Tag: بکنگھم پیلس

  • بکنگھم پیلس سج گیا، آج بادشاہ چارلس کو تاج پہنایا جائے گا

    بکنگھم پیلس سج گیا، آج بادشاہ چارلس کو تاج پہنایا جائے گا

    لندن: برطانیہ میں بکنگھم پیلس سج گیا ہے، آج بادشاہ چارلس کو تاج پہنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی عظیم الشان تقریب کا آج آغاز ہوگا، یہ تقریب مذہبی رسومات اور شاہی شان و شوکت کا مظہر ہے، جس میں بادشاہ چارلس اور ان کی اہلیہ ملکہ کمیلا کی تاج پوشی ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شاہ چارلس چالیسویں شاہی حکمران ہیں، جن کی تاج پوشی ویسٹ منسٹر ایبے میں ہو رہی ہے، آج کے دن ایک ہزار سال پرانے رسم و رواج پر عمل ہوگا۔

    بکنگھم پیلس سے ویسٹ مِنسٹر ایبے تک ایک جلوس کے ساتھ تقریب کا باضابطہ آغاز ہوگا، بکنگھم پیلس کے خاص مہمانوں میں سابق فوجی اہلکار، نیشنل ہیلتھ سروس اور سوشل کیئر کا عملہ بھی شامل ہے، بکنگھم پیلس سے ویسٹ مِنسٹر ایبے جانے والے جلوس میں شامل مسلح افواج کے تقریباً 200 اہلکار ‘ایسکورٹ آف ہاؤس ہولڈ کیولری’ کے ہیں، راستے پر ایک ہزار دیگر اہلکار تعینات ہیں۔

    یہ جلوس 1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاج پوشی کے موقع پر نکلنے والے جلوس سے چھوٹا ہے، 10:20 پر بکنگھم پیلس سے جلوس روانہ ہوگا، جلوس دی مال اور ٹریفیلگر اسکوائر کے بعد، وائٹ ہال اور پارلیمنٹ اسٹریٹ سے گزرتا ہوا پارلیمنٹ اسکوائر اور براڈ سینکچوری کی جانب مڑ کر ویسٹ منسٹر ایبے کے مغربی دروازے ’گریٹ ویسٹ ڈور‘ پہنچے گا۔

    بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا پارکر ڈائمنڈ جوبلی اسٹیٹ کوچ میں سوار ہوں گے، جسے 6 ونڈسر گرے گھوڑے کھینچیں گے، اسٹیٹ کوچ کے گرد بادشاہ کے محافظ موجود ہوں گے۔ 11:00 پر بادشاہ چارلس کا قافلہ بکھنگم پیلس سے 2 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے صبح 11 بجے ویسٹ منسٹر ایبے پہنچے گا۔

    بادشاہ چارلس پہلے بادشاہوں کی طرح روایتی لباس کی بجائے فوجی وردی پہنیں گے، صبح گیارہ بجے ویسٹ منسٹر ایبے میں تقریب تاج پوشی کا آغاز ہوگا، بادشاہ چارلس کو دن 12 بجے تاج پہنایا جائے گا۔ برطانوی بادشاہ چالس کی تاجپوشی کے بعد چرچ آف انگلینڈ کے پادریوں اور کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی کی قیادت میں چرچ سروس ہوگی جو ایک بجے تک جاری رہے گی۔

    تاجپوشی کے لیے شاہی خاندان کے ارکان، عالمی سربراہان، سول سوسائٹی کے اراکین سمیت 2 ہزار 300 افراد مدعو ہیں، تقریب کے بعد بادشاہ چارلس ملکہ کمیلا پارکر کے ہمراہ گولڈ اسٹیٹ کوچ میں سوار ہوکر بکھنگم پیلس لوٹ جائیں گے، بادشاہ چارلس اور ملکہ بکھنگم پیلس کے باہر ہجوم کا استقبال کرنے اور رائل ایئر فورس کا فلائی پاسٹ دیکھنے کے لیے تقریباً 2:15 پر بجے بالکونی میں نمودار ہوں گے۔

    تقریب تاجپ وشی کے بعد اتوار کو تقریبات جاری رہیں گی، برطانیہ بھر میں ’بگ کورونیشن لنچ‘ اور’اسٹریٹ پارٹیز‘ ہوں گی۔

    برطانوی بادشاہ کی تاج پوشی کے ساتھ لندن سمیت برطانیہ بھر میں تین روزہ جشن کا آغاز بھی ہو گیا ہے، کل رات آٹھ بجے ونڈسر کیسل میں ’کورونیشن کانسرٹ‘ منعقد ہوگا، جس میں ایک ہزار افراد شریک ہوں گے، جب کہ پیر 8 مئی کو برطانیہ بھر میں عام تعطیل ہوگی۔

    یاد رہے کہ 74 سالہ بادشاہ 8 ستمبر 2022 کو ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد تخت پر بیٹھے تھے۔

  • بکنگھم پیلس کے حوالے سے نیا انکشاف

    بکنگھم پیلس کے حوالے سے نیا انکشاف

    لندن: بکنگھم پیلس کے نسل پرست ہونے سے متعلق نئے انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی محل بکنگھم پیلس کے نسل پرست ہونے پر ایک بار پھر سے بحث شروع ہوگئی ہے، کچھ ایسے دستاویز سامنے آئے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 1960 تک رنگ اور نسل کی بنیاد پر آفس جاب کے لیے اقلیتوں اور غیر ملکیوں پر پابندی عائد تھی۔

    دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ پیلس میں انتظامی امور کے لیے گندمی یا کالے رنگ کے ملکی اور غیر ملکی افراد کی خدمات نہیں لی جاتی تھیں، گارڈین نے ان دستاویزات کے ذریعے انکشاف کیا ہے کہ نسلی اقلیتوں کے افراد کا ملکہ الربتھ دوم کے لیے کام کرنا ممنوع قرار دیا گیا تھا، اور برطانیہ کے ان قوانین سے مستثنیٰ حاصل تھا جو نسل اور جنس کی تفریق کو روکتے ہیں۔

    برطانوی قومی آرکائیوز میں موجود دستاویزات کے مطابق گارڈین نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ ملکہ الزبتھ دوم کے چیف فنانشل منیجر نے 1968 میں سول حکام کو آگاہ کیا کہ شاہی گھرانے کے لیے کلرک کے کام پر رنگ دار تارکین وطن یا غیر ملکیوں کو تعینات نہیں کیا جاتا تھا۔

    تاہم ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ یہ روایت 1990 کی دہائی میں ختم ہوگئی تھی کیوں کہ پھر نسلی اقلیت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ملازمت دی جانے لگی تھی، خیال رہے کہ یہ انکشاف شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے بکنگھم پیلس پر نسل پرستی کے الزامات کے تناظر میں سامنے آئے ہیں۔

    انھوں نے میزبان اوپرا وِنفرے کے ساتھ اپنے تہلکہ خیز انٹرویو میں کہا تھا کہ شاہی محل میں ان کے بیٹے آرچی کی پیدائش کے وقت سب سے زیادہ باتیں اس کے رنگ کے بارے میں ہوتی تھیں۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ دستاویزات اس بات پر بھی روشنی ڈالتے ہیں کہ کس طرح بکنگھم پیلس نے متنازع شقوں پر مذاکرات کیے، کہ ملکہ برطانیہ کو نسل اور جنس کی تفریق روکنے والے قوانین سے استثنیٰ دیا جائے۔

  • بکنگھم پیلس میں 3 نوجوان پاکستانیوں کے لیے ینگ لیڈرز کا ایوارڈ

    بکنگھم پیلس میں 3 نوجوان پاکستانیوں کے لیے ینگ لیڈرز کا ایوارڈ

    لندن : سماجی خدمات سر انجام دینے پر ملکہ برطانیہ نے تین پاکستانی نوجوانوں کو ’کوئنز ینگ لیڈر‘ ایوارڈ سے نوازا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہی محل بکنگھم پیلس میں ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں پاکستانی نوجوانوں ہارون یاسین، حسن مجتبیٰ اور ماہ نور سید کو ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ دیا گیا۔

    کوئینز ینگ ایوارڈز جیتنے والوں کو لندن میں تربیت اور رہنمائی دی جائے گی۔

    حسن مجتبیٰ زیدی

    حسن مجتبیٰ زیدی ڈسکوورنگ نیو آرٹسٹس کے بانی ہیں، جو آرٹ کے ذریعے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتے ہیں، وہ بچوں کو مفت آرٹ ٹریننگ دیتے ہیں اور اس کے علاوہ ان  طلباء کو بھی تعلیم فراہم کرتے ہیں ، جو تعلیمی اخراجات نہیں اٹھا سکتے۔

    ہارون یاسین

    ہارون یاسین اورینڈا کے بانی ہیں، جو قومی نصاب کو کارٹون سیریز میں بدل کر بچوں کیلئے پیش کرکے تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں، جس کا نام تعلیم آباد ہے۔

    ماہ نور سید

    ماہ نور سپریڈ دی ورڈ کی بانی ہیں،جو خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کام کرتی ہیں اور بچوں کے ساتھ زیادتی، جسمانی اور ذہنی دباؤ کو ختم کرنے کے لیے مختلف کام انجام دے رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملکہ برطانیہ ہر سال دنیا بھر سے منتخب نوجوانوں کو ایوارڈ سے نوازتی ہیں، کوئینز ینگ لیڈر کے تحت 18 سے 29 سال کے ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے خود کو منواتے ہیں۔

    یہ ایوارڈ دولت مشترکا ممالک کے ایسے نوجوانوں کو دیاجاتا ہے جو اپنی کمیونٹی میں اہم سماجی کام کا بیڑا اٹھاتے ہیں۔

    اس پروگرام کا آغاز 2014 میں کوئین الزبتھ ڈائمنڈ جوبلی ٹرسٹ نے کامن ریلیف اور رائل کامن ویلتھ سوسائٹی کی شراکت سے کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔