Tag: بھارتی اداکار

  • بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی’’ سعادت حسن منٹو‘‘ کا کردار ادا کریں گے

    بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی’’ سعادت حسن منٹو‘‘ کا کردار ادا کریں گے

    ممبئی: بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بننے والی فلم میں منٹو کا کردار ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نندیتا داس نے اپنی نئی آنے والی فلم کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فلم سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بنائی جائیگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ میرے ذہن میں منٹو کے کردار کو ادا کرنے کے لئے  اداکار نواز الدین صدیقی کا نام تھا، کیونکہ نواز الدین صدیقی اس کردار اس کی گہرائی کے مطابق کرنے کے اہل ہیں‘‘۔

    شائستہ اور دھیمہ لہجے رکھنے والے فنکار نواز الدین صدیقی نے اپنی کرئیر کا آغاز حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم بجرنگی بھائی جان اور لنچ بکس سے کیا تھا۔


    یہ فلم سعادت حسن منٹو کی پوری زندگی پر نہیں بنائی جارہی تاہم منٹو کی زندگی کے آخری کچھ سال اور  خاص طور پر  تقسیمِ برٖصغیر کے وقت کے کچھ مناظر پیش کیے جائیں گے، فلم کی شوٹنگ رواں سال کے آخر میں ممبئی اور لاہور میں مکمل کی جائے گی۔

    فلم کی ہدایتکار امونندیا داس کے مطابق  منٹو بہت گہری سوچ رکھتے تھے ، انہوں نے ہر چیز کو معاشرے کے حساب سے کھل کر بیان کیا ہے اور یہی آزادی اظہار رائے ہے کہ آدمی معاشرے میں اپنی شناخت بنائے اور اپنے اردگرد رہنے والوں کی حوصلہ افزائی کرے۔

    سعادت حسن منٹو کو جنوبی ایشیاء  کی تاریخ میں سب سے زیادہ افسانہ لکھنے والوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے، وہ بھارت کے شہر سمارا میں پیدا ہوئے تاہم  1947 کی تقسیم کے  بعد ہجرت کر کے پاکستان کے شہر لاہور منتقل ہوگئے۔

    منٹو نے اپنی زندگی کے دوران کئی کتابیں لکھیں، ناقدین کی جانب سے تصانیف پر فحاشی کا الزام لگنے پر منٹو نے کہا کہ ’’ اگر آپ میری کتابوں میں فحاشی تلاش کرتے ہو تو یہ آپ کا مسئلہ نہیں کیونکہ آپ گندے معاشرے کا حصہ ہو، میری کہانیاں حقیقت پر مبنی ہے اور میں سچ کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔

    منٹو شراب نوشی کے باعث 42 سال کی عمر میں 1955 میں پاکستان میں انتقال کرگئے، ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے حکومتِ پاکستان کی جانب سے 2012 میں انہیں نشانہ امتیاز سے نوازا گیا تھا۔

    فلم کی ہدایتکاری امور نندیا داس سرانجام دے رہی ہیں، جن کی پہلی فلم فراق 2008 میں ریلیز ہوچکی ہے، اس فلم میں نصیر الدین شاہ نے اپنی اداکاری کی صلاحتیوں سےمداحوں کے دل جیت لیے تھے۔

    فلم  کے پروڈیوسر وویک کجاریا ہیں جو ہولی بسیل پروڈکشن ہاؤس کے زیر تحت کام کرتے ہیں، ماضی میں وویک کئی مراٹھی فلمیں بنا چکے ہیں مگر یہ فلم ان کی ہندی زبان کی پہلی فلم ہوگی، اس فلم کے لئے سرمایہ کاری امریکہ کے شہری روبن رائنا کر رہے ہیں جو امریکہ میں سافٹ وئیر کمپنی کے چئیرمین بھی ہیں۔

    اس سے قبل منٹو کی زندگی پر 2015 میں فلم نشر جا چکی ہے، جس میں معروف پاکستانی اداکارہ صنم سعید نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے، فلم کی کہانی شاہد ندیم نے لکھی جبکہ اس ڈائریکٹر بابر جاوید اور ہدایتکار پاکستانی ہدایتکار سرمد سلطان کھوسٹ تھے۔

  • کراچی لٹریچرفیسٹول:  پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کیا، انوپم کھیر

    کراچی لٹریچرفیسٹول: پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کیا، انوپم کھیر

    کراچی : بھارتی ادا کار انوپم کھیر کو پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کردیا۔

    پاکستانی ہائی کمشن کا کہنا ہے انوپم کھیرکا ویزا پروسسس میں ہے،انہیں ویزے کے طریقہ کار کا علم نہیں تھا۔جس کی وجہ سے ویزا کا اجرا نہیں کیا گیا،انوپم کھیر کو کراچی لٹریچرفیسٹول میں شرکت کیلئے پاکستان آنا تھا۔

    انو پم کھیر کا کہنا ہے ویزا جاری نہ ہونا افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان نہ آنے کا بہت افسوس ہے میری خواہش تھی کہ میں پاکستان جاکر اپنے ملک کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام پہنچاوں گا اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے کردار ادا کروں گا لیکن نہ جانے کیوں حکومت پاکستان نے مجھے ویزا دینے سے انکار کردیا بلکہ اب تک مجھے میرا پاسپورٹ بھی واپس نہیں کیا۔

  • بھارتی اداکار اپنے ہی ملک میں محفوظ نہیں، پاکستانی اداکارہ نور

    بھارتی اداکار اپنے ہی ملک میں محفوظ نہیں، پاکستانی اداکارہ نور

    لاہور: فلم اسٹار نور نے کہا ہے کہ بھارتی اداکار اپنے ہی ملک میں محفوظ نہیں ہیں۔

    پاکستانی اداکارہ نور کا کہنا تھا کہ پا ک بھارت قیام کے بعد سے بھارت نے جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے پاکستان کو دبانے کی کوشش کی مگر خدا کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں ایٹم بم کی چھتر ی سے امن کی چھاؤں فراہم کردی جس کے بعد بھارت کا رویہ تبدیل ہوگیا اوراب مودی سرکار کے حکومت میں آنے کے بعد بھارتی جنونی ہندؤں کو بدمعاشی کالائسنس مل گیا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ انتہا پسند جس کی چاہتے ہیں عزت اچھالتے ہیں اور خاص طور پر مسلمان فنکاروں کو ٹارگٹ کرنے مخصوص مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔

    اداکارہ نور نے کہا کہ فنکار امن محبت کے سفیر ہوتے ہیں ان کو بلاوجہ متنازعہ نہ بنایا جائے ۔انھوں نے کہاکہ بھارتی انتہاء پسندوں شیوسینا کے ہاتھوں تنگ آکر عامر خان کا اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکا چلے گئے اور یہ درحقیقت بھارتی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے ۔

  • بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی مخالفت کردی

    بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی مخالفت کردی

    بالی ووڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف سینئراداکار انوپم کھیر کی طرف سے بھی پاک بھارت کرکٹ سیریزکی مخالفت کر دی گئی ۔

    اداکار نے حالیہ انٹرویو کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بھارت کوپاکستان کے ساتھ اس وقت تک کرکٹ سیریز میں حصہ نہیں لیناچاہیے جب تک دونوں ملکوں کی سرحد پر کشیدگی کم نہیں ہو جاتی۔

    انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ اپنے دشمنوں اور پڑوسیوں سے تنازعات کے حل کے لئے حکومتی سطح پر سفارت کاری کی جاتی ہے اور سفارت کاری میں یہ کہا جاتا ہے کہ اپنے دشمن کو ایک اور موقع دیا جانا چاہیئے لیکن ، کھیل، موسیقی اور عوام کا معاملہ دوسرا ہوتا ہے۔

    انوپم کھیرکا کہنا تھا کہ ان کا اپنا خیال ہے کہ پاکستان سے کرکٹ کھیلنے میں اتنی جلدی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ پاکستان سے ملحقہ سرحد پر صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔ سرحدوں پر ہمارے جوان مارے جارہے ہیں اور ہم کرکٹ کی بحالی کی باتیں کررہے ہیں یہ مضحکہ خیز بات ہے۔

    واضح رہے 60سالہ اداکار کا تعلق بھارتی انتہا پسند جماعت شیو سینا اور بی جے پی کے ساتھ ہے۔ علاوہ ازیں انکی اہلیہ کرن کھیر سیاسی جماعت بی جے پی کی ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ۔

    سینئر اداکار کی طرف سے پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز سے قبل سپر سٹار شاہ رخ خان اور عامر خان کے بیانات پر انکی بھی شدید مخالفت کی گئی تھی ۔

    انوپم کھیر کی طرف سے چند ہفتے قبل بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف اپنے ایوارڈز واپس کرنے والی شخصیات کی بھی شدید مخالفت کی گئی تھی۔

  • پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان سے متاثر ہوا، انوپم کھیر

    پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان سے متاثر ہوا، انوپم کھیر

    ممبئی: بھارتی اداکار انوپم کھیر نے کہا ہے کہ انڈین چینلز پر پاکستانی ڈراموں کا نشر ہونا ہماری خواہش تھی، جسے پورا کرنے کے لئے بہت عرصے سے دوستوں سے گفتگو جاری تھی اور ہم یہ چاہتے تھے کہ انڈین ڈرامے جس طرح پاکستانی چینلز پر نشر ہو رہے ہیں، پاکستان کے ڈرامے بھی یہاں پیش کیے جائیں۔

    ممبئی میں ایک تقریب کے دوران خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان اور جملوں کی ادائیگی سے متاثر ہوتے ہیں۔ طویل عرصے تک ہم پاکستانی ڈرامے دیکھا کرتے تھے اور اپنی اکیڈمیز میں ان کا ذکر کیا کرتے تھے، جس طرح فلم میں پاکستانی عوام بھارتی فنکاروں کو پسند کرتے ہیں ہم پاکستانی ٹی وی ڈراموں کو اسی طرح پسند کرتے ہیں۔

    انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے فنکار اگر مل کر فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے لئے کام کریں تو مزید معیاری ڈرامے اور فلمیں شائقین کو دیکھنے کو ملیں گی۔ گزشتہ برسوں میں جو بھی ہمارا فنکار پاکستان جاتا تھا ہم اس کے ذریعے اپنے پاکستانی دوستوں سے یہ پیغام بھیجا کرتے تھے مگر ہمیں اس کام کو کرنےمیں خاصا وقت لگا۔