Tag: بھائی

  • بھائی نے پسند کی شادی کرنے پر بہن  کو قتل کر دیا

    بھائی نے پسند کی شادی کرنے پر بہن کو قتل کر دیا

    چھانگا مانگا: بھائی نے پسند کی شادی کرنے پر بہن کو قتل کر دیا، ملزم جاوید نے قتل سے پہلے بہن کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق چھانگا مانگا کی کئیر کینڈا کالونی میں بھائی نے پسندکی شادی کرنے پر بہن کو بدترین تشدد کےبعد قتل کردیا۔

    ملزم جاوید نے قتل سے پہلے بہن کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے مقتولہ انعم کے دونوں بازو ٹوٹ گئے، جس کے بعد سفاک ملزم جاوید نے بہن کو گلہ دبا کر قتل کردیا اور فرارہوگیا۔

    تھانہ سٹی چونیاں پولیس نے مقتولہ کے والد محمد انور کی مدعیت میں مقدمہ 721/23 درج کر لیا اور بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس نے تھانہ سٹی چونیاں میں مقتولہ کے والد محمد انور کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • شقی القلب شخص نے والدین اور بڑے بھائی کو قتل کردیا

    شقی القلب شخص نے والدین اور بڑے بھائی کو قتل کردیا

    قاہرہ: مصر میں ایک سنگ دل شخص نے اپنے والدین اور بڑے بھائی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات چل رہے تھے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کے شمال میں واقع گورنریٹ کفر الشیخ میں ایک خاندان کے سب سے چھوٹے بیٹے نے اپنے ماں باپ اور بڑے بھائی کو قتل کردیا۔

    یہ واقعہ قلین مرکز کے گاوں الشقہ میں آبادی سے دور ایک زرعی زمین میں واقع گھر میں پیش آیا، خاندان زراعت سے وابستہ تھا۔

    خاندان کے سب سے بڑے بیٹے کا نام محمد جمال تھا اور اس کی عمر 45 برس تھی، وہ پیشے کے لحاظ سے استاد تھا۔ والد جمال کی عمر 80 جبکہ والدہ انیسہ کی عمر 75 برس تھی۔

    علاقے کے سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ قلین مرکز کے الشقہ گاؤں میں واقع ایک گھر سے کسان، اس کی بیوی اور بیٹے کی لاشیں ملی ہیں، واقعے کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ان دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات چلے آرہے تھے۔

    ملزم یعنی سب سے چھوٹا بیٹا 31 سالہ احمد جمال سوشل سروس میں گریجویٹ ہے اور اسکندریہ میں کام کرتا ہے۔

    احمد جمال 8 دسمبر کو اسکندریہ سے واپس آیا، قتل کا منصوبہ اس کے ذہن میں موجود تھا، وہ اپنے ساتھ ایک سفید رنگ کا ہتھیار بھی لایا تھا جس سے اس نے اپنے بھائی اور والدین پر وار کیے۔

    اس کے بعد اس نے آلہ قتل ایک گودام میں چھپا دیا۔

    اس واقعے کا علم اس وقت ہوا جب مقتول ٹیچر کے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں نے ان کے 2 دن سے غیر حاضر ہونے کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس ان کے گھر پہنچی، جہاں قتل کی لرزہ خیز واردات کا انکشاف ہوا۔

  • آم کھانے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی پر چاقو سے حملہ کردیا

    آم کھانے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی پر چاقو سے حملہ کردیا

    قاہرہ: مصر میں ایک گھر میں آم کھانے کے جھگڑے پر ایک بھائی نے دوسرے کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق الحرم پولیس اسٹیشن کو ایک اسپتال انتظامیہ نے اطلاع دی کہ ایک زخمی نوجوان کو لایا گیا ہے جس کے سینے پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔

    اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار فوری طور پر اسپتال پہنچے۔

    ابتدائی تحقیقات سے علم ہوا کہ گھر کے ریفریجریٹر میں ایک آم باقی بچا تھا، دونوں بھائیوں میں اس بات پر جھگڑا ہوگیا کہ ان میں سے کون وہ آم کھائے گا۔

    ایک بھائی آم لینے میں کامیاب ہوگیا، دوسرے نے باورچی خانے سے چاقو اٹھایا اور اس کے سینے پر وار کیا جس سے بھائی شدید زخمی ہوگیا۔

    پولیس کی حراست میں ملزم نے اعتراف جرم کرلیا جسے پوچھ گچھ کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا، ملزم کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔

  • 24 سال سے گمشدہ بھائی نے اچانک سامنے آ کر بھائی پر حملہ کردیا

    24 سال سے گمشدہ بھائی نے اچانک سامنے آ کر بھائی پر حملہ کردیا

    اٹلی میں 24 سال تک اپنے گمشدہ بھائی کو ڈھونڈنے والے شخص کو بھائی کا سراغ اس وقت ملا، جب اس کا بھائی چاقو لہراتا ہوا اس کے گھر میں داخل ہوا اور اس پر حملہ کردیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 35 سالہ مارٹن گزشتہ 24 سال سے اپنے بھائی آئیوو کی تلاش میں تھا، اس نے کئی اخبارات میں اشتہارات دیے لیکن بھائی کو ڈھونڈنے میں ناکام رہا۔

    آئیوو باپ کے مرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں گھر چھوڑ کر چلا گیا تھا۔

    پھر ایک رات اچانک ایک حملہ آور اس کے گھر میں داخل ہوا اور چاقو سے اس پر حملہ کردیا، خوفزدہ مارٹن نے چلا کر پوچھا کہ وہ کون ہے اور کیا چاہتا ہے، جس پر حملہ آور نے بتایا، میں تمہارا بھائی ہوں کیا تم نے مجھے پہچانا نہیں؟

    مارٹن اس وقت زخمی حالت میں اسپتال میں موجود ہے جبکہ آئیوو کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    مارٹن کے وکیل کے مطابق آئیوو ممکنہ طور پر جائیداد کی تقسیم پر نالاں تھا، مارٹن جس گھر میں رہائش پذیر تھا وہ ان دونوں کے باپ نے مارٹن کو دے دیا تھا۔

    تاہم وکیل کا کہنا ہے کہ اس قسم کے معاملات کے حل کے لیے لوگ وکیل کی مدد لیتے ہیں، 2 دہائیوں تک غائب رہنا اور پھر ایک رات اچانک چاقو کے ساتھ نمودار ہونا اس مسئلے کا حل نہیں۔

    گھر سے جانے کے بعد آئیوو غربت میں زندگی بسر کر رہا تھا اور یقیناً وراثتی گھر سے محروم ہونے کا غصہ لیے بیٹھا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آئیوو نے اپنے بھائی پر چاقو سے پے در پے کئی وار کیے لیکن اس بات کا خیال رکھا کہ کوئی وار جان لیوا ثابت نہ ہو۔ کیس کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد آئیوو کی زندگی کا فیصلہ ہوگا۔

  • ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    نورسلطان: وسطی ایشیا کے ملک قازقستان میں ٹیبلیٹ مانگنے پر بھائی نے ہتھوڑے مار کر بہن کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے شہر تاراز میں 15 سالہ سفاک بھائی نے سوتے ہوئے اپنی بہن پر ہتھوڑے سے پے درپے وار کیے جس کے نتیجے میں 10 سالہ بچی جان کی بازی ہار گئی۔

    پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ یہ المیہ اس وقت پیش آیا جب لوڈا اور اس کے 15 سالہ بھائی ایلکسی کے درمیان ٹیبلیٹ کو لے کر گھر کے صحن میں جھگڑا ہوا۔الیکسی کے پڑوس میں رہنے والی خاتون شینار میرز نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میں نے دونوں کے لڑنے کی آواز سنی اور دیکھا کہ الیکسی نے ہتھوڑا اٹھایا ہوا تھا۔

    مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق الیکسی نے سوتے ہوئے اپنی بہن پر ہتھوڑے سے پے درپے وار کیے اور پھر اس کی لاش کو اٹھا کر گھر کے پاس گلی میں پھینک دیا۔10 سالہ لوڈا کو قتل کرنے کے بعد الیکسی نے اپنے کپڑے بدلے اور والدین کو بتایا کہ اس کی بہن نہیں مل رہی جس پر تلاش کے دوران والدین کو ان کی بیٹی کی لاش مل گئی۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مطابق الیکسی نے جرم کا اعتراف کر لیا، اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا،قصور وار ثابت ہونے پر اسے 15 سال تک کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں 2 بھائیوں کو ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے اور مہنگے داموں فروخت کرنے پر سخت تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑگیا جس کے بعد مجبوراً ان بھائیوں نے اپنا مال عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

    امریکی ریاست ٹینیسی کے 2 بھائیوں میٹ اور نوح نے کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کو اپنے لیے موقع جانا اور 17 ہزار سے زائد سینی ٹائزر کی بوتلیں سستے داموں خرید کر اپنے پاس ذخیرہ کرلیں۔

    انہوں نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب امریکا میں اس جان لیوا وائرس سے پہلی موت ریکارڈ ہوئی، تب تک لوگوں نے سپر اسٹورز سے دیوانوں کی طرح ٹوائلٹ پیپرز، ماسک اور سینی ٹائزر خریدنے شروع کردیے تھے اور اسٹورز ان سے خالی ہوگئے تھے۔

    کئی اسٹورز میں ان اشیا پر گاہک آپس میں الجھ بھی پڑے اور ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

    ایسے میں دونوں بھائی اپنے گھر سے 13 سو میل دور ڈرائیو کر کے پڑوسی ریاست کینٹکی میں گئے اور وال مارٹ، ڈالر ٹری اور دیگر اسٹورز سے ٹرک بھر کر ہینڈ سینی ٹائزر اور اینٹی بیکٹیریل وائپس اٹھا لیے۔

    بعد ازاں اپنے گھر آ کر انہوں نے ہر بوتل 70 ڈالر کی بیچی، انہوں نے آن لائن آرڈرز لے کر مختلف افراد اور ایمازون سمیت مختلف اسٹورز کو انہی مہنگے داموں سینی ٹائزر کی فروخت کی۔

    دونوں بھائیوں نے ان اشیا پر 10 سے 15 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ اسی دوران امریکی اخبار نیویارک ٹائمز ایک بھائی کا انٹرویو کرنے پہنچ گیا اور اس نے اس کا نام اور گھر کا پتہ شائع کردیا۔

    بس پھر کیا تھا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ لوگوں نے ان بھائیوں کو سخت برا بھلا کہا کہ سپر اسٹورز ان ضرورت کی اشیا سے خالی ہو چکے ہیں اور یہ بھائی انہیں اپنے پاس ذخیرہ کیے بیٹھے ہیں۔

    ان بھائیوں نے پہلے پہل اپنے اس عمل کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی خدمت انجام دے رہے ہیں، وہ لوگوں کو سپر اسٹورز میں ناخوشگوار صورتحال سے بچانے کے لیے ان کے گھروں پر سینی ٹائزر فراہم کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اگر وہ کچھ زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔

    تاہم جب انہیں باقاعدہ جان سے مارنے اور سبق سکھانے کی دھمکیاں ملنی شروع ہوئیں تو انہوں نے اپنا یہ کاروبار روک دیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے۔

    عوام کے اس ردعمل پر اٹارنی جنرل نے بھی انہیں دھمکی آمیز نوٹس بھجوا دیا کہ اگر وہ مزید ایسی اشیا لے کر آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اس سخت ردعمل کے بعد ان بھائیوں نے اپنے پاس موجود 18 ہزار سینی ٹائزر کی بوتلوں کا ذخیرہ اسپتالوں اور چرچ میں عطیہ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم لوگ اب بھی انہیں معاف کرنے کو تیار نہیں، سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ جب یہ فروخت نہ کرسکے تو مجبوراً عطیہ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 69 ہوچکی جبکہ 3 ہزار 782 افراد میں اب تک ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    کیلی فورنیا، واشنگٹن اور فلوریڈا سمیت امریکا کی 15 سے زائد ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    واشنگٹن/ دوحہ: متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ امیر قطر کے بھائی نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

    تفصیلات کےمطابق امریکا میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے بھائی کے خلاف اپنے عملہ کے دو ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے اور ایک کو زیر حراست رکھنے پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے،شیخ خالد بن حمد آل ثانی کے خلاف 23جولائی کو امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں قانونی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کو ایک تیسرے امریکی کو زیر حراست رکھنے کا حکم دیا تھا،اس قانونی عذر داری میں ایک اور درخواست گزار کی شکایت بھی شامل ہے۔

    اس میں اس دوسرے درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ا س کو شیخ خالد کے لیے خدمات کی انجام دہی کے دوران میں ایک احاطے میں زیر حراست رکھا گیا تھا اور بندوق سے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔

    اس نے کہا کہ اس کو دیوار سے پھاند کر بھاگ جانے کی کوشش میں زخم آئے تھے جن کے علاج کے لیے اس کو سرجری کی ضرورت پیش آئی تھی،امریکا کی ایک خبری ویب گاہ ڈیلی کالر نے پہلے اس قانونی درخواست کی اطلاع دی تھی۔

    اس کے مطابق دونوں درخواست گزار، سکیورٹی گارڈ میتھیو پیٹارڈ اور طبی اہلکار میتھیو ایلنڈے، شیخ خالد کے لیے امریکا اور قطر میں کام کرتے رہے تھے،اس کے علاوہ قطری شیخ دنیا بھر میں جہاں کہیں سفر پر جاتے تھے تو وہ بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے۔

    شیخ خالد پر مبینہ طور پر یہ الزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے پیٹارڈ کو دو افراد کو ستمبر2017ءاور نومبر 2017 میں لاس اینجلس میں قتل کرنے کے لیے کہا تھا۔ان میں ایک مرد اور ایک عورت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امیر قطر کے بھائی ان دونوں کو اپنی ذاتی شہرت اور سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے تھے مگر ان کے محافظ پیٹارڈ نے ان کی غیر قانونی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    ان پر عائد کردہ الزامات میں سے ایک میں کہا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو ایک سے زیادہ مرتبہ حراست میں رکھا تھا۔

    اس قانونی درخواست میں شیخ خالد پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو دو مواقع پر اس کی منشا کے خلاف حراست میں رکھا تھا،دوحہ میں امریکی سفارت خانہ اور پیٹارڈ اس امریکی کی مدد کو آئے تھے اور انھوں نے اس کے قطر سے فرار میں مدد دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب شیخ خالد کو میتھیو پیٹارڈ کی اس حرکت کا پتا چلا تھا تو انھوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ پیٹارڈ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    شیخ نے پیٹارڈ کو براہِ راست قتل کرنے اور اس کی لاش صحرا میں پھینکنے میں دھمکی دی تھی۔