Tag: بھائی کی پسند کی شادی

  • بھائی کی پسند کی شادی کی سزا، معصوم بہن کو پنچائت کے حکم پر زبردستی ونی کردیا

    بھائی کی پسند کی شادی کی سزا، معصوم بہن کو پنچائت کے حکم پر زبردستی ونی کردیا

    بہاولنگر: بھائی کی پسند کی شادی کی سزا بہن کو دے ڈالی،،  تیرہ سالہ بچی کو پنچائیت کے حکم پر  زبردستی ونی کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بہاول نگر کے نواحی علاقے بستی ہمدیرا میں ہوا کی ایک اور بیٹی ظلم کی بھینٹ چڑھ گئی، برادری کی نام نہاد پنچایت کے فیصلے نے دور جہالت کی یاد تازہ کردی۔

    بھائی کی پسند کی شادی پر  پنچائیت نے 13 سالہ گلشن نامی بہن  کو زبردستی ونی کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

    ونی کی جانے والی لڑکی کے بھائی ظفر علی اور ملزم اسلم کی بیٹی نادرہ نے گذشتہ ماہ لو میرج کی، ملزم اسلم اور اس کے دیگر ساتھی ملزمان نے بدلہ لینے کے لئے اس کی 13 سالہ بہن گلشن کو زبردستی اٹھایا اور اپنی عدالت لگاتے ہوئے پنچایت بنا کر لڑکی کو بھائی کے کئے کی سزا سناتے ہوئے زبردستی ونی کردیا۔

    ملزمان نے گن پوائنٹ پر 13 سالہ گلشن کی ملزم شہزاد اسلم سے شادی کرادی اور اپنے گھر لے گئے، ملزمان مسلسل کئی روز لڑکی کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے، لڑکی موقع پاکر اپنے والدین کے گھر واپس آگئی۔

    متاثرہ لڑکی کے والد کی انصاف و تحفظ کے لئے پولیس کو درخواست دی، جس پر ڈی پی او عمارہ اطہر کے حکم پر تھانہ ڈونگہ بونگہ پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔

    ایف آئی آر متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں نکاح خواں سمیت 20 سے زائد ملزمان کے خلاف درج کی گئی، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • بھائی کی پسند کی شادی کی سزا، پنچایت نے بہن کو ونی کردیا

    بھائی کی پسند کی شادی کی سزا، پنچایت نے بہن کو ونی کردیا

    بہاولنگر: پنچائیت کے فیصلے نے انسانیت کاسر شرم سے جھکادیا، بھائی کی پسند کی شادی کی سزا بہن کو دے ڈالی، لڑکی کے ساتھ چار روز تک زمیندارکے ڈیرے پر اس کی آبروریزی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنچایت نے ظالمانہ فیصلہ دے کرانسانیت کو بھی شرمندہ کردیا، بھائی کی پسند کی شادی کی سزا بہن کو دے ڈالی، بہاولنگرکے نواحی گاﺅں چک نو ر محمد بھنگراں کے رہائشی فیاض نے اپنے گاﺅں کی پروین نامی لڑکی سے عدالت میں اپنی پسند کی شادی کی تھی۔

    شادی کے خلاف گاﺅں کے وڈیرے نے اپنے ڈیرہ پر عدالت لگالی، علاقے کے بااثر زمیندار محمد علی چشتی اورعباس نمبردار نے لاقانونیت کا فیصلہ سنایا۔

    پنچائیت نے فیصلہ دیا کہ فیاض کی سترہ سالہ بہن کو ونی کردیا جائے، سرپنچوں نے تسلیم بی بی کا نکاح خدا یار کے ساتھ زبردستی نکاح کروا دیا، گن پوائنٹ پر نکاح نامے پر انگوٹھے بھی لگوالیے۔

    سرپنچ کے حکم پر ملزمان محمد اقبال، بارش ،ظہور احمد ،حاکم علی سمیت پندرہ مسلح افراد نے فیاض کی بہن 17سالہ تسلیم بی بی کو گھر سے اٹھا لیا ملزمان تسلیم بی بی کو برہنہ کر کے پورے گاﺅں میں گھماتے رہے۔

    تسلیم بی بی کے ساتھ دو افراد چار روز تک اجتماعی آبروریزی بھی کرتے رہے اور موبائل فون پر اس کی چیخ و پکار اس کے والد کو سناتے رہے۔

    پنچایت نے حکم سنایا کہ فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والا فریق پچاس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرے گا ونی کی جانے والی تسلیم بی بی اور اس کا خاندان پنچایت اور ملزمان کے خوف سےگھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

    متاثرہ خاندان نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔