Tag: بھارتیوں

  • ’’بھارتیوں نے لندن کی سڑکیں بھی پان اور گٹکے کی پچکاریوں سے سرخ کر دیں‘‘، وائرل ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ

    ’’بھارتیوں نے لندن کی سڑکیں بھی پان اور گٹکے کی پچکاریوں سے سرخ کر دیں‘‘، وائرل ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ

    برطانیہ کا شمار دنیا کے صاف ستھرے ممالک میں ہوتا ہے مگر اب وہاں مقیم بھارتی شہری اس کی سڑکوں کو پان کی پچکاریوں سے لال کر رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے صاف ستھرے شہر بھی اب بھارت کے ثقافتی رنگ میں رنگنے لگے ہیں۔ لندن کے علاقے ”ہیرو“ (Harrow) میں پان اور گٹکے کی پچکاریوں نے سڑکوں کو لال کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پان اور گٹکے کی سرخ پچکاریوں سے بنی رنگولیوں نے سڑکوں، کوڑے دانوں اور دیواروں کی شکل بگاڑ دی ہے۔

    پان اور گٹکے کی پچکاریوں سے لتھڑی دیواریں اور کوڑے دانوں کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by IndieBuzz (@indiebuzzofficial)

    خصوصاً نارتھ ہیرو کے رہائشی شکایت کر رہے ہیں کہ پان اور گٹکے کے سرخ دھبے اب روزہ مرہ کا منظر بن چکے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ دھبے اکثر ان دکانوں اور ریسٹورنٹس کے باہر دیکھے جاتے ہیں جہاں گٹکا، پان اور چبانے والا تمباکو فروخت کیا جاتا ہے۔ اور اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہ ”تحفہ“ بھارت سے آیا ہے۔

    رہائشیوں اور علاقہ کونسل نے اس عمل کو ناگوار اور نا قابل برداشت قرار دیتے ہوئے عوامی حفظان صحت کے قوانین کے تحت ایسا کرنے والوں پر 100 پاؤنڈ (37 ہزار روپے پاکستانی) جرمانہ عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاہے بھارت ہو یا انگلینڈ یا کوئی اور ملک۔ عوامی مقامات کا احترام کرنا چاہیے اور اپنے شہروں کو صاف ستھرا رکھنا چاہیے۔

    دوسری جانب اطلاعات کے مطابق سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کوڑے دانوں پر پان، گٹکے کی سرخ پچکاریوں کی ویڈیو وائرل ہونے اور عوامی غم وغصے کے بعد ہیرو کونسل اس عمل پر پابندی لگانے اور بڑا جرمانہ عائد کرنے جا رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہیرو کونسل سڑکوں اور عوامی مقامات پر پان، گٹکا تھوکنے پر 100 پاؤنڈ جرمانہ عائد کرنے کی تیاری کر رہی ہے جب کہ دکانداروں کو بھی اس حوالے سے متنبہ کیا جا رہا ہے۔

    لندن کے علاقے ”ہیرو“ (Harrow) کے چند خوبصورت مناظر

    Move to Harrow on the Hill - Best areas to live - Welcome Home London

    Scenic Walk Through Harrow on the Hill: From Bus Station to Village Charm  in 4K HDR - YouTube

    Things You Might Not Know About The Borough Of Harrow | Londonist

  • عمران عباس کا بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

    عمران عباس کا بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

    اداکار عمران عباس کا کہنا ہے کہ سیاسی تناؤ کے باجود پاکستان اور بھارت کے لوگ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔

    بالی وڈ کی متعدد فلموں میں کام کرنے والے پاکستان کے معروف اداکار عمران عباس نے ایک پوڈ کاسٹ میں بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شیئر کیا ہے۔

    اداکار نے کہا کہ’ مجھے ممبئی بہت پسند ہے میرا اکثر بھارت آنا جانا رہتا ہے، وہاں میرے بہت سے دوست بھارت سے ہیں جس میں سنجے لیلیٰ بھنسالی سب سے قریبی ہیں، مونا کپور میری منہ بولی بہن ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بہت سے قریبی دوست بھارتی ہیں تو میں وہاں اپنے گھر جیسا ہی محسوس کرتا ہوں، وہاں بہت گرمجوشی اور اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

    اداکار کا کہنا تھا کہ لاکھ اختلاف ہو، لیکن دونوں ممالک میں بہت سی چیزیں ایک جیسی ہی ہیں، ہمارے والدین بھارت سے ہجرت کرکے آئے، یہاں سے بہت سے وہاں گئے، ہمارے جینز ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور اس رشتے کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    عمران عباس نے دہلی ائیرپورٹ کی پسندیدگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ دنیا میں بہت سے ائیرپورٹس دہلی ائیرپورٹ سے اچھے ہیں تاہم دہلی ائیرپورٹ کا انفرا اسٹرکچر بہت عمدہ ہے۔

    عمران عباس کا امیشا پٹیل کیلیے خصوصی پیغام وائرل

    خیال رہے کہ عامر عباس نے اب تک 8 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے، جن میں سے 3 فلمیں بولی وڈ کی ہیں۔

    عمران عباس نے اگرچہ کیریئر کا آغاز پاکستانی ڈراموں سے کیا اور انہوں نے متعدد ڈراموں میں بہترین اداکاری کی، جس کے بعد 2013 میں انہوں نے فلم ‘انجمن’ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔

    عمران عباس کی پہلی بولی ووڈ فلم 2014 میں ‘کریئیچر تھری ڈی’ ریلیز ہوئی، جس میں انہوں نے بپاشا باسو کے ساتھ کام کیا۔

    عمران عباس کی دوسری بولی وڈ فلم ‘اے دل ہے مشکل’ تھی، جس میں ان کے ساتھ پاکستانی اداکار فواد خان، رنبیر کپور، انوشکا شرما اور ایشوریا رائے جیسی اداکارائیں شامل تھیں، ان کی تیسری بولی وڈ فلم ‘جانثار’ 2015 میں ریلیز ہوئی۔

  • بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    نئی دہلی : بھارت میں ریلوے اتھارٹی نے ہاتھیوں کو ریل کے ٹریکس سے دور رکھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے،اس مقصد کے واسطے اسپیکرز کے ذریعے شہد کی مکھیوں کی آوازیں پھیلائی جاتی ہیں تا کہ اس بھاری بھرکم جانور کو خوف میں مبتلا کیا جا سکے۔

    تفصیلات کےمطابق سال 2013 سے لے کر رواں سال جون تک ٹرینوں سے متعلق حادثات میں تقریبا 70 ہاتھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان میں زیادہ تر واقعات دو ریاستوں آسام اور بنگال میں پیش آئے۔

    اس سلسلے میں پلان بی (شہد کی مکھی)کے حصے کے طور پر ریاست آسام کے وسیع و عریض جنگلات میں ہاتھیوں کی درجنوں گزر گاہوں پر 50 لاؤڈ اسپیکرز نصب کیے گئے ہیں، مذکورہ جنگلات میں ہاتھیوں کی تعداد 6 ہزار ہے جو بھارت میں موجود ہاتھیوں کی مجموعی تعداد کا 20% ہے۔

    بھارتی ریلوے اتھارٹی کے ترجمان پراناؤ جیوتی شرما نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس کی جانب آنے کے ذرائع تلاش کر رہے تھے کہ ہمارے افسران اس آلے کا آئیڈیا لے کر ہمارے پاس آ گئے۔

    ترجمان کے مطابق یہ آلات ریل کے قریب آنے پر (شہد کی مکھیوں کی) مطلوبہ آوازیں بجنا شروع ہو جاتی ہیں جو 600 میٹر کے فاصلے تک سنی جا سکتی ہیں۔

    ان آلات کے فعّال اور مؤثر ہونے کی جانچ 2017 میں پہلے مقامی اور پھر جنگلی ہاتھیوں پر کی گئی تھی۔ اس کے بعد آلات کی تنصیب کا کام 2018 میں شروع کیا گیا۔

    یہ بات معروف ہے کہ ہاتھی شہد کی مکھیوں اور ان کے کاٹنے سے ڈرتے ہیں،جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا میں دیہاتی لوگ دھاوا بولنے والے ہاتھیوں کو خود سے دور رکھنے کے واسطے شہد کی مکھیوں کے خانے آڑ کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کی جائے، بھارتیوں شہریوں کا مطالبہ

    ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کی جائے، بھارتیوں شہریوں کا مطالبہ

    نئی دہلی : بھارت میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کرنے کےلیے ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد نے دو مختلف پٹیشنوں پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد نے دو مختلف پٹیشنوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کریں۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق سولہ سالہ طالب علم امن شرما نے رواں سال مئی میں انٹرنیٹ پر ایک پٹیشن لانچ کی، جس پر اب تک ایک لاکھ ستر ہزار افراد دستخط کر چکے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوسری پٹیشن ممبئی کے انسٹاگرامر جیتندرا شرما نے لانچ کی جس کی تین لاکھ لوگ حمایت کر چکے ہیں۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ان پٹیشنز میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت پیرس معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد کرے اور ملک میں ہرے بھرے، سر سبز علاقے بڑھائے جائیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے اور اسی سبب ملک کو پانی کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔