ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بھارتی کرکٹرز نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیا اگر فائنل میں گرین شرٹس مدمقابل ہوئی تو پھر کیا ہوگا؟
پاکستان اور بھارت کھیل کے میدان میں بھی دو روایتی حریف ہیں۔ ان کے مقابلے کہیں بھی اور کسی بھی سطح پر ہوں، شائقین کرکٹ اس کا شدت سے انتظار کرتے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوسرے ایڈیشن میں پاکستان نے 18 جولائی کو میزبان انگلینڈ کو زیر کر کے فاتحانہ آغاز کیا تھا اور 20 جولائی کو برمنگھم میں روایتی حریف بھارت سے میچ شیڈول تھا۔
تاہم میچ سے قبل بھارت کے پانچ کھلاڑیوں نے تعصب کی انتہا کر دی اور شاہد آفریدی کی ٹیم میں شمولیت کو جواز بناتے ہوئے پاکستان سے میچ کھیلنے سے انکار کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پہلا انکار شیکھر دھون کی جانب سے ہوا۔ اس کے بعد ہربھجن سنگھ، یووراج سنگھ، عرفان پٹھان اور سریش رائنا نے بھی شاہد آفریدی کی پاکستان ٹیم میں شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے میچ کھیلنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد منتظمین کو یہ میچ منسوخ کرنا پڑا۔
بھارت کے میچ کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستان چیمپیئنز کے مالک کامل خان نے تصدیق کی ہے کہ ان کی ٹیم کو دو پوائنٹس ملیں گے۔
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز، بھارتی کھلاڑیوں نے شاہد آفریدی کو نہ کھلانے کی شرط رکھ دی
بھارتی کھلاڑیوں کے کھیل میں سیاست کو لانے، متعصبانہ اور غیر پیشہ ورانہ رویے نے جہاں کرکٹ شائقین کو شدید برہم کیا اور وہ سوشل میڈیا پر بھارتی لیجنڈز ٹیم کو ٹرول کر رہے ہیں۔ وہیں یہ سوال بھی کھڑا ہو گیا ہے کہ اگر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے پہلے ایڈیشن کی طرح فائنل میں بھی روایتی حریف مدمقابل ہوئے تو پھر بھارتی سورما کیا کریں گے؟
سابق پاکستانی کرکٹر کامران اکمل نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے بہت بری حرکت کی اور ہیرو بننے کے چکر میں اپنے ملک کی بدنامی کر بیٹھے۔ میچ منسوخی سے لیگ کو بھی نقصان ہوگا۔
اگر 2025 کے ایڈیشن میں بھی فائنل میں پاکستان اور بھارت مدمقابل آنے ہیں تو یہ بھارتی کرکٹرز کے لیے امتحان ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اگر اس صورت میں انڈین کھلاڑی میچ کھیلتے ہیں تو وہ 20 جولائی کے میچ کے بائیکاٹ کا کیا جواز پیش کریں گے۔
اگر ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے بھارتی کرکٹر فائنل کا بھی بائیکاٹ کرتے ہیں تو کیا مخالف ٹیم کے انکار پر کرکٹ قانون کے مطابق واک اوور ملنے پر پاکستان فائنل کھیلے بغیر چیمپئن بن جائے گا؟ یا پھر اس کے لیے کوئی اور فارمولہ استعمال کیا جائے گا۔
کرکٹ تجزیہ کار امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے پہلے ایڈیشن کی طرح فائنل میں بھی روایتی حریف مدمقابل آ سکتے ہیں۔ اس صورتحال کے لیے وہ ٹورنامنٹ کے منتظمیں کو پیشگی تیاری کرنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔
ٹورنامنٹ 2 اگست تک جاری رہے گا۔ دونوں سیمی فائنل 31 جولائی کو جب کہ فائنل میچ 2 اگست کو کھیلا جائے گا۔
یاد رہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیپمپئن شپ کے پہلے ایڈیشن میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں دو بار مدمقابل آئی تھیں۔ راؤنڈ میچ میں گرین شرٹس نے انڈیا کو زیر کیا تھا۔ تاہم فائنل میں پاکستان ٹیم فتح کا تسلسل برقرار نہ رکھ سکی بھارت نے 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
https://urdu.arynews.tv/wcl-2025-match-cancellation-shahid-afridi/