Tag: بھارتی جارحیت

  • سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اور جارحیت کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کا خاتمہ قابل مذمت ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق مسلم امہ سمیت عالمی برادری بھارتی اقدام کا نوٹس لے، بھارتی اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے، بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، کشمیر کے مسئلے پر وفاقی و صوبائی حکومت سمیت سب متحد ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سب سے پہلے پارلیمںٹ میں مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا کہا تھا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو کشمیر کی صورت حال پر نوٹس لینا چاہئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے مقبول ہیں تو کشمیر کی قیادت کو کیوں قید کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں کلسٹر بم کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم ہوں گے تو ایسی صورت حال ہوگی، پوری قوم مل کر بھارتی جارحیت کا متحد ہوکر مقابلہ کرے۔

    مزید پڑھیں: بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے پوری دنیا کو آگاہ کرے، بھارت خود سب سے بڑی جمہوریہ کہتا ہے مگر آشکار ہوگیا ہے۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی برسلز میں اعلیٰ یورپی حکام سے ملاقاتیں، مسئلہ کشمیر پر گفتگو

    وزیراعظم آزاد کشمیر کی برسلز میں اعلیٰ یورپی حکام سے ملاقاتیں، مسئلہ کشمیر پر گفتگو

    برسلز: آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کی اور انہیں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق راجہ فاروق حیدر نے برسلز میں اقوام متحدہ کے دفتر کا بھی دورہ کیا اور وہاں موجود اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی ادارے کی حالیہ رپورٹ کا خیرمقدم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی حالیہ اور گزشتہ سال کی رپورٹوں کی روشنی میں مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی بین الاقوامی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرائی جانی چاہئیں اور اس مقصد کے لیے حقائق معلوم کرنے والے مشنز مقبوضہ کشمیر روانہ کئے جائیں۔

    راجہ فاروق حیدر نے برسلز میں قیام کے دوران کشمیر کونسل ای یو کے سیکرٹریٹ کا بھی دورہ کیا اور کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں حقائق کو یورپی حکام اور عوام تک پہنچانے کے لیے جاری کوششوں کی تعریف کی۔

    پاک بھارت ایٹمی جنگ کا خطرہ مسئلہ کشمیر کے حل تک رہے گا، وزیراعظم آزاد کشمیر

    انھوں نے کہا کہ کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور ان کی پوری ٹیم جس جانفشانی سے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کررہی ہے وہ قابل تعریف ہے۔

    اس موقع پر کشمیر کونسل کے چیئرمین علی رضا سید، سینئر عہدیدار ایمبسڈر انتھونی کرزنر، اندرے بارسس اور رومونا بنزر اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری راجہ امجد خان بھی موجود تھے۔

  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت اور نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں: حریت رہنما

    عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت اور نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں: حریت رہنما

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اشرف صحرائی نے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کا سدباب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما اشرف صحرائی نے کشمریی نوجوان حذیف احمد بٹ کو گرفتار کرکے ان پر کالا قانون ”پی ایس اے“ لگا کر جیل منتقل کرنے اور بومئی سوپور کے رہائشیوں غلام حسن شاہ، عرفان احمد اور عبدالمجید لوگری پورہ کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کرنے کی سخت مذمت کی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو ہر طرح سے ستانے، تنگ کرنے اور انتقام لینے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں، حذیف احمد بٹ کی عمر صرف 16سال ہے اور قانونی یا اخلاقی طور پر اس پر کالے قانون پی ایس اے کے اطلاق کاکوئی جواز نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک حریت کے کارکن غلام حسن شاہ، عرفان احمد اور عبدالمجید تاریخ پیشی پر عدالت میں حاضر ہوئے تھے اور جب وہ واپس گھروں کو جانے لگے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا جو سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سارے یہ چند ماہ پہلے ہی ایک طویل مدّت کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے۔ انہوں نے بانڈی پورہ کے رہائشی عبدالوحید کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ بھی کئی عارضوں میں مبتلا ہے مگر اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا ہے۔

    چیئرمین تحریک حریت نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظر بندی کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔

  • بھارتی فوج کی جارحیت، گزشتہ پانچ سال کے دوران 1427 کشمیریوں کی شہادت

    بھارتی فوج کی جارحیت، گزشتہ پانچ سال کے دوران 1427 کشمیریوں کی شہادت

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ پانچ سال میں اسکالروں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں سمیت ایک ہزار427 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعدادو شمار سے واضح ہوا ہے کہ جنوری 2014 سے رواں سال 30 جون تک شہید ہونیوالے کشمیریوں میں 122 لڑکے اور 31 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 114 کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں نے دوران حراست اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کے وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے خود ہی لوک سبھا میں گفتگو کے دوران تصدیق کی ہے کہ ان پانچ برس کے دوران بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں 960 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔

    ادھر ضلع کولگام میں بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ فوجیوں نے ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے خلا ف مظاہرے کے شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کیا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی انکوائری ہونی چاہیئے، ملیحہ لودھی

    فوجیوں نے بارہمولہ کے علاقے کریری اور کپواڑہ کے علاقے کرال گنڈ میں بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں بادل پھٹنے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور مقبوضہ کشمیر کے علاقوں سوپور اور ترال میں شدید بارشوں کے باعث املاک کو پہنچے والے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    حریت رہنماء مشتاق الاسلام نے ایک بیان میں بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ریاستی دہشت گردی ترک کرکے تنازعہ کشمیر کے پائے دار حل کیلئے اقوام متحدہ کے منشور پر عمل درآمد کرے۔

  • دنیا بھر میں کشمیری آج ’’یوم شہداء‘‘ منائیں گے، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی

    دنیا بھر میں کشمیری آج ’’یوم شہداء‘‘ منائیں گے، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی

    سرینگر: دنیا بھر میں کشمیری آج یوم شہداء اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائیں گے کہ شہداء کا مشن ناقابل تنسیخ اور حق خودارادیت کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور سرینگر میں مزار شہداء نقشبند صاحب کی طرف مارچ کیا جائے گا جہاں 1931کے شہداء دفن ہیں۔ ہڑتال اور مارچ کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔

    13 جولائی 1931 کو ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر یکے بعد دیگرے 22کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا، اس روز ہزاروں کشمیری عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جیل کے باہر جمع ہوئے تھے۔

    عبدالقدیر نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا، اس دوران نماز ظہر کا وقت ہوا تو ایک نوجوان اذان دینے کیلئے اٹھا، ڈوگرہ فوجیوں نے اذان دینے والے نوجوان کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر اذان جاری رکھی اور اسے بھی فوجیوں نے گولی مارکر شہید کردیا، اس طرح سے اذان مکمل ہونے تک بائیس نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔

    دوسری جانب قابض انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو جمعہ کو گھر میں نظر بند کر دیا جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی پہلے ہی 2010 سے گھر میں نظر بند ہیں، پروگرام کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سے مزار شہداء نقشبند صاحب تک ایک جلوس کی قیادت کرنی ہے۔

    انتظامیہ نے جمعہ کو ڈاﺅن ٹاﺅن سرینگر کے مختلف علاقوں میں پابند یاں نافذ کر دیں اور مارچ کو ناکام بنانے کیلئے بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے، پابندیوں کی وجہ سے سرینگر کے علاقے نوہٹہ میں واقع جامع مسجد میں جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جا سکی۔

    کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مشترکہ طور پر ناانصافی، شخصی راج، جبری تسلط اور مسلح جارحیت کے خلاف جہاد کیا جائے۔

    ادھر تاجروں، پھلوں کے کاشت کاروں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے سوپور فروٹ منڈی میں جمعہ کو امرناتھ یاترا کے دوران سرینگر جموں ہائی وے پر عام ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    قابض انتظامیہ نے اسلامی تنظیم آزادی کے غیر قانونی طور پر نظر بند سربراہ عبدالصمد انقلابی پر تیسری مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے۔ دریں اثناء نیویارک میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کئے جانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی پامالیاں رکوانے کے بارے میں اپنی ناکامیوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیاء کی ڈائریکٹر مینا کشی گنگولی نے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ کو انسانی حقو ق کی پامالیوں میں ملوث اہلکاروں کو جواب دہ بنانا چاہیے۔

  • بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    نئی دہلی: بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع ہوگئی، مختلف ریاستوں میں شہری اپنا حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کی 543 کی نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 پر پولنگ ہوگی، آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

    بھارت کے عام انتخابات میں 90کروڑ افراد ووٹ کا حق استعمال کریں گے، 7مراحل میں ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا۔

    بھارت میں چار ریاستیں ایسی ہیں جو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاستی جبر کے تحت مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد ووٹنگ کرائی جائے گی جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کا انتخابی ڈھونگ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔

    انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوگیا، جبکہ دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں 19 مئی کو ہوگا۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت نے بھارتی انتخابی ڈرامہ مسترد کرتے ہوئے آج مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکردی ہے، ریاستی جبر کے ذریعے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔

    حریت قیادت کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے سرینگر جیل میں قید کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جعلی مقدمے میں گرفتاریاسین ملک کو جموں سے دلی کی تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا۔

    بزرگ کشمیری رہنماعلی گیلانی اور میرواعظ کو تفتیش کے نام پر اذیت دی جارہی ہے۔

  • پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ طلب کر کے بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا، کہا گیا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دی گئی، کہا گیا کہ بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق وارننگ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت پلوامہ جیسی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    خیال رہے کہ آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت اپریل ہی کے مہینے میں پلوامہ جیسے ایک نئے واقعے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارتی حملے کا ممکنہ ہدف مقبوضہ کشمیر ہو سکتا ہے، اس حوالے سے بہ حیثیت مبصر پاکستان پی فائیو ممالک کے سفیروں کو صورت حال کا جائزہ لینے کی دعوت دے رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بھارت 16 سے 20 اپریل کے دوران پلوامہ کی طرز پر کوئی کارروائی کر کے پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش کرے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اے کا معاملہ، مودی سرکار کو وارننگ

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اے کا معاملہ، مودی سرکار کو وارننگ

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ وادی میں آرٹیکل 370 اے کے معاملے پر مودی سرکار کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرخزانہ ارون جیٹلے نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل تیس سو ستر اے کو ختم کرنے کی تجویز دی تھی جس پر محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کو وارننگ دے دی۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا یہ اقدام کشمیریوں کو سوچنے پر مجبور کردے گا کہ بھارت کے ساتھ تعلق رکھنا ہے یا نہیں۔

    محبوبہ مفتی کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان تعلق ختم ہو جائے گا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آئے دن بھارتی افواج نہتے کشمیریوں کو شہید کردیتے ہیں۔

    اُدھر بھارت کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری نوجوانوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ مودی حکومت نے سوشل میڈیا پر بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا جس کے تحت کشمیری نوجوانوں اور مسلمان پروفیسر کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    بھارتی پائلٹ کی رہائی: محبوبہ مفتی، حریت رہنما اور جمائما عمران خان کے فیصلے کی معترف

    محبوبہ مفتی نے پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور بھارت کی جنگی دھمکیوں پر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان جوہری ملک ہے اس لیے بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکالنا چاہیے، جنگ کا سوچنے والے پاگل اور جذباتی ہیں‘۔

  • مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے خلاف کریک ڈاؤن

    مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے خلاف کریک ڈاؤن

    سری نگر: نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے بعد اب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر سے چھپنے والے اخبارات کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی پالیسیوں کے مطابق چلنے سے انکار کرنے والے کشمیری اخبارات کے اشہتارات بند کر دیے گئے ہیں، تاہم اخبارات نے مودی سرکار کے دباؤ میں آنے سے انکار کر دیا ہے۔

    دوسری طرف مقبوضہ کشمیر سے شایع ہونے والے اخبارات نے بھارتی جارحیت کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے صفحہ اوّل خالی چھوڑ دیا۔ متعدد مرکزی اخبارات کی جانب سے اس احتجاج نے عالمی میڈیا کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔

    اخبارات کی جانب سے صفحہ اول خالی شایع کیے جانے سے مودی سرکار کا انتہا پسند چہرہ عالمی سطح پر ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، جس سے مودی سرکار ایک بار پھر تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 14 فروری کو پلوامہ حملے کے دو دن بعد ہی مودی سرکار نے آپے سے باہر ہو کر اخبارات کے خلاف ایکشن لینا شروع کر دیا تھا۔

    مودی سرکار کی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے اخبارات میں مقبوضہ کشمیر کی ترجمانی کرنے والے معروف اخبارات گریٹر کشمیر، کشمیر ریڈرز، کشمیر آبزرور اور کشمیر مانیٹر شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر:‌ بھارتی ایجنسی نے میر واعظ عمر فاروق کو تفتیش کے لیے نئی دہلی طلب کرلیا

    مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے مودی حکومت کی ایما پر اخبارات کے اشتہارات بند کیے جانے سے یہ اخبارات شدید مالی بحران کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انھیں اپنے صفحات بھی کم کرنے پڑے۔

    کٹھ پتلی انتظامیہ چاہتی ہے کہ اخبارات بھارتی فوج کے مظالم کا پردہ فاش نہ کریں، رپورٹرز کی ایک بین الاقوامی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکام کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ کشمیری اخبارات پر اپنی رائے مسلط کرنے کے لیے انھیں ہراساں کریں۔

  • کالعدم تنظیموں پر پابندی اور گرفتاریاں جنوری کے فیصلوں کاتسلسل ہے: فوادچوہدری

    کالعدم تنظیموں پر پابندی اور گرفتاریاں جنوری کے فیصلوں کاتسلسل ہے: فوادچوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں پر پابندی اور گرفتاریاں قومی سلامتی کمیٹی کی جنوری میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کا تسلسل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں قومی سلامتی کمیٹی کی جنوری میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 2014 میں تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، پاکستان خطے میں امن اور علاقائی تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ علاقائی تعاون سب سے اہم اور خطے کی ضرورت ہے، پاکستان اپنے اندرونی مسائل سے آگاہ اور ان کے حل کے لیے کوشاں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے مسائل کی طرف دیکھ تک نہیں رہا، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کر رہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری تشدد کی پالیسی بدلے۔

    جنگی جنون کے جواب میں پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا: فواد چوہدری

    وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضے کا خاتمہ چاہتے ہیں، بھارت ایک عرصے سے الزامات ہی لگا رہا ہے ثبوت کبھی نہیں دیے گئے۔

    ان مزید کہنا تھا کہ بھارت کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کے لیے ٹھوس ثبوت فراہم کرے۔