب ہم اپنے خواب، خیال اور ارادے بتاتے ہیں تو وہ یا تو ہماری حوصلہ شکنی کرتے ہیں، یا ہمارے خیال کو رد کردیتے ہیں، یا پھر اس آئیڈیے کو چرا کر ہمارے حریف بن جاتے ہیں۔

    یہ لوگ نہ صرف ہمیں وہ پہلو دکھائیں گے جن کی وجہ سے ہمارا ارادہ ناکام ہوسکتا ہے، بلکہ ان پہلوؤں کو بھی ہم سے چھپا دیں گے جن کی وجہ سے ہمارا ارادہ کامیاب بھی ہوسکتا ہے۔

    یہی نہیں، ایسے افراد ہمیں صبر شکر کرنے، جیسے بھی حالات ہوں ان سے راضی بہ رضا رہنے اور کم پر خوش رہنے کا سبق دیں گے اور اس طرح دیں گے کہ ہم واقعی یہی سب کر بیٹھیں گے۔

    دراصل ایسے افراد دوسروں کے بڑے ارادوں سے خود کو غیر محفوظ خیال کرنے لگتے ہیں، وہ دیکھتے ہیں کہ ہم وہ کچھ حاصل کرسکتے ہیں جو وہ خود نہیں کرسکتے، تو ہمیں اس سے روکنے کے لیے پرزور مزاحمت کرتے ہیں۔

    یہی نہیں وہ ہمارے تخیل کی اونچی اڑان کے پر کاٹ کر اسے اپنی سطح تک لے آئیں گے اور ہمار بلند ارادہ وہیں مر جائے گا۔

    امریکی مصنفہ مرین ڈوڈ کہتی ہیں، اپنے دماغ کو وہاں تک بلند کرلیں جہاں آپ سطحی لوگوں کی قربت میں الجھن محسوس کرنے لگیں، اگر آپ اس سے کم پر راضی ہوگئے جس کے آپ مستحق ہیں، تو جان لیں کہ آپ کو اس سے بھی کم ملے گا۔

    وہ کہتی ہیں، آپ کا اصل دشمن وہ ہے جو آپ کو اس سے کم قبول کرنے پر راضی کر لے جو خدا نے آپ کے لیے رکھا ہو۔

    برطانوی مصنفہ ورجینیا وولف بھی کہتی ہیں، وہ شخص جو تمہارے خوابوں پر ڈاکہ ڈال لے، وہ دراصل تمہاری زندگی لوٹ لیتا ہے۔

    یقیناً ایسے افراد ہی ان بہت سے کارناموں کی راہ میں رکاوٹ ہیں جنہیں رونما ہو کر انسانیت کی بھلائی میں اپنا کردار ادا کرنا تھا، کہیں آپ کا شمار بھی ایسے لوگوں میں تو نہیں ہوتا؟