Tag: بھارتی ریاست ہریانہ

  • یوٹیوب پر طریقہ سیکھ کر لڑکوں نے اسکول میں دھماکا کردیا

    یوٹیوب پر طریقہ سیکھ کر لڑکوں نے اسکول میں دھماکا کردیا

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب سے بم بنانے کا طریقہ سیکھ کر لڑکوں نے اسکول کے اندر دھماکا کردیا، بم ٹیچر کی کرسی کے نیچ نصب کیا گیا۔

    بھارتی ریاست ہریانہ کے اسکول میں 12ویں جماعت کے طلبعلموں نے ساری حدیں عبور کرلیں، شرارت طلبا کے ایک گروپ نے یو ٹیوب پر بم بنانے کا طریقہ دیکھا، ان لڑکوں نے اس بم کو اسکول کی سائنس ٹیچر کی کرسی کے نیچے نصب کر دیا اور ریموٹ کی مدد سے اڑا دیا۔

    یہ ٹیچر کیی خوش قسمتی تھی کہ وہ دھماکے کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئیں اور محفوظ رہیں اس واقعہ کے بعد شرارتی طلبا کو اسکول انتظامیہ نے ایک ہفتے کے لیے معطل کر دیا ہے۔

    طلبا خاتون سائنس ٹیچر سے بدلہ لینا چاہتے تھے کیوں کہ انھوں نے طلبا کو ڈانٹا تھا، ایک طالب علم نے ان کی کرسی کے نیچے بم جیسا پٹاخہ رکھا جبکہ دوسرے طلبا نے ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا۔

    اسکول انتظامیہ کی جانب سے سرزنش کرنے پر شرارتی طلبا نے بتایا کہ انھوں نے بم بنانے کا طریقہ یو ٹیوب سے سیکھا تھا۔

    ضلع حصار کے محکمہ تعلیم نے 13 طلبا کو ایک ہفتہ کے لیے معطل کر دیا ہے، افسروں نے بتایا کہ اس واقعہ کے ذمہ دار طلبا کو اسکول سے نکال دیے پر غور کیا گیا تھا لیکن ان کے والدین نے معافی مانگتے ہوئے تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔

    اس افسوسنا واقعے کے بعد متعلقہ گاؤں میں پنچایت بھی بلائی گئی، تاہم ضلع تعلیمی افسر نریش مہتا نے بتایا کہ ٹیچر نے ان طلبا کو معاف کر دیا ہے جنھوں نے اسے زخمی کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • بے روزگاروں کی بارارت کس شہر میں نکلی؟

    بے روزگاروں کی بارارت کس شہر میں نکلی؟

    بے روزگاری سے تنگ آئے نوجوانوں نے احتجاج کا انوکھا طریقہ اختیار کیا اور شہر میں بے روزگاروں کی بارات نکالی۔

    بھارتی ریاست ہریانہ میں یہ انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں کرنال کی سڑکوں پر ریاست بھر کے نوجوانوں نے رقص کیا اور بی جے پی کی حکومت کو اس کے وعدے یاد دلائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت 37 فیصد کے قریب لوگو ہریانہ میں بے روزگار ہیں۔

    ہریانہ میں اب بے روزگاروں کی تعداد اتنی زیادہ ہوچکی ہے کہ انھوں نے حکومت کو شرمندہ کرنے کے لیے ’بارات‘ نکالی ہے جبکہ نوجوانوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی کیا۔

    اس بھارتی ریاست میں گزشتہ 5 سالوں میں بے روزگاری کافی بلند سطح پر چلی گئی ہے، ہریانہ اسکل ایمپلائمنٹ کارپوریشن بنا کر کانٹریکٹ پر نوکریاں دینے والی ریاستی حکومت نے نوجوانوں کے ساتھ ایک طرح سے مذاق کیا ہے۔

    بارات کرنال کے پرانے بس اسٹینڈ سے شروع ہوئی اور پورے شہر سے ہوتی ہوئی ڈی سی آفس پہنچی، جہاں بے روزگاروں نے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اور سابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔

    نوجوانوں نے حکومت پر گمراہ کرنے کا الزام بھی لگایا، انھوں نے کہا کہ مشترکہ اہلیتی امتحان (سی ای ٹی) کے پرچے پاس کرنے کے بعد بھی نوجوانوں کی بھرتی نہیں ہوئی ہے اور بے روزگار نوجوان سڑکوں پر بھٹک رہے ہیں۔

    احتجاج کی قیادت عام آدمی پارٹی کے سابق ریاستی صدر نوین جے ہند نے کی، ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں کوئی بھرتی مکمل نہیں ہو رہی ہے۔ ٹی جی ٹی سے لے کر سی ای ٹی تک کی تمام بھرتیوں کے خلاف عدالتی مقدمات چل رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آج یہ تمام بے روزگار لوگ بی جے پی حکومت کو ان کا وعدہ یاد دلانے آئے ہیں کہ اس حکومت نے روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔

    کرنال میں بارات میں شریک دیگر بے روزگار نوجوانوں کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے ایک عہد کیا تھا، اس لیے نوجوان اسے یاد دلانے کے لیے کرنال میں بارات لے کر آئے ہیں۔

    سابق وزیراعلیٰ نے اسمبلی میں 29 فروری 2024 تک 29 ہزار نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ وفا نہیں ہوا اور وہ اپنی بات سے مکر گئے۔ نوجوانوں میں بی جے پی حکومت کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے۔