Tag: بھارتی دہشتگردی

  • کلبھوشن کی گرفتاری کو 9سال مکمل، بھارتی دہشتگردی، را کے ناپاک عزائم بےنقاب ہوئے

    کلبھوشن کی گرفتاری کو 9سال مکمل، بھارتی دہشتگردی، را کے ناپاک عزائم بےنقاب ہوئے

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 9 سال ہوگئے، کلبھوشن کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نےآج سے 9 سال قبل گرفتار کیاتھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سیکیورٹی اداروں کی کامیابی کا کھلا ثبوت ہے، کلبھوشن کی گرفتاری سے بھارتی ریاستی دہشتگردی، را کے گھناؤنے عزائم بےنقاب ہوئے، 3 مارچ 2016 کو پاکستانی انٹیلی جنس نے کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے گرفتار کیا تھا۔

    کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک کی گرفتاری پاکستانی اداروں کے تاریخی آپریشن میں ہوئی تھی، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر تھا۔

    گرفتاری کے بعد کلبھوشن کے اعترافات، دستاویزات، ثبوتوں نے بھارتی ایجنڈے کو بےنقاب کیا، کلبھوشن نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا وہ بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی پسند رہنماؤں سے رابطے میں تھا۔

    کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا وہ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات، سندھ میں دہشت گردی کی وارداتیں کراتا تھا، کلبھوشن نے ایرانی شہر چاہ بہار میں جیولری کا کاروبار کیا، اسکریپ ڈیلر کا روپ دھار کر پاکستان میں نیٹ ورک چلایا۔

    کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک میں بی ایل اے، ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی اور داعش جیسے گروہ شامل تھے، بھارت نے یہ کیس آئی سی جے میں اُٹھایا تو پاکستان کے وکیلوں نے ثبوتوں کی بنیاد پر پاکستان کے موقف کو مضبوطی سے پیش کیا۔

    آئی سی جے نے بھارت کی جھوٹی داستانوں کو مسترد کیا، پاکستان کو اختیار دیا کہ وہ اپنے قوانین کے مطابق کیس کا جائزہ لیں، آئی سی جے نے پاکستان کی انسانی حقوق کی پاسداری کو تسلیم کیا اور اس خطرناک دہشت گرد کو قونصل رسائی دی۔

    قونصل رسائی میں کلبھوشن نے اپنے اعترافات سے پاکستانی موقف کی تائید کی، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کی خبر دنیا بھر میں سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے دی تھی۔

    ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ 3 مارچ 2016 پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن تھا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھارتی حاضر سروس ایجنٹ کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔

  • غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی۔

    اے بی سی نیوز کی حالیہ دستاویزی فلم میں مودی کے دہشت گرد نیٹ ورک کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا گیا، فلم میں دکھایا گیا کہ کیسے مودی بھارت کے اندر اور دیگر ممالک میں اقلیتوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    دستاویزی فلم کا آغاز ساؤتھ ایشیا میں اے بی سی نیوز کی رپورٹر اوانی ڈیاس نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کیا، اوانی ڈیاس گزشتہ ڈھائی برس سے بھارت میں سچ پر مبنی صحافت کرنے میں مصروف عمل ہیں لیکن مودی سرکار کو سچ برداشت نہیں۔

    مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کی رپورٹنگ کو روکنے اور انہیں ملک سے نکالنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا، مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کو انتخابات کے دوران رپورٹنگ سے روکنے کے لیے انکے ویزے کی مدت بڑھانے سے بھی انکار کر دیا اور اسے اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

    اوانی ڈیاس کا کہنا تھا کہ مودی کو بھارت میں بے حد مقبولیت حاصل ہے لیکن اسکے باوجود مودی جواب طلبی کو برداشت نہیں کر سکتا، مودی سرکار نے ہمیں یہ کہہ کر ویزا دینے سے انکار کیا کہ اے بی سی اس وقت بھارت میں سب سے زیادہ مودی مخالف تنظیم ہے، مودی سرکارنے اے بی سی نیوز پر بندش عائد کردی اور یوٹیوب اور ایکس اکاؤنٹس سے بھی میری وڈیوز ڈیلیٹ کردی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے دس سالہ دور اقتدار میں غیر ملکی صحافیوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں بے شمار صحافیوں کو نہ صرف بھارت سے نکالا گیا بلکہ دوبارہ ویزا دینے سے بھی انکار کردیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس مودی سرکار نے فرانسیسی صحافی وینیسا ڈوگنیک کے مستقل ویزہ کو منسوخ کردیا اور بھارت سے نکل جانے کا حکم دیا، الجزیرہ کے صحافیوں کو بھی انتخابات کے دوران رپورٹنگ کرنے کیلئے پاس نہیں دیا گیا تھا۔

    مودی سرکار کی جانب سے اے بی سی نیوز کے متعدد نمائندوں کو جان سے مارے جانے کی بھی دھمکیاں دی گئیں، اوانی ڈیاس نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر جب تحقیقاتی رپورٹ شائع کرنے کی کوشش کی تو مودی سرکار کے حکم پر یوٹیوب اور فیس بک سے ویڈیو ڈیلیٹ کروادی گئی۔

    اوانی ڈیاس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے چند ماہ پہلے بھارتی حکام نے گاؤں میں اسکے گھر جاکے اہل خانہ کو دھمکایا تھا، سوشل میڈیا پر سے ویڈیو کے ڈیلیٹ ہونے کے بعد اوانی ڈیاس کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے دھمکی آمیز کال موصول ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے اوانی ڈیاس کو کہا کہ اسے پریس پاس ملنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن جیسے آسٹریلین حکومت نے مداخلت کی تو میڈیا پر ویزہ افسران نے جھوٹا دعوی کیا کہ مجھے جلد از جلد پاس دیا جائے گا، اوانی ڈیاس کیخلاف مودی میڈیا نے بھی بھرپور مہم چلائی انتہائی سنگین انداز میں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

    بھارتی صحافی مندیپ پونیا کو 2021 میں بی جے پی کے کارکنوں کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اوانی ڈیاس کی خصوصی ڈاکیومنٹری میں مودی سرکار کے سکھوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آر ایس ایس اور ایچ ایس ایس جیسی ہندو انتہا پسند تنظیموں میں بھارتی نوجوانوں کو باقاعدہ ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر پرتشدد حملے کیے جاتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے تحریک خالصتان کو دبانے کیلئے دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے آرڈرز جاری کیے، جون 2023 میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا گیا اور دوسری جانب امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنوں کو بھی قتل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، کینیڈین اور امریکی تحقیقاتی رپورٹس میں شواہد کے ساتھ ثابت کیا گیا کہ دونوں واقعات میں مودی سرکار براہ راست ملوث تھی۔

    دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے آسٹریلیا میں بھی سکھوں کو قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، کینیڈین شہری اور سکھ رہنما منندر سنگھ کو کینیڈین حکام کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ اسے اور دیگر 8 سکھ شہریوں کی جان کو سنگین خطرہ ہے، ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے دو ماہ قبل بھارتی سیکرٹری خارجہ کی جانب سے امریکہ میں بھارتی کونصلیٹ کو ایک خفیہ حکم نامہ بھیجا گیا۔

    حکم نامے میں بھارتی کونصلیٹس جو راء کے ایجنٹس کے ساتھ مل کر تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا، آسٹریلیا میں مقیم ٹیکسی ڈرائیور اور خالصتان کے حامی ہرجندر سنگھ کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے مسلسل دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    اے بی سی کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں 4 بھارتی انٹیلیجنس افسران کو آسٹریلیا سے بے دخل کردیا گیا تھا، بھارتی انٹیلیجنس افسران نے حساس دفاعی ٹیکنالوجی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، آسٹریلیا کے چیف آف سیکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن نے بھارتی جاسوسوں کو بے نقاب کر کے ملک بدر کرنے کا انکشاف کیا تھا۔

    اے بی سی کی رپورٹ مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن آخر کب تک مودی ان تمام شواہد کو مسترد کرنے کی ناکام کوشش کرتا رہے گا؟

  • وال اسٹریٹ جرنل نے بھارتی دہشت گردی کے الزام کی تصدیق کر دی

    وال اسٹریٹ جرنل نے بھارتی دہشت گردی کے الزام کی تصدیق کر دی

    امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھارتی دہشت گردی کے الزام کی تصدیق کر دی ہے۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات مکمل ہونے پر بھارت کو عالمی سطح پر شدید ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزام نے جمہوریت کے علم بردار اور خود کو جمہوریت کی ماں کہنے والے بھارت کو بے نقاب کر دیا،

    وزیر اعظم ٹروڈو کے پاس ٹھوس شواہد ہونے کے باعث کینیڈا کے قریبی اتحادیوں یعنی امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے حمایت کا اعلان کیا۔

    کینیڈا بھارت کشیدگی پر فائیو آئیز کی چشم کشا رپورٹ

    نئی دہلی میں جی 20 کانفرنس سے واپسی کے چند دن بعد، وزیر اعظم ٹروڈو نے ہندوستانی حکومت پر کینیڈا کی سرزمین پر ایک کینیڈین شہری کو قتل کرنے کا الزام لگایا۔

    بھارت کے بعد کینیڈا سکھوں کی آبادی کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک ہے، جہاں 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد سکھ رہائش پذیر ہیں، ان میں سے ایک جگمیت سنگھ ہیں، جو نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے خالصتان کے حامی رہنما اور وزیر اعظم ٹروڈو کے گورننگ اتحاد میں جونیئر پارٹنر ہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ’’کینیڈا کی تحقیقات بھارت کی جانب سے اس قتل میں تعاون اور مستقبل میں اس طرح کے دہشت گردی نہ کرنے کی یقین دہانی کے بدلے میں ختم ہو جائیں گی۔‘‘

  • پاکستان نے بھارت کے خلاف ڈوزیئر اقوام متحدہ کو پیش کر دیا، اہم نکات جانیے

    پاکستان نے بھارت کے خلاف ڈوزیئر اقوام متحدہ کو پیش کر دیا، اہم نکات جانیے

    نیویارک: پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سیکریٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس سے ملاقات میں انھیں پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف ڈوزیئر پیش کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈوزیئر بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر پاکستانی کی جانب سے دستاویزات پر مبنی ہے، بھارتی دہشت گردی کے خلاف پاکستانی ڈوزیئر کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں۔

    یہ ڈوزیئر شواہد کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف بحیثیت فرنٹ لائن اسٹیٹ پاکستان نے بے انتہا قربانیاں دیں، جب پاکستان قربانیاں دے رہا تھا تو بھارت دہشت گرد نیٹ ورک مضبوط کر رہا تھا۔

    ڈوزیئر میں دہشت گردی کی ریاستی کفالت کے بھارتی ڈیزائن اور خطے میں امن کی راہ میں حائل بھارتی رکاوٹوں کو بے نقاب کیا گیا ہے، ثبوت پیش کیے گئے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس کی تمام ذیلی تنظیمیں بھارتی پراکسی ہیں، مختلف ذیلی دہشت گرد ادارے بھی ناقابل تردید بھارتی پراکسی ہیں۔

    ڈوزیئر کے مطابق شواہد سے واضح ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کر رہا ہے، بھارت دہشت گردوں کو مالی اعانت، تربیت اور انھیں فروغ دینے کا کام کر رہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے قائم ہیں، پچھلے برسوں کے دوران بھارت نے ان تنظیموں پر 22 ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کی۔

    ڈوزیئر کے مطابق پاکستان میں حالیہ تشدد میں اضافہ بھارتی کوششوں کا براہ راست نتیجہ ہے، بھارت دہشت گردوں کے اتحاد کے لیے کوششیں کر رہا ہے، بلوچستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) کمزور کرنے کے لیے ہے، سی پیک کے اعلان کے ساتھ ہی بھارت منصوبے کو روکنے کے لیے کوشاں ہوگیا، 2015 میں سی پیک کے خلاف بھارتی خفیہ ایجنسی را کے دفتر میں سیل قائم کیاگیا۔

    اس سیل کو ابتدا میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے 80 بلین روپے مختص کیےگئے تھے، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی سے بہت سے شواہد ملے ہیں، شواہد ہیں کہ افغانستان میں بھارتی سفارت خانے اور قونصل خانے دہشت گردی کے مرکز ہیں، افغانستان میں بھارتی سفیر دہشت گردوں کی تربیت اور مالی مدد کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    پاکستانی ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں دہشت گردوں کے 87 اڈے، تربیتی کیمپ چلا رہی ہیں، جن میں سے 66 افغانستان اور 21 بھارت میں ہیں، اجمل پہاڑی نے عدالت میں بھارت سے تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا، اس نے بھارتی تربیتی کیمپ اور انسٹرکٹر سے تربیت ملنے کا اعتراف کیا۔

    ڈوزیئر کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیاں کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ کشمیر میں بارودی سرنگیں لگا رہی ہے، کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کی مالی اعانت بھی کر رہا ہے بھارت، گلگت میں بھی بھارت سازشوں کے ذریعے انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں ناکام کرنے کے لیے بھارت لابنگ کرتا رہا۔

    ڈوزیئر میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دنیا بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ دہشت گردی کی ریاستی کفالت بند کرے، دنیا بھارت پر زور دے کہ وہ ملک سے دہشت گردوں کا اسٹرکچر ختم کرے۔

  • ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کے ایڈ ہاک جج نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیگ میں عالمی عدالتِ انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کی ہے لیکن کہا ہے اگرچہ کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام ہے، تاہم ویانا کنونشن لاگو ہوگا، یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

    عالمی عدالت کے قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کی طرف سے ایڈ ہاک جج جسٹس تصدق جیلانی نے اپنا اختلافی نوٹ لکھا۔

    سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی نے لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا، بھارت نے ریلیف کے لیے کنونشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    ایڈ ہاک جج نے اپنے اختلافی نوٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بھارتی درخواست قابلِ سماعت قرار نہیں دینی چاہیے تھی۔

    دریں اثنا، پاکستانی وکیل خاور قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کلبھوشن کی رہائی چاہتا تھا جو عالمی عدالت نے نہیں دی، عالمی عدالت میں پاکستان کے مؤقف کی فتح ہوئی۔ اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت نے واضح کر دیا کلبھوشن یادیو رِہا نہیں ہوگا، کلبھوشن کی رہائی مسترد ہونا پاکستان کی واضح فتح ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت نے کلبھوشن کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے، عالمی عدالت نے کہا کہ وہ اس پاسپورٹ پر 17 بار بھارت سے باہر گیا او رواپس آیا۔

    عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمانڈر کلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا، کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام اپنی جگہ مگر ویانا کنونشن لاگو ہوگا، پاکستان کلبھوشن کی پھانسی کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔

    عدالت نے کلبھوشن کے خلاف پاکستانی فوجی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کی بھارتی استدعا بھی مسترد کی۔

  • عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

     ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہو گئی، آج پاکستانی وکلا نے مزید دلائل دیے، جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی سماعت عالمی عدالت میں مکمل ہو گئی، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت ہوئی تو کیس کے مزید حقائق فریقین سے طلب کیے جا سکتے ہیں۔

    قبل ازیں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے عالمی عدالت انصاف کے ایڈ ہاک جج کا حلف اٹھایا، صدر عالمی عدالت نے جسٹس تصدق کا مختصر تعارف پیش کیا، کہا قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تصدق جیلانی نے بہت کام کیا، خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے دلائل کا کوئی جواب نہیں دیا، بھارتی وکیل نے غیر متعلقہ باتوں سے عدالتی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، 2008 کے معاہدے اور کلبھوشن کے اغوا کی کہانی پر بھارت نے جواب نہیں دیا، بھارت کو چیلنج کرتا ہوں برطانوی رپورٹ میں خامی کی نشان دہی کرے۔

    خاور قریشی نے کہا ’بھارت کا کہنا ہے یہ کیس صرف قونصلر رسائی کا ہے، بھارت جواب نہیں دے رہا کہ ایک جاسوس کو قونصلر رسائی کیسے دیں، ہریش سالوے نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور اپنے دلائل کو دھماکا خیز قرار دیا، لیکن پاکستان کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔‘

    پاکستانی وکیل نے کہا کہ بھارتی وکیل نے لاہور بار کے عہدے دار کو پاکستان کے سرکاری الفاظ بنا کر پیش کیا، بھارتی وکیل نے پہلے کہا کہ 18 بار قونصلر رسائی کے لیے رابطہ کیا گیا، گزشتہ روز رابطوں کی تعداد 40 بتائی گئی، بھارت نے اپنے اعلیٰ عہدے داروں کی تصاویر دکھانے پر واویلا مچایا، حالاں کہ پاکستان نے صرف بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی تصویر دکھائی، وہ بھی ان کے دہشت گردی پھیلانے کے اعترافات کی وجہ سے دکھائی گئی۔

    وکیل نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کے اغوا کی کہانی گھڑی لیکن کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا، اجیت دوول اگر لندن جائیں تو جیمز بانڈ کی اسامی ان کے لیے خالی ہے۔

    خاور قریشی نے پاکستان میں فوجی عدالت کی سزائیں ختم کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھارتی دعویٰ غلط قرار دیا، کہا کہ سابقہ دلائل میں بتا چکا ہوں کہ حکومتِ پاکستان نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے، بھارت کو ہائی کورٹ فیصلے سے متعلق آنکھیں اور ذہن کھولنے کی ضرورت ہے، فوجی عدالتوں پر یورپی یونین کے بیان کی بھارت نے اپنے انداز میں تشریح کی۔

    پاکستانی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسی بھی نا بالغ یا کم عمر کا فوجی عدالت میں ٹرائل نہیں ہوا، کلبھوشن یادیو کا ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت چلایا گیا۔

    وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل ختم کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سخت زبان استعمال کی تاہم بعض اوقات اس کی ضرورت پڑتی ہے، عالمی عدالت بھارت کا ریلیف فراہمی کا مطالبہ ناقابل سماعت قرار دے، عدالت کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ریلیف کی استدعا مسترد کرے، سب سے بڑے عدالتی فورم پر بھارتی رویہ حقائق مسخ کرنے کے مترادف ہے۔

    اٹارنی جنرل انور منصور

    خاور قریشی کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام پر بلا جواز تنقید کی گئی، پاکستان کی عدالتیں ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قائم ہوئیں، قانون کے تحت ملکی سلامتی کے لیے کچھ ٹرائل منظر عام پر نہیں لائے جاتے۔

    اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ میں بھارت کی جانب سے بے بنیاد، غیر ضروری الزام تراشی پر بات کروں گا، سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سمجھوتا ایکسپریس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہیں کی، بھارتی گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا، ایسے کئی واقعات کے با وجود بھارت خود کو مظلوم سمجھتا ہے۔

    عالمی عدالت میں اٹارنی جنرل انور منصور نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا معاملہ بھی اٹھایا، کہا 2 ہزار سے زائد معصوم کشمیری پیلٹ گنز کی وجہ سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں، کپواڑہ میں 4 بھارتی فوجیوں نے 23 کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، بھارتی کورٹ آف انکوائری نے ان فوجیوں کو بری کر دیا، بھارتی فوجیوں کے خلاف شواہد نہ ہونے کا کہہ کر مقدمہ ختم کیا گیا۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارتی عدالتی نظام میں خامیوں کی کئی مثالیں موجود ہیں، جب کہ پشاور ہائی کورٹ نے 72 افراد کو کم شواہد کی بنا پر بری کیا، کلبھوشن کے خلاف جاسوسی کے خاطر خواہ ثبوت موجود ہیں، پاکستان میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کا مؤثر نظام موجود ہے۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ 2008 کے معاہدے کے تحت قونصلر رسائی نہ دینے کی وجوہ ہیں، کلبھوشن کو وکیل مقرر کرنے کا موقع دیا گیا مگر ان ہاؤس آفیسر کی خدمات کو ترجیح دی، بھارت ایسا ریلیف مانگ رہا ہے جو عدالت دے نہیں سکتی، کلبھوشن یادیو کے خلاف پولیس کے پاس باقاعدہ ایف آئی آر درج ہے۔

    اٹارنی جنرل نے عالمی عدالت سے استدعا کی کہ بھارت کا کلبھوشن یادیو کیس میں ریلیف کا مطالبہ مسترد کیا جائے۔

  • کراچی: اسلامیہ کالج کے قریب بھارتی گٹکے کے خلاف بڑی کارروائی، بھرا ٹرک پکڑا گیا

    کراچی: اسلامیہ کالج کے قریب بھارتی گٹکے کے خلاف بڑی کارروائی، بھرا ٹرک پکڑا گیا

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے جمشید کوارٹرز میں اسلامیہ کالج کے قریب پولیس نے بھارتی مضرِ صحت گٹکے کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمشید ڈویژن پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے مضرِ صحت بھارتی گٹکے سے بھرا ٹرک پکڑ لیا۔

    [bs-quote quote=”گٹکے کے 58 بورے ضبط، 4 ملزمان بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ”][/bs-quote]

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ نے بتایا کہ کارروائی اسلامیہ کالج کے قریب بھارتی مضر صحت گٹگے کے خلاف کی گئی۔

    ایس ایس پی ڈاکٹرمحمد فاروق کا کہنا تھا کہ کارروائی میں بھاری مقدار میں مضر صحت بھارتی گٹگا پکڑا گیا ہے، 4 ملزمان بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان سے گٹکے کے 58 بورے اور ٹرک ضبط کر لیا گیا ہے، ملزمان کی شناخت محمد احمد، عبداللہ، تسلیم خان، ظہور خان کے نام سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ جمشید کوارٹر تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گٹکے کے کارخانے پر چھاپا، 3 ملزمان گرفتار، ایس ایچ او معطل

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل بھی جمشید کوارٹرز میں پولیس چھاپے کے دوران لاکھوں روپے مالیت کا مضرِ صحت گٹکا برآمد کیا گیا تھا، جب کہ تین ملزمان بھی گرفتار کیے گئے تھے۔

    چھاپا جمشید کوارٹرز میں قائم گٹکے کے خفیہ کارخانے پر مارا گیا تھا، کارروائی کے بعد علاقے کے ایس ایچ او کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔