Tag: بھارتی الیکشن کمیشن

  • مردہ لوگوں کے ساتھ چائے پینے کا موقع نہیں ملا تھا، راہول گاندھی

    مردہ لوگوں کے ساتھ چائے پینے کا موقع نہیں ملا تھا، راہول گاندھی

    کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے مردہ سمجھے جانے والے لوگوں کے ساتھ چائے پی کر بھارتی الیکشن کمیشن کا مذاق اڑا دیا۔

    راہول گاندھی نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، ساتھ ہی انھوں نے کیپشن میں طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ‘زندگی میں بہت دلچسپ تجربات ہوئے ہیں، لیکن کبھی ’مردہ لوگوں‘ کے ساتھ چائے پینے کا موقع نہیں ملا تھا، اس انوکھے تجربہ کے لیے، شکریہ الیکشن کمیشن!’۔

    بھارتی لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہول گاندھی اس ویڈیو میں بہار کے 7 ایسے لوگوں کے ساتھ چائے پیتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں جن کے نام الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں کاٹ دیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے ان تمام ساتوں ووٹرس کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کا نام کاٹا ہے، مذکورہ ویڈیو میں راہول گاندھی کو ان سات لوگوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    راہول گاندھی کو بتایا گیا کہ یہ سب لوگ آج سپریم کورٹ میں یہ ثابت کرنے آئے تھے کہ وہ زندہ ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ سے ان کے ناموں کو کاٹ دیا ہے۔

    ایک شخص ویڈیو میں بتاتا ہے کہ 85 سالہ خاتون کا نام کاٹ دیا گیا اور انھیں مردہ ظاہر کیا گیا جب ان کے بیٹے کو پتہ چلا تو نام لسٹ میں ڈلوانے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کی، بزرگ خاتون آج سپریم کورٹ میں 6 گھنٹے کھڑی رہیں تاکہ انھیں ووٹ دینے کا حق ایک بار پھر حاصل ہو۔

    راہول گاندھی سے مردہ قرار دیے گئے لوگوں کی ملاقات پر مبنی کچھ تصویریں کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی۔

    کانگریس کی پوسٹ میں کہا گیا کہ’’الیکشن کمیشن نے بہار کے کئی ووٹروں کو ’مردہ‘ قرار دے کر ووٹر لسٹ سے ان کے نام کاٹ دیے۔ یہ صاف طور پر ایک سازش ہے، جس کے تحت غریبوں، پسماندوں اور اقلیتوں کے ووٹ چھینے جا رہے ہیں۔‘‘

    https://urdu.arynews.tv/rahul-gandhi-questions-narendra-modis-election-victory/

  • بھارتی الیکشن کمیشن نے وزیراعظم مودی پر بنی ویب سیریز روک دی

    بھارتی الیکشن کمیشن نے وزیراعظم مودی پر بنی ویب سیریز روک دی

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کے نگراں نے بولی وڈ کی فلم اور وزیر اعظم کی جماعت کے ٹی وی چینلز پر پابندی کے بعد پروڈیوسرز کو نریندر مودی پر بنی ویب سیریز روکنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی آبادی والے ملک میں انتخابات منعقد کرانے اور اس کی نگرانی کرنے والے خود مختار ادارے بھارتی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آن لائن ویب سیریز قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

    بھارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق ووٹنگ کے وقت کے دوران مہم یا پروپگینڈا کے حوالے سے کسی بھی مواد کے شائع کیے جانے کی اجازت نہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی تشہیر کو بھی الیکشن کمیشن سے منظور کرانا پڑتا ہے تاکہ تمام اخراجات کا احتساب ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت کے 6 ہفتوں پر مشتمل ووٹنگ کے عمل کا آغاز 11 اپریل کو ہوا اور یہ 19 مئی تک جاری رہے گا جس کے نتائج 23 مئی کو آنے کی امید کی جارہی ہے۔

    آن لائن ویب سیریز کی اسٹریمنگ روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسا مواد جس سے یکساں مواقع فراہم نہ ہوں کو انتخابات کے مکمل ہونے تک شائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

    نریندر مودی کے بچپن سے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے وزیر اعظم بننے تک کے سوانح حیات پر بننے والے ویب سیریز ’مودی: جرنی اف اے کامن مین‘ کو ایروس ناو نے پروڈیوس کیا۔

    قبل ازیں رواں ماہ الیکشن کمیشن نے مودی پر بننے والی فلم پر ووٹنگ کا عمل ختم ہونے تک پابندی عائد کردی تھی۔ چند روز بعد ہی کمیشن نے 24 گھنٹے نریندر مودی اور ان کی جماعت کے رہنماو ں کی ریلیوں، تقاریر، گانے دکھانے والے نامو ٹی وی پر پابندی عائد کی تھی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نامو ٹی وی کو اپنا تمام مواد منظوری کے لیے جمع کرانا ہوگا۔ 68 سالہ ہندو قوم پرست نریندر مودی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن، جس پر غیر موثر ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، میں مارچ میں مہمات کے آغاز پر شکایتوں کی بھرمار کی گئی۔گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے سیاسی رہنماوں کی انتخابی خلاف ورزیوں کے حوالے سے شکایات پر بروقت اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • بھارت: مودی کی تصویر بورڈنگ پاس پر، الیکشن کمیشن کا ایوی ایشن کو نوٹس

    بھارت: مودی کی تصویر بورڈنگ پاس پر، الیکشن کمیشن کا ایوی ایشن کو نوٹس

    نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار نے انوکھی الیکشن مہم شروع کر دی، بھارت کے ایئر پورٹس پر بورڈنگ پاسز پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر چھاپ دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ایئر پورٹس پر ملنے والے بورڈنگ پاسز پر نریندر مودی کی تصویر چھاپ دی گئی، مودی کی تصویر کے ساتھ انتخابی نشان بھی چھاپ دیا گیا۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے ایوی ایشن کو نوٹس بھیج دیا گیا، قبل ازیں ایئر انڈیا نے اسے ایک انسانی غلطی قرار دیا اور ایئر لائن کے حکام کو ضابطے کی خلاف ورزی پر شو کاز نوٹس بھی جاری کیا۔

    ایئر لائن حکام نے یقین دلایا تھا کہ مودی کی تصویر بورڈنگ پاسز سے ہٹا دی جائے گی تاہم اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

    مودی کے لیے اس انوکھی الیکشن مہم کا بھانڈا ایک صحافی نے پھوڑا، جس نے مقامی فلائٹ پر ملنے والے بورڈنگ پاس پر مودی کی تصویر چھپی ہوئی دیکھی، صحافی نے مودی سے سوال کیا ہے کہ کیا مذکورہ فلائٹ بھی آپ کے انتخابی حلقے میں آتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق بھارتی فوجی تیج بہادر کا مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان

    خیال رہے کہ اس سے قبل ریل گاڑیوں میں بھی بی جے پی کی انتخابی تشہیر کے لیے بغیر اجازت پیپر کپس پر ’میں بھی چوکی دار ہوں‘ کا سلوگن پرنٹ کیا گیا تھا، جس پر پیپر کپس سپلائی کرنے والے لائسنسی پر بھاری جرمانہ عاید کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل بھی نریندر مودی اور دیگر رہنماؤں کی تصاویر پر مبنی بڑے بڑے پوسٹرز پٹنا ایئر پورٹ کے اندر لگائے گئے تھے، جس پر الیکشن کمیشن نے ایکشن لے کر پوسٹر اتروا دیے تھے۔

  • بھارت میں عام انتخابات کا آغاز 11 اپریل سے ہوگا، شیڈول جاری

    بھارت میں عام انتخابات کا آغاز 11 اپریل سے ہوگا، شیڈول جاری

    نئی دہلی: پڑوسی ملک بھارت میں عام انتخابات کا آغاز 11 اپریل سے ہوگا، بھارتی الیکشن کمیشن نے لوک سبھا کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے، عام انتخابات 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

    انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق عام انتخابات میں 543 نشستوں پر مقابلہ ہوگا، جب کہ 900 ملین ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

    کہا جا رہا ہے کہ اس بار بھارتی عام انتخابات میں نوجوانوں کا بڑا کردار ہوگا، کیوں کہ نو سو ملین ووٹرز میں سے 15 ملین ووٹرز کی عمریں 18 سے 19 برس ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم میں فوجیوں کی تصاویر پر پابندی لگادی

    بھارتی الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق انتخابات کا پہلا مرحلہ 11 اپریل، دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں مرحلہ 19 مئی کو ہوگا جب کہ 23 مئی کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

    اپنے مضبوط علاقوں راجھستان اور چھتیس گڑھ میں حال ہی میں شکست کا منہ دیکھنے والی مودی کی جماعت بی جے پی کو پاکستان کے ساتھ جنگ کا ماحول بنانے کی شاطرانہ چال بھی مہنگی پڑنے کا بھرپور امکان ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو اپنی الیکشن مہم میں فوجیوں کی تصاویر کے استعمال سے روک دیا ہے، وزارتِ دفاع اور سابق نیول چیف کی جانب سے توجہ دلانے پر نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

  • بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم میں فوجیوں کی تصاویر پر پابندی لگادی

    بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم میں فوجیوں کی تصاویر پر پابندی لگادی

    نئی دہلی : بھارتی الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو اپنی الیکشن مہم میں فوجیوں کی تصاویر کے استعمال سے روک دیا، وزارت دفاع اور سابق نیول چیف کی جانب سے توجہ دلانے پر نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈیا میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی الیکشن مہم میں پائلٹ ابھی نندن کے تصویروں کے پوسٹرز کا استعمال شروع کردیا، بھارتی پائلٹ کی رہائی سے پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئی لیکن بھارتی وزیراعظم نے حزیمت سے نظریں چراتے ہوئے اسی پائلٹ کو اپنی سیاسی مہم کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا۔

    مودی کی انتخابی مہم میں فوجیوں کی تصاویر کا استعمال سابق فوجی سربراہ کو ناگوار گزرا، بھارتی بحریہ کے سابق سربراہ رام داس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا کہ مودی سرکار بھارتی فوج کا سیاسی استعمال بند کرے، پلوامہ، بالاکوٹ اور ابھی نندن کی تصویریں انتخابی مہم کا حصہ نہ بنائی جائیں۔ رام داس نےالیکشن کمیشن سےدرخواست کی کہ سیاسی پارٹیوں کو فوجیوں کی تصاویر اور دیگر چیزوں کے استعمال سے روکا جائے۔

    الیکشن کمیشن آف انڈیا نے نوٹس لیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جدید جمہوریت میں فوج غیر سیاسی ہوتی ہے اس لیے اسے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دینے کے بعد مودی سرکار کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    بی جے پی کی جانب سے اس واقعہ کو سیاست چمکانے کے لیے استعمال کرنے کی بھونڈی کوشش کی جارہی ہے جبکہ بھارت کے سنجیدہ حلقوں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔