Tag: بھارتی جاسوس

  • جاسوسی کے لیے پاکستان میں داخل ہونے والے 2 بھارتی گرفتار

    جاسوسی کے لیے پاکستان میں داخل ہونے والے 2 بھارتی گرفتار

    بہاولپور: جاسوسی کے لیے پاکستان میں داخل ہونے والے 2 بھارتیوں کو چولستان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع بہاولپور کے شہر یزمان کے ایک علاقے سے 2 بھارتی باشندے گرفتار کر لیے گئے ہیں، پولیس نے غیر ملکیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    گرفتار شدہ بھارتی شہریوں میں پرشانت وائندم ولد بابو راؤ اور وری لعل ولد صوبی لعل شامل ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بھارتی باشندوں کے خلاف ایل اوسی کی خلاف وزری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پرشانت کا تعلق بھارتی شہر حیدر آباد جب کہ وری لال کا تعلق ریاست مدھیہ پردیش سے ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں بھارتی شہری بغیر دستاویز اور پاسپورٹ پاکستان میں آئے، بھارتی شہریوں نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں دس سال سے مقیم بھارتی شہری پکڑا گیا

    پولیس کی جانب سے ملزمان کو آج عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پرشانت اور دری لعل کا راہداری ریمانڈ منظور ہونے کے بعد انھیں ایف آئی اے ملتان کے حوالے کر دیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں برس 2 اگست کو بھی گوجرانوالہ سے ایک بھارتی شہری پنجم تیواری کو گرفتار کیا گیا تھا، اس کے بارے میں انکشاف ہوا کہ وہ دس سال سے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ہے، پنجم تیواری نے مسلمان ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ اس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ بہ طور مسلمان پاکستان میں زندگی گزارنا چاہتا ہے۔

  • بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کو کل قونصلر رسائی دی جا رہی ہے: دفتر خارجہ

    بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کو کل قونصلر رسائی دی جا رہی ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو کل قونصلر رسائی دی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ انڈین جاسوس کلبھوشن یادیو کو عالمی عدالت کے فیصلے کے مطابق قونصلر رسائی دی جا رہی ہے، کلبھوشن سے بھارتی سفارت خانے کے حکام کل ملیں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی، جاسوسی اور تخریب کاری میں ملوث ہے، تاہم کلبھوشن کو ویانا کنونشن کے مطابق قونصلر رسائی دی جائے گی۔

    دریں اثنا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے بھی کہا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل کرنے کا پابند ہے اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو کل قونصلر رسائی دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کا موقع گنوا دیا

    انھوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان پر امن ملک ہے، جنگ آخری آپشن ہوتا ہے، پاکستان خطے کے امن کو برباد نہیں کرنا چاہتا، بھارت خطے کے امن کو برباد کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اقوام متحدہ بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس وقت مجھے مذاکرات کا ماحول دکھائی نہیں دے رہا، کرفیو کے ماحول میں کیا مذاکرات ہوں گے۔

  • بھارتی شہری پنجم تیواری کا جسمانی ریمانڈ منظور، اسلام قبول کرنے کا دعویٰ

    بھارتی شہری پنجم تیواری کا جسمانی ریمانڈ منظور، اسلام قبول کرنے کا دعویٰ

    اسلام آباد: گوجرانوالہ میں گزشتہ رات گرفتار ہونے والے بھارتی شہری پنجم تیواری کا ایف آئی اے نے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گوجرانوالہ میں گرفتار ہونے والے بھارتی شہری کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ بھارتی شہری پنجم تیواری سے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    ملزم بھارتی شہری کا کہنا ہے کہ اس نے اسلام قبول کر لیا ہے، اور وہ اب پاکستان ہی میں رہنا چاہتا ہے۔ پنجم تیواری نے کہا میں بہ طور مسلمان یہیں زندگی گزارنا چاہتا ہوں، بھارت نہیں جانا چاہتا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پنجم تیواری نے 2009 میں دبئی میں پاکستانی شہری کامران کے ساتھ مل کر کاروبار کیا پھر اسلام قبول بھی کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک اور مبینہ بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان سے گرفتار

    ملزم کا کہنا ہے کامران نے پاکستان میں رہنے اور بہن سے شادی کی پیش کش کی تو انسانی اسمگلرز کے ذریعے سمندری راستے سے کراچی پہنچا اور شناختی کارڈ حاصل کر لیا، اس کے بعد کامران کی بہن سے شادی ہوئی جس سے تین بچے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار بھارتی شہری دس سال سے گوجرانوالہ میں جعلی پاسپورٹ اور جعلی کاغذات کے ساتھ رہ رہا تھا، پنجم تیواری بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس کا رہایشی ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم تیواری نے اپنا اسلامی نام بلال رکھا ہے، ایف آئی اے نے تیواری اور کامران سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • ایک اور مبینہ بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان سے گرفتار

    ایک اور مبینہ بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان سے گرفتار

    ڈی جی خان: بارڈر ملٹری فورس کے ذرایع کا کہنا ہے کہ راکھی گاج سے مبینہ بھارتی جاسوس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارڈر ملٹری فورس نے ڈیرہ غازی خان میں راکھی گاج سے ایک بھارتی جاسوس گرفتار کر لیا ہے۔

    ذرایع بارڈر ملٹری فورس کا کہنا ہے کہ گرفتار بھارتی شہری کی شناخت راجو لکشمن کے نام سے کی گئی، گرفتار بھارتی شہری کو تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل 3 مارچ 2016 کو پاکستان کے حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس اور ریکارڈز کے مطابق بھارتی نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    رواں ماہ 17 جولائی کو عالمی عدالتِ انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی، ججز کے پینل نے پاکستان کے مؤقف کو درست قرار دیا اور سزا ختم کرنے کی استدعا بھی مسترد کی۔

    پاکستانی فورسز نے ایک اور بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو بھی گرفتار کیا تھا، تاہم سزا پوری ہونے پر اسے 17 دسمبر 2018 کو رہا کر دیا گیا تھا۔

    بھارتی جاسوس نے رہا ہونے کے بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے غلط قدم اٹھایا جس کی قیمت مجھے ہی ادا کرنا پڑی، اس حوالے سے کسی کو قصور وار نہیں کہہ سکتا، میں غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرنے کی کوشش کررہا تھا اسی دوران بارڈر پر تعینات پاکستانی محافظوں نے مجھے گرفتار کیا۔

  • ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کے ایڈ ہاک جج نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیگ میں عالمی عدالتِ انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کی ہے لیکن کہا ہے اگرچہ کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام ہے، تاہم ویانا کنونشن لاگو ہوگا، یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

    عالمی عدالت کے قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کی طرف سے ایڈ ہاک جج جسٹس تصدق جیلانی نے اپنا اختلافی نوٹ لکھا۔

    سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی نے لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا، بھارت نے ریلیف کے لیے کنونشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    ایڈ ہاک جج نے اپنے اختلافی نوٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بھارتی درخواست قابلِ سماعت قرار نہیں دینی چاہیے تھی۔

    دریں اثنا، پاکستانی وکیل خاور قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کلبھوشن کی رہائی چاہتا تھا جو عالمی عدالت نے نہیں دی، عالمی عدالت میں پاکستان کے مؤقف کی فتح ہوئی۔ اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت نے واضح کر دیا کلبھوشن یادیو رِہا نہیں ہوگا، کلبھوشن کی رہائی مسترد ہونا پاکستان کی واضح فتح ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت نے کلبھوشن کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے، عالمی عدالت نے کہا کہ وہ اس پاسپورٹ پر 17 بار بھارت سے باہر گیا او رواپس آیا۔

    عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمانڈر کلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا، کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام اپنی جگہ مگر ویانا کنونشن لاگو ہوگا، پاکستان کلبھوشن کی پھانسی کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔

    عدالت نے کلبھوشن کے خلاف پاکستانی فوجی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کی بھارتی استدعا بھی مسترد کی۔

  • جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار

    جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار

    برلن: بھارت کا مکروہ چہرہ بین الاقوامی سطح پر بھی بے نقاب ہوگیا، جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے جاسوسی کرنے والے گرفتار بھارتی مرد عورت نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برلن کی عدالت میں پیش کیے جانے والے بھارتیوں پر فرد جرم عائد کر دی گئی، جبکہ عالمی سطح پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اپنے اعترافی بیان میں بھارتی جوڑے نے عدالت کو بتایا کہ وہ جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی پر مامور تھے، اور را کو تمام تر تفصیلات فراہم کرتے تھے۔

    ایک جانب بھارت نے اپنے جاسوس کشمیریوں بالخصوص پاکستان کے خلاف کئی ممالک میں چھوڑ رکھے ہیں دوسری جانب مقبوضہ واد میں بربریت کا بھی بازار گرم کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی،ظلم وجبر جاری ہے، شوپیاں میں گذشتہ دنوں بھارتی فورسز نے نام نہاد آپریشن کے نام پر دو نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم کے پیش نظر پورپین پارلیمنٹیرینز نے بھارتی وزیراعظم کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے۔

  • عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

     ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہو گئی، آج پاکستانی وکلا نے مزید دلائل دیے، جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی سماعت عالمی عدالت میں مکمل ہو گئی، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت ہوئی تو کیس کے مزید حقائق فریقین سے طلب کیے جا سکتے ہیں۔

    قبل ازیں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے عالمی عدالت انصاف کے ایڈ ہاک جج کا حلف اٹھایا، صدر عالمی عدالت نے جسٹس تصدق کا مختصر تعارف پیش کیا، کہا قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تصدق جیلانی نے بہت کام کیا، خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے دلائل کا کوئی جواب نہیں دیا، بھارتی وکیل نے غیر متعلقہ باتوں سے عدالتی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، 2008 کے معاہدے اور کلبھوشن کے اغوا کی کہانی پر بھارت نے جواب نہیں دیا، بھارت کو چیلنج کرتا ہوں برطانوی رپورٹ میں خامی کی نشان دہی کرے۔

    خاور قریشی نے کہا ’بھارت کا کہنا ہے یہ کیس صرف قونصلر رسائی کا ہے، بھارت جواب نہیں دے رہا کہ ایک جاسوس کو قونصلر رسائی کیسے دیں، ہریش سالوے نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور اپنے دلائل کو دھماکا خیز قرار دیا، لیکن پاکستان کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔‘

    پاکستانی وکیل نے کہا کہ بھارتی وکیل نے لاہور بار کے عہدے دار کو پاکستان کے سرکاری الفاظ بنا کر پیش کیا، بھارتی وکیل نے پہلے کہا کہ 18 بار قونصلر رسائی کے لیے رابطہ کیا گیا، گزشتہ روز رابطوں کی تعداد 40 بتائی گئی، بھارت نے اپنے اعلیٰ عہدے داروں کی تصاویر دکھانے پر واویلا مچایا، حالاں کہ پاکستان نے صرف بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی تصویر دکھائی، وہ بھی ان کے دہشت گردی پھیلانے کے اعترافات کی وجہ سے دکھائی گئی۔

    وکیل نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کے اغوا کی کہانی گھڑی لیکن کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا، اجیت دوول اگر لندن جائیں تو جیمز بانڈ کی اسامی ان کے لیے خالی ہے۔

    خاور قریشی نے پاکستان میں فوجی عدالت کی سزائیں ختم کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھارتی دعویٰ غلط قرار دیا، کہا کہ سابقہ دلائل میں بتا چکا ہوں کہ حکومتِ پاکستان نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے، بھارت کو ہائی کورٹ فیصلے سے متعلق آنکھیں اور ذہن کھولنے کی ضرورت ہے، فوجی عدالتوں پر یورپی یونین کے بیان کی بھارت نے اپنے انداز میں تشریح کی۔

    پاکستانی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسی بھی نا بالغ یا کم عمر کا فوجی عدالت میں ٹرائل نہیں ہوا، کلبھوشن یادیو کا ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت چلایا گیا۔

    وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل ختم کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سخت زبان استعمال کی تاہم بعض اوقات اس کی ضرورت پڑتی ہے، عالمی عدالت بھارت کا ریلیف فراہمی کا مطالبہ ناقابل سماعت قرار دے، عدالت کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ریلیف کی استدعا مسترد کرے، سب سے بڑے عدالتی فورم پر بھارتی رویہ حقائق مسخ کرنے کے مترادف ہے۔

    اٹارنی جنرل انور منصور

    خاور قریشی کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام پر بلا جواز تنقید کی گئی، پاکستان کی عدالتیں ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قائم ہوئیں، قانون کے تحت ملکی سلامتی کے لیے کچھ ٹرائل منظر عام پر نہیں لائے جاتے۔

    اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ میں بھارت کی جانب سے بے بنیاد، غیر ضروری الزام تراشی پر بات کروں گا، سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سمجھوتا ایکسپریس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہیں کی، بھارتی گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا، ایسے کئی واقعات کے با وجود بھارت خود کو مظلوم سمجھتا ہے۔

    عالمی عدالت میں اٹارنی جنرل انور منصور نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا معاملہ بھی اٹھایا، کہا 2 ہزار سے زائد معصوم کشمیری پیلٹ گنز کی وجہ سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں، کپواڑہ میں 4 بھارتی فوجیوں نے 23 کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، بھارتی کورٹ آف انکوائری نے ان فوجیوں کو بری کر دیا، بھارتی فوجیوں کے خلاف شواہد نہ ہونے کا کہہ کر مقدمہ ختم کیا گیا۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارتی عدالتی نظام میں خامیوں کی کئی مثالیں موجود ہیں، جب کہ پشاور ہائی کورٹ نے 72 افراد کو کم شواہد کی بنا پر بری کیا، کلبھوشن کے خلاف جاسوسی کے خاطر خواہ ثبوت موجود ہیں، پاکستان میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کا مؤثر نظام موجود ہے۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ 2008 کے معاہدے کے تحت قونصلر رسائی نہ دینے کی وجوہ ہیں، کلبھوشن کو وکیل مقرر کرنے کا موقع دیا گیا مگر ان ہاؤس آفیسر کی خدمات کو ترجیح دی، بھارت ایسا ریلیف مانگ رہا ہے جو عدالت دے نہیں سکتی، کلبھوشن یادیو کے خلاف پولیس کے پاس باقاعدہ ایف آئی آر درج ہے۔

    اٹارنی جنرل نے عالمی عدالت سے استدعا کی کہ بھارت کا کلبھوشن یادیو کیس میں ریلیف کا مطالبہ مسترد کیا جائے۔

  • اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کی بھارت نوازی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے، ثابت ہو گیا کہ نشیمن پر اپنے ہی بجلیاں گراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کر دیا۔

    [bs-quote quote=”آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    زہریلے انٹرویو پر یہ سوال اٹھ گئے ہیں کہ کیا یہ انٹرویو پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش تھی، کیا نواز شریف نے انٹرویو بھارت کو کسی موقع پر فائدے کے لیے ہی دیا تھا؟

    خیال رہے کہ آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔

    یاد رہے کہ وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ عالمی عدالت میں مودی سرکار نے نواز شریف کا بیان پاکستان کے خلاف بہ طورِ ثبوت پیش کیا، جس سے 22 کروڑ پاکستانیوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، نواز شریف کی وطن سے محبت پر شک کرنے والے اپنی حب الوطنی پر نظر رکھیں، نواز شریف کو کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

  • کلبھوشن کیس: پاکستانی وکلا کے مضبوط دلائل، رہائی کی بھارتی درخواست مسترد کرنے کی استدعا

    کلبھوشن کیس: پاکستانی وکلا کے مضبوط دلائل، رہائی کی بھارتی درخواست مسترد کرنے کی استدعا

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وکلا نے اپنے دلائل مکمل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وکلا نے عدالت کو بتایا کہ بھارت نے تا حال کلبھوشن کی شہریت سے متعلق شواہد نہیں دیے، انھوں نے دلیل دی کہ ویانا کنونشن کے مطابق کسی جاسوس کو قونصلر رسائی کا حق نہیں۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے قونصلر رسائی پر دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ویانا کنونشن کے مطابق سیکورٹی خطرے والے غیر ملکی کو قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی، وکیل نے عدالت میں عالمی قانونی ماہرین کے ویانا کنونشن سے متعلق اقتباسات بھی پیش کیے اور دنیا بھر میں جاسوسی کے ملزمان کو قونصلر رسائی نہ دینے کی متعدد مثالیں دیں۔

    خاور قریشی نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں جاسوس بھیج کر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی، بھارت کی طرح بے بنیاد باتیں نہیں مصدقہ اور مستند اداروں کے حوالے دیے ہیں، اس سلسلے میں امریکا، روس، چین کے حوالے موجود ہیں، بھارت قونصلر رسائی سے متعلق دو طرفہ معاہدے سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وکیل نے بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہی جاسوس کا کیس عالمی عدالت میں لایا، کوئی بھی ملک بے عزتی کے ڈر سے پچاس برسوں میں ایسا نہیں کر سکا، بھارت اجرتی قاتل کے لیے انصاف چاہتا ہے اور اس کے لیے رہائی کے مطالبے کی عالمی عدالت میں مثال نہیں ملتی۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خاور قریشی نے کہا کمانڈر کلبھوشن کا اعترافی بیان اور 2 ناموں سے پاسپورٹ اس کے جاسوس ہونے کا واضح ثبوت ہے، بھارت پاسپورٹ کے سلسلے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کر سکا، پاسپورٹ سے متعلق برطانوی ماہر کی رپورٹ کو جھٹلانا بھارت کا مضحکہ خیز اقدام ہے، برطانوی ماہر کی ایک ساکھ ہے۔

    ماہر پاکستانی وکیل نے دلائل کے دوران کلبھوشن کی بریت، رہائی اور واپسی کا مطالبہ مضحکہ خیز قرار دیا، اور کہا بھارت کی طرف سے اپیل کا حق نہ دینے کا الزام بے بنیاد ہے، پاکستان میں کلبھوشن کے پاس اپیل اور نظرِ ثانی کا حق موجود ہے، پاکستانی فوجی عدالتوں میں عالمی قوانین کے مطابق مقدمات چلائے جاتے ہیں، اس کی مثال فوجی عدالتوں کی سزاؤں پر پشاور ہائی کورٹ کا حالیہ فیصلہ ہے، ہائی کورٹ نے فوجی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر 70 افراد کو رہا کیا۔

    خاور قریشی نے مضبوط دلائل کی رو سے عالمی عدالت سے استدعا کی کہ بھارتی درخواست نا قابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے، عالمی عدالت کلبھوشن کی رہائی جیسے مطالبات ماضی میں بھی مسترد کر چکی ہے، بریت اور رہائی عالمی عدالت کے سابقہ فیصلوں کی نفی ہوگا۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کمانڈر کلبھوشن کا اعترافی بیان سیدھا سادہ سچ ہے، اس کا ٹرائل 4 مراحل میں ہوا، کلبھوشن کی درخواست پر ٹرائل 3 ہفتے کے لیے ملتوی بھی ہوا، بھارت پاکستان کے سنجیدہ سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہا۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل انور منصور خان نے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کے عدالت نہ آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    اٹارنی جنرل انور منصور خان ایڈہاک جج تبدیل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست کو ایڈ ہاک جج تعینات کرنے کا اختیار ہے، بتایا گیا ہے کہ تصدق جیلانی بیمار ہیں۔ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ پاکستان اپنا کیس پیش کرنے کے لیے مکمل پر عزم اور تیار ہے۔

    عالمی عدالت کے صدر یوسف القبی نے سماعت جاری رکھنے کی ہدایت کی جس کے بعد پاکستانی وکلا نے کیس پر اپنے دلائل کا آغاز کیا۔

    اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ اس مسئلے کو گمراہ کیا گیا، پاکستان پرامن ملک ہے۔ ہمسائے بھارت نے امن سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ بھارت اپنے ہمسائے ممالک کا امن تباہ کرنے کے لیے جاسوس بھیجتا ہے۔ را پاکستان میں بلوچستان میں امن کو سبوتاژ کرنے کے لیے داخل ہوئی۔ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں امن کو تباہ کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، ثبوت ہیں بھارت دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے، اے پی ایس میں معصوم بچوں کی شہادت بھارت نواز گروپوں کا شاخسانہ تھی۔

    انور منصور کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ پڑوسیوں کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی، بھارت نے پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کروائی اور جاسوس بھیجے۔ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ہونے کے باوجود جنگ لڑ رہا ہے، بھارت کی مداخلت اور دہشت گردی سے ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے۔

    [bs-quote quote=”انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کر رہا تھا، کلبھوشن بلوچستان، گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کروانے کے لیے بھیجا گیا۔ کلبھوشن نے پاکستان میں دہشت گردی کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف کیا، پاکستان کے خلاف بھارت کی منصوبہ بندی ڈھکی چھپی نہیں۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردی کے متعدد حملے کیے گئے، خود کش حملہ آوروں نے پاکستان میں سینکڑوں افراد کو نشانہ بنایا۔ پاکستان کو اب تک 130 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ پاکستان نے کلبھوشن سے گھر والوں کی ملاقات بھی کروائی، بھارت کوئی بھی ایک مثال بتائے اس نے کبھی کسی کے لیے ایسا کچھ کیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت اقتصادی راہداری کو نشانہ بنانے کے لیے آپریشنز کر رہا ہے، کلبھوشن کے اعترافی بیان کے بعد سپلیمنٹری ایف آئی آر درج کی گئی۔ کلبھوشن کی کارروائیاں انفرادی نہیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی ہے۔ مودی نے کہا وہ پانی کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا، بھارت نے ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ بھارت مستقل ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کلبھوشن دہشت گردی کے لیے ایران کے راستے داخل ہوتے پکڑا گیا، کلبھوشن اور خاندان کو فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا۔

    خاور قریشی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت نے ہمیشہ پروپیگنڈا کیا، بھارت یہ بتانے میں ناکام رہا کلبھوشن پاسپورٹ پر کیسے سفر کرتا رہا۔ ویانا کنونشن کا اطلاق کسی بھی جاسوس کے معاملے پر نہیں ہوتا۔ افسوس ہے گزشتہ روز بھارت نے آئی سی جے کا وقت ضائع کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بھارت بنیادی سوالات کے جواب بھی نہ دے سکا، بھارتی مؤقف نے سوائے عدالت کے وقت ضائع کے اور کچھ نہیں کیا۔ 2014 میں پاکستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کیا گیا، بھارت ہمٹی ڈمٹی کی طرح اپنی خواہشوں کی تکمیل چاہتا ہے۔ بھارت کو سمجھنا چاہیئے عالمی قوانین اس کی خواہش پر نہیں چل سکتے۔

    خاور قریشی نے کہا کہ بھارت بتائے کمانڈر کلبھوشن کب ریٹائر ہوا، کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ بھارت بتائے کمانڈر کلبھوشن کا جھوٹے نام کا پاسپورٹ کیوں بنایا گیا؟ بھارت بتائے کلبھوشن ایران سے کیا کسی گاڑی کی ڈگی میں اغوا ہوا؟ کمانڈر کلبھوشن کے ایران سے اغوا پر بھارت نے کبھی ایران سے رابطہ کیا؟ کمانڈر کلبھوشن کے سفری دستاویزات بھارت دنیا سے کیوں چھپا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن نے حسین مبارک کے نام پر کئی ممالک کا سفر کیا، بھارت عالمی عدالت میں جواب دے کس نیت سے مسلمان نام پر پاسپورٹ جاری کیا۔ بھارت آج تک کلبھوشن کی گرفتاری سے متعلق دھول جھونکتا رہا ہے۔ بھارت کو کمانڈر کلبھوشن سے متعلق تمام مواقع فراہم کیے گئے۔

    پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کا طبی معائنہ کرنے والے جرمن ڈاکٹر کی رپورٹ بھی پیش کردی گئی۔ خاور قریشی کا کہنا تھا کہ جرمن ماہر ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن یادیو کی صحت ٹھیک ہے۔ والدہ اور اہلیہ کلبھوشن کو صحت مند بتاتی ہیں۔ ’3 دن بعد بھارت کلبھوشن کو پریشان اور کمزور دکھنے کا کہتا ہے، کلبھوشن کی صحت پر ماں اور اہلیہ کا اعتبار کریں یا بھارت کا‘؟

    دریں اثنا بھارتی جاسوس کی صحت سے متعلق پاکستانی وکیل نے دستاویزات، خطوط، میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کیے، سماعت کے دوران پاکستان کے ماہر وکیل خاور قریشی کو دو مرتبہ جج یوسف القبی نے آہستہ بولنے کی ہدایت کی، جس پر انھوں نے کہا کہ میں مترجم سے معذرت خواہ ہوں، بعد میں انھیں چاکلیٹس کا تحفہ پیش کروں گا۔

    [bs-quote quote=”قبل ازیں عالمی عدالت کے جج نے اب تک دیے گئے دلائل کے جواب میں دلائل دینے کی ہدایت کی تھی۔ عالمی عدالت میں بھارت کل دوسرے راؤنڈ میں جواب دے گا، پاکستان عالمی عدالت میں پرسوں شام 8 بجے دوبارہ جواب دے گا۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ بھارتی نیوی کا کمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

    کچھ روز بعد جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کا حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    24 مارچ کو پاک فوج نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی بحریہ کا افسر اور بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اس دوران بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکار کرتا رہا، بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر تھا اور اس نے بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

    8 مئی کو بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا۔ دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔

    بھارتی وکیل نے عدالت میں کہا کہ كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا جس میں جج رونی ابرہام نے کہا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر 2017 کو جمع کروایا تھا، 17 جولائی 2018 کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کروایا گیا۔ پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیے گئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس دوران پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کروائی تھی جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • بھارتی بد حواسیوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا، راؤلاکوٹ پونچھ بس سروس معطل کر دی

    بھارتی بد حواسیوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا، راؤلاکوٹ پونچھ بس سروس معطل کر دی

    نئی دہلی: بھارتی بد حواسیوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا ہے، بھارت نے اب راؤلاکوٹ پونچھ بس سروس معطل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پلواما حملے نے بھارتیوں کو بد حواس کر دیا ہے، ایک کے بعد ایک مضحکہ خیز دعوؤں سے مودی سرکار مذاق بن گئی۔

    [bs-quote quote=”ظالم بھارتی فوج نے تین کشمیریوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بھارتی حکام نے اب آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان پونچھ راؤلاکوٹ بس سروس معطل بھی کر دی، تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہو گئی ہیں۔

    دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں بھی تیزی آ گئی ہے، ظالم فوج نے تین کشمیریوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔

    ادھر مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈوں کے بعد پاکستان نے نئی دہلی سے اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلا لیا ہے، ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہائی کمشنر سہیل محمود کو مشاورت کے لیے بلایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا انکشاف

    یاد رہے کہ آج عالمی عدالت میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کے کیس کی سماعت بھی ہوئی جس میں بھارتی وکیل نے دلائل دیے، جس پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہمارا کیس مضبوط ہے، کام یابی ملے گی۔

    انھوں نے کہا کہ کلبھوشن کے پاسپورٹ سے متعلق بھارت کوئی خاص وضاحت پیش نہ کر سکا، کمانڈر کلھبوشن کہاں سے آیا اور کیسے آیا، پاسپورٹ کیسے ملا، سروِنگ کمانڈر ہے یا نہیں، ریٹائرڈ ہوا تو پینشن کی تفصیل کہاں ہے، بھارت اس حوالے سے عدالت میں کچھ بھی نہ بتا سکا۔