Tag: بڑے شہر

  • بڑے شہروں میں کرونا وائرس کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ

    بڑے شہروں میں کرونا وائرس کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ

    اسلام آباد: ملک کے بڑے شہروں میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ شرح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے، کرونا وائرس کیسز کی یومیہ بلند ترین شرح راولپنڈی میں 23.93 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے بڑے شہروں میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ شرح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے، 2 اضلاع میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ شرح 20 فیصد سے تجاوز کر گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 اضلاع میں کرونا وائرس کی یومیہ شرح 5 فیصد جبکہ مزید 7 اضلاع میں 10 فیصد سے زائد ہے۔ کرونا وائرس کیسز کی یومیہ بلند ترین 23.93 فیصد شرح راولپنڈی میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گلگت میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ شرح 9.26 فیصد، اسکردو میں 19.42 فیصد، دیامر میں 6.42 فیصد، مظفرآباد میں 15.85 فیصد اور میرپور میں 14.29 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    کراچی میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ شرح 20.59 فیصد، حیدر آباد میں 16.67 فیصد، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 10.55 فیصد، پشاور میں 16.59 فیصد، صوابی میں 5.88 فیصد، مردان میں 8.86 فیصد اور ایبٹ آباد میں 7.65 فیصد رپورٹ کی گئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں لاہور میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسز کی شرح 7.51 فیصد، گجرات میں 1.82 فیصد، فیصل آباد میں 4.27 فیصد، گوجرانوالہ میں 2.60 فیصد اور بہاولپور میں 11.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کیسز کی شرح 4.37 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے نئے یومیہ کیسز کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، مثبت کیسز کی شرح بھی 9 فیصد ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 60 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 23 ہزار 635 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 661 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ 53 ہزار 660 ہوگئی۔

  • بڑے شہروں کے رہائشیوں میں بہرے پن کا قوی امکان

    بڑے شہروں کے رہائشیوں میں بہرے پن کا قوی امکان

    برلن: ماہرین کا کہنا ہے کہ پرہجوم، پرشور اور بڑے شہروں میں رہنے والے افراد میں بہرے پن کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔

    جرمنی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑے شہروں میں مختلف اقسام کا بے ہنگم شور وہاں رہنے والے افراد کو بہرا کرسکتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ بڑے شہروں میں رہنے والے افراد کی قوت سماعت چھوٹے اور پرسکون شہروں میں رہنے والے افراد کی نسبت خراب ہوتی ہے۔

    noise-3

    اس تحقیق کے لیے چھوٹے اور بڑے شہروں میں رہنے والے 2 لاکھ سے زائد افراد کی قوت سماعت کا ٹیسٹ کیا گیا جس سے مذکورہ نتائج برآمد ہوئے۔

    ماہرین نے چین کے شہر گانزو، نئی دہلی، قاہرہ اور استنبول کو شور کی آلودگی سے متاثرہ شہر قرار دیا جس کے شہری دوسرے شہروں کی نسبت زیادہ خرابی شماعت کا شکار تھے۔

    مزید پڑھیں: شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    اس کے برعکس زیورخ، ویانا، اوسلو اور میونخ کو پرسکون شہر قرار دیا گیا جہاں شور کی آلودگی کم تھی۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک بہت زیادہ پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک سننے میں مدد دینے والے بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ شور کی آلودگی اور بہرے پن کا بہت گہرا تعلق ہے اور مستقل پر شور مقامات پر رہنے والے افراد بالآخر بہرے پن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    noise-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پر شور اور بڑے شہروں میں رہنے والے افراد سماعت کے لحاظ سے اپنی اصل عمر سے 10 سال عمر رسیدہ ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک کے شور کے صحت پر بدترین نقصانات

    یاد رکھیں کہ اگر آپ کسی ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں آپ کو اپنی بات سمجھانے کے لیے بلند آواز سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شور آپ کی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔