Tag: بھارتی جاسوس

  • کلبھوشن کیس: بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی

    کلبھوشن کیس: بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں جاسوس کلبھوشن کیس کا مقدمہ لڑنے والے وکلاء اور بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں پاکستان سے سزا یافتہ بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیوکے کیس کی سماعت ہوئی جس میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکے۔

    پاکستانی وکیل انور منصور خان کلبھوشن کیس لڑنے والے بھارتی وفد سے مصافحہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بداخلاقی کا مظاہرہ کیا اور ہاتھ ملانے کے بجائے اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر نشست پر کھڑے ہوگئے۔

    سماعت کے دوران کیا ہوا؟

    ہیگ میں قائم عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے دائر کردہ کلبھوشن یادیو کیس میں آج کی سماعت مکمل ہو گئی، بھارتی وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    اطلاعات کے مطابق عدالت میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں واویلا کیا گیا، بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔

    بھارتی وکیل نے دہشت گرد کلبھوشن کا کیس فوجی عدالت میں چلنے کا نکتہ اٹھایا تاہم وہ عدالت میں پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکا۔

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف کے 15 رکنی بینچ نے یادیو کیس کی سماعت کی، ججز کے بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی موجود تھا۔

    واضح رہے کہ آج کا دن بھارتی وکلا کو اپنے دلائل پیش کرنے تھے، جب کہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، یہ سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی جاسوس کے کیس سے متعلق مکمل تفصیلات

    پاکستان کی جانب سے 6 سوالات اٹھائے گئے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کلبھوشن نیوی کی ملازمت سے کب ریٹائر ہوا، اس کو بھارت نے مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں بنا کر دیا جس پر اُس نے 17 مرتبہ بھارت کا سفر کیا۔

  • کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    دی ہیگ: پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارتی وکیل عالمی عدالت میں پاکستان کے سوالات کے جواب نہیں دے سکا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیگ میں قائم عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس میں آج کی سماعت مکمل ہو گئی، بھارتی وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    موصولہ اطلاعات کے مطابق عدالت میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں واویلا کیا گیا، بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔

    بھارتی وکیل نے دہشت گرد کلبھوشن کا کیس فوجی عدالت میں چلنے کا نکتہ اٹھایا تاہم وہ عدالت میں پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکا۔

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف کے 15 رکنی بینچ نے یادیو کیس کی سماعت کی، ججز کے بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی موجود تھا۔

    واضح رہے کہ آج کا دن بھارتی وکلا کو اپنے دلائل پیش کرنے تھے، جب کہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، یہ سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    بھارتی جاسوس کے کیس سے متعلق تفصیلات یہاں پڑھیں

    پاکستان کی جانب سے 6 سوالات اٹھائے جا چکے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کب نیوی سے سبک دوش ہوا، کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا، جس پر وہ 17 مرتبہ بھارت گیا۔

  • عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کا آغاز ہوگیا، پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت شروع ہوگئی، عالمی عدالت انصاف کا 15 رکنی بینچ سماعت کرے گا، بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی اپنے وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا۔ 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    پاکستان کے 6 سوالات پر بھارت ابھی تک جواب نہیں دے سکا اور اپنا دعویٰ ابھی تک عالمی عدالت انصاف میں ثابت نہیں کر سکا۔

    پاکستان کی جانب سے پوچھا گیا کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کب نیوی سے سبکدوش ہوا، کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا، دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن پاسپورٹ پر 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    پاکستان کی جانب سے کیے گئے سوالات کے مطابق بھارت نے عدالت میں درخواست کمانڈر کلبھوشن کے خلاف مقدمہ ہونے کے 14 ماہ بعد کیوں کی؟ تمام سوالات کی وضاحت بھارت اپنے ہی سینئر صحافیوں کو بھی نہیں دے سکا۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار

    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کے لیے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نے جعلی شناخت اپنا کر حسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی نیوی کا کمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

    کچھ روز بعد جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کا حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    24 مارچ کو پاک فوج نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی بحریہ کا افسر اور بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اس دوران بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکار کرتا رہا، بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر تھا اور اس نے بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

    8 مئی کو بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا۔ دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔

    بھارتی وکیل نے عدالت میں کہا کہ كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا جس میں جج رونی ابرہام نے کہا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر 2017 کو جمع کروایا تھا، 17 جولائی 2018 کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کروایا گیا۔ پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیے گئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس دوران پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کروائی تھی جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    ہیگ : عالمی عدالت میں بھارت کیلئے مشکلات ، دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کا فل بنچ کمانڈر کلبھوشن کیس کی سماعت آج سے شروع کرے گا, پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت آج سے ہوگی، عالمی عدالت انصاف کا پندرہ رکنی بنچ سماعت کرے گا، پندرہ رکنی بنچ میں ایک جج دلویر بھارتی بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل انیس فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، بیس اور اکیس فروری کو عدالت کیس سے متعلق غوروخوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار


    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کیلئے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کےنام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارےکی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نےجعلی شناخت اپناکرحسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    یاد رہے بھارتی نیوی کاکمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

    انتیس مارچ کو جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کے حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے ۔

    چوبیس مارچ کو پاک فوج نے بتایا کلبھوشن بھارتی بحریہ کاافسر، بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں :  بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی، بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکارکرتا رہا بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا تھا کہ  بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کاافسر تھا، بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔

    آٹھ مئی کو بھارت معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لےگیا، دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدرآمد رکوانے کے لئےعالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی، جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالتِ انصاف کا دائرۂ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا جبکہ بھارت وکیل نے عدالت سے کہا تھا كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا، جس میں جج رونی ابرہام نے کہا تھا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب تیرہ دسمبر دو ہزار سترہ کو جمع کرایا تھا، سترہ جولائی دو ہزار اٹھارہ کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کرایا گیا، پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیئےگئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    مزید پڑھیں :  کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    بعد ازاں پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کرائی تھی، جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • بھارتی ہیکرز کے دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے ناکام بنا دیے گئے

    بھارتی ہیکرز کے دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے ناکام بنا دیے گئے

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس میں نا کامی کے ڈر سے مودی کے ہرکارے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی کوشش کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہیکرز نے پاکستانی دفترخارجہ کی ویب سائٹ پر سائبر حملے کرنے شروع کر دیے، جس کے باعث متعدد ملکوں میں وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ تک رسائی میں مشکلات پیش آئیں۔

    [bs-quote quote=”ویب سائٹ پر موجود کشمیریوں پر ظلم و ستم کے ریکارڈ اور ہماری کام یاب سفارت کاری کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش نا کام بناتے رہیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    دوسری طرف وزارتِ خارجہ کی آئی ٹی ٹیم حملے نا کام بنانے میں مصروف ہو گئی ہے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل کہتے ہیں کہ بھارتی ہیکرز کی دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی کوشش نا کام بنا دی گئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پیر سے عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے کیس کی سماعت ہے، ہمیں توقع تھی کہ بھارت اس طرح کی کوئی نہ کوئی حرکت کرے گا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت کو کیس میں اپنی شکست نظر آ رہی ہے، ویب سائٹ پر موجود کشمیریوں پر ظلم و ستم کے ریکارڈ اور ہماری کام یاب سفارت کاری کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش نا کام بناتے رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر دھماکا، امن کی حمایت سدھو کو مہنگی پڑی گئی، ٹی وی شو سے علیحدہ

    انھوں نے کہا کمانڈر کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، جسے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، کلبھوشن تسلیم کر چکا ہے کہ وہ جاسوسی کرتا رہا ہے، پاکستان میں دہشت گردی میں بھی ملوث تھا۔

  • مودی سرکار کو ایک اور ناکامی کا سامنا، بھارتی جاسوس نے اپنی غلطی تسلیم کرلی

    مودی سرکار کو ایک اور ناکامی کا سامنا، بھارتی جاسوس نے اپنی غلطی تسلیم کرلی

    نئی دہلی: پاکستان سے رہائی پانے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری نے کہا ہے کہ مجھے غلط قدم اٹھانے کی قیمت ادا کرنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق تین روز قبل پاکستان سے رہا ہوکر بھارت پہنچنے والے بھارتی جاسوس حامد نہال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ساری غلطی میری تھی جس کی مجھے سزا ملی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سرحد کے دونوں اطراف رہنے والے لوگوں کا شکر گزار ہوں جن کی دعاؤں کی بدولت مجھے رہائی ملی، اب میں اپنے لوگوں میں واپس آگیا ہوں۔

    حامد نہال کا کہنا تھا کہ ’میں نے غلط قدم اٹھایا جس کی قیمت مجھے ہی ادا کرنا پڑی، اس حوالے سے کسی کو قصور وار نہیں کہہ سکتا، میں غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرنے کی کوشش کررہا تھا اسی دوران بارڈر پر تعینات پاکستانی محافظوں نے مجھے گرفتار کیا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی جاسوس حامد انصاری نے رہائی کا کریڈٹ سشما سوراج کو دے دیا

    انہوں نے پاکستانی میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے نشریاتی اداروں کی وجہ سے ہی میں مشہور ہوا اور اب میرے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے۔

    قبل  ازیں دو روز قبل پاکستان سے رہا ہونے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری نے بھارت پہنچنے کے بعد وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور شکریہ ادا کیا۔ حامد انصاری نے رہائی کی وجہ بھارتی وزیرِ خارجہ کو قرار دیا۔

    یاد رہے کہ 31 سالہ بھارتی جاسوس کو تین سال قبل ملٹری کورٹ نے سزا سنائی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا تھا، نہال انصاری کو ریاست مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا، وہ 7 فیس بک اکاؤنٹس اور 30 سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔

    سزا کی مدت پوری کرنے پر پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کرنے کے بعد گزشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا۔

  • بھارتی جاسوس حامد انصاری نے رہائی کا کریڈٹ سشما سوراج کو دے دیا

    بھارتی جاسوس حامد انصاری نے رہائی کا کریڈٹ سشما سوراج کو دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی میڈیا نے خبر دی ہے کہ پاکستان سے رہا ہونے والے بھارتی جاسوس حامد انصاری نے اپنی رہائی کا کریڈٹ وزیرِ خارجہ سشما سوراج کو دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل پاکستان سے رہا ہونے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری نے وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی، حامد انصاری نے رہائی کی وجہ بھارتی وزیرِ خارجہ کو قرار دیا۔

    [bs-quote quote=”ملاقات میں بھارتی جاسوس نے سشما سوراج کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بھارتی میڈیا”][/bs-quote]

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ہونے والی ملاقات میں حامد انصاری نے وزیرِ خارجہ کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

    31 سالہ بھارتی جاسوس کو تین سال قبل ملٹری کورٹ نے سزا سنائی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا تھا، نہال انصاری کو ریاست مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ 7 فیس بک اکاؤنٹس اور 30 سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا


    سزا کی مدت پوری کرنے پر پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کرنے کے بعد گزشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا۔

  • بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو آج بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا

    بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو آج بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ آج بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا، بھارتی جاسوس کو کل رہا کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ آج بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو 1 سے 3 بجے کے درمیان واہگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو پاکستان نے رہا کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ 3 سال قبل ملٹری کورٹ سے سزا پانے والے بھارتی جاسوس حامد نہال کو سزا مکمل ہونے پر رہا کیا گیا ہے، مجرم کو ریاست مخالفت سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ 7 فیس بک اکاؤنٹس اور 30 سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔

    مجرم کو کوہاٹ میں ملٹری عدالت سے سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔ اسے جعلسازی اور ریاست کے خلاف اقدامات کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

  • پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا

    پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو رہا کردیا گیا، دفترِ خارجہ نے رہائی کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کےمطابق تین سال قبل ملٹری کورٹ سے سزا پانے والے بھارتی جاسوس کو سزا مکمل ہونے پر رہا کیا گیا ہے، مجرم کو ریاست مخالفت سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو واپس بھارت بجھوایا جائے گا۔ اس نے اپنی سزا مکمل کرلی ہے۔

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ سات فیس بک اکاؤنٹس اور تیس سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔

    پاکستان میں گرفتار ہونے والے 9 بھارتی جاسوس

    حامد نہال انصاری کی عمر 31 سال ہے اور مجرم نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، وہ ممبئی مینجمنٹ کالج میں استاد بھی رہا ہے۔مجرم کو کوہاٹ میں ملٹری عدالت سے سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ۔

    ملزم کو سزا جعلسازی اور ریاست کے خلاف اقدامات کرنے کے جرم میں سنائی گئی تھی۔

  • بھارتی شہری سربجیت سنگھ کے قتل کے 2 ملزمان بری

    بھارتی شہری سربجیت سنگھ کے قتل کے 2 ملزمان بری

    لاہور: بھارتی شہری سربجیت سنگھ کے قتل کے 2 ملزمان بری کر دیے گئے، عدالت نے ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں سربجیت سنگھ قتل کیس کی ویڈیو ٹرائل کے ذریعے سماعت ہوئی، عدالت نے عدم شواہد کی بنیاد پر دو ملزمان کو بری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”ملزمان عامر عرف تانبا اور مدثر منیر پر سربجیت سنگھ کے قتل کا الزام تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان پر کوٹ لکھپت جیل میں بھارتی شہری کو قتل کرنے کا الزام ہے، ڈاکٹر نے زخمی کا بیان لینے سے منع کیا، اس لیے بیان ریکارڈ نہیں کر سکا۔

    انویسٹی گیشن آفیسر کے مطابق ملزمان عامر عرف تانبا اور مدثر منیر نے سربجیت سنگھ کو قتل کیا، سربجیت سنگھ کو کوٹ لکھپت جیل میں 2013 میں قتل کیا گیا تھا۔ سربجیت سنگھ، عامر تانبا اور مدثر منیر تینوں کوٹ لکھپت جیل میں قیدی تھے۔

    واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے افسر سربجیت سنگھ عرف منجیت سنگھ کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاہور اور فیصل آباد میں 1990 میں ہونے والے بم دھماکوں میں 14 افراد کے جاں بحق ہونے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں گرفتار ہونے والے 9 بھارتی جاسوس


    سربجیت سنگھ لاہور کی جیل میں قید تھا جہاں 26 اپریل 2013 کو جیل میں چند قیدیوں نے اس پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور چھ دن اسپتال میں زیرِ علاج رہ کر دم توڑ گیا۔