Tag: بھارتیہ جنتا پارٹی

  • بھارتیہ جنتا پارٹی کرپشن صاف کرنے والی “واشنگ مشین”پارٹی بن گئی

    بھارتیہ جنتا پارٹی کرپشن صاف کرنے والی “واشنگ مشین”پارٹی بن گئی

    بھارتیہ جنتاپارٹی کرپشن صاف کرنے والی “واشنگ مشین”پارٹی بن گئی اور سیاسی مخالفین کو جھوٹے کرپشن کیسز میں پھنسا کر انہیں بلیک میل کرنا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے اقتدارکےحصول کے لئےسیاسی مخالفین کےگرد گھیرا تنگ کر دیا اور انتخابات کےقریب آتےہی مودی سرکارکی منفی اورزہریلی انتخابی مہم زورپکڑنےلگی۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے سیاسی مخالفین کوجھوٹےکرپشن کیسز میں پھنساکرانہیں بلیک میل کرناشروع کردیا۔

    مہارشٹراکےیونین منسٹرراؤصاحب دانوے نے کہا ہے کہ’’جوبھی بی جے پی میں آتا ہے وہ پارٹی کی واشنگ مشین کے ذریعے پاک اور کرپشن سے صاف ہو جاتا ہے۔‘‘

    اکنامک ٹائمز نے کہا کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے سیاستدانوں پر چلنے والے کرپشن کیسز بھی ختم کر دیے جاتے ہیں جبکہ مصنف سنجے جاہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی اقتدارمیں رہنے کیلئے کسی بھی حدکو پار کرسکتی ہے۔

    واشنگ مشین کی بیانیے پر کانگرس اور دیگر سیاسی جماعتوں نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا، مہاراشٹرا میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے والے کئی کارکنان کو سنگین مقدمات سے چٹ مل گئی۔

    بی جے پی میں شامل ہونے والے سی بی آئی اور انکم ٹیکس دیپارٹمنٹ کی جانب سے بدعنوانی کے سنگین الزامات میں مطلوب تھے، 2014 سے لے کر اب تک تقریباً 25 اپوزیشن لیڈران کو کرپشن کا سامنا کرنے پر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد مقدمات سے بری کر دیا گیا۔

    جمہوریت کا راگ الاپنے والی مودی سرکار کا انتخابات کے قریب آتے ہی بھیانک چہرہ دنیا پر عیاں ہو گیا

  • گوتم گمبھیر نے اچانک اپنی سیاسی اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا

    گوتم گمبھیر نے اچانک اپنی سیاسی اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا

    سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے سیاسی میدان چھوڑنے کا اعلان کر دیا، سوشل میڈیا کے ذریعے وزیر اعظم مودی کو بھی پیغام دے دیا۔

    اس وقت گوتم مشرقی دہلی سے بی جے پی کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بھارتی وزیراعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اب صرف کرکٹ پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے اپنی پہلی فہرست آج جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ کئی موجودہ ارکان پارلیمنٹ کو بھی ٹکٹ ملنے کا امکان ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں انھوں نے کہا کہ ’میں نے پارٹی کے صدر جے پی نڈا سے درخواست کی ہے کہ وہ مجھے میرے سیاسی فرائض سے فارغ کریں تاکہ میں کرکٹ کے حوالے سے کی جانے والی کمٹمنٹ پوری کرسکوں۔‘

    گوتم گمبھیر نے مزید کہا کہ ’میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنھوں نے مجھے لوگوں کی خدمت کا موقع دیا۔‘

    سابق کرکٹر نے 2019 میں مشرقی دہلی سے لوک سبھا کی سیٹ جیتی تھی۔ اس وقت وہ مشرقی دہلی سے بی جے پی کے لوک سبھا رکن ہیں۔
    واضح رہے کہ گوتم ٹی 20 ورلڈ کپ 2007 اور ون ڈے ورلڈ کپ 2011 میں کامیابی حاصل کرنے والی بھارتی ٹیم کے رکن تھے۔ انھوں نے نے دونوں ایونٹس کے فائنل میں میچ وننگ اننگز کھیلی تھی۔

    گوتم فی الحال آئی پی ایل میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کے مینٹور ہیں جبکہ وہ لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

  • کارگل ہل  کونسل انتخابات : کشمیری عوام نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مسترد کردیا

    کارگل ہل کونسل انتخابات : کشمیری عوام نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مسترد کردیا

    سری نگر : کارگل ہل کونسل کے حالیہ انتخابات میں نیشنل کانگریس اپوزیشن اتحاد اور کانگریس نے کامیابی حاصل کرلی، اپوزیشن کی جیت کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ایک اہم دھچکا سمجھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری عوام نےکارگل ہل کونسل انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کومسترد کردیا ، کارگل ہل کونسل کےحالیہ انتخابات میں نیشنل کانگریس اپوزیشن اتحاد اور کانگریس نے کامیابی حاصل کرلی۔

    نیشنل کانگریس نے 12، کانگریس نے 10، آزاد امیدواروں نے 2 اور بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 2 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

    سال 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں یہ کسی بھی نوعیت کے پہلےالیکشن تھے، اپوزیشن کی جیت کوبھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ایک اہم دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی عوام نے ہندوتوا نظریے کو مسترد کردیا ہے۔

  • تاج محل کی تاریخ مسخ کرنے کی ایک اور کوشش ناکام

    تاج محل کی تاریخ مسخ کرنے کی ایک اور کوشش ناکام

    نئی دہلی: تاج محل کی تاریخ مسخ کرنے کی ایک اور کوشش ناکام ہو گئی، تاج محل کی تاریخ دوبارہ لکھنے کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی کو مایوس کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی تاج محل کو مسخ کرنے کی ایک اور کوشش ناکام ہو گئی ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے تاج محل کی تاریخ دوبارہ لکھنے کی درخواست خارج کر دی۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے کہا تاج محل 400 سالوں سے جہاں ہے، اس کو وہاں ہی رہنے دیں۔

    جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس سی ٹی روی کمار پر مشتمل بینچ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں تاریخ کو دوبارہ کھولنے کے لیے نہیں بیٹھے ہیں، تاریخ کو جاری رہنے دیا جائے۔

    تاج محل کا راز جاننے کے لیے عدالت جانے والے بی جے پی رکن کے ساتھ کمرہ عدالت میں کیا ہوا؟

    درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تاریخ کی کتابوں میں تاج محل سے متعلق غلط حقائق درج ہیں، اس لیے تاریخ اور نصاب کی کتابوں سے تاج محل سے متعلق مبینہ غلط تاریخی حقائق کو نکال دینے کا حکم دیا جائے۔

    اردو کو ’زبانوں کا تاج محل‘ کہنے والے گوپی چند نارنگ کا تذکرہ

  • پاکستان مخالف بیانات دینے والے بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر کی بی جے پی میں شمولیت

    پاکستان مخالف بیانات دینے والے بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر کی بی جے پی میں شمولیت

    نئی دہلی: پاکستان مخالف بیانات دینے والے سابق بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر نے مودی کی جماعت بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سابق اوپنر بلے باز گوتم گھمبیر نے انتہا پسند مودی کی جماعت بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی، آئندہ ماہ ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں گوتم کو ٹکٹ ملنے کا بھی امکان ہے۔

    سابق کرکٹر گوتم گھمبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کے وژن سے متاثر ہوکر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے اور اپنے اس فیصلے پر خوش ہوں، انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

    واضح رہے کہ گوتم گھمبیر پاکستان مخالف بیانات دیتے آرہے ہیں گزشتہ روز بھی انہوں نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ میں بھارت پاکستان سے میچ نہیں کھیلنا چاہتا، ہمیں دو پوائنٹس کی پرواہ نہیں ہے، ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ دو پوائنٹس کے بغیر بھی ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ میں پاکستان سے نہیں کھیلنا چاہتے، گوتم گھمبیر

    ان کی بی جے پی میں شمولیت سے واضح ہوگیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی لوک سبھا کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے کررہے تھے۔

    کرکٹ کیریئر کے خاتمے کے بعد گوتم گھمبیر جیسے متعصب شخص مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہوں گے اور انہیں انتہا پسند جماعت میں شمولیت ایک گولڈن چانس لگا تبھی انہوں نے اس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

    گوتم گھمبیر کو بھارت کا پدمشری ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں، انہوں نے 2011 کرکٹ ورلڈ کپ اور 2007 ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔