ہیگ: بھارتی دہشت گرد کا انجام کیا ہوگا فیصلہ جلد ہونے کو ہے، عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی میں ملوث بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالتِ انصاف میں مقرر ہو گیا ہے۔
[bs-quote quote=”بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
عالمی عدالت برائے انصاف کلبھوشن یادیو کا کیس 18 فروری 2019 سے سنے گی، عالمی عدالت میں 18 سے 21 فروری تکدونوں ملکوں کا موقف سنا جائے گا۔
یاد رہے کہ 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیے گئے کلبھوشن یادیو نے بھارتی حاضر نیوی افسر اور جاسوس ہونے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔
بھارتی جاسوس کی ایک سے زائد ویڈیو اعترافی بیانات جاری ہو چکے ہیں، پاکستان کے دشمن بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا کہ کلبھوشن بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میگزین کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔
کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت برائے انصاف میں لے گیا تھا، جس پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایسا کر کے بڑی غلطی کر دی ہے۔
اسلام آباد : بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ملاقات کے لیے اس کی والدہ اور اہلیہ نے باقاعدہ ویزہ درخواستیں جمع کرادیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی جانب سے پاکستانی ویزے کے لیے درخواستیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو موصول ہوگئی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق درخواستوں کی جانچ پڑتال کا کام جاری ہے۔
ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پرویزے کی درخواست دی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 10 نومبر کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی بیوی کو شوہر سے ملاقات کی پیشکش کی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
دی ہیگ: پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب جمع کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں جواب جمع کرادیا۔
دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کے مطابق دفترخارجہ کی ڈائریکٹر بھارت ڈاکٹرفریحہ بگٹی نے جواب آئی سی جے کے سامنے جمع کرایا۔
پاکستان نے عالمی عدالت میں بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن یادیوکا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے ہے جس کا وہ خود اقرار کرچکا ہے۔
پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن عام قیدی نہیں اور اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا جبکہ بھارتی جاسوس کوئٹہ، کراچی سمیت پاکستان کے دیگرشہروں میں دہشت گردی کو فروغ دیتا رہا ہے۔
عالمی عدالت میں پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن کے پاکستان میں دہشت گردوں سے تعلقات کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
پاکستان نے جواب میں مزید کہا کہ پاکستانی ریاست کو حق پہنچتا ہے کہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
آئی سی جے میں جمع کرائے گئے جواب میں عالمی عدالت کے پچھلے مقدمات کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا جن میں امریکہ ودیگر ممالک کے کیسز کے حوالہ جات شامل ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 3 مارچ2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کوسزائے موت سنادی گئی تھی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی، ساتھ ہی آئی ایس پی آر نے کلبھوشن کی نئی ویڈیو بھی جاری کردی جس میں کلبھوشن نے ایک بار پر اپنے جرائم کا اعتراف کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف قمر باجوہ سے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل کردی، اس ضمن میں یادیو نے باضابطہ طور پر درخواست آرمی چیف کو ارسال کردی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کلبھوشن کی سرگرمیوں سے کئی قیمتیں جانیں اور املاک کو نقصان پہنچا، یادیو کی ملٹری اپیلٹ کورٹ میں دائر کردہ اپیل پہلے ہی مسترد ہوچکی ہے اور اب یادیو نے آرمی چیف سے اپیل دائر کی ہے۔
اس ضمن میں آئی ایس پی آر نے کلبھوشن یادیو کی نئی ویڈیو جاری کردی ہے جو کہ اپریل 2017ء میں ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں ایک بار پھر اپنے جرائم کا اعتراف کررہا ہے اور اس ویڈیو میں کلبھوشن یادیو کی حالیہ کیفیت کا بھی اندازہ کیا جاسکتا ہے(ویڈیو دیکھیں)
کلبھوشن نے دوسرے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ میں بھارتی بحریہ میں کمیشنڈ آفیسر ہوں،میری عرفیت حسین مبارک پٹیل ہے،میں ایرانی بندرہ گاہ چاہ بہار میں رہ رہا تھا اور وہاں کامنڈا ٹریڈنگ کمپنی کے نام سے کاروبار بھی کررہا تھا۔
یادیو نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے اس بات کو محسوس کرلیا تھا کہ سال 2014ء میں نریندری مودی کی حکومت ہوگی اس لیے میری خدمات ہندوستان کے خفیہ ادارے را کے سپرد کردی گئیں۔
میری بنیادی ذمہ داری مکران کے ساحلی علاقوں، کراچی، بلوچستان، کوئٹہ اور تربت کے علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں پر نظر رکھنا اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانا تھی اور اس سلسلے میں تمام تر انتظامات بہترین طریقے سے کرنا اور کو آرڈنیشن کرنا بھی۔
کلبھوشن کے مطابق میری اور انیل کمار کی ملاقات الوک جوشی سے ہوئی جس میں کراچی اور مکران کے ساحلی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں سے متعلق منصوبہ بندی مکمل کی گئی۔
کلبھوشن کی نئی ویڈیو:
یہ ایک خفیہ اور غیر سفارت کار آپریشن تھا جس کا مقصد بلوچ مزاحمت کاروں اور دہشت گردوں سے ملاقاتیں کرنا تھا اور ان ملاقاتوں کا مقصد را کے مقاصد اور اہداف کو سامنے رکھ کر مزاحمت کاروں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کرنا اور ان کی ضروریات معلوم کرکے را کو آگاہ کرنا ہوتا تھا۔
کلبھوشن نے بتایا کہ اس کا اس بار پاکستان آنے کا مقصد بلوچ قوم پرست جماعتوں بی ایل اے اور بی آر اے کی قیادت سے ملاقات کرکے بلوچستان کے ساحلی علاقے مکران کی ساحلی پٹی پر 30 سے 40 راہ کے ایجنٹ داخل کرکے ان کا گروہ تیار کرنا تھا جن کی مدد سے بلوچستان میں دہشت گردی پر مبنی کارروائیاں کی جاتیں۔
یادیو نے بتایا کہ بنیادی مقصد را کے ایجنٹوں کا یہاں داخل کرکے فوج کی طرز پر دہشت گردی کے آپریشن سرانجام دینا مقصد تھا کہ ایسا گروہ تیار کیا جائے جو کوئٹہ، تربت اور دیگر اندرونی علاقوں میں را کے حکم پر کارروائیاں کرسکے۔
جاسوس نے بتایا کہ جب سے را سے منسلک ہوا ہوں تب سے تمام تر توجہ بلوچستان اور کراچی پر تھی اور یہ بات یقینی بنانی تھی کی ان علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کو مالی مدد اور اسلحہ سمندری راستے سے مل سکے۔
چوں کہ میرا تعلق نیوی سے ہے اسی لیے یہ کام مجھے دیا گیا کہ سمندری راستے یعنی گوادر اور جیوانی کے درمیان یا مکرانی بیلٹ پر موجود کئی بھی جگہ جہاں یہ کام آسانی کے ساتھ ممکن ہوسکے۔
یادیو کے مطابق ان اقدامات کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری میں گوادر سے لے کر چین تک رستے میں جاری منصوبوں کو نقصان پہنچانا تھا۔
بیان کے مطابق رقم کے لیے حوالہ اور ہنڈی کا سسٹم دہلی اور ممبئی سے بذریعہ دبئی کنٹرول ہوتا ہے، علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان میں کارروائیوں کے لیے پیسہ افغانستان کے شہروں جلال آباد، قندھار اور زاہدین میں قائم بھارتی سفارت خانوں کے ذریعے بھی پہنچایا جاتا ہے اس معاملے میں یہ تینوں سفارت خانے انتہائی اہم ہیں۔
کلبھوشن نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اپنے افسر انیل کمار کے ذریعے بلوچستان اور سندھ میں کارروائیاں کرارہی ہے، را اپنی کارروائیوں میں بالخصوص کوئٹہ میں ہزارہ مسلمان اور شیعہ مسلمان کو نشانہ بناتی ہے اور یہ عمل کافی عرصے سے جاری ہے،بلوچستان میں ایف ڈبلیو او کے ملازمین کو بھی نشانہ بنایا گیا جو تعمیراتی کام میں مگن ہوتے تھے۔
چوہدری اسلم کے قتل سے متعلق بھارتی جاسوس نے کہا کہ انیل کمار ان دونوں صوبوں میں فرقہ وارانہ کارروائیاں بھی کراتا ہے جس کا مقصد یہاں کا امن خراب، خطے کو غیر مستحکم کرنا اور لوگوں کے دلوں میں دہشت پیدا کرنا تھا، ایسی ہی ایک واقعے میں چوہدری اسلم کو قتل کیا گیا، ان سب باتوں کو ذکر انیل کار نے مجھ سے خود کیا۔
کلبھوشن نے بتایا کہ وہ سال 2005ء اور سال 2006ء میں پاک بحریہ کی جاسوسی کے لیے کراچی کے دورے کیے، پاک بحریہ کی تنصیبات کی بنیادی خفیہ اطلاعات جمع کرنے کراچی گیا۔
اس نے بتایا کہ اس دوران کراچی اور اطراف میں بحری جہاز آنے کی ممکنہ سائٹس کی معلومات جمع کیں،ساحلی علاقوں میں دیگرمعلومات جمع کرنا بھی میرا ٹاسک تھا۔
کلبھوشن کے مطابق را نے بلوچستان میں گڑبڑ کے لیے ویب سائٹس بنا رکھی ہیں، بلوچستان مخالف ویب سائٹس نیپال سے چلائی جاتی ہیں، ویب سائٹس کے ذریعے پاکستانیوں کو را کا ایجنٹ بنایا جاتا ہے۔
کلبھوشن نے انکشاف کیا کہ مہران ایئر بیس پر حملہ را نے کرایا، سوئی گیس پائپ لائنز بھی را تباہ کرتی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف طالبان کو را فنڈنگ کرتی ہیں، مجھے ٹرائل کے لیے دفاع کا پورا حق دیا گیا، میں پاکستانی قوم سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔
واضح رہے کہ آرمی چیف کے پاس اس بات کا اختیار موجود ہے کہ وہ بھارتی جاسوس کی اس پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرسکیں تاہم پاک فوج پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور اسے ہر صورت پھانسی دی جائے گی۔
آرمی چیف کی جانب سے درخواست مسترد ہونے پر کلبھوشن یادیو کے پاس صدر مملکت کو اپیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
اسلام آباد : حکومت پاکستان نے تحقیقات کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے بھارت سے کلبھوشن یادیو کے 12 سے زائد سہولت کاروں تک رسائی مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے حراست میں لیے گئے بھارتی جاسوس اور حاضر بھارتی افسر کلبھوشن یادیو کے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ہولناک انکشافات تحقیقات کا عمل تیزی سے جا ری ہے۔
تحقیقات کے دوران نئی پیشرفت میں کلبھوشن یادیو کے 12 سے زائد سہولت کاروں اورمعاونت کاروں کا پتہ چلا ہے جو اس وقت بھارت میں مقیم ہیں اور پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں کلبھوشن یادیو کی مدد کیا کرتے تھے۔
اس حوالے سے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے ایک خط بھارتی ہائی کمشنرکے حوالے کیا ہے جس میں گرفتار بھارتی جاسوس کے 12 سے زائد معاونت کاروں تک رسائی مانگی ہے تا کہ تحقیقات کو حتمی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق مطلوبہ افراد کی فہرست کلبھوشن یادیوکے اعترافی بیان کی روشنی میں تیار کی گئی جس میں ’’را‘‘کے افسران بھی شامل جو پاکستان میں دہشتگردی اورتخریب کاری میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے افسر کلبھوشن کو گرفتار کیا گیا تھا اور دوران تفتیش پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات اور بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرنے سے متعلق ہولناک اعترافات کیے تھے۔
چارسدہ : سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے بھارتی جاسوس باپ اورتین بیٹوں کو گرفتارکرلیا، ملزمان خصوصی مشن پرافغان مہاجرین کے روپ میں رہائش پزیر تھے۔
باچا خان یونیورسٹی پرحملے کے بعد دہشگردوں کے گرد گھیرا تنگ ہوگیاچارسدہ میں سیکورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے بھارتی جاسوس باپ اور تین بیٹوں کوگرفتار کرلیا۔
بتایا گیا ہے کہ ملزمان افغانستان میں بھارتی سفارت خانہ کے ملازم اور را کے ایجنٹ ہیں، ملزم باپ نے نوید خان کے نام سے پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ بنارکھا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان عرصہ دراز سے چارسدہ میں خصوصی مشن پر تھے اور افغان مہاجرین کے روپ میں رہائش پزیر تھے، ملزمان کےباچا خان یونیورسٹی پر حملے میں بھی ملوث ہونے کا خدشہ ہے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔